امریکہ کے نام!

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

خدا نہ کرے اگر کبھی امریکا پاکستان پر حملہ آور ہوا تو یہی ڈیجیٹل آؤٹ ریچ ٹیم اس کا بھی دفاع کررہی ہوگی کہ تنخواہ دار ملازمین کو یہی زیب دیتا ہے۔

محترم،

شايد اعداد وشمار کی روشنی ميں مثبت بحث کرنے کے مقابلے ميں جذباتی تنقيد کرنا آسان کام ہے۔

کجھ باتوں کی وضاحت کرتا چلوں۔

ميں نے اس حقيقت سے انکار نہيں کيا کہ ميں يو – ايس – اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ کے ليے کام کرتا ہوں بلکہ ميں نے اپنی پوسٹ کے آغاز ميں اپنی وابستگی واضح کی ہے۔ آپ نے يہ نتيجہ کيسے اخذ کر ليا کہ ميں پاکستانی نہيں ہوں ۔ يا پاکستان کے ليے جذبات نہيں رکھتا ؟ کيا کسی بھی موضوع کے حوالے سے اپنی رائے قائم کرنا آپکی قومی وابستگی سے مشروط ہونا چاہيے؟

ميں نے صرف اس رائے کا اظہار کيا ہے کہ دہشت گردی اور طالبان کے حوالے سے پاکستان کا ايک اہم کردار رہا ہے۔ يہ رائے ان عوامی جذبات سے ہٹ کر ہے جنھيں پاکستانی ميڈيا پر کچھ عناصر نے بڑھا چڑھا کر پيش کيا جاتا ہے، جس کے مطابق "دہشت گردی پاکستان کا مسلہ نہيں ہے اور ہم محض امريکہ کی جنگ لڑ رہے ہيں"۔ ميری اس رائے کی بنياد جذباتی نعرے نہيں بلکہ وہ تاريخی حقائق ہيں جو ميں اس فورم پر دستاويزی ثبوت کے ساتھ پيش کر چکا ہوں۔


آپ کی اطلاع کے ليے عرض ہے کہ يو- ايس – اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ ميں کام کرنے کے ليے جو تنخواہ مجھے ملتی ہے وہ اس سے کہيں کم ہے جو مجھے امريکہ ميں کسی نجی کمپنی ميں کام کرنے کے عوض ملتی اور ميرے پاس اس کے مواقع موجود تھے ليکن ميں سمجھتا ہوں کہ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم ميں کام کر کے مجھے اس بات کا موقع مل رہا ہے کہ ميں دوسرے فريق یعنی امريکہ کا نقطہ نظر بھی جان سکوں اور اپنے ہم وطنوں کو اس سے آگاہ کر سکوں۔ آپ اور ميں اچھی طرح سے جانتے ہيں کہ پاکستان ميں ہر سطح پر امريکہ کے خلاف انتہائ شديد جذبات پائے جاتے ہيں اس کی بنيادی وجہ انٹرنيٹ پر امريکہ کے بارے ميں بے بنياد جذباتی مواد ہے۔ ليکن يہ ميرا اپنا نقطہ نظر ہے کہ ہميشہ تصوير کے دو رخ ہوتے ہيں اور جب تک جذبات سے ہٹ کر دونوں فريقين کے نقطہ نظر کو نہ سمجھا جائے اس وقت تک کسی بھی معاملے کو سلجھايا نہيں جا سکتا۔ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے ممبر کی حيثيت سے مجھے يہ موقع ملتا ہے کہ ميں مختلف فورمز پر اہم موضوعات کے حوالے سے اپنے ہم وطنوں کے الزامات، تحفظات اور انکی شکايات امريکی حکام تک پہنچاؤں اور ان کا موقف حاصل کر کے آپ کے سوالوں کا جواب دوں۔ مقصد آپ کو قائل کرنا نہيں بلکہ آپ کو دوسرے فريق کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنا ہے تا کہ آپ حقائق کی روشنی ميں اپنی رائے قائم کر سکيں۔

ميں نے يہ کبھی دعوی نہيں کيا کہ امريکی حکومت اور اس کی خارجہ پاليسيوں پر "سب اچھا ہے" کی مہر لگائ جا سکتی ہے۔ ليکن کيا آپ جذبات کو بالائے طاق رکھ کر يہی بات تسليم کر سکتے ہيں کہ دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کی سرحدوں کے اندر "سب اچھا نہيں ہے"؟

