انٹرویو انٹرویو وِد شمشاد

شمشاد

لائبریرین
زکریا نے کہا:
شمشاد نے کہا:
زکریا نے کہا:
شمشاد نے کہا:
بیٹیاں ایک ایسا بوجھ ہے جو بڑے سے بڑا راجہ مہاراجہ بھی نہیں اٹھا سکتا۔

:shock:

جی زکریا بھائی میرے معاشرے میں بیٹی جب جوان ہو جائے تو جب تک اس کی شادی نہ ہو جائے، ماں باپ کے سینے پر بوجھ ہی سمجھی جاتی ہے۔

ہوں نا میں اس دور میں بھی قدامت پسند۔

میرے ذہن میں تو patriarchal آیا تھا۔

میرا معاشرہ ہے ہی یہی۔ لیکن میں باہمی رضامندی کو زیادہ ترجیح دیتا ہوں۔
 

زیک

مسافر
امن ایمان نے کہا:
شمشاد چاء i am back :wink:
میں کچھ دن دانستہ اس تھریڈ کو نہیں دیکھ رہی تھی۔۔۔میرا دھیان پوری طرح ماوراء اور حجاب کی جانب تھا۔۔اب ان سے کچھ دن کی رخصت لے لی ہے۔ :) ۔۔۔شمشاد چاء ابھی میرے کچھ سوالات کے جواب آپ کے منتظر ہیں۔۔آپ انھیں دیکھ لیں۔۔اس طرح پھر مجھے آگے کچھ پوچھنے میں آسانی ہوجائے گی۔

ابھی یہاں میں بوچھی باجو سے کچھ کہنے کی ہمت کررہی ہوں۔۔

بوچھی باجو نے کہا:
جناب کون جاہل ہے جو بیٹیوں کو بوجھ تصورکرتےہیں ۔؟ میرا دل چاہتا ہے ایسے سوچنے والوں کو سو کوڑے لگاؤں
کیوں نیند نہیں آتی بھلا ؟ میں تو آرام سکون سے سوتی ہوں ۔ اور دیکھ لیں خدا کی رحمت ہیں بیٹیاں ۔ بیٹوں کا کیا ۔؟ شادی کی ۔ ماں باپ کو چھوڑا اور بیوی کے دمچھلےہوگئے۔
یہ بیٹیاں ہی ہیں جو ماں اور باپ کے نہایت قریب ہیں انکا سکھ چین آرام خیال سبھی ذمے داریاں بیٹیاں اٹھاتی ہیں ۔ تو پھر ماں باپ جب بھی بولتے ہیں تو کیوں کر انکو بوجھ کہتے سمجھتے ہیں
اتنی ہی اگر بوجھ محسوس ہوں تو اندھے کنواں میں دھیکل کیوں نہیں دیتے


بوچھی باجو میں اس موضوع پر بولنا تو نہیں چاہ رہی تھی لیکن بس۔۔(آپ پلیززز غصہ مت کیجیئے گا) ۔۔۔شمشاد چاء نے جو کہا۔۔میں اس سے سو فیصد متفق ہوں۔۔۔میں اپنے بابا کی اکلوتی بیٹی ہوں۔۔۔اس کے باوجود ماما کے منہ سے ایک دن یہ سننے کو ملا کہ ارضاء تمھارے بابا تمھاری وجہ سے بہت پریشان رہنے لگےہیں۔۔۔اور میں یہ سن کر حیران پریشان کہ میں نے ایسا کیا کردیا ہے جو بابا کو رات بھر نیند نہیں آتی۔۔:( ۔۔پھر ماما نے مجھے سمجھایا کہ بیٹا تم نے کچھ نہیں کیا۔۔وہ تمھاری آنے والی زندگی کے بارے میں سوچتے رہتے ہیں۔۔ وہ تمھارا مزاج سمجھتے ہیں۔۔۔اس لیے اس فکر میں رہتے ہیں کہ پتہ نہیں اگلے گھر میں بھی تمھیں ویسا پیار ملےگا یا نہیں جس کی تم عادی ہو۔
جو لوگ بیٹی کو بوجھ کہتے ہیں۔۔۔جس طرح کے شمشاد چاء نے کہا تو یہ بوجھ یہ خوف اس کی اندیکھی قسمت کا ہے۔۔بیٹی پرائی امانت ہوتی ہے۔۔اس امانت کی حفاظت کا بوجھ۔۔
ماں باپ کی عزت اس کے ہاتھوں میں ہوتی ہے ۔۔اور یہ بات کہ اسےصرف حساس لوگ ہی سمجھ سکتے ہیں۔ مغرب میں رہ کر مشرقی روایات کو اکثر لوگ بھول جاتے ہیں۔ بس دعا کریں کہ بیٹی کو اور چاہے کچھ نہ آتا ہو لیکن وقت آنے پر وہ اتنی مضبوط ضرور ہو کہ اپنے دل کی خواہش قربان کرسکے۔
بوچھی باجو اگر میرا کچھ کہا برا لگے تو پلیززز مجھے کہہ ضرور دیجیئے گا۔۔۔دل میں مت رکھیے گا،۔۔اور نہ ہی اگنور کجیئے گا۔۔۔مجھے اس طرح کسی کا نظرانداز کرنا بہت تکلیف دیتا ہے۔۔:(

