امن ایمان کی باتیں!

شاکرالقادری

لائبریرین
یہ تو آپ کہہ رھی ھیں ناں کہ آپ ناراض نہیں ھوئیں لیکن آپ کا لب و لہجہ اس بات کی چغلی کھا رھا ھے ابھی طبیعت میں تکدر موجود ھے بھئ سڑے بھسے ریمارکس کے لیے معافی چاھتا ھوں ۘ کیا کروں شاعر ھوں ناں ۔۔ بے وزن مصرعوں کو پڑھ کر جی متلانے لگتا ہے
اس لیے اگر کچھ کہہ دیا تو اسے دل پر مت لیں
اور یہ کیا کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نیا کچھ نہیں لکھوں گی
ارے اتنے اچھے خیالات ۔۔ اتنے سچے جذبے اور اتنی خالص اور بے باک سچائی
سے لوگوں کو مستفید ہونے دیں
یقینا آپ بہت اچھا لکھ سکتی ہیں اور اچھے شعر کہہ سکتی ہیں صلاحیت تو آپ میں موجود ہے بس ذرا اسے پالش کرنے کی دیر ہے
 

امن ایمان

محفلین
یہ نظم میں نے تب لکھی جب کہ میرا خیال تھا کہ دنیا میں شاید مجھ سے زیادہ بےبس کوئی نہیں ہوسکتا۔۔۔۔لیکن پھر اس بچے کو دیکھ کر خود پر رونا آیا کہ کیا نہیں ہے میرے پاس۔۔۔ دنیا کی ہر نعمت۔۔۔بے تحاشہ دولت۔۔ اگر ایک خواہش پوری نہیں ہوسکی تو اس پر اتنا رونا دھونا کیوں۔۔واقعی انسان بہت ناشکرا ہے۔


بے بسی

دیکھا ہے آج بھیک مانگتے
روتے ہوئے ننھے بچے کو
آنسوؤں سے بھیگا چہرہ لیے
بھوک سے نڈھال
موسم کی شدت سے بے پرواہ
ننگے پاؤں
ہر آنے جانے والے کا دامن پکڑ رہا ہے
اللہ تمھیں لمبی زندگی دے
ماں باپ کا سایہ سلامت رکھے
کاروبار میں ترقی دے
دوسروں کے لیے دعائیں کررہاہے
اور خود اپنے لیے۔۔۔
بس روٹی کا ایک ٹکڑا مانگ رہا ہے
ذارا ایک لمحے کو سوچو
ہم ظالم،بےحس لوگوں کو
اللہ بِن مانگے کتنا دے رہا ہے​
 

امن ایمان

محفلین
ارے نہیں نا۔۔۔ میں بس چڑ جلدی جاتی ہوں۔۔ناراض نہیں ہوتی ۔۔اور اگر غلطی میری اپنی ہو تو ماننے میں ایک سیکنڈ بھی نہیں لگاتی۔۔۔ اب مجھ سے آُپ کی طرح مشکل مشکل اور ہم وزن ( پتہ نہیں اور کیا کہتے ہیں) نہیں لکھا جا سکتا نا۔۔۔پلیززز اسی کو ذرا آنکھیں بند کرکے پڑھ لیا کریں۔۔۔ہاں ساتھ میں کوئی پین کِلر ضرور رکھیےگا :) ۔۔ ویسے اب کی بار اس حوصلہ افزائی کے لیے ش سے شکریہ وہ بھی ب سے بہت سارا۔
 

امن ایمان

محفلین
بیٹی
لڑکی اور بیٹی میں بہت فرق ہوتا ہے
تم کہوگے یہ کیا پاگل پن ہے
ہر لڑکی بیٹی ہے اور ہر بیٹی لڑکی ہے
نہیں۔۔
بیٹی نام ہے قربانی کا
پلکوں سے سپنے نوچ لینا،خود کو مار کے لمحہ لمحہ جینا
آسان نہیں ہوتا
لیکن۔۔
باپ کی آن کی خاطر
عزت و مان کی خاطر
وہ اپنی خوشیاں قربان کرسکتی ہے
ایک محبت تو کیا
بیٹی جان تک دے سکتی ہے
اور لڑکی۔۔
کسی کمزور لمحے کی زد میں آکر
وقتی پیار کی خاطر
زندگی بھر کی محبت داؤ پر لگا دیتی ہے
اپنی ہستی کا غرور اور وقار
خاک میں ملا دیتی ہے
باپ کے لبوں سے عمر بھر کیلئے مسکراہٹ چھین کے
اپنی مانگ کا سندور بنا لیتی ہے
کیا اب بھی تم کہو گے
ہر لڑکی بیٹی اور ہر بیٹی لڑکی ہوتی ہے؟​
 