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 
مزہ اگیا فواد واہ واہ۔
وہ شکریہ کا اپشن ابھی بند ہے ورنہ میرا ارادہ تھاکہ شکریہ کے بٹن کو مار مار کر لال کردوں
جتنی قربانی اپ پاکستان کے مفاد کے لیے دے رہے ہیں‌ اتنی تو مشرف نے امریکہ کی حمایت میں بھی نہ دی ہوگی۔ کاش پاکستانی قوم اپنے دردمندوں‌کو پہچانے۔
واہ واہ۔مزہ اگیا اپ کی کہانی پڑھ کر۔
 

خرم

محفلین
بات صرف اتنی ہے کہ ہم لوگ نظریات کی بجائے شخصیات کے طلسم میں مبتلا ہیں۔ اس لئے ہمیں اس بات سے کوئی غرض نہیں ہوتی کہ جو بات کی جارہی ہے وہ درست ہے یا نہیں۔ ہم تو صرف اپنے محبوب قائدین کے ارشادات کی تعمیل میں دل و جان سے مصروف ہوتے ہیں۔ امریکہ کیونکہ ہمیں ناپسند ہے اس لئے وہ جو بھی کہیں ہمیں ان کی ہر بات بُری ہی لگے گی۔ امریکہ اگر میزائل مار کر دس بندے مار دے تو مردہ باد، ہمارے "فسادی" محبوب دھماکے کر کرکے سینکڑوں کا جھٹکا کردیں تو وہ "رحمتہ اللہ علیہ"۔ یہی ہماری عقیدت ہے اور یہی ہماری عقل۔ اسی لئے امریکہ چاہے جو کرے وہ مردہ باد ہی رہے گا۔ ہاں لیکن امریکی امداد، اسلحہ، ٹیکنالوجی سب ہمیں حلال ہیں۔ خود تو آج بھی ہم نااہلوں کی دھڑا دھڑ بھرتیوں اور لٹیروں کی آزادی کے حامی ہیں لیکن سارا فساد امریکہ کا مچایا ہوا ہے۔ اگر امریکہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر چلا جائے تو بھی قصور اسی کا ہوگا۔ اور آخر کیوں نہ ہو؟ ہم نے تو کبھی کوئی غلط کام کیا ہی نہیں۔ بلکہ ہم نے تو کبھی کوئی کام ہی نہیں کیا۔ جب بھی کیا جو بھی کیا کسی اور کے لئے ہی کیا اور ہمیشہ ہمیں کسی اور نے استعمال ہی کیا۔ اوروں کی بات چھوڑئیے ہم تو اپنے گھر کے اندر بھی استعمال ہوتے آئے ہیں۔ کوئی پنجاب کو گالی دیتا ہے، کوئی سندھ کو، اور کوئی اسٹیبلشمنٹ کو۔ ہم تو اتنے چُنے کاکے ہیں کہ ہماری ہر خرابی کا ذمہ دار کوئی اور ہی ہوتا ہے۔ بالشتیوں کے اس دیس میں کسی کا بھی کسی منطق کے مانے جانے کی توقع رکھنا شائد حماقت ہی ہے۔ یہاں تو بس زندہ باد یا مردہ باد کے نعرے ہیں اور یہ خالصتاًً آپ کی قسمت ہے کہ نعرہ لگوانے والا آپ کے نام کے ساتھ کیا لگاتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
بہت خوب ترجمانی کی ہے خرم بھائی۔
وہ کیا ہے کہ ہمیں دوسرں کی آنکھ کا تنکا تو فوراً نظر آ جاتا ہے لیکن اپنی آنکھ میں شہتیر نظر نہیں آتا۔
 
ظلم (امریکہ) کا انجام ویسا ہی ہوگا جیسے اس نے کیا۔ کوئی بھی خود دار شخص امریکہ کو قابل قبول نہیں۔ حریت کا نعرہ لگانے والا سب سے‌بڑا ظالم اور قید کرنے‌ والا ہے۔