امن میں بھی بوچھی سے متفق ہوں۔ مغرب‌زدہ سہی مگر ہم بیٹوں اور بیٹیوں کو برابر سمجھتے ہیں اور اولاد کو بوجھ یا پرائی امانت نہیں گردانتے۔
 

تیشہ

محفلین
بلکل ،
اور یہ ماں باپ اگر پریشانی میں خود کو سوچ سوچکر مبتلا کر لیں تو یہ انکی سوچ ہے ۔ :?
اگر سوچنے پریشان رہنے اور بیٹیوں کو بوجھ سمجھکر ہر وقت کی فکرمندی کی جائے وہ بھی بیٹیوں کے ہی سامنے تو ایسے بچے احساس کمتری کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ انکے بھی ذہن میں اپنے والدین سے ایسی سوچیں پرورش پاتی ہیں اور وہ جب خود ماں بنتی ہیں تو اپنی بیٹیوں کو بھی ایسے ہی لے کر پریشانیوں میں گھرتی ہیں ،
نہ تو سوچنے سے کبھی کوئی بیٹی بوجھ ہوئی ہے ۔ نہ ہی اسکا وجود بوجھ ہے۔
جو کچھ اسکی قسمت میں ہے اسے مل کر رہے گا اگر نہیں ہے تو ماں باپ لاکھ اپنی طرف سے اسکا بھلا سوچیں اور جلد از جلد اگلے گھر بیجھکر خود کو اس بوجھ سے ریلیکس محسوس کریں ۔
اگر خدانخواستہ اگلے گھر جاکر ان اگلوں کو بھی بوجھ لگنے لگے تو ؟ ؟

بس صرف بیٹیوں کے نصیبوں کے اچھے ہونے کی دعا کرنی چاہئیے ۔
آگے باقی سب کی اپنی سوچ وہی محدود ،
جیسی کے اکثریت سوچتی ہے ۔ :p
 

امن ایمان

محفلین
شمشاد چاء نے کہا:
امن دعا ہے اللہ تمہیں خوش رکھے، بالکل صحیح سمجھی ہو میری بات۔

آمین! اور آپ کو بھی اللہ خوش رکھے ۔۔ : ) شمشاد چاء ایک بیٹی ہوں نا اس لیے باپ کے احساسات سمجھنے میں کبھی مشکل نہیں ہوئی۔

بوچھی نے کہا:
نیور مائینڈ امن غلطی آپ کی بھی نہیں اصل میں پاکستان میں رہنے بسنے والے ، آج تک میں نے دیکھا ہے خود ، چاہے کتنا ہی کیوں نا پڑھ لکھ جائے مگر سوچ انکی ویسی کی ویسی ہی ہے اور رہے گی ۔
سو ، ہر کسی کی اپنی اپنی سوچ ، ہر کسی کا اپنا اپنا نظریہ ،

ہائے شکر ہے بوچھی باجو آپ نے غصہ نہیں کیا۔ :)

فرزانہ نے کہا:
شمشاد بھائی، انٹرویو مزے دار ہے، آج ہی پورا پڑھا ہے، ایک بات سے متفق ہوں کہ آپ آسانی سے کھلنے والوں میں سے قطعی نہیں ہیں

امن، حج بیت اللہ پر سوالات قابل ستائش ہیں اور جوابات کیا بات ہے۔۔۔۔۔
اس گھر کی زیارت نصیب والوں کو حاصل ہوتی ہے۔

ہمم نیناں شمشاد چاء کے بارے میں میرا بھی یہی خیال ہے ۔ :p اور نیناں یہ جو آپ میری تعریف شریف کرتی ہیں نا اس نے مجھے گول گپہ بنادینا ہے ایک دن۔ :)

زیک نے کہا:
امن میں بھی بوچھی سے متفق ہوں۔ مغرب‌زدہ سہی مگر ہم بیٹوں اور بیٹیوں کو برابر سمجھتے ہیں اور اولاد کو بوجھ یا پرائی امانت نہیں گردانتے۔

ہممم چلیں زیک اچھی بات ہے کہ آپ بوچھی باجوکی بات سے متفق ہیں ویسے بھی میں نے کبھی یہ سوچ کر بات نہیں کی کہ مجھ سے سب متفق ہوں:) ۔۔۔جناب بیٹی اور بیٹے کو ہمارے ہاں بھی سمجھا ایک جیسا ہی جاتا ہے،پیار ایک سا ملتا ہے (بلکہ مجھے تو اپنے دونوں بھائیوں سے زیادہ پیار ملاہے)۔۔۔لیکن ان کی ذمہ داری کا احساس مختف ہوتا ہے۔
اچھازیک اگر زندگی رہی اور ہماری یہ محفل اسی طرح شاد و آباد رہی تو آج سےپندرہ،سولہ سال بعد میں آپ سے یہ ضرور پوچھوں گی کہ بتائیں آپ کی ذمہ داری میں کچھ اضافہ ہوا کہ نہیں انشاءاللہ :)


بوچھی باجو۔۔آپ کی اور میری سوچ میں زمین آسمان جتنا فرق ہے۔ :wink:
 

امن ایمان

محفلین
جی چاء پہلے آپ کے جوابات پر ایک نظر۔۔۔۔

ضدی

ہیںںںں۔۔۔۔۔اچھا :shock:


