مہ جبین
محفلین
حسیب نذیر گِل ! بیٹا تم جو چاہو مجھے کہہ سکتے ہو ، مجھے تو خوشی محسوس ہوگی تمہارے خالہ کہنے سے۔۔۔
سدا خوش رہو
حسیب نذیر گِل ! بیٹا تم جو چاہو مجھے کہہ سکتے ہو ، مجھے تو خوشی محسوس ہوگی تمہارے خالہ کہنے سے۔۔۔
بہت خوب بھتیجےحسیب نذیر گِل ! بیٹا تم جو چاہو مجھے کہہ سکتے ہو ، مجھے تو خوشی محسوس ہوگی تمہارے خالہ کہنے سے۔۔۔
سدا خوش رہو
ہاں فرحت کیانی !ایک سوال ذہن میں اٹھتا ہے آنٹی جی۔ ایسا کیوں ہوتا ہے کہ لڑکی سسرال میں جاتی ہے تو اس کو 'بہت سی ' غلط باتیں دکھنا شروع ہو جاتی ہیں جبکہ وہی یا ویسی ہی باتیں اس کو اپنے میکے میں شادی سے پہلے کبھی نہیں دکھتیں۔ حالانکہ وہی میکہ کسی اور کا سسرال ہوتا ہے اور وہاں کی بہو کو بھی 'بہت کچھ' غلط دکھتا ہے۔ اس بات کا پیمانہ کیا ہے کہ جو مجھے درست بات نہیں لگ رہی وہ واقعی میں غلط ہے؟
بے شک شمشاد بھائی !ہمارا معاشرہ "مردوں کا معاشرہ" ہے ۔ خاص کر پنجاب میں اور مزید خاص کہ دیہاتوں میں۔
اولاد کا عطیہ اللہ تعالٰی کی طرف سے ہے۔ یہ وہی بہتر جانتا ہے کہ کس کو لڑکا دینا ہے اور کس کو لڑکی۔ جبکہ لڑکا پیدا ہونے پر خوشیاں بھی منائی جاتی ہیں اور لڑکے کے باپ کو زیادہ مبارکیں ملتی ہیں اور لڑکی پیدا ہونے پر ماں کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے کہ لڑکی پیدا کی۔ اور اگر تواتر سے تین چار لڑکیاں پیدا ہو جائیں تو مرد دوسری شادی کرنے کی سوچتا ہے یا اس کے والدین اس کی دوسری شادی کرنے پر بضد نظر آتے ہیں۔ اس صورتحال سے عورت کو کیسے نبرد آزما ہونا چاہیے؟
ارے نہیں تھکایا کب تھا وہ تو اتنا دلچسپ تھا کہ مجھ سے رہا ہی نہیں گیابہت شکریہ تعبیر !
ارے بھئی تم اپنے آپ کو تھکا کر نہ پڑھو ، آرام آرام سے تھوڑا تھوڑا پڑھ لیا کرو
تمہارے سوالات تو بہت دلچسپ ہوتے ہیں ، مجھے انتظار رہے گا ۔
دعاؤں کا بہت شکریہ
میری طرف سے بھی ڈھیروں دعائیں
آخر بھتیجا کِس کا ہوںںںںںںںںںںںںںںںبہت خوب بھتیجے
بلی شیر کی خالہ
آنٹی کہتے شیر کیسے کہلاتے گل جانی
بہت شکریہ۔ خالہ جانحسیب نذیر گِل ! بیٹا تم جو چاہو مجھے کہہ سکتے ہو ، مجھے تو خوشی محسوس ہوگی تمہارے خالہ کہنے سے۔۔۔
سدا خوش رہو
(×) معذرت کے ساتھ عرض ہے کہ جاہل لوگوں تعلیم دی جاتی ہے، کوڑے نہیں مارے جاتے۔ البتہ اگر ظلم کرنے والوں کو ضرور سزا دی جاتی ہے اور دی بھی جانی چاہئے۔بے شک شمشاد بھائی !
آپ نے درست کہا ، دیہاتوں میں یقیناًایسی ہی جہالت پائی جاتی ہے ان جاہلانہ اور فرسودہ روایات کو سنتی ہوں تو میرا خون کَھولنے لگتا ہے ، جی چاہتا ہے کہ ایسے جاہل لوگوں کوایک لائن میں کھڑا کرکے کوڑے لگائے جائیں ۔۔۔ ۔۔۔
۔۔اور یہ کہ مرد کی ماں بھی تو ایک لڑکی ہی ہوتی ہے؟
اگر تمہارا بہنوئی صرف بیٹیاں ہونے کی وجہ سے دوسری شادی کرلے یا تمہاری بہن کو ہی چھوڑ دے تو تمہارے دل پر کیا گزرے گی؟
اور یہ جو مرد کے والدین خصوصاً "ماں" ایسا سوچتی ہے وہ یہ سب کیوں نہیں سوچتی کہ وہ خود بھی ایک لڑکی تھی ؟
اس کی بیٹی بھی ایک لڑکی ہی ہے تو کیا وہ اپنی بیٹی کے لئے ایسا سوچ سکتی ہے ؟
نہیں بیٹی کے لئے تو نہیں بہو کے لئے ایسا ضرور سوچے گی۔۔۔ ۔۔ پتہ نہیں اپنے لئے یہ لوگ اتنے خود غرض کیوں ہوتے ہیں؟
بیٹی کے لئے الگ قانون اور بہو کے لئے الگ؟؟؟
آپا جو خود کو کچھ نہیں سمجھتے وہی تو اللہ اور اُس کی مخلوق کو راضی کرکے سکون قلب کی دولت پاتے اور بانٹتے ہیںبھائی میں ایک کھوٹے سکے کے سوا کچھ بھی نہیں ۔۔۔ ۔!!!
مقدس چندا۔۔۔!مہ جبین آنی
میں آپ کا یہ انٹرویو کتنی بار شروع سے آخر تک پڑھ چکی ہوں۔ بہت سی ایسی باتیں ہیں جو میری امی ہم بہنوں کو اکثر بتاتی رہتی ہیں۔ شاید یہ ماؤں کا ایکسپیرئنس ہوتا ہے جو وہ اپنی بیٹیوں سے شئیر کرتیں ہیں تاکہ وہ ان کے کام آ سکے آئندہ زندگی میں۔
تھینک یو سو مچ آنی۔۔ میں نے آپ سے بہت کچھ سیکھا ہے اور اپنی ڈیلی لائف میں اس کو یوز بھی کر رہی ہوں۔
آپا جو خود کو کچھ نہیں سمجھتے وہی تو اللہ اور اُس کی مخلوق کو راضی کرکے سکون قلب کی دولت پاتے اور بانٹتے ہیں
آپ کی تحریروں سے بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کو ملتا ہے - اللہ تعالٰی آپ کو اور آپ کے اہل خانہ کو خیرکثیر عطا فرمائے
بہت خوب محترم بہنا×آپکا پسندیدہ قول یا اقتباس
جو چپ رہا وہ نجات پاگیا ، یا ایک چپ ہزار سکھ
طاقتور وہ نہیں جو دوسرے کو پچھاڑ دے بلکہ طاقتور وہ ہے جو غصے کو پی جائے
محنت کر حسد نہ کر
زندگی برف کی مانند لمحہ بہ لمحہ پگھل رہی ہے