ایک دن اپنے کئے کا ضرور مزہ چکھیں گے۔
تاریخ گواہ ہے ظالم اپنی موت آپ مرتا ہے

امریکہ کے نغموں پر گنگنانے والے اپنے‌ اندر خودی پیدا کریں

امریکہ سے تعلقات اگر ضروری ہیں تو اپنے مفادات سامنے‌ رکھ کر کئے جائیں

فرشِ راہ بننے سے ظاہر وہ ہمیں روند ڈالیں گے


اللہ حامی وناصر ہو
 
آج ڈاکٹر شاہد مسعود کے پروگرام (میرے مطابق) میں کافی پول کھلے ہیں۔

صدر مشرف بالکل ننگا ہوکر رہ گئے ہیں۔ تنزلی کے‌آثار دیکھ رہا ہوں۔
 

محمد سعد

محفلین
پتا نہیں مجھے بار بار یہ یاد دہانی کرانے کی ضرورت کیوں پڑ رہی ہے کہ یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔ جب اللہ تعالیٰ نے خود ہی فرما دیا ہے تو پھر کیوں خود کو مسلمان کہلوانے والے کچھ لوگ اس بات پر مصر ہیں کہ امریکہ پاکستان میں امن کا خواہاں ہے۔
اللہ تعالیٰ نے جابجا قرآن میں مسلمانوں کو یاددہانی کرائی ہے کہ کافروں کو اپنا دوست مت سمجھو۔ اگر یہ تم پر غالب آ گئے تو تم پر زندگی تنگ کر دیں گے اور تمہیں ہر طرح سے نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے اور ان کی کوشش یہی ہوگی کہ تمہیں بھی کافر بنا دیں۔
اور ہاں، یہ بات جذبات پر مبنی نہیں ہے بلکہ اگر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو کسی عالمِ دین سے رابطہ کر لے۔ یا پھر اگر اسے مولویوں سے چڑ ہو تو مسلمانوں کی تاریخ کا ہی مطالعہ کر لے۔ ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔
 

خرم

محفلین
سعد میاں آپ بار بار ایک ہی بات کئے جا رہے ہیں۔ اللہ نے فرمایا ہے کہ غیر مسلموں کو اپنا ولی نہ بناؤ لیکن کیا اللہ نے یہ بھی کہیں کہا کہ غیر مسلموں کے ساتھ تلوار کے سوا کوئی بات ہی نہ کرنا؟ کیا غیر مسلموں کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنا ناجائز ہیں؟ اور اگر ہیں تو پھر اہل کتاب کے ساتھ نکاح کی اجازت کو کہاں فِٹ کیجئے گا؟ آپ ان کو اپنا ولی نہ بنائیے لیکن اسلام یہ تو نہیں کہتا کہ ان کے ساتھ تمہارا تعلق صرف دشمنی کا ہے؟ اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات رکھنے سے اسلام منع نہیں کرتا۔ یہ الگ بات کہ ہم کیونکہ اسلام کے احکام پر عمل نہیں کرسکتے اس لئے اسلام ہی بدل دیتے ہیں۔ اب آپ کے کسی نے ہاتھ باندھے ہیں کہ آپ امریکہ سے برابری اور خودمختاری کے ساتھ بات نہ کریں؟ ووٹ تو آپ قاضی، نواز و زرداری کو دیں اور توقع رکھیں امریکہ سے لڑ جانے کی۔ اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی والا ہی معاملہ ہے۔ پہلے اپنا گھر ٹھیک کیجئے، اپنے لوگوں کی خود قدر کیجئے، اپنے عوام کو انصاف و دیگر سہولیات مہیا کیجئے پھر آپ امریکہ کیا ساری دُنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکیں گے وگرنہ جو لوگ خود تو ایک سپاہی کو رشوت لینے پر ببانگ دُہل لعنت نہیں کرسکتے وہ اوروں کو نہ جانے کس مُنہ سے امریکہ سے ٹکرا جانے کی دعوت دیتے ہیں۔
 
امریکہ سے ٹکرانے کی کیا ضرورت ہے۔ آخر وہ لوگ بھی انسان ہیں۔ کیا یہ ممکن نہیں کہ امریکی عوام ہی راہ راست پرا جائے انشاللہ۔
 

