امریکا میں 7 سالہ بچے پر پاکستانی اور مسلمان ہونے پر اسکول بس میں تشدد

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

عباس اعوان

محفلین
مغرب میں قانون سب کیلئے برابر ہے البتہ اس پر عمل درآمد مختلف انداز میں ہوتا ہے۔
ہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔ انتہائی پر مزاح۔
اس تہذیب یافتہ قانون کے چہرے سے نقاب نوچنے کے لیے یہی جملہ کافی ہے۔
اقبال جرم کافی نہیں ہے۔ وہ چاہیں تو پولیس اسٹیشن جاکر گرفتاری دے دیں۔ خالی میڈیا میں آکر بیانات دینے سے کچھ نہیں ہوتا۔ عراق کی جنگ میں جو برطانوی فوجی شہید ہوئے ہیں انکے ورثا ٹونی بلیئر کے خلاف کیس کریں اور اسے اسکے انجام تک پہنچائیں۔ تب قانون کام کریگا۔

کوئی مقدمہ کریگا تو کیس بنے گا نا! خالی بیانات پر کون مقدمہ کرے؟

جی نہیں۔ آپ پولیس میں جاکر درخواست دیتے ہیں جس پر کاروائی ہوتی ہے۔ بلیئر کی صورت میں عراق جنگ کے شہیدا کے ورثا اسپر کیس کریں۔ انہیں انصاف ملے گا۔ خالی شور مچانے سے کچھ نہیں ہوتا۔
Iraq Inquiry - Wikipedia
یہ برطانیہ کی سرکاری انکوائری ہوئی ہے، اس کے بعد موصوف نے معافی وغیرہ مانگی، اب اس سرکاری انکوائری پر بھی کیس نہیں ہو گا ؟ کیا اب آپ کی "مہذب" سرکار کے پاس کیس نہ کرنے کا جواز ہے ؟ کیوں آپ کی مہذب سرکار مقدمہ نہیں کرتی ؟
اب لاکھوں عراقیوں کی لاشیں تو مقدمہ کرنے سے رہیں۔ خود حکومت اپنی انکوائری پر مقدمہ کیوں نہیں کرتی ؟
یا پھر آپ مان لیں کہ آپ کے "مہذب" معاشرے میں بھی معاملات دبائے جاتے ہیں۔
مظاہرے غیر قانونی جنگ رکوانے کیلئے کئے گئے تھے۔ اسوقت کی حکومت نے انہیں اگنور کر دیا۔ اب پچھتا رہی ہے۔ آئندہ جنگ میں جانے سے قبل عراق کی جنگ کی غلطیوں کو یاد رکھا جائے گا۔
اور اس غیر قانونی جنگ میں جو بے گناہ عراقی مرے، اس کا کفارہ کون ادا کرے گا ؟
 

زیک

مسافر
ہیلری کلنٹن پر بھی کئی معاملات میں سخت الزامات ہیں جنکی بنیاد پر اسے بھی جیل میں ڈالا جا سکتا ہے لیکن چونکہ اونچے عہدہ پر فائز ہے اسلئے فی الحال اسکی گرفتاری کیلئے لابی ہو رہی ہے۔
کلنٹن کونسے عہدے پر فائز ہے؟
 

زیک

مسافر
ہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔ انتہائی پر مزاح۔
اس تہذیب یافتہ قانون کے چہرے سے نقاب نوچنے کے لیے یہی جملہ کافی ہے۔

Iraq Inquiry - Wikipedia
یہ برطانیہ کی سرکاری انکوائری ہوئی ہے، اس کے بعد موصوف نے معافی وغیرہ مانگی، اب اس سرکاری انکوائری پر بھی کیس نہیں ہو گا ؟ کیا اب آپ کی "مہذب" سرکار کے پاس کیس نہ کرنے کا جواز ہے ؟ کیوں آپ کی مہذب سرکار مقدمہ نہیں کرتی ؟
اب لاکھوں عراقیوں کی لاشیں تو مقدمہ کرنے سے رہیں۔ خود حکومت اپنی انکوائری پر مقدمہ کیوں نہیں کرتی ؟
یا پھر آپ مان لیں کہ آپ کے "مہذب" معاشرے میں بھی معاملات دبائے جاتے ہیں۔