نہیں میک اپ کا شوق تو نہیں، لیکن عین جانے کے وقت اسے کوئی نہ کوئی کام یاد آ جاتا ہے۔

اچھا :) وہ اصل میں آپ کی توجہ چاہ رہی ہوتی ہوں گی نا۔۔۔اس طرح کہ وہ کام کرتی جاتی ہوں گی۔۔اور آپ انہیں دیکھتے رہتے ہوں گے کہ کب کام ختم ہو۔ :)


بالکل اجازت ہے۔
شکریہ :)


اچھی طرح یاد ہے۔ جب پہلی دفعہ خانہ کعبہ پر نظر پڑی تھی تو میں اپنا آپ بھول گیا تھا۔ مجھے کوئی ہوش نہیں تھا کہ میں کہاں ہوں، میرے ارد گرد لاکھوں لوگ ہوں گے لیکن مجھے یوں لگ رہا تھا کہ میں یک و تنہا ہوں۔ بس میں ہوں اور میرے سامنے خانہ کعبہ ہے۔ نہ مجھے دھکے لگ رہے تھے، نہ مجھے لاکھوں لوگوں کے تلبیہ کا شور سنائی دے رہا تھا۔ عجیب سی کیفیت تھی، اور میں یہ بھی سوچ رہا تھا کہ میں اتنا گناہگار بندہ اور مجھے اللہ نے اپنے گھر بلا لیا، کتنی بڑی سعادت میرے نصیب میں آئی تھی۔

ماشاءاللہ ۔۔آپ بہت خوش نصیب ہیں۔ شمشاد چاء پلیزززز میرے لیے بھی دعا کجیئے گا۔۔بلکہ سب کے لیے ۔۔اللہ ہمیں بھی آپ سا خوش قست بنادے اور ہمیں بھی حرم پاک دیکھنے کی سعادت نصیب ہو۔

امن بیت الحرام میں بہت ساری ایسی جگہیں ہیں جہاں دل سے مانگی ہوئی دعا کو شرف قبولیت ملتا ہے، جیسے مقام ابراھیم، رکن یمانی، حطیم، صفا مروہ، الغرض اس مسجد کی ہر ہر جگہ پر مانگی ہوئی دعا قبول ہوتی ہے۔ شرط یہ ہے کہ دعا دل سے مانگی جائے۔ روزمرہ کی طرح الفاظ رٹے ہوئے نہ ہوں۔ اس مسجد میں تو اگر کوئی زائر سو بھی جائے تو بھی اس کو ثواب ملتا رہتا ہے۔ اب اس سے بڑھ کے اور کیا ہو گا۔

سبحان اللہ۔۔۔ وہ ذات بڑی بےنیاز ہے۔۔۔وہ دینے پہ جو آئے تو بن مانگے ہے بھر دیتا۔

اچھا جی کچھ اور سوالات۔۔۔!

ہ پہلے تو آپ یہ بتائیں کہ دن میں کتنے کپ چائے پیتے ہیں؟ :p

ہ کیا آپ کا بہت خراب موڈ ایک کپ چائے سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے؟

ہ شمشاد چاء آپ کی دوستی کس ایج گروپ کے لوگوں سے زیادہ اچھی ہوتی ہے؟

ہ تعلق دل سے نبھاتے ہیں یا کبھی کسی مجبوری کے ہاتھوں۔۔۔؟

ہ کوئی ایسی خاص بات یا خیال جو اکثر آپ سوچتے ہوں؟

ہ ٹی وی پر آپ کا پسندیدہ پروگرام ؟( کیا وہاں پاکستانی چینلز آتے ہیں)؟

ہ موویز دیکھتے ہیں۔۔؟

ہ آپ کا پسندیدہ گلوکار اور گانا۔۔؟

ہ پسنددیدہ اداکار اور اداکارہ۔۔؟

اگلی بات انشاءاللہ شعر و ادب پر ہوگی۔ : )

(او ہاں شمشاد چاء میں آپ کی لاسٹ پوسٹ جس میں آپ نے سوالوں کے جواب دیے ہیں ۔۔ایڈیٹ کرکے کلر ٹیگ لگا رہی ہوں۔۔مجھے پتہ ہے کہ آپ بہت جلدی میں ہوتے ہیں ۔۔اس لیے سیدھا سیدھا بس ٹائپ کر دیتے ہیں)
 

تیشہ

محفلین
بوچھی باجو۔۔آپ کی اور میری سوچ میں زمین آسمان جتنا فرق ہے۔

_________________





ظاہر ہے امن ہر کسی کی سوچ اک جیسی نہیں بھی ہوتی ۔ :) میری آپکی عمر میں بھی زمین آسمان کا فرق ہے :p میں بچوں والی جبکہ آپ نے ابھی عملی زندگی میں قدم رکھنا ہے ۔
مجھے تجربے ، مشاہدے بہت ، جبکہ آپ صرف وہی سوچتیں ہیں دیکھتیں ہیں جو آپکو گھر میں سننے دیکھنے کو ملتا ، ج بکہ میں نے دنیا دیکھ رکھی :D تو میں وہی بولوں گی سوچوں گی نا جو دیکھا سنا ہو ، میری دنیا محدود سی نہیں ۔ سو سوچ تو پھر ، :?
یہاں فرزانہ سے میری بہت ذہنی ہم آہنگی ہے کیونکہ اک دوسرے کو سمجتھی ہیں۔ ماورہ ، شگفتہ سے بھی انڈرسٹینڈنگ ہے ۔ ذکریا سے بھی ہے ۔ جبکہ صرف آپکی سوچ نہیں ملتی ،
اور آپ جب شادی شدہ ہوجاؤ بچے جوان ہوجائیں تب :lol: آپ آکر دوبارہ بتانا وقت کے ساتھ ساتھ آپکی سوچ پر کتنا اثر ہوا بھی کہ نہیں ۔ :D
سو سوئیٹ ۔ ڈونٹ مائنڈ ،
 

