اسکول کے زمانے کی یادیں تازہ کریں

رانا

محفلین
ہاہاہاہاہاہا :laughing:
آپ نے میرے اشعار کو جس عمدگی سے تصوراتی واقعات پر چسپاں کیا ہے اس سے تو مجھے خود بعض اوقات یہ لگا کہ میں نے واقعی یہ اشعار انھی مواقع پر کہے تھے۔ :laughing:
پسند کرنے کا بہت شکریہ۔ آپ کی یہ تعریف ہمیں حوصلہ دے رہی ہے کہ اسکول سے ہٹ آپ کی زندگی کے باقی گوشوں پر بھی طبع آزمائی کی جائے۔:p
 
چھٹی جماعت میں جب جونئیر ہائی اسکول شروع کیا تو وہاں پرائمری سے سست ہوئے بچوں کو سیدھا کرنے کیلئے پرنسپل صاحب نے علی الصبح دیر سے اسمبلی میں آنے پر جبراً دوڑ کی سزا مقرر کر دی۔ یوں جو کوئی بھی لیٹ آتا اسے سینئر مانیٹرز سیدھا دوڑا کر گھوڑ دوڑ گراؤنڈ میں لے جاتے۔ جہاں اسکو کچھ دیر گھما پھرا کر چاق و چوبند واپس کلاس میں بھیج دیا جاتا۔ شروع شروع میں یہ اسکیم کافی حد تک کامیاب رہی اور اسمبلی کی حاضری میں واضح اضافہ ہوا۔ مگر پھر کچھ دنوں کے بعد حالات پہلے سے بھی بدتر ہو گئے۔ باقاعدگی سے اسمبلی میں آنے والے بھی اب لیٹ ہوکر میدان میں پہنچنے لگے۔
ایک دن پرنسپل صاحب نے اسمبلی سے معذرت کی اور میدان کا رُخ کیا کہ آخر یہ چکر کیا ہے۔ وہاں پہنچے تو کیا دیکھتے ہیں کہ مانیٹر حضرات نئی کھیپ کیساتھ کھیل تماشے اور گپوں میں مشغول ہیں۔ وہیں پرانہیں کان سے پکڑ کر سیدھا اسمبلی میں لائے اور سب کے سامنے کلاس لینا شروع کی۔ باری باری ان کو اسٹیج پر بلوا یا گیا اور اسکول کے قوانین توڑنے پر سبق سنایا۔ اگلے روز کوئی بھی لیٹ اسمبلی نہ پہنچا۔
 