اور اس غیر قانونی جنگ میں جو بے گناہ عراقی مرے، اس کا کفارہ کون ادا کرے گا ؟
معلوم نہیں یہ لڑی عراق اور بلیئر تک کیسے اور کیوں پہنچ گئی۔ یہ حقیقت ہے کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے وزیراعظم پر کیس نہیں چلا کرتے۔

12 اکتوبر کل ہی تھی جب کارگل کی فاش غلطی کے نتائج سے بچنے کے لئے ایک جرنیل نے حکومت کا تختہ الٹا تھا
 

arifkarim

معطل
اس تہذیب یافتہ قانون کے چہرے سے نقاب نوچنے کے لیے یہی جملہ کافی ہے۔
قانون سب کیلئے برابر ہے۔ اسمیں کوئی شک نہیں۔ عمل درآمد مختلف انداز سے ہوگا، یہ بھی ایک حقیقت ہے۔ اعلیٰ عہدوں پر فائز افراد اسکینڈلز کے بعد عموماً خود ہی غائب ہو جاتے ہیں، انہیں قانونی سزا دلوانے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

یہ برطانیہ کی سرکاری انکوائری ہوئی ہے، اس کے بعد موصوف نے معافی وغیرہ مانگی، اب اس سرکاری انکوائری پر بھی کیس نہیں ہو گا ؟ کیا اب آپ کی "مہذب" سرکار کے پاس کیس نہ کرنے کا جواز ہے ؟ کیوں آپ کی مہذب سرکار مقدمہ نہیں کرتی ؟
میں برطانوی سرکار کا ایجنٹ نہیں ہوں۔ انکوائری کے بعد بلیئر پر کیا کیس کیا جائے، اسکا جواب حالیہ برطانوی سرکار دیگی۔ باقی جہاں میں رہتا ہوں، یہاں کسی دور حکومت میں قدرتی حادثہ بھی پیش آجائے تو اسکی بنیاد پر حکومت جا سکتی ہے۔

اب لاکھوں عراقیوں کی لاشیں تو مقدمہ کرنے سے رہیں۔ خود حکومت اپنی انکوائری پر مقدمہ کیوں نہیں کرتی ؟
یا پھر آپ مان لیں کہ آپ کے "مہذب" معاشرے میں بھی معاملات دبائے جاتے ہیں۔
عراقی کیوں مقدمہ کریں گے۔ پہلے جو برطانوی فوجی اس ناحق جنگ میں شہید ہوئے ہیں، اسی بنیاد پر مقدمہ ہو جانا چاہئے۔

اور اس غیر قانونی جنگ میں جو بے گناہ عراقی مرے، اس کا کفارہ کون ادا کرے گا ؟
برطانوی فوجیوں کے کفارہ کی بھی فکر کریں۔
 

ربیع م

محفلین
پہلے جو برطانوی فوجی اس ناحق جنگ میں شہید ہوئے ہیں، اسی بنیاد

عراقی ظالم ان مظلوم و معصوم بھولے بھالے برطانوی فوجیوں کو گھروں سے اغواء کر کے لے گئے تاکہ یہ ان پر بمباری کر سکیں!
حقیقت حال جان کر بہت دکھ ہوا۔
اللہ ان مظلوم شہداء کے ساتھ ان کی دلجوئی کرنے والوں کو انھیں برطانوی شہداء کے رتبہ مقام پر جمع فرما۔

میں برطانوی سرکار کا ایجنٹ نہیں
کچھ لوگ واقعی شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار ہوتے ہیں۔
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