امن ایمان

محفلین
بوچھی نے کہا:
بوچھی باجو۔۔آپ کی اور میری سوچ میں زمین آسمان جتنا فرق ہے۔

_________________

ظاہر ہے امن ہر کسی کی سوچ اک جیسی نہیں بھی ہوتی ۔ :) میری آپکی عمر میں بھی زمین آسمان کا فرق ہے :p میں بچوں والی جبکہ آپ نے ابھی عملی زندگی میں قدم رکھنا ہے ۔
مجھے تجربے ، مشاہدے بہت ، جبکہ آپ صرف وہی سوچتیں ہیں دیکھتیں ہیں جو آپکو گھر میں سننے دیکھنے کو ملتا ، ج بکہ میں نے دنیا دیکھ رکھی :D تو میں وہی بولوں گی سوچوں گی نا جو دیکھا سنا ہو ، میری دنیا محدود سی نہیں ۔ سو سوچ تو پھر ، :?
یہاں فرزانہ سے میری بہت ذہنی ہم آہنگی ہے کیونکہ اک دوسرے کو سمجتھی ہیں۔ ماورہ ، شگفتہ سے بھی انڈرسٹینڈنگ ہے ۔ ذکریا سے بھی ہے ۔ جبکہ صرف آپکی سوچ نہیں ملتی ،
اور آپ جب شادی شدہ ہوجاؤ بچے جوان ہوجائیں تب :lol: آپ آکر دوبارہ بتانا وقت کے ساتھ ساتھ آپکی سوچ پر کتنا اثر ہوا بھی کہ نہیں ۔ :D
سو سوئیٹ ۔ ڈونٹ مائنڈ ،

:)

نیور مائنڈ جناب۔۔۔آپ ماشاءاللہ سے جتنی بولڈ۔۔پوزیٹیوہیں میں ایسی ہو بھی نہیں سکتی۔۔نہ اب اور نہ شاید آئندہ زندگی میں۔۔۔لیکن ابھی مجھے آپ کی ایک بات سے اختلاف ہے۔۔ آپ نے کہا کہ نیناں،ماوراء، شگفتہ، زیک ان سب سے آپ کی انڈرسٹینڈنگ ہے۔۔۔تو جناب ڈئیر آپی اس ایک بات کے علاوہ میں گارنٹی دیتی ہوں کہ اگر آپ مجھ سے دوستی کریں گی تو مجھے ایک اچھا دوست پائیں گی۔جو آپ کی ہربات،مزاج کو بغیر کہے سمجھ جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جی خالی دعوا نہیں۔۔میں واقعی ایسی ہوں۔ :)
 

تیشہ

محفلین
:D ارے نہیں امن ایسا نہ سمجھو ۔ میں سب کی دوست ہوں تو آپکی بھی ہوئی نا ، بس تھوڑا ہم دونوں کی زیادہ بات آپس میں نہین ہوئی ۔ اور ان سب سے تو روز کا بات ہے فون پر بھی ۔
اس لئیے میں نے لکھا تھا نا ورنہ اور کوئی وجہ نہیں ۔ جیسے ماورہ ، شگفتہ سے دوستی آپ بھی ایسے ہی ہو میرے لئے ۔
 

ظفری

لائبریرین
بوچھی نے کہا:
نیور مائینڈ امن :) غلطی آپ کی بھی نہیں اصل میں پاکستان میں رہنے بسنے والے ، آج تک میں نے دیکھا ہے خود ، چاہے کتنا ہی کیوں نا پڑھ لکھ جائے مگر سوچ انکی ویسی کی ویسی ہی ہے اور رہے گی ۔
سو ، ہر کسی کی اپنی اپنی سوچ ، ہر کسی کا اپنا اپنا نظریہ ،
:)


ایک تو میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ ہم اپنے ذاتی تجربات، مشاہدات یا خیالات کو کیوں پورے پاکستانی معاشرے پر لاگو کردیتے ہیں ۔ چلیں اگر ہم ہنسوں کی دنیا میں خود کو کوے نہیں سمجھتے ( جو کہ ہیں ) تو یہ بات سمجھ آتی ہے کہ ہمیں‌ یہ معاشرہ پسند ہے ، جہاں آزادی ہی آزادی ہے اور اتنی آزادی کہ رشتوں اور مذہب کے تقدس کو قصہ پارنیہ بنا دیا گیا ہے ۔ مگر پاکستانی معاشرے کی جس کی اپنی ایک رواداری اور شناخت ہے ۔ اس کو کیوں برا بھلا کہتے ہیں ۔ اگر کوئی اس معاشرے میں فٹ نہیں بیھٹتا تو اسے پر طنز یا پھر اسے برا بھلا کیوں کہنا ۔۔۔ ؟؟؟؟؟