شاکرالقادری

لائبریرین
سبحان اللہ کتنا سچا اور سچا تجزیہ ہے “ایمان“ سے اب کی بار تو آنکھوں میں نمی آگئ آپ کی تحریر پڑھ کر اللہ آپ کو خوش رکھے - آمین

امن ایمان نے کہا:
بیٹی
لڑکی اور بیٹی میں بہت فرق ہوتا ہے
تم کہوگے یہ کیا پاگل پن ہے
ہر لڑکی بیٹی ہے اور ہر بیٹی لڑکی ہے
نہیں۔۔
بیٹی نام ہے قربانی کا
پلکوں سے سپنے نوچ لینا،خود کو مار کے لمحہ لمحہ جینا
آسان نہیں ہوتا
لیکن۔۔
باپ کی آن کی خاطر
عزت و مان کی خاطر
وہ اپنی خوشیاں قربان کرسکتی ہے
ایک محبت تو کیا
بیٹی جان تک دے سکتی ہے
اور لڑکی۔۔
کسی کمزور لمحے کی زد میں آکر
وقتی پیار کی خاطر
زندگی بھر کی محبت داؤ پر لگا دیتی ہے
اپنی ہستی کا غرور اور وقار
خاک میں ملا دیتی ہے
باپ کے لبوں سے عمر بھر کیلئے مسکراہٹ چھین کے
اپنی مانگ کا سندور بنا لیتی ہے
کیا اب بھی تم کہو گے
ہر لڑکی بیٹی اور ہر بیٹی لڑکی ہوتی ہے؟​
َُ
 

امن ایمان

محفلین
بلا عنوان

تُو نے عطا کیا ہے اظہارِ محبت کا سلیقہ
تیری شانِ بے نیازی ہے، میرے اعمال اگرچہ اس قابل ہی نہیں

تیرا نام لب پر آتے ہی اجالا بکھر جاتا ہے میرے چار سُو
تیری حدِمہربانی ہے،دل مایوسی کےاندھیرے میں ڈوباہی نہیں

تُونے تو دکھا دیا ہے اپنی طرف آنے کا راستہ
تجھ تک نہ پہنچایہ اُسکے سیاہ بخت،تجھ سےکوئی گلہ ہی نہیں

تُو جو چاہے تو نصیب میں لکھ دے لاحاصل
میری بدنصیبی کہ میں نے مانگنے والوں کی طرح مانگاہی نہیں

میں تیری ان گنت نعمتوں کا شکر کیسے کروں ادا
تُو نے دیا بے حساب اور میں نے بِنا حساب شکرادا کیا ہی نہیں

تُو غفورہے، کریم ہے، تُو رحمان ہے، رحیم ہے
مجھےشامل کرلےاپنےعاجزبندوں میں،اس سے زیادہ مانگناہی نہیں
 

امن ایمان

محفلین
خواہشات
زندگی کا سفر بھی عجیب ہوتاہے
دو پل کےاس جیون میں
خواہشات کا وسیع سمندر ہوتا ہے
انسان اور خواہشات کا ساتھ بھی
سمندر اور بیکراں لہروں کیطرح رہتاہے
یہاں انسان سب کچھ ملنے پر بھی
اور پانے کی ہوس میں بھٹکتاہے
اگر کچھ نہ مل سکے تو
عمر بھرکیلئے کسک بنا لیتاہے
جھوٹی امید باندھ کے خود سے
ہر خواہش کو آخری کہتاہے
حالانکہ بےچارا انسان
خواہشات کے دائرے میں چلتا رہتاہے
کھو دیتاہے سُکھ کے لمحے بھی اکثر
جواپنی دسترس میں وہ رکھتا ہے
خوشی کے لمحوں میں پھر اس کے
انجانا دکھ سایہ بن کے ساتھ میں رہتاہے
بیت جاتے ہیں سب سنہرے پل اس میں
زندگی کا سورج بالآخرتِشنگی اوڑھےڈوبنے لگتاہے​
 

امن ایمان

محفلین
چاہت کے رنگ

چاہت کے رنگ اتنے کچے نہیں ہوتے
اک بارش ہوئی اور دھل جائیں گے

ملاوٹ زدہ جذبے ہوں اگر
تو بنا بارش یہ بے رنگ ہوجائیں گے

لب و لہجہ اندازہ لگانے کو کافی نہیں ہوتا
گر لفظوں میں ہو سچائی تو دل میں اتر جائیں گے