ایک بھائی نے ٹونی بلیئر پر بات لکھی، تو اس پر ان ممالک میں وزیر اعظم مدت پوری ہونے پر یا پہلے اگر حکومت سے الگ ہوتا ہے تو دوران وزیر اعظم اس کے کئے ہوئے درست یا غلط فیصلوں سے ان پر کسی قسم کی کاروائی نہیں ہوتی۔

اس بچہ کا جو معاملہ ہے وہ ڈومیٹک وائیولنس ہے انکوائری مکمل ہونے پر دوسرے بچوں نے اگر اسے پیٹا بھی ہوا ہو گا تو انڈرایج ان بچوں پر بھی کوئی کاروائی نہیں ہو گی، مگر ان کے والدین کو واننگ ضرور ملے گی۔ بچے کے والد کو بچہ کے بازو پر چوٹ ہونے کی وجہ سے کمپنسیشن مل سکتی ہے۔

والسلام
 

اے خان

محفلین
،، arifkarim
ترجمان انسانیت ،مفکر عالم حضرت عارف کریم صاحب۔ہم آپ کو سلام پیش کرتے ہیں،پورے عالم میں جتنے بھی مہذب ممالک ہیں ۔ان کی بے لوث ترجمانی کرنے پر اور تصویر کا ایک رُخ دیکھنے پر،اور ہاں یہ بھی مانتے ہیں تصویر کے دوسرے رُخ کو دیکھنے کی فرصت آپ کو کہاں ہے۔
 

کعنان

محفلین
10 سال سے امریکہ میں مقیم یہ ایوارڈ یافتہ سائنسدادن اپنے خاندان سمیت پاکستان لوٹ آیا،
وجہ ایسی کہ جان پر آپ کے دل میں اپنے وطن کی محبت کئی گنا بڑھ جائے گی۔
13 اکتوبر 2016 (13:57)

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وطن اور اپنی اقدار سے محبت کی اعلی مثال میں کئی سال سے امریکہ میں رہائش پذیر پاکستانی سائنسدان نے انکل سام کا دیس ہی چھوڑ دیا۔ یہ کہانی دیار غیر چھوڑ کر اپنی سرزمین پر لوٹنے والے ذیشان الحسن عثمانی کی ہے جو 10 سال سے امریکی ریاست کیلیفورنیا میں رہائش پذیر تھے، وہیں ان کے بچے بھی پیدا ہوئے، اس کہانی میں نیا موڑ اس وقت آیا جب ذیشان عثمانی کے سات سالہ بیٹے عبدالعزیز کو اس کے سکول میں اس کے کلاس فیلو ز نے ایسا کھانا کھانے پر مجبور کیا جو حلال نہیں تھا۔ انکار پر عبدالعزیز کو تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، اس کا مذاق اڑانے کے ساتھ ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی اور مسلمان، مسلمان، پکارتے ہوئے کلاس فیلوز اس پر تشدد کرتے رہے۔

امریکی اخبار کو انٹرویو میں ذیشان عثمانی کے مطابق عبداللہ امریکہ میں پیدا ہوا، وہاں کا نیشنل ہے، وہ کیپٹن امریکہ کو پسند کرتا ہے، امریکہ کا صدر بننا چاہتا ہے لیکن اس ایک واقعہ نے سب کچھ بدل دیا، پھر عثمانی اور ان کی اہلیہ بینش نے امریکہ کو مسلمانوں کے لئے غیر محفوظ خیال کرتے ہوئے پاکستان لوٹنے کا فیصلہ کیا اور پیر کی رات اسلام آباد پہنچ گئے۔ اپنے انٹرویو میں امریکی ایوارڈ جیتنے والے کمپیوٹر سائنسدان ذیشان عثمانی نے کہا کہ بڑا ڈیٹا استعمال کر کے دہشتگرد حملوں سے زندگیاں بچانے والے کی حیثیت سے ان کے لئے یہ دل توڑ دینے والا واقعہ ہے۔