شمشاد بھائی نے بیٹی کے لیئے “ بوجھ “ کا جو لفظ استعمال کیا ہے ۔ وہ اس معنی میں نہیں تھا کہ بیٹی خدانخوستہ کوئی مصبیت ہے یا کسی قسم کا عذاب ہے ۔ بیٹی کا رشتہ باپ کے لیئے ہمیشہ مقدس اور عظیم رہا ہے ۔ اور جو احساسات ایک ماں کے اپنی بیٹی کے لیئے ہوتے ہیں ، ایک باپ کے اس کے قطعی برعکس ہوتے ہیں ۔ بیٹی ماں کے لیے دوست بھی ہوتی ہے مگر باپ کے لیئے وہ بیٹی ہی رہتی ہے کہ جوان ہونے کے بعد باپ اس کی قربت کا اس طرح شراکت دار نہیں ہوتا جس طرح ایک ماں اپنی بیٹی کے لیئے ہوتی ہے ، لہذا اس کی سوچ ، فکر اور خیالات ایک ماں سے بلکل مختلف ہوتے ہیں ۔ وہ بیٹی کو ایک محفوظ اور صیح مقام پر دیکھنا چاہتا ہے ۔ کیونکہ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھنے کے بعد باپ کا گو کہ بیٹی سے قربت کا وہ تعلق نہیں رہ پاتا جو کہ بچپن سے جوانی تک کا ہوتا ہے کہ وہ جب اس کو گود میں لے کر خوب کھیلاتا تھا ۔مگر بیٹی جب جوان ہوجاتی ہے تو بھی وہ اس کو اسی تعلق سے دیکھتا ہے کہ جب وہ چھوٹی تھی ۔ مگر وہ اس کے ساتھ ماں جیسی قربت نہیں رکھ سکتا ۔ لہذا اس کی سوچ اپنی چھوٹی سی گڑیا کوایک محفوظ مقام پر دیکھنا چاہتی ہے ۔ جہاں پر اس کی ہر ضرورت اور خواہشوں کی تکمیل کے ساتھ اس کے نئے رشتے میں بھی کسی قسم کی پیچدگی موجود نہ ہو ۔

اسی سوچ ، خیالات اور فکر کی وجہ سے وہ فکرمند رہتا ہے ۔ اور چاہتا ہے کہ اس کی بیٹی دنیا کی ہر اس نعمت سے اس وقت بھی مستفید ہو (جب وہ اپنے شوہر کے گھر جائے ) جو کہ اس کو اپنے باپ کےگھر میں میسر تھی ۔ مگر یہ اتنا آسان بھی نہیں ہوتا ۔ اس لیے ایک باپ کے تفکرات ہمیشہ بیٹی کو ایک اہم ذمہ داری اور ایک امانت گردانتےہیں ۔ لہذا ایک باپ کا اپنی بیٹی کو بوجھ گرداننا اس کو مصبیت نہیں بلکہ ایک مقدس اور اہم فریضہ سمجھنا ہے ۔
 

تیشہ

محفلین
مجھے ڈبے ڈبے دکھائی دے رہے ہیں کیا لکھا ہے ؟ یہ دکھائی نہیں دے رہا :D :D :p
پتا نہیں ڈبے ڈبے کیوں آرہے ہیں ۔ خیر ۔ ۔ :p
 

ماوراء

محفلین
ظفری نے کہا:

ایک تو میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ ہم اپنے ذاتی تجربات، مشاہدات یا خیالات کو کیوں پورے پاکستانی معاشرے پر لاگو کردیتے ہیں ۔ چلیں اگر ہم ہنسوں کی دنیا میں خود کو کوے نہیں سمجھتے ( جو کہ ہیں ) تو یہ بات سمجھ آتی ہے کہ ہمیں‌ یہ معاشرہ پسند ہے ، جہاں آزادی ہی آزادی ہے اور اتنی آزادی کہ رشتوں اور مذہب کے تقدس کو قصہ پارنیہ بنا دیا گیا ہے ۔ مگر پاکستانی معاشرے کی جس کی اپنی ایک رواداری اور شناخت ہے ۔ اس کو کیوں برا بھلا کہتے ہیں ۔ اگر کوئی اس معاشرے میں فٹ نہیں بیھٹتا تو اسے پر طنز یا پھر اسے برا بھلا کیوں کہنا ۔۔۔ ؟؟؟؟؟


