قیصرانی
لائبریرین
محترم جناب الیکشن کمشنر صاحب۔ ایک امیدوار کا پیغام میںنے اقتباس کر کے دکھایا ہے۔ اس میںانہوںنے سیاست دانوں کو گھوڑے قرار دیا ہے۔ پاکستانی سیاست کے مطابق سیاسی گھوڑے بکاؤ ہوتے ہیں۔ تو کیا انہیں میں خریدوں یا کوئی اور، کیا فرق پڑے گا؟ اور اگر گھوڑے الیکشن لڑ سکتے ہیں تو پھر ہاتھیوں کو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت ہو۔محب علوی نے کہا:کس کا نام جائز و ناجائز رکھ دیا ہے کسی نے اور سیاست کے گھوڑے تو ہر شارع پر دوڑنے کے عادی ہوتے ہیں، انہوں نے کب کوئی شارع دیکھ کر اس پر دوڑنا سیکھا ہے۔ میں الیکشن کمیشن کے دوسرے ممبران سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ جانبداری کی اس مہم کو بند کیا جائے جو ایک امیدوار کے خلاف جاری ہے اور مسلسل بڑھتی جارہی ہے، آخر کب تک شفاف الیکشن کی راہ میں روڑے اٹکائے جاتے رہیں گے، امیدواروں کو عوام سے دور رکھنے کے حیلے کیے جاتے رہیں گے اور صرف خواص کے لیے ساری حکومتی مشینری سرگرمِ عمل رہے گی۔ اگر یہ جانبداری برقرار رہے تو میں یورپی یونین کو طویل مراسلہ لکھ ماروں گا
بےبی ہاتھی