محمد سعد

محفلین
سعد میاں آپ بار بار ایک ہی بات کئے جا رہے ہیں۔ اللہ نے فرمایا ہے کہ غیر مسلموں کو اپنا ولی نہ بناؤ لیکن کیا اللہ نے یہ بھی کہیں کہا کہ غیر مسلموں کے ساتھ تلوار کے سوا کوئی بات ہی نہ کرنا؟ کیا غیر مسلموں کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنا ناجائز ہیں؟ اور اگر ہیں تو پھر اہل کتاب کے ساتھ نکاح کی اجازت کو کہاں فِٹ کیجئے گا؟ آپ ان کو اپنا ولی نہ بنائیے لیکن اسلام یہ تو نہیں کہتا کہ ان کے ساتھ تمہارا تعلق صرف دشمنی کا ہے؟ اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات رکھنے سے اسلام منع نہیں کرتا۔ یہ الگ بات کہ ہم کیونکہ اسلام کے احکام پر عمل نہیں کرسکتے اس لئے اسلام ہی بدل دیتے ہیں۔ اب آپ کے کسی نے ہاتھ باندھے ہیں کہ آپ امریکہ سے برابری اور خودمختاری کے ساتھ بات نہ کریں؟ ووٹ تو آپ قاضی، نواز و زرداری کو دیں اور توقع رکھیں امریکہ سے لڑ جانے کی۔ اندھے کو اندھیرے میں بہت دور کی سوجھی والا ہی معاملہ ہے۔ پہلے اپنا گھر ٹھیک کیجئے، اپنے لوگوں کی خود قدر کیجئے، اپنے عوام کو انصاف و دیگر سہولیات مہیا کیجئے پھر آپ امریکہ کیا ساری دُنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکیں گے وگرنہ جو لوگ خود تو ایک سپاہی کو رشوت لینے پر ببانگ دُہل لعنت نہیں کرسکتے وہ اوروں کو نہ جانے کس مُنہ سے امریکہ سے ٹکرا جانے کی دعوت دیتے ہیں۔

نکاح کی اجازت، اگر آپ کو معلوم ہو، تو صرف اسی صورت میں ہے کہ مسلمان مرد اہلِ کتاب خاتون سے نکاح کر سکتا ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کو یہ بات نہیں پسند کہ مسلمان اس دنیا میں مغلوب اور کمزور ہوں۔ اور اس بات سے تو میں بھی انکار نہیں کر سکتا کہ غیر مسلموں کے ساتھ تعلقات بالکل حرام نہیں قرار دیے گئے۔ لیکن ایسی صورتحال میں تعلقات رکھنے کی اجازت نہیں کہ جس میں مسلمانوں کی پوزیشن کمزور ہو جائے یا کسی طرح سے مسلمانوں کو کوئی خطرہ ہو۔
اب اگر آپ غور کریں تو آپ پائیں گے کہ امریکہ کے ساتھ جس مسلمان ملک نے بھی تعلقات رکھے ہیں، اسے امریکہ نے سازشوں کے ذریعے پہلے کمزور کیا، اور پھر تباہ و برباد کر دیا۔ تو ایسی صورتحال میں، جبکہ پاکستان پہلے سے ہی اندرونی طور پر اتنے زیادہ مسائل کا شکار ہے، امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے کا مشورہ کوئی پاگل ہی دے سکتا ہے۔ یہ جو آپ نے کہا ہے، کہ امریکہ سے برابری اور خود مختاری کی بات کی جائے، تو اس سلسلے میں عرض ہے کہ جب تک امریکی حکومت کے ذہن میں یہ بات بیٹھی رہے گی، کہ پاکستان ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا، تب تک وہ جو چاہیں گے کرتے رہیں گے۔ اور ایسے میں برابری اور خود مختاری کا کوئی بھی مطالبہ پورا نہیں ہونے والا۔ جیسا کہ میں پہلے ہی لکھ چکا ہوں، یہود و نصاریٰ جب بھی مسلمانوں کو کمزور پاتے ہیں، تو انہیں نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ لہٰذا دوستانہ تعلقات کی بات ایسے حالات میں انتہائی احمقانہ ہے۔ بلکہ امریکہ جیسا اگر کسی کو دوست مل جائے، تو اسے تو کسی دشمن کی کوئی ضرورت ہی نہیں۔ :p
ہم سب دیکھتے ہیں کہ ایران اور شمالی کوریا نے ابھی تک امریکی دباؤ قبول نہیں کیا۔ کیا امریکہ نے ان کا کچھ بگاڑ لیا؟ لیکن جن مسلم ممالک نے امریکہ کے ساتھ دوستی رکھی، ان کا حال پوری دنیا کے سامنے ہے۔ کیا اب بھی آپ امریکہ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی حمایت کریں گے؟ :mad:

ہاں یہ جو آپ نے کہا، کہ پہلے اپنے آپ کو درست کرنا ضروری ہے، اس معاملے میں میں آپ کے ساتھ پوری طرح سے متفق ہوں۔ لیکن یہ یاد رکھیں کہ یہ تبدیلی صرف باتوں سے نہیں آنے والی۔ عمل بھی کرنا ہوگا۔ نہ صرف اپنے آپ کو ٹھیک کرنا ہے، بلکہ دوسروں کو بھی اللہ کا پیغام پہنچانا ہے۔ یہ ہم سب کا فرض ہے۔