شمشاد بھائی نے بیٹی کے لیئے “ بوجھ “ کا جو لفظ استعمال کیا ہے ۔ وہ اس معنی میں نہیں تھا کہ بیٹی خدانخوستہ کوئی مصبیت ہے یا کسی قسم کا عذاب ہے ۔ بیٹی کا رشتہ باپ کے لیئے ہمیشہ مقدس اور عظیم رہا ہے ۔ اور جو احساسات ایک ماں کے اپنی بیٹی کے لیئے ہوتے ہیں ، ایک باپ کے اس کے قطعی برعکس ہوتے ہیں ۔ بیٹی ماں کے لیے دوست بھی ہوتی ہے مگر باپ کے لیئے وہ بیٹی ہی رہتی ہے کہ جوان ہونے کے بعد باپ اس کی قربت کا اس طرح شراکت دار نہیں ہوتا جس طرح ایک ماں اپنی بیٹی کے لیئے ہوتی ہے ، لہذا اس کی سوچ ، فکر اور خیالات ایک ماں سے بلکل مختلف ہوتے ہیں ۔ وہ بیٹی کو ایک محفوظ اور صیح مقام پر دیکھنا چاہتا ہے ۔ کیونکہ جوانی کی دہلیز پر قدم رکھنے کے بعد باپ کا گو کہ بیٹی سے قربت کا وہ تعلق نہیں رہ پاتا جو کہ بچپن سے جوانی تک کا ہوتا ہے کہ وہ جب اس کو گود میں لے کر خوب کھیلاتا تھا ۔مگر بیٹی جب جوان ہوجاتی ہے تو بھی وہ اس کو اسی تعلق سے دیکھتا ہے کہ جب وہ چھوٹی تھی ۔ مگر وہ اس کے ساتھ ماں جیسی قربت نہیں رکھ سکتا ۔ لہذا اس کی سوچ اپنی چھوٹی سی گڑیا کوایک محفوظ مقام پر دیکھنا چاہتی ہے ۔ جہاں پر اس کی ہر ضرورت اور خواہشوں کی تکمیل کے ساتھ اس کے نئے رشتے میں بھی کسی قسم کی پیچدگی موجود نہ ہو ۔

اسی سوچ ، خیالات اور فکر کی وجہ سے وہ فکرمند رہتا ہے ۔ اور چاہتا ہے کہ اس کی بیٹی دنیا کی ہر اس نعمت سے اس وقت بھی مستفید ہو (جب وہ اپنے شوہر کے گھر جائے ) جو کہ اس کو اپنے باپ کےگھر میں میسر تھی ۔ مگر یہ اتنا آسان بھی نہیں ہوتا ۔ اس لیے ایک باپ کے تفکرات ہمیشہ بیٹی کو ایک اہم ذمہ داری اور ایک امانت گردانتےہیں ۔ لہذا ایک باپ کا اپنی بیٹی کو بوجھ گرداننا اس کو مصبیت نہیں بلکہ ایک مقدس اور اہم فریضہ سمجھنا ہے ۔
میں ظفری سے متفق ہوں۔ لیکن میرا خیال ہے کہ لفظ “بوجھ“ کے بجائے کوئی اور لفظ ہونا چاہیے۔ :(
 

تیشہ

محفلین
ہاں نا تو میری بحث بھی تو ‘ بوجھ ‘ پڑھکر ہی ہوئی نا :p
اور ظفری کو تو ویسے ہی لیکچرز دینے میں مزہ آتا ہے ، ۔ ۔ اسی لیے تو یہ لمبا چوڑا دے گئے :wink:


:chalo:
 

شمشاد

لائبریرین
یہ ساری غلط فہمی میرے لفظ “ بوجھ “ استعمال کرنے پر ہوئی ہے۔ اور اس کا صحیح مطلب ظفری اور امن ہی سمجھ پائے ہیں۔

بیٹیوں کو بوجھ اس لیے نہیں کہا کہ میں ان کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔ میرے معاشرے میں بوجھ صرف یہ ہوتا ہے کہ ایک مناسب وقت پر ان کی شادی ہو جائے اور وہ اپنے گھر کی ہو جائیں۔ تو سمجھو بوجھ اتر گیا۔ بھلے ہی وہ ساری عمر اپنے ماں باپ کے گھر آتی رہیں، کھاتی رہیں، کچھ بھی لے جائیں، لیکن اپنے گھر میں خوش رہیں۔ ان کو خوش دیکھ کر ماں باپ کی جان بہت سکھی ہوتی ہے۔

میری بہنیں ہیں، شادی شدہ ہیں، الحمد للہ اپنے اپنے گھروں میں خوش ہیں۔ جب جی چاہتا ہے اپنے میکے آتی ہیں، اسی طرح میری بیوی ہے جب جی چاہے اپنے میکے جاتی ہے، لیکن اب ان میں سے کوئی بھی اپنے ماں باپ پر بوجھ نہیں ہے۔ اپنے اپنے والدین کی ویسی ہی پیاری بیٹیاں ہیں۔ جو جی چاہے کھاتی ہیں، سسرال واپسی پر کچھ نہ کچھ لے جاتی ہیں، بلکہ میں تو خود ہی آنے جانے کا کرایہ تک دیتا ہوں، یہ نہیں کہ وہ برداشت نہیں کر سکتیں، بلکہ اس لیے کہ یہ ان کا حق ہے جو ساری زندگی رہے گا۔ اور میکہ کسے پیارا نہیں ہوتا۔

میرے معاشرے میں کتنی ہی لڑکیاں خاندان، برادری، ناجائز ضد اور ناک کی بھینٹ چڑھ گئی ہیں اور اب عمر کی اس دہلیز پر کھڑی ہیں کہ رشتے آنا ہی بند ہو گئے ہیں۔ تو کیا ان کے والدین سکھ کی نیند سو سکتے ہیں؟ تو جواب ہے کہ نہیں چین کی نیند نہیں سو سکتے۔ اس کرب کا کوئی حل نہیں اور اس کو اب ہر صورت میں برداشت ہی کرنا ہے۔

