سید عمران
محفلین
جسمانی نظام میں ایک نئے نظام کی دریافت!!!بھائی تاثیر کے معنی " اثر،خاصیت "کے ہیں۔تاثیر سے انکار کا کوئی جواز نہیں بنتا۔گرم ،ٹھنڈی تاثیر کا جسم پر اثر ہونے میں نظام ہضام سے مشروط ہے۔
جسمانی نظام میں ایک نئے نظام کی دریافت!!!بھائی تاثیر کے معنی " اثر،خاصیت "کے ہیں۔تاثیر سے انکار کا کوئی جواز نہیں بنتا۔گرم ،ٹھنڈی تاثیر کا جسم پر اثر ہونے میں نظام ہضام سے مشروط ہے۔
ہم کنوارے ہیں؟؟؟آپ شادی سے پہلے ہی بیوی کے غصے سے ڈرنے لگے!!
کچھ کچھ شک تو ہمیں پہلے ہی ہورہا تھا!!!بھائی سبز رنگ سے یاد آیا کہ شدیدگرمی میں اکثر لوگ گرمی سے محفوظ رہنے کےلیے بھنگ کو مشروب کے طور پر استعمال بھی کرتے ہیں اور گرمی میں ستو بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ان مشروبات کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے ۔
لنک والی ریسرچ تو تاثیر سے الٹی بات کر رہی ہے۔ تاثیر تو کھانے پر منحصر ہے انسان پر نہیں جبکہ بلڈ گلوکوز والی ریسرچ ایک ہی کھانے کا مختلف لوگوں پر مختلف اثر بتا رہی ہے
اس رپورٹ اور مثالوں سے یہ واضح ہے کہ "تاثیر" اگر تو کچھ ہے تو وہ کھانے والے میں تو پائی جا سکتی ہے کھانے میں نہیں۔ بصورت دیگر ہر کھانے والے کا کھانے پر ردعمل یکساں ہوتا۔
اب پکا والا یقین کر لیں۔کچھ کچھ شک تو ہمیں پہلے ہی ہورہا تھا!!!
کینیڈا میں سردی بھی تو بہت زیادہ ہے، اس کے علاوہ آب و ہوا کے مطابق انسان کا جسم ڈھل جاتا ہے۔ ضروری نہیں کہ ہر انسان پر کسی چیز کے اثرات ایک جیسے ہی ہوں۔ مثلا کچھ لوگ فطرتا (پیدائشی طور پر) گرم مزاج کے ہوتے ہیں اور کچھ ٹھنڈے مزاج کے دونوں پر آپ کو بادام کے ایک جیسے اثرات نظر نہیں آسکتے۔اب تک محض بار بار الفاظ دہرائے جا رہے ہیں۔ وضاحت کہیں نہیں۔ بادام کھا کر اگر ہر شخص کو ہر بار پسینہ آئے تو بات ہے۔
کیوی یہاں سخت سردی میں بھی عام کھایا جاتا ہے۔
میرا خیال تھا شاید آپ کی شادی ابھی نہیں ہوئی ۔ ۔ ۔ہم کنوارے ہیں؟؟؟
پہلی بار کسی نے یہ کہا!!!