اور ہاں، ابھی ابھی یاد آیا ہے کہ اوپر جو بات میں نے لکھی تھی، وہ بطورِ خاص فواد صاحب کے لیے لکھی تھی۔ آپ نے ایسے ہی تکلیف کی جبکہ میں نے آپ کو تو کچھ کہا ہی نہیں۔ اب اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ امریکہ کی حمایت کر رہے ہیں تو پھر میں کیا کر سکتا ہوں۔ :p :grin:
 

خرم

محفلین
سعد آپ کے جواب کا بہت شکریہ۔ میں فواد کی حمایت نہیں کر رہا لیکن اس جذباتی انتہا پسندی کے خلاف ہوں جو اوروں سے توقع رکھے کہ وہ ہمارا خیال رکھیں گے۔ آپ کو اپنا خیال خود رکھنا ہوتا ہے۔ امریکہ کے مسلمان اور غیر مسلم ممالک سب سے تعلقات ہیں۔ ان کے تعلقات برطانیہ، فرانس، موزنبیق، چین، ہندوستان سمیت سارے ممالک سے ہیں۔ پھر آپ نے مسلم ممالک کی ابتری کی ذمہ داری امریکہ پر ڈال دی۔ لیبیا کے تعلقات تو امریکہ سے اچھے نہیں تھے، ان کے عوام کی حالت کیا ہے؟ ایران کے عوام کی کیا حالت ہے؟ شمالی کوریا کے عوام کا کیا حشر ہے؟ بات امریکہ کا طفیلی بننے کی نہیں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ مسلم ممالک کے عوام و حکمران انصاف سے محروم ہیں۔ جو کچھ بھی ان کا عظیم دین انہیں بتاتا ہے، اس کا دھڑلے سے اُلٹ کرتے ہیں اور پھر بھی اصرار دنیا پر حکومت کا۔ آپ مجھے صرف یہ بتا دیں کہ کیا امریکہ مسلم حکمرانوں کو کہتا ہے کہ وہ اپنی رعایا کے ساتھ انصاف نہ کریں اور ان کا استحصال کریں؟ آپ مجھے صرف ایک مسلم ملک کا نام بتا دیں جس کا سرکاری مذہب اسلام ہو اور وہاں انصاف ہوتا ہو۔ صرف ایک ملک۔ اور اگر نہ بتا سکیں تو اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا ایسی صورت حال میں امریکہ سمیت کسی بھی ملک کا کوئی قصور ہو سکتا ہے ہماری بربادی میں؟ قصور آپ کا اپنا ہے اور اگر آپ اپنی قوم و ملت کو خودداری کا سبق دیں گے تو دوسرے بھی اس خودداری کی قدر کریں گے۔ یہ توقع رکھنا کہ خودداری آپ کو خیرات میں مل جائے گی حماقت ہی ہوگی۔ وہ جو کہتے ہیں نا انگریزی میں تو You have to earn it۔
 

محمد سعد

محفلین
سعد آپ کے جواب کا بہت شکریہ۔ میں فواد کی حمایت نہیں کر رہا لیکن اس جذباتی انتہا پسندی کے خلاف ہوں جو اوروں سے توقع رکھے کہ وہ ہمارا خیال رکھیں گے۔ آپ کو اپنا خیال خود رکھنا ہوتا ہے۔ امریکہ کے مسلمان اور غیر مسلم ممالک سب سے تعلقات ہیں۔ ان کے تعلقات برطانیہ، فرانس، موزنبیق، چین، ہندوستان سمیت سارے ممالک سے ہیں۔ پھر آپ نے مسلم ممالک کی ابتری کی ذمہ داری امریکہ پر ڈال دی۔ لیبیا کے تعلقات تو امریکہ سے اچھے نہیں تھے، ان کے عوام کی حالت کیا ہے؟ ایران کے عوام کی کیا حالت ہے؟ شمالی کوریا کے عوام کا کیا حشر ہے؟ بات امریکہ کا طفیلی بننے کی نہیں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ مسلم ممالک کے عوام و حکمران انصاف سے محروم ہیں۔ جو کچھ بھی ان کا عظیم دین انہیں بتاتا ہے، اس کا دھڑلے سے اُلٹ کرتے ہیں اور پھر بھی اصرار دنیا پر حکومت کا۔ آپ مجھے صرف یہ بتا دیں کہ کیا امریکہ مسلم حکمرانوں کو کہتا ہے کہ وہ اپنی رعایا کے ساتھ انصاف نہ کریں اور ان کا استحصال کریں؟ آپ مجھے صرف ایک مسلم ملک کا نام بتا دیں جس کا سرکاری مذہب اسلام ہو اور وہاں انصاف ہوتا ہو۔ صرف ایک ملک۔ اور اگر نہ بتا سکیں تو اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا ایسی صورت حال میں امریکہ سمیت کسی بھی ملک کا کوئی قصور ہو سکتا ہے ہماری بربادی میں؟ قصور آپ کا اپنا ہے اور اگر آپ اپنی قوم و ملت کو خودداری کا سبق دیں گے تو دوسرے بھی اس خودداری کی قدر کریں گے۔ یہ توقع رکھنا کہ خودداری آپ کو خیرات میں مل جائے گی حماقت ہی ہوگی۔ وہ جو کہتے ہیں نا انگریزی میں تو You Have To Earn It۔

