بے حجابانہ در آ از در کاشانۂ ما
کہ کسے نیست بجز درد تو در خانۂ ما
وہ اتنے قریب تھے کہ دل ہی میں مل گئے
میں تو چلا تھا دُور کا ساماں کئے ہوئے
شاعر کا نام؟تیرے دیکھنے کی جو آس ہے
یہی زندگی کی اساس ہے
میں ہزار تجھ سے بعید ہوں
یہ عجب کہ تو میرے پاس ہے
تیرا کچھ پتہ بھی جو پاگیا،
وہ تمام جہاں پہ چھا گیا
تو بُرونِ وہم و خیال ہے
تو ورائے عقل و قیاس ہے
کسی انجمن میں قرار دل ،
نہ کسی چمن میں بہار دل
کہو کس سے حالت زار دل
کہ یہ ہر جگہ میں اداس ہے