اب ملاقات کہاں شیشےسے پیمانے سے “فاتحہ پڑھ “ کے چلے آتے ہیں میخانے سے
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #61 اب ملاقات کہاں شیشےسے پیمانے سے “فاتحہ پڑھ “ کے چلے آتے ہیں میخانے سے
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #62 جب تک گہن میں تھا تو شناسا کوئی نہ تھا سورج چڑھا تو آئے ہیں کرنے سلام لوگ
یاسر شاہ محفلین جون 5، 2021 #63 رونے سے اور عشق میں بے باک ہو گئے دھوئے گئے ہم ایسے کہ بس پاک ہو گئے غالب آخری تدوین: جون 5، 2021
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #64 ؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصر پھر یہ دریا اتر نہ جائے کہیں ( ناصر کاظمی )
یاسر شاہ محفلین جون 5، 2021 #65 بتاؤں آپ کو مرنے کے بعد کیا ہوگا پلاؤ کھائیں گے احباب فاتحہ ہوگا اکبر
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #66 لیجیے سنیے اب افسانہء فرقت مجھ سے آپ نے یاد دلا یا تو مجھے یاد آیا
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #68 مثل سنی ہے کہ ملنے سے کوئی ملتا ہے ملو تو آنکھ ملے ، دل ملے ، نگاہ ملے
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #69 کعبہ کی ہے ہوس کبھی کوئے بتاں کی ہے مجھ کو خبر نہیں مری مٹی کہا ں کی ہے
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #71 سُن کر مرا فسانہ ء غم اُسن نےیہ کہا دوچار جھوٹ سچ یہی خوبی زباں کی ہے
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #72 کاش مل جائے تیرا سایہ دیوار ہمیں ’’ اوڑھنا کیا ہے ‘‘ فقیروں کا ’’ بچھونا کیا ہے ‘‘
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #73 لے گئے خاک میں ہم داغِ تمنائے نشاط تو ہو اور آپ بہ صد رنگِ گلستاں ہونا
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #74 ہمیں بھی عرضِ تمنا کا ڈھب نہیں آتا مزاج یار بھی سادہ ہے کیا کیا جائے
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #76 کبھی تو بام سے آغوش میں ”اُتر آؤ” کوئی سفر تو نہیں کوئی فاصلہ بھی نہیں
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #77 سُکھی رہنے کا گُر یہ ہے کسی سے پیار مت کرنا یہ آنکھیں دو ہی کافی ہیں انہیں تم چار مت کرنا
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #78 سر پہ ”احسان نہ لے ”زلفِ نگاراں کا نہ لے کبھی اڑتے ہوئے بادل کا بھی سایہ ٹھہرا ۔۔۔۔
یاسر شاہ محفلین جون 5، 2021 #79 اس جال میں مکھی کبھی آنے کی نہیں ہے جو آپ کی سیڑھی پہ چڑھا پھر نہیں اترا اقبال از مکڑا اور مکھی
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #80 بھانویں ہجر تے بھانویں وصال ہووئے ،وکھو وکھ دوہاں دیاں لذتاں نے میرے سوہنیا جا ہزار واری ،آ جا پیاریا تے لکھ وار آجا ترجمہ: جدا جدا ہے وداع اور وصل کی لذت ہزار بار اگر جاؤ، لاکھ بار آؤ
بھانویں ہجر تے بھانویں وصال ہووئے ،وکھو وکھ دوہاں دیاں لذتاں نے میرے سوہنیا جا ہزار واری ،آ جا پیاریا تے لکھ وار آجا ترجمہ: جدا جدا ہے وداع اور وصل کی لذت ہزار بار اگر جاؤ، لاکھ بار آؤ