اللہ کے بندے! میں نے یہ کب کہا ہے کہ ہمارے تمام مسائل کا ذمہ دار امریکہ ہے۔ میں تو یہ کہہ رہا تھا کہ کسی بھی مسلمان ملک کے لیے امریکہ کی دشمنی سے زیادہ خطرناک اس کی دوستی ہے۔ اور یہ بات تو آپ بھی جانتے ہوں گے اور میں خود بھی کسی حد تک اس کی وضاحت اپنی چند گزشتہ تحاریر میں کر چکا ہوں۔ لہٰذا اس پر تو مزید بحث کی ضرورت ابھی نہیں معلوم ہوتی۔
باقی رہ گئی یہ بات کہ خودداری کوئی خیرات میں نہیں ملتی تو اس سلسلے میں میں آپ کے ساتھ اتفاق کرتا ہوں۔ اور اس بات پر بھی کہ ہمیں خود اپنے آپ کو درست کرنا ہوگا۔ لیکن یہاں پر چونکہ موضوع کوئی اور تھا تو اس لیے شاید میں آپ کو اپنی بات اچھی طرح سے نہیں سمجھا سکا۔ جس کے لیے میں معذرت خواہ ہوں۔
امید ہے کہ اب یہ طویل و عریض بحث اپنے اختتام کو پہنچ ہی جائے گی۔ :)
 

خرم

محفلین
دوبارہ عرض کروں گا بھیا کہ ملکوں کے درمیان دوستی نہیں ہوتی، مفادات کا اشتراک ہوتا ہے۔ اگر آپ کو اپنے مفادات کا علم ہے اور آپ ان کو حاصل کرنے میں سنجیدہ ہیں تو پھر آپ کو کوئی باک نہیں ہونا چاہئے کسی سے بھی تعلقات رکھنے میں۔ افغان جنگ میں اگر آپ 40 ایف سولہ اور چند ہاوٹزر لے کر ٹرخ گئے اور باقی ڈالر اپنے ذاتی اکاؤنٹوں میں ڈلوا لئے تو اس میں امریکہ کا کیا قصور؟ وہ تو ارزاں دام پر خوش ہی ہوں گے۔ اسی طرح اب بھی جتنی امداد آرہی ہے، اگر وہ افراد کے ہاتھوں میں جاتی ہے تو اس میں امریکہ کا کیا قصور؟ آپ بولی بڑھا دیں اور اپنے مفادات کا تحفظ کریں۔ امریکہ تو سودا کرے گا، آپ اگر کمزور دوکاندار ہیں تو پھر یہ آپ کی کمزوری ہے۔ ویسے بھی کمپیوٹر سے لیکر جنگی جہاز تک تو امریکی استعمال ہوتے ہیں تو ایسے میں دشمنی کا نعرہ کچھ بے شرمی سی لگتا ہے۔ دوستی اور دشمنی کے علاوہ بھی تعلقات ہوتے ہیں۔ حکومتوں کے تعلقات تو کاروباری ہوتے ہیں انہیں اسی انداز میں سوچئے۔ ویسے امریکہ سے دشمنی کر کے دوستی کس سے کیجئے گا؟
 
یہ فلسفہ کہ نظریاتی اختلاف کی سزا موت ایک بھیانک فلسفہ ہے۔ دنیا میں مختلف نظریات کی قوموں‌ کو جینے کا حق ہے۔ جو یہ حق چھیننے کی بات کرتا ہے وہ سب سے پہلے یہ حق کھو دیتا ہے۔ 6 بلین کی اس آبادی میں مسلمان کتنے ہیں ، 150 ملین پاکستانی 200 ملین عرب، 150 ملین بنگلہ دیشی ۔ 200 ملین اندونیشی اور کوئی مزید 100 ملین دوسرے ممالک میں نکل آئیں گے ۔ اگر یہ دنیا کی آبادی کا چھٹا ساتواں آٹھواں حصہ یہ کہتا ہے کہ باقی دنیا کو مار دو تو کیا یہ خدا کی نمائندگی کرتا ہے۔ جو سب انسانوں کا خدا ہے۔