کہنے،سننے سے کبھی یقین نہیں آتا
بےغرض تعلق خود اپنی جگہ بناتے جائیں گے

جاننا چاہتے ہو اگر کسی کے جذبوں کی سچائی
توکہیں اور نہیں خود تمھیں اپنے اندر لے جائیں گے

اگر دل میں تمھارے چُھپی ہوگی منافقت
شک کے آئینے سے سب چہرے میلے ہوتے جائیں گے
 

امن ایمان

محفلین
یہ نظم میں نے اپنی سب سے اچھی دوست ماہا کے لیے لکھی تھی۔۔۔ہوسکتا ہے کہ آپ کے ساتھ بھی کبھی ایسا ہوا ہو۔۔۔

ماہا کے لیے ایک نظم

دوستی جیسے حسین اور نازک جذبے کو
دل کی گہرائی سے محسوس کرو
اس دلنشیں تعلق کو
رویوں کے ترازو سے تولا نہیں کرتے
اگر کوئی چاہ کا جواب
اسی چاہت میں نہ دے پائے
اُس کی مجبوری سمجھو
شک کے ذہر سے دوستی کو ذہریلا نہیں کرتے
تم اپنی محبت کے بدلے ویسی محبت چاہتی ہو؟
تو۔۔۔جاؤ
تم کو بھی محبت نہیں ہے
لین دین کے سودے اس رشتے میں چلانہیں کرتے
مصروفیت نے زندگی کو اس طرح سے باندھا
اب توخود سے بھی ملنا نہیں ہوتا
جاناں!
اتنی سی بات کو انا کامسئلہ بنا لینا لیکن
یاد رکھنا
ہم سے لوگ دوبارہ پھر ملا نہیں کرتے
لفظوں کی اہمیت کو میں مانتی ہوں مگر
ہر گھڑی خلوص کا یقین دلانا
اظہار کی تمنا چاہنا
یہ عادتیں رُلایاکرتی ہیں
اچھے دوست،دوستوں سے گلہ نہیں کرتے​
 

شاکرالقادری

لائبریرین
امن ۔۔۔۔۔! آپ کی باتیں پڑھ کر یہ عقدہ کھلتا ہے کہ انسان چاہے کتنی ہی مختلف معاشرتی سطحوں سے کیوں نہ تعلق رکھتے ہوں ان کے سینے میں پوشیدہ جذبے ایک سے ہوتے ہیں ۔ کیونکہ جذبے تو سچے ہوتے ہیں اور سچائی انسان کے اندربہرحال موجود ہوتی ہے چاہے وہ اس پر مصلحتوں کے دبیز پردے ڈالے رکھے ۔ ماہا کے لیئے آپ کی نصیحت پڑھ کر
میں نے یہ جانا کہ گو یا یہ بھی میرے دل میں تھا

کیا آپ اپنی یہ سچی، سچی اور کھری باتیں یہاں شیئر کرنا پسند کریں گی
www.alqalam.orgfree.com
ہمیں بہت خوشی ہوگی
 

F@rzana

محفلین
امن ایمان، آپ کی دل موہ لینے والی تحریریں پڑھ کر آپ کے اندر کی حساس لڑکی سے ملاقات کرنا بہت اچھا لگا،
تو کیا ہوا جو ان نظموں میں قاعد و ضوابط کی پابندی نہیں یا ردیف قافیئے کی کچھ کمی ہے، آپ اپنی شاعری کو آزاد نظموں کا نام دے سکتی ہیں، آزاد شاعری کے مصرعوں میں آہنگ ہونا چاہیئے تب بھی یہ شاعری کہلا سکتی ہے، فکر ناٹ، لکھتی رہیئے مشق کرنے اور سیکھنے سے ہی ہر چیز آتی ہے، کوئی ماں کے پیٹ سے سب کچھ سیکھ کر نہیں آتا، بڑے بڑوں سے بھی غلطیاں ہوجاتی ہیں، بس کبھی بد دل مت ہوں، وہ جو کہتے ہیں نا کہ ۔ ۔ ۔
Practice makes It perfect
 

امن ایمان

محفلین
شاکر صاحب ویسے سچ سچ بتائیں، وہاں آپ بدلہ تو نہیں لیں گے نا۔۔۔۔؟ :(

فرزانہ جی بہت سارا شکریہ ۔۔۔اس حوصلہ افزائی کا۔۔۔مجھے پہچاننے کا۔۔۔میری الٹی سیدھی باتیں پڑھنے کا۔۔میں نے یہ سب بس ایویں لکھ دیا۔۔۔جہاں تک بات ہے اصلاح کی تو آپ سچ پوچھیں تو مجھے شاعری کی الف بے بھی نہیں آتی۔۔۔میں نے بہت کم شاعری پڑھی تو شاید اس وجہ سے۔۔۔۔۔ویسے میں انشاءاللہ اب جب بھی کچھ نیا لکھوں گی۔۔۔پہلے شاکر صاحب، اعجاز چا اور آپ کو دیکھاؤں گی۔۔۔اور اپنی غلطیاں ٹھیک کراوں گی۔
 