اس کی وجہ کسی قابل طبیب کا نہ ملنا ہے؟ یا ایلو پیتھی سے زیادہ محبت؟آپ کی باتیں درست ہیں، میرا خود "حکیمی طبی یونانی دیسی آیورویدک" وغیرہ وغیرہ طریق ہائے علاج پر کوئی یقین نہیں ہے اور نہ ہی کبھی ان کو استعمال کیا ہے۔ میرے خیال میں یہاں ایک حکیم صاحب بلکہ پڑھے لکھے حکیم صاحب کی ضرورت ہے۔
کسی قابل طبیب کو میں نے کبھی ڈھونڈا ہی نہیں، اور جو سرِ راہ ملتے ہیں وہ ایک ہی چیز کا شافی و کافی علاج فرمانے کا اعلان کرتے ہیں وہ بھی سرِ عام! ایلوپیتھی سے مجھے محبت کیا ہونی ہے بس بیماریوں کو مجھ سے کچھ زیادہ ہی محبت ہے! اور مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ میری بیوی بھی مجھ سے "محبت" ہی کا دعویٰ کرتی ہے!اس کی وجہ کسی قابل طبیب کا نہ ملنا ہے؟ یا ایلو پیتھی سے زیادہ محبت؟
بالکل صحیح۔۔۔اس کی وجہ کسی قابل طبیب کا نہ ملنا ہے؟ یا ایلو پیتھی سے زیادہ محبت؟
میرے خیال میں ایلوپیتھی، ہومیو پیتھی اور طب یونانی آیور ویدک سب ہی قابل اعتماد ہیں شرط یہ ہے کہ اس پر عمل کرانے والا طبیب یا ڈاکٹر قابلیت رکھتا ہو جعلی نہ ہو!
میں خود ایک ایسے حکیم صاحب کو جانتا ہوں جو نبض دیکھ کر امراض کی تشخیص کر لیتے ہیں۔ اور بہت سے قابل نباض کے بارے میں سنا بھی ہے۔ آج تک کوئی ایلوپیتھی یا ہومیو پیتھک ڈاکٹر نہیں ملا جو نبض دیکھ کر امراض کی تشخیص کر سکے سوائے بخار بتانے کے ۔ ۔
کبھی کبھی ہم بھی خیالوں کی ایسی جنت میں کھو جاتے ہیں!!!میرا خیال تھا شاید آپ کی شادی ابھی نہیں ہوئی ۔ ۔ ۔
ہاں یاد آیامرزا غالب بھی سردی کا علاج ایک چیز سے فرمایا کرتے تھے، ہم ان کے ازلی مرید ہونے کی بنا پر "غالب غالب" تو کر سکتے ہیں لیکن "وہ وہ" نہیں کر سکتے، افسوس!
یاد آیا تو ایسے کہا جیسے ان کےہم پیالہ و ہم مشرب رہے ہو!!!ہاں یاد آیا
کیا پتہ چچا غالب کی بچی ہوئی اے خان پی جاتے ہوں۔یاد آیا تو ایسے کہا جیسے ان کےہم پیالہ و ہم مشرب رہے ہو!!!
بہن فوائد کے انبار لگانے ہیں اس لڑی میں ہمیں۔بس کوئی بات رہ نا جائے اس لڑی میں کرنے والی۔۔
اچھا اچھا "لُکانے" ہیں ۔بہن فوائد کے انبار لکانے ہیں اس لڑی میں ہمیں۔
لیکن وارث بھائی، قدیم دور میں جب سائنس کہیں نہیں تھی تب انہی طریقوں سے علاج ہوا کرتے تھے۔ بےشک ہمیں ان نے بارے میں اتنا علم نہیں ہے لیکن ایک دم سے ان کی نفی کرنا بھی غلط ہے۔آپ کی باتیں درست ہیں، میرا خود "حکیمی طبی یونانی دیسی آیورویدک" وغیرہ وغیرہ طریق ہائے علاج پر کوئی یقین نہیں ہے اور نہ ہی کبھی ان کو استعمال کیا ہے۔ میرے خیال میں یہاں ایک حکیم صاحب بلکہ پڑھے لکھے حکیم صاحب کی ضرورت ہے۔
جو باتیں حقائق کی کسوٹی پر پورا نہیں اترتی ان کی نفی ہرگز غلط نہیں۔ ورنہ ہم اب تک قدیم زمانے ہی میں رہ رہے ہوتے۔لیکن وارث بھائی، قدیم دور میں جب سائنس کہیں نہیں تھی تب انہی طریقوں سے علاج ہوا کرتے تھے۔ بےشک ہمیں ان نے بارے میں اتنا علم نہیں ہے لیکن ایک دم سے ان کی نفی کرنا بھی غلط ہے۔