عثمانی نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ان کا بیٹا شدید غصے میں تھا، کیونکہ انہوں نے اس کے باپ کو بھی دہشتگرد کہہ کر پکارا تھا۔ ذیشان عثمانی کے مطابق اس واقعہ کے بعد ان کی بیوی نے عبدالعزیز کو سکول جانے سے روک دیا ۔ یہی وہ وقت تھا جب عثمانی کا بڑے (چودہ سالہ) بیٹے نے ایک کلاس فیلو کو چاقو لیکر سکول میں گھومتے دیکھا۔ جب عثمانی کا بیٹا چاقو لیکر گیا تو اسے ”آئی ایس، آئی ایس اور دہشتگرد“ کہہ کر پکارا گیا پھر سکول انتظامیہ نے اسے چھ ماہ کے لئے معطل کر دیا۔ یہ تجربہ ان کے بیٹے کے لئے بہت ہی تلخ تھا کیونکہ وہ شروع دن سے اسی سکول میں ہی گیا تھا۔

ذیشان عثمانی کے مطابق ایک سال پہلے ان کے ایک ہمسائے نے بھی انہیں ہراساں کیا تھا اور ان کی بیوی کو دھمکیاں دی تھیں۔ عثمانی کے مطابق وہ ہمسایہ دو بار ان کے اپارٹمنٹ میں رات کے وقت گھسا اور دھمکا کر امریکہ میں رہنے کا ”طریقہ“ بتاتا رہا۔ اپنی گفتگو میں اس نے ڈونلڈ ٹرمپ کا ذکر کیا اور کہا کہ اس کی خواہش ہے کہ وہ انہیں امریکہ سے نکالنے کے لئے ری پبلکن امیدوار کو ووٹ دے۔ ذیشان عثمانی نے اپنے انٹرویو میں ایسے ہی کچھ اور واقعات بھی بتائے، ان کے مطابق انہی واقعات نے انہیں امریکہ چھوڑنے پر مجبور کیا۔

ح
 

زیک

مسافر
یہی وہ وقت تھا جب عثمانی کا بڑے (چودہ سالہ) بیٹے نے ایک کلاس فیلو کو چاقو لیکر سکول میں گھومتے دیکھا۔ جب عثمانی کا بیٹا چاقو لیکر گیا تو اسے ”آئی ایس، آئی ایس اور دہشتگرد“ کہہ کر پکارا گیا پھر سکول انتظامیہ نے اسے چھ ماہ کے لئے معطل کر دیا۔ یہ تجربہ ان کے بیٹے کے لئے بہت ہی تلخ تھا کیونکہ وہ شروع دن سے اسی سکول میں ہی گیا تھا۔
سکول چاقو لے کر جانے پر ہر بچہ معطل ہوتا ہے۔ اس میں اسلام دشمنی کہاں سے آ گئی؟
 

صائمہ شاہ

محفلین
سکول چاقو لے کر جانے پر ہر بچہ معطل ہوتا ہے۔ اس میں اسلام دشمنی کہاں سے آ گئی؟
خبر کا سورس بھی دیکھیں :)
میں تو ایسی خبریں دینے والوں پر حیران ہوتی ہوں خود مغربی ممالک میں چاہے ہر طرح کے سوشل بینیفٹس لے رہے ہوں مگر ایسی خبریں گھر بیٹھے پاکستانیوں کو چٹخارے لے کر سناتے ہیں
 
پاکستان میں بھی عدلیہ آزاد ہے۔ اور اس کی خالص ترین شکل پیپلز پارٹی کی دور حکومت میں منتخب وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دینا تھا۔اور ہاں عدلیہ کسی کی خواہش کے مطابق فیصلہ نہیں کرتی، ثبوت دیکھ کر فیصلہ کرتی ہے۔
عدلیہ ثبوت دیکھ کر فیصلہ کرتی ہے تو بے چاری آسیہ نورین کے لئے تو کوئی بھی چشم دید گواہ پیش نہیں ہواتھا تو ثبوت کہا ں سے آیا؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top