مجھے تو ویسے بھی بیٹیاں بیٹے سے زیادہ پیاری ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
ماشاءاللہ ۔۔آپ بہت خوش نصیب ہیں۔ شمشاد چاء پلیزززز میرے لیے بھی دعا کجیئے گا۔۔بلکہ سب کے لیے ۔۔اللہ ہمیں بھی آپ سا خوش قست بنادے اور ہمیں بھی حرم پاک دیکھنے کی سعادت نصیب ہو۔

دعا ہے اللہ سب کی قسمت میں اپنے گھر کی حاضری لکھ دے۔

امن بیت الحرام میں بہت ساری ایسی جگہیں ہیں جہاں دل سے مانگی ہوئی دعا کو شرف قبولیت ملتا ہے، جیسے مقام ابراھیم، رکن یمانی، حطیم، صفا مروہ، الغرض اس مسجد کی ہر ہر جگہ پر مانگی ہوئی دعا قبول ہوتی ہے۔ شرط یہ ہے کہ دعا دل سے مانگی جائے۔ روزمرہ کی طرح الفاظ رٹے ہوئے نہ ہوں۔ اس مسجد میں تو اگر کوئی زائر سو بھی جائے تو بھی اس کو ثواب ملتا رہتا ہے۔ اب اس سے بڑھ کے اور کیا ہو گا۔

سبحان اللہ۔۔۔ وہ ذات بڑی بےنیاز ہے۔۔۔وہ دینے پہ جو آئے تو بن مانگے ہے بھر دیتا۔

اس میں کوئی شک نہیں۔ وہ ذات بڑی بے نیاز ہے۔ اور بڑی ہی رحم والی ہے۔

اچھا جی کچھ اور سوالات۔۔۔!

ہ پہلے تو آپ یہ بتائیں کہ دن میں کتنے کپ چائے پیتے ہیں؟ :p

ایک دن میں تقریباً 15 سے 20 کپ چائے یا کافی پی جاتا ہوں۔

ہ کیا آپ کا بہت خراب موڈ ایک کپ چائے سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے؟

یہ اس بات پر منحصر ہے کہ چائے اچھی بنی ہوئی ہے یا نہیں ۔

ہ شمشاد چاء آپ کی دوستی کس ایج گروپ کے لوگوں سے زیادہ اچھی ہوتی ہے؟

میری دوستی ہر عمر کے لوگوں سے ہے۔

اپنے سے بڑوں کی صحبت میں بھی بیٹھتا ہوں۔ بہت اچھی باتیں سننے کو ملتی ہیں۔

اپنے ہم عمر جو ہیں ان سے تو ہر قسم کی گپ شپ ہوتی ہے۔

زیادہ مزہ مجھے بچوں کی صحبت میں آتا ہے۔ اپنے ہوں یا پرائے۔ اور وہ اس لیے کہ وہ سچی باتیں کرتے ہیں۔ اور جو بھی کہنا ہوتا ہے بے دھڑک اور منہ پر کہہ دیتے ہیں۔ اور ان کی معصوم باتوں اور معصوم سوالوں کا تو کیا ہی کہنا۔


ہ تعلق دل سے نبھاتے ہیں یا کبھی کسی مجبوری کے ہاتھوں۔۔۔؟

بالکل دل سے نبھاتا ہوں۔

ہ کوئی ایسی خاص بات یا خیال جو اکثر آپ سوچتے ہوں؟

کوئی خاص نہیں۔ جو ہونا ہے وہ تو ہونا ہی ہے۔

ہ ٹی وی پر آپ کا پسندیدہ پروگرام ؟( کیا وہاں پاکستانی چینلز آتے ہیں)؟

ہ موویز دیکھتے ہیں۔۔؟

ہ آپ کا پسندیدہ گلوکار اور گانا۔۔؟

ہ پسندیدہ اداکار اور اداکارہ۔۔؟


ان سب باتوں کا ایک ہی جواب ہے کہ میرے گھر میں ٹی وی ہی نہیں ہے۔

ہاں بچے کبھی کبھار کسی سی کوئی سی ڈی لے آتے ہیں اور کمپیوٹر پر دیکھ لیتے ہیں۔ لیکن اس پر بھی ان کی ماما بہت غصہ کرتی ہے۔

سننے کی حد تک مجھے علاقائی گیت، خاص کر پنجابی، کہ دوسری زبانوں کے سمجھ نہیں سکتا، اور غزلیں سننا اچھا لگتا ہے۔ گانے والوں میں بھی غزل گو اور وہ بےنام گلوکار جو علاقائی گیت گاتے ہیں، پسند ہیں۔


اگلی بات انشاءاللہ شعر و ادب پر ہوگی۔ : )

(او ہاں شمشاد چاء میں آپ کی لاسٹ پوسٹ جس میں آپ نے سوالوں کے جواب دیے ہیں ۔۔ایڈیٹ کرکے کلر ٹیگ لگا رہی ہوں۔۔مجھے پتہ ہے کہ آپ بہت جلدی میں ہوتے ہیں ۔۔اس لیے سیدھا سیدھا بس ٹائپ کر دیتے ہیں)

تمہارا بہت بہت شکریہ۔
 

امن ایمان

محفلین
شمشاد چاء۔۔۔۔۔۔۔۔میں ایک بار پھر آپ کو تنگ کرنے آگئی ہوں۔ :)