امن ایمان

محفلین
میں سچ، سچ بتاؤں میں نے جدائی کے بارے میں کب اور کیوں لکھا :oops: ۔۔۔نہیں شاید نہیں لکھوں سکوں گی۔۔آپ خود سمجھ لیں۔۔۔ویسے یہ وہ والی جدائی ہے جو ہر بیٹی کی قسمت میں لکھ دی گئی ہے۔ :(

جدائی

اپنوں سے بچھڑناہے،سپنوں نے بکھرناہے
روزِاذل سے جدائی مقدر ہے
یادوں نے ستاناہے اور ہم کو رُلاناہے
جانےکیوں ان اجنبی لمحوں سے خوف آنےلگاہے

میرے ان کہے لفظوں کومیرےاپنے سمجھ لیتے
میں کچھ بھی نہ کہتی اور میرے چہرے سے پڑھ لیتے
اپنے کہاں ہوں گے، میرے سپنے کہاں ہوں گے
یہ احساسِ ہجر اب شدت سے ٹرپانے لگاہے

ہوجاتی ہے محبت تو بے جان دیواروں سے
بےمعنی چیزوں سے، بے رنگ نظاروں
اپنوں سے بچھڑنے پر پھر کیا حال ہوگا دل کا
یہ خواب اکثر مجھے نیند سے جگانے لگا ہے


کیوں لکھ دی جاتی ہے جدائی قسمت میں
کیوں ہوتی ہے مہماں لڑکی اپنے ہی آنگن میں
کیوں کوئی بھی گھر اس کا اپنا نہیں ہوتا
پاگل دل کن سوچوں میں الجھانے لگاہے

خوابوں کے بکھرنے کو تو سب سہہ ہی جاتے ہیں
پھر ایک بار مدہوم امیدسے نئی شمع جلاتے ہیں
کچھ غم انسانوں کو لیکن کرچی کرجاتے ہیں
میں خود کو سمیٹوں گی کیسے یہ خیال ستانے لگاہے
 

شاکرالقادری

لائبریرین
ب ۔۔۔۔۔۔ سے بدلہ ۔۔۔۔ ارے آپ نے یاد دلا دیا ۔۔ وہ تو لینا ہے ابھی آپ
لیکن یہاں کی لڑائی وہاں کیوں؟
یہیں نمٹ لیں گے آپ سے!
اور میرا خیال ہے کہ
صلح کے بعد دوبارہ لڑنا ۔۔۔۔۔۔ آپ اسے حماقت کے علاوہ کوئی اور نام دے سکتی ہیں؟
جدائی کے متعلق آپ کی باتیں اچھی لگیں
لیکن
بیٹی اور لڑکی
کی تو بات ہی نہ پوچھو
 

امن ایمان

محفلین
جی وہ س سے سوری۔۔۔میری ایک انتہائی بُری عادت۔۔۔جو سوچ رہی ہوتی ہوں وہ اسی طرح لکھ دیتی ہوں :( ۔۔۔یہاں جواب لکھنے سے پہلے میں نے فرزانہ جی کی شاعری میں آپ کا جواب پڑھا تھا جس میں آپ نے لکھا تھا کہ کہ ( پورے لفظ ٹھیک طرح سے یاد نہیں آرہے) لیکن آپ نے کہا تھا کہ فضول شاعری پڑھ کے دل متلانے لگا تھا۔۔۔ آپ نے کسی کا بھی نام نہیں لیا تھا۔۔۔لیکن اس کو پڑھ کےفوری جو بات میں نے سوچی وہ یہاں لکھ بھی دی:oops:

مجھے پتہ ہے آپ ایسا کچھ نہیں کریں گے۔۔۔بلکہ میرے لیے تو بہت اعزاز کی بات ہے کہ آپ کو میرا لکھا کچھ اچھا لگا۔
 

امن ایمان

محفلین
لیں جی۔۔یہاں سے ایک بار پھر میری سیچوئیشنل شاعری اوہ میرا مطلب ہے باتیں شروع۔۔۔آپ سے شروع میں میں نے صنم سے تعارف کروایا تھا۔۔۔صنم نے اور میں نے اُس فورم پر بڑا اچھا وقت گزارا۔۔۔پھر کچھ ایسا ہو گیا کہ بہت سارے ممبرز کی لڑائیاں ہونے لگیں۔۔اور سب آہستہ آہستہ وہاں سے جانے لگے۔۔۔صنم بھی کچھ عرصہ مجھے بتائے بغیر کہیں گم ہوگئیں۔۔۔تو یہ سب میں نے تب لکھا۔