دنیا کی صف میں امن کے ساتھ کھڑے ہونا اصل ایمان ہے۔ اصل اسلام ہے۔ اسلام یعنی سلم یعنی سلامتی ، امن و آشتی ۔ اسلام کے اصل معانی کیا ہوئے؟ کیا صرف فساد کرنے والے مفسدوں کا مذہب اسلام کہلائے گا؟ یقینا نہیں ۔ نفرت وہ معجون ہے جسے آپ کہیں اور بیچیں ؛)
 

محمد سعد

محفلین
یہ فلسفہ کہ نظریاتی اختلاف کی سزا موت ایک بھیانک فلسفہ ہے۔ دنیا میں مختلف نظریات کی قوموں‌ کو جینے کا حق ہے۔ جو یہ حق چھیننے کی بات کرتا ہے وہ سب سے پہلے یہ حق کھو دیتا ہے۔ 6 بلین کی اس آبادی میں مسلمان کتنے ہیں ، 150 ملین پاکستانی 200 ملین عرب، 150 ملین بنگلہ دیشی ۔ 200 ملین اندونیشی اور کوئی مزید 100 ملین دوسرے ممالک میں نکل آئیں گے ۔ اگر یہ دنیا کی آبادی کا چھٹا ساتواں آٹھواں حصہ یہ کہتا ہے کہ باقی دنیا کو مار دو تو کیا یہ خدا کی نمائندگی کرتا ہے۔ جو سب انسانوں کا خدا ہے۔

دنیا کی صف میں امن کے ساتھ کھڑے ہونا اصل ایمان ہے۔ اصل اسلام ہے۔ اسلام یعنی سلم یعنی سلامتی ، امن و آشتی ۔ اسلام کے اصل معانی کیا ہوئے؟ کیا صرف فساد کرنے والے مفسدوں کا مذہب اسلام کہلائے گا؟ یقینا نہیں ۔ نفرت وہ معجون ہے جسے آپ کہیں اور بیچیں ؛)

مجھے نہیں لگتا کہ یہاں پر کسی نے کسی اور کے زندہ رہنے کے حق پر اعتراض کیا ہو۔ پتا نہیں آپ کو کیوں لگتا ہے۔ :confused:
 
بھائی اگر نظریاتی فرق کو اجاگر کیا جائے اور اس بنیاد پر مقابلہ کیا جائے تو اس کا مقصد کیا ہے؟ کہ ایک پارٹی دوسری پارٹی کا قلع قمع کردے ؟ اگر یہ مقصد نہیں ہے تو پھر کیا ہے؟ انٹر نیٹ‌پر جذباتی بیانات سے کسی قوم بلکہ تمام غیر مسلم قوموں کے خلاف نفرت کے کیا معانی ہیں؟ امریکی حکومت کسی مذہب سے نہیں چلتی بلکہ جو اس کے عوام چاہتے ہیں وہ ہوتا ہے۔

آپ امریکہ کوپیغام کیوں‌بھیجبنا چاہتے ہیں - آؤ لڑو ، ماردو یا مرجاؤ ؟
آپ سوچئیے کہ جب آپ کو کوئی قوم یہ پیغام بھیجے تو آپ کیا کریں گے؟

جب ہر بات سے یہ لگے کہ ساری دنیا کے خلاف طبل جنگ بجایا جارہا ہے تو کیا کہا جائے؟

امریکہ ساری دنیا میں جمہوریت کا داعی ہے۔ اس نظریہ سے اختلاف کا جواب جنگ نہیں ہے، موت نہیں ہے؟

پھر یہ نکتہ بھی غلط ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو کھوکھلا کیا ہے۔ پچھلے 60 سالوں میں ہونے والی ترقی میں ۔ بنکنگ میں، زراعت میں ، زمین پر سڑکوں کے جال میں ، بند بنانے میں ، تعلیم پھیلانے میں ، کراچی سے پشاور تک پولی ٹیکنیک بنانے میں ۔ کورنگی لانڈھی انڈسٹریل ایریا بنانے میں ، ہوائی اڈہ بنانے میں۔ امریکہ کی مدد شامل حال رہی ہے۔ امریکی ٹیکنالوجی استعمال ہوتی رہی ہے۔ امریکہ کا کردار پاکستان کو بنانے کا بہت زیادہ ہے اور پاکستان کو تباہ کرنے کا کچھ نہیں ۔