imissu4ever

محفلین
السلام علیکم۔ ہمارے اسکول کا نام ابراہیم علی بھائ اسکول تھا اور یہ کراچی گارڈن ویسٹ میں ہے۔ نرسری کلاسز نچلے حصے میں گرائونڈ فلور پر ہوتی تھیں اور پرائمری ۵ تک لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے فرسٹ اور سیکنڈ فلور اور ۳ اور اوپر گرلز سیکنڈری اسکول تھا۔ ہمارے زمانے میں اسکی باہر کی سڑک اونچے درختوں سے بھری تھی ۔ چھٹی کے وقت گھوڑا گاڑی والوں کا رش ہوتا تھا
اسکول کے باہر ملاجی بابا کی ریہڑی، بند کباب والا انکا بیٹا شائد اعجاز اور سامنے پٹھان گولا گنڈے والے دو بھائوں کی ریہڑی اور چٹنی کٹارے والے بابا جی
آٹھ آنے کا چھولے والا بند ہوتا تھا اور بارہ آنے کا دال کی ٹکیا والا ۔ ایک روپے میں کڑک روٹی والا بند ۔
ہمارے ساتھ کافی آغاخانی بچے بھی پڑھتے تھے چونک اس علاقے میں انکے کافی فلیٹ اور جماعت خانہ بھی ہے
بہرحال نرسری تو اتنی یاد نہیں مگر پرائمری میں مھے گول چہرے کی وجہ سے مس پروین نے سر سید احمد خان کا اسکول کے مقابلوں میں حصہ دے دیا ڈسٹرک لیول پر
داڑھی سفید اور ٹوپی والدہ مرحومہ صدر سے لے کر آئیں ۔ علیگڑھ پاجامہ ایک پڑوسن سے کٹوا کر سیا گیا
مزے کی بات یہ کہ پانچویں کلاس کی فئیر ویل پارٹی میں ایک اسکٹ ہوا جس میں مجھے بیگم کے ساتھ صرف دو جملے اخبار کی خبر کے متعلق ادا کرنے تھے
میری وہ بیگم ۔۔۔۔۔۔ جو کہ ہماری تین گلیاں چھوڑ کر رہتی تھی بعد میں اسلامی جمیعت طالبات کی بڑی رہنما بھی بنی نام ان کا ص سے شروع ہوتا تھا
غالبا چوتھی کلاس میں پیریڈ فارغ تھا ۔ ٹیچر سامنے بیٹھی تھیں کہ میں نے ڈیسک کے نچلے خانے میں ویسے ہی آٹھ آنے سے ٹک ٹک شروع کردی۔ ٹیچر نے کتاب پڑھتے پڑھتے کہا کہ شور کی آواز نہ آئے مگر تھوڑی دیر بعد میں نے پھر ٹھک ٹھک کی
اور میری پٹائ ہوگئ اچھی خاصی
میں بڑا ہو گیا مگر مجھے سمجھ نہیں آیا کہ جب ٹیچر کو نظر ہی نہیں آیا میرا ہاتھ تو خانے میں تھا تو انکو پتا کیسے چلا ؟؟؟
خرم سر مس پروین مس یاسمین مس خان۔ میڈم زہرہ غالبا ہیڈ مسٹریس تھیں
امان اللہ ۔ عامر ۔ امیر علی کچھ کلاس والوں کے نام ابھی بھی یاد ہیں
یونین کے چار آنے کے آٹھ بسکٹ ملتے تھے جنکو کھانے کا اپنا ہی لطف تھا ۔۔۔۔
سیکنڈری کی اسٹوری بعد میں ان شا ءاللہ
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
السلام علیکم۔ ہمارے اسکول کا نام ابراہیم علی بھائ اسکول تھا اور یہ کراچی گارڈن ویسٹ میں ہے۔ نرسری کلاسز نچلے حصے میں گرائونڈ فلور پر ہوتی تھیں اور پرائمری ۵ تک لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے فرسٹ اور سیکنڈ فلور اور ۳ اور اوپر گرلز سیکنڈری اسکول تھا۔ ہمارے زمانے میں اسکی باہر کی سڑک اونچے درختوں سے بھری تھی ۔ چھٹی کے وقت گھوڑا گاڑی والوں کا رش ہوتا تھا
اسکول کے باہر ملاجی بابا کی ریہڑی، بند کباب والا انکا بیٹا شائد اعجاز اور سامنے پٹھان گولا گنڈے والے دو بھائوں کی ریہڑی اور چٹنی کٹارے والے بابا جی
آٹھ آنے کا چھولے والا بند ہوتا تھا اور بارہ آنے کا دال کی ٹکیا والا ۔ ایک روپے میں کڑک روٹی والا بند ۔
ہمارے ساتھ کافی آغاخانی بچے بھی پڑھتے تھے چونک اس علاقے میں انکے کافی فلیٹ اور جماعت خانہ بھی ہے
بہرحال نرسری تو اتنی یاد نہیں مگر پرائمری میں مھے گول چہرے کی وجہ سے مس پروین نے سر سید احمد خان کا اسکول کے مقابلوں میں حصہ دے دیا ڈسٹرک لیول پر
داڑھی سفید اور ٹوپی والدہ مرحومہ صدر سے لے کر آئیں ۔ علیگڑھ پاجامہ ایک پڑوسن سے کٹوا کر سیا گیا
مزے کی بات یہ کہ پانچویں کلاس کی فئیر ویل پارٹی میں ایک اسکٹ ہوا جس میں مجھے بیگم کے ساتھ صرف دو جملے اخبار کی خبر کے متعلق ادا کرنے تھے
میری وہ بیگم ۔۔۔۔۔۔ جو کہ ہماری تین گلیاں چھوڑ کر رہتی تھی بعد میں اسلامی جمیعت طالبات کی بڑی رہنما بھی بنی نام ان کا ص سے شروع ہوتا تھا
غالبا چوتھی کلاس میں پیریڈ فارغ تھا ۔ ٹیچر سامنے بیٹھی تھیں کہ میں نے ڈیسک کے نچلے خانے میں ویسے ہی آٹھ آنے سے ٹک ٹک شروع کردی۔ ٹیچر نے کتاب پڑھتے پڑھتے کہا کہ شور کی آواز نہ آئے مگر تھوڑی دیر بعد میں نے پھر ٹھک ٹھک کی
اور میری پٹائ ہوگئ اچھی خاصی
میں بڑا ہو گیا مگر مجھے سمجھ نہیں آیا کہ جب ٹیچر کو نظر ہی نہیں آیا میرا ہاتھ تو خانے میں تھا تو انکو پتا کیسے چلا ؟؟؟
خرم سر مس پروین مس یاسمین مس خان۔ میڈم زہرہ غالبا ہیڈ مسٹریس تھیں
امان اللہ ۔ عامر ۔ امیر علی کچھ کلاس والوں کے نام ابھی بھی یاد ہیں
یونین کے چار آنے کے آٹھ بسکٹ ملتے تھے جنکو کھانے کا اپنا ہی لطف تھا ۔۔۔۔
سیکنڈری کی اسٹوری بعد میں ان شا ءاللہ
بہت عمدہ جناب (آپ کا اصل نام پتہ نہیں کیا ہے:)) آپ نے تو مراسلے میں دھاگے کو بند کردیا ہے۔:)
ایسا لگا جیسے ہمارے ہی اسکول کا زمانہ آپ بیان کررہے ہیں۔:)
 

imissu4ever

محفلین
پاکستان میں اسکول کے ۳ درجے ہیں
نرسری
پرائمری
سیکنڈری
واضع رہے کہ اے اور او لیول والے اسکول اپنی اصطلاحات استعمال کرتے ہیں
 

رانا

محفلین
غیر متفق۔ مختلف قسم کی خوشگوار یادیں تو ہر دور سے وابستہ ہوتی ہیں
اور ہائر سیکنڈری؟
کیا اے لیول سکول ہے یا نہیں؟
اسے تو اتنا عرصہ گزرا کہ یاد کرنا بھی مشکل ہے
سوچتا ہوں آپ ورڈزورتھ کے ہم عصر و ہم جلیس ہوتے تو وہ آپ کی رفاقت میں کیسا محسوس کرتا۔:)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اور ہائر سیکنڈری؟

کیا اے لیول سکول ہے یا نہیں؟
میرے علم کے مطابق گیارھویں اور بارھویں کالج میں پڑھی جاتی ہیں جن کا سرٹیفکیٹ ہائر سیکنڈری بورڈ سے ملتا ہے۔۔۔ البتہ بی اے ۔ بی ایس سی وغیرہ بھی کالج میں ہو سکتے ہیں لیکن ان کی رجسٹریشن یونیورسٹی میں ہوتی ہے اور ڈگری بھی وہیں سے آتی ہے۔
 
Top