گواہی
ایک پل کو ذرا
میرانام اپنے لبوں تک لانا
میری کہی ان کہی باتوں کو
میرے جذبوں کو میری چاہت کو
اک بار پھر سے دہرانا
ایک تیری ذات سے وابستہ
میری کتنی خوشیاں
ایک لمحے کو ان کا بھی حساب لگانا
تیرے ساتھ کی کتنی عادت تھی مجھے
ان تیرا ہمیشہ کیلئے ساتھ چھوڑ جانا
اس سے زیادہ میں کچھ نہیں کہوں گی
بس۔۔۔
تیرے آنسو میرے دکھ کی گواہی دیں گے
 

امن ایمان

محفلین
بلاعنوان

سچی جھوٹی باتیں کرکے
لفظوں کے جال بُن کے
ہم کس کی نطر میں تو سچابن سکتے ہیں
لیکن ہم خود کتنے سچے ہیں
آؤ! خود کو اس کٹہرے میں کھڑا کریں
ضمیر کی عدالت جیسے کہتے ہیں
انسان خطا کا پتلا ہے
کیا خوشدلی سے غلطی کا اعتراف کیا
اک ذرا سی انا نے ابلیس کو فرشتے سے شیطان کیا
ہم نے پھر بھی اس انا کا دامن تھام لیا
کوئی ہم سے اگر معافی کا طلبگار ہوا
ہم کم ظرف لوگوں نے کیاسچےدل سےمعاف کیا
اس بات کو دل سے بُھلادیا
آؤ! آج اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہیں
کتنی آنکھیں ہماری وجہ سے پُرنم ہوئیں
کتنے چہروں سے ہنسی کو چھین لیا
کتنے رشتوں کو دکھی کیا
کتنے جذبوں کو ذخمی کیا
آج ان کا حساب کرتے ہیں
لوگوں کی نظر سے تو بچ ہی جائیں گے
ضمیر کی قید سےمگررہائی کسطرح پائیں گے
آؤ! آج اس کا جواب تلاش کرتے ہیں
 

امن ایمان

محفلین
زندگی سے ایک یہی سبق ملا ہے مجھے
وصل کی جتنی بھی منزلیں طے کرو لو
یہ منزلِ لاحاصل ہے،آخر اک دن ہجر میں بدلنا ہے اسے

محبت کے اس سفر میں جدائی بھی ذادِراہ رکھنا
تم تو ٹوٹ کے چاہو گے اے باخبر
سانحہِ جدائی کو اس سے کیا،کسی جگہ تو رونما ہونا ہے اسے

فنا تو اذل سے ہے ہمارے ساتھ
مجھے بھی ہر ساعت اسے دھیان میں ہے رکھنا
میں اگر صبحِ روشن ہوں،تو تاریک شب میں ڈھلنا ہے اسے

اے زندگی بس تجھ سے ہے التجا اتنی
میں یاد آنا چاہتی ہوں ایک دعا کی مانند
‘ایمان‘ تھی خوشبو،خوشبو کی عادت کہ بکھرنا ہے اسے
 

امن ایمان

محفلین
یہ پتہ نہیں کب اور کیوں لکھی۔۔۔ویسے اب اس کی اچھی خاصی پیروڈی میرے ذہن میں آرہی ہے۔۔اور مجھے حیرت بھی ہورہی کہ میں نے کبھی اس طرح بھی سوچا تھا۔

مجھے اتنا بے اماں کردیا ہے لوگوں نے
ہجوم میں رہتے ہوئے بھی لگتا ہے میں تنہا ہوں

عجیب کشمکش ہے کس کو کہوں میں یہاں اپنا
اوڑھ رکھا ہے سب نے چہروں پر نقاب اور میں تنہا ہوں


سب نے کہاتھامجھ سے ساتھ دیں گے عمربھر کے لیے
وقتِ آزمائش جو پیچھے مُڑ کے دیکھا تو میں تنہاہوں

وہ جو کہتے تھے مجھ سے کبھی رُوٹھنے نہ دیں گے
جو اب زندگی مجھ سے روٹھ رہی ہے تو میں تنہا ہوں


ویسے شکر ہے میں ذندہ بچ گئی ورنہ آپ لوگوں نے ایک عظیم شاعر سے محروم ہوجانا تھا :lol:
 
Top