لہذا جذباتی پراپیگنڈہ چھوڑئے اور ایک تعلیم یافتہ انسان کا کردار ادا کیجئے۔
اور اگر نفرت ہی کرنا چاہتے ہیں تو پہلے ساری امریکی ٹیکنالوجی شکریہ کے ساتھ واپس فرما دیجئے۔
وہ کمپیوٹر اور پرزہ جو امریکہ میں بنے ہیں۔ وہ ہوائی جہاز جو امریکی ہیں ، وہ تعلیمی ادارہ جن میں امریکہ نے مدد بہم پہنچائی۔ وہ ٹریکٹر، ٹرک، ٹینک ، اوزار اور ہتھیار، جو امریکہ پہم پہنچاتا رہا ہے۔ امریکی بنکوں سے تمام تعلقات ختم کردیجئے۔ کسی قسم کی تجارت جہاں امریکہ کسی بھی طور پر موجود ہو نہ کیجئے۔ جتنا غلہ امریکہ نے 60 سالوں میں فراہم کیا واپس کردیجئے۔ جن بند (ڈیم )‌کے بنانے میں امریکہ کی مدد رہی وہ بند کردیجئے۔ جو ٹیلیفون سسٹمز امریکی ٹیکنالوجی سے بنے وہ بند کردیجئے۔ تمام سیل فونز جن میں امریکی ٹیکنالوجی اور پیٹنٹس استعمال ہوتے ہیں وہ پھینک دیجئے۔ اور جتنا سوفٹ ویر امریکہ سے آیا ہے وہ تباہ کردیجئے۔
یہ تو بہت ہی چھوٹی سی لسٹ‌ہے حقیقت اور سچائی کی۔ جو شائد اتنی کڑوی ہے کہ کسی کے حلق سے بھی نا اترے بلکہ دیکھ کر ہی بھاگنے کی راہ اور بحث کے جواز ڈھونڈنے لگیں۔
تو بہتر یہ ہے کہ جھوٹ اور جذباتیت کی جگہ اصلیت اور حقیقت کو دیکھئے اور امریکہ کھوکھلا کردے گا کا نعرہ کی حقیقت پر نظر ڈالئے۔
جہاد ---- نظریاتی فلاحی ریاست کے دفاع --- کا نام ضرور ہے لیکن ----- نظریاتی اختلافات کی سزا موت ----- کا نام نہیں ہے۔
امریکہ نے ہمارا آج تک کچھ نہیں بگاڑا۔ بلکہ الٹی مدد کی ہے۔ کچھ لوگوں کو یہ دوستی نظر میں کھٹکتی ہے۔ لہذا جذباتی نعروں سے کام چلاتے ہیں۔
 

خرم

محفلین
فاروق بھائی کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہوں گا کہ وہ جنگیں جو امریکی ہتھیاروں سے لڑی گئیں ان جنگوں میں بچایا ہوا ملک بھی حملہ آور ملک کو دے دیجئے۔ یاد رہے کہ ہمیں تو اسلحہ بھی امداد میں ہی ملتا رہا ہے اور ابھی تک ملتا ہے۔ حالت اپنی یہ اور ٹکر لینی امریکہ سے۔ آپ امریکہ سے خود مختاری کی سطح پر بات کرنے کے خواہشمند ہیں۔ بہت ہی اچھی سوچ ہے لیکن اس کے لئے پہلے اپنا گھر ٹھیک کیجئے۔
 

خاور بلال

محفلین
اس دھاگے پر نہ تو کسی نے امریکہ سے ٹکرانے کی ہانک لگائ ہے اور نہ ہی نظریاتی اختلاف کی سزا موت تجویز کی ہے۔ بلکہ نظریات پر تو بات ہی نہیں ہوئ۔ صرف پاکستان کی خارجہ پالیسی یعنی جوتے چاٹنے کی پالیسی پر بات ہورہی ہے اور امریکہ کی بے جا مداخلت پر تجزیہ کیا جارہا ہے۔ اگر کسی کے پاس الفاظ کا ذخیرہ ضرورت سے زیادہ مقدار میں ہے تو کسی اور جگہ ستم آزمائ کرے یہ دھاگا بلاوجہ کے مفروضے ایجاد کرکے اس پر تقریر فرمانے کے لیے نہیں ہے۔
 
Top