ایک نظر آپ کے جوابات پر۔۔۔۔۔

ایک دن میں تقریباً 15 سے 20 کپ چائے یا کافی پی جاتا ہوں۔

آپ سچ کہہ رہے ‌:shock: ہیں۔۔اتنییییییییی چائے بنا کر کون دیتا ہے۔۔۔؟

یہ اس بات پر منحصر ہے کہ چائے اچھی بنی ہوئی ہے یا نہیں ۔

اچھی چائے کیسی ہوتی ہے۔۔؟ آپ سٹرانگ چائے پیتے ہیں یا لائٹ دودھ پتی جیسی۔۔؟


زیادہ مزہ مجھے بچوں کی صحبت میں آتا ہے۔ اپنے ہوں یا پرائے۔ اور وہ اس لیے کہ وہ سچی باتیں کرتے ہیں۔ اور جو بھی کہنا ہوتا ہے بے دھڑک اور منہ پر کہہ دیتے ہیں۔ اور ان کی معصوم باتوں اور معصوم سوالوں کا تو کیا ہی کہنا۔

جی سچ کہا۔۔۔بچے من کے سچے ہوتے ہیں۔ :)


ان سب باتوں کا ایک ہی جواب ہے کہ میرے گھر میں ٹی وی ہی نہیں ہے۔

زبردست۔۔۔۔۔بہت اچھا لگا کہ ابھی بھی کچھ لوگ ایسے ہیں۔۔ہمارے گھر میں بھی کیبل اور ڈش وغیرہ نہیں ہے۔۔آپ یقین کریں گے کہ میں نے ابھی تک زندگی میں صرف ایک فلم دیکھی ہے۔: ) ۔۔ہاں گانے میں بھی سنتی ہوں۔ : )

مزید کچھ سوالات۔۔۔

ہ آپ کی پسندیدہ کتاب اور مصنف۔۔؟

ہ پسندیدہ شاعر۔۔؟

ہ آپ کی کوئی آل ٹائم فیورٹ غزل یا نظم۔۔؟

ہ کس طرح کی شاعری زیادہ متاثر کرتی ہے۔۔؟

ہ شمشاد چاء کبھی خود کچھ لکھا۔۔؟

ہ کیا آپ کو ڈائری لکھنے کی عادت ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
آپ سچ کہہ رہے ‌:shock: ہیں۔۔اتنییییییییی چائے بنا کر کون دیتا ہے۔۔۔؟

بالکل سچ کہہ رہا ہوں۔ بنا کر کون دیتا ہے تو دفتر میں تو ٹی-بوائے ہر تھوڑی دیر کے بعد چائے یا کوفی کا کپ میری میز پر رکھ جاتا ہے۔ جب گھر آتا ہوں تو آتے ہی دو کپ دس منٹ کے وقفے سے کڑک قسم کی چائے پیتا ہوں، پھر گھنٹے ایک کے بعد، پھر کھانے کے بعد اور پھر رات گئے تک وقفے وقفے سے۔ گھر میں سبکو ہی پتہ ہے تو مجھے کہنے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی، بالفرض محال کوئی فارغ نہ ہو تو خود بھی بنا لیتا ہوں۔



اچھی چائے کیسی ہوتی ہے۔۔؟ آپ سٹرانگ چائے پیتے ہیں یا لائٹ دودھ پتی جیسی۔۔؟

چائے کے متعلق پنجابی کا ایک محاورہ ہے “ دودھ چینی روک کے تے پتی ٹھوک کے“

جب کبھی خود بنانی پڑتی ہے تو چالو قسم کی بنا کر پی لیتا ہوں۔ دو منٹ میں بن جاتی ہے مائیکرو ویو میں




ہ آپ کی پسندیدہ کتاب اور مصنف۔۔؟

بہت ساری ہیں۔ جو بھی اچھی ہو وہ پسندیدہ ہی ہے۔ بعض کتابیں بار بار پڑھنے پر بھی مزہ دیتی ہیں۔ میرے پسندیدہ مصنف مشتاق احمد یوسفی، مستنصر حسین تارڑ، شفیق الرحمن، ڈاکٹر یونس بٹ اور انہی کے انداز میں بہت سارے دوسرے لکھنے والے شامل ہیں۔ ویسے پڑھا بہت ساروں کو ہے۔ نسم حجازی سے لیکر محمد اسلم تک۔ کسی زمانے میں رضیہ بٹ، اے آر خاتون اور ان کی ہم عصر رومانی ناول لکھنے والی اور پھر جاسوسی دنیا میں ابن صفی سر فہرست تھے اور ان کے ساتھ ساتھ ہر ایرا غیرہ جاسوس کہانیاں لکھنے والا، سب کو ہی پڑھ ڈالا۔ میرے پاس اتنی کتابیں تھیں کہ میں نے اپنی ایک ذاتی لائیبریری کھول لی۔ اور کتابیں کرائے پر دینے لگا۔ کرائے کی مد میں جتنی آمدنی ہوتی تھی ان کی اور کتابیں لے آتا تھا۔
ہ پسندیدہ شاعر۔۔؟

بہت سارے ہیں۔ شعر و شاعری کے زمروں میں دیکھ سکتی ہو کہ بہت سارے شعرا کا کلام لکھتا رہتا ہوں۔

ہ آپ کی کوئی آل ٹائم فیورٹ غزل یا نظم۔۔؟

محبت کا ہم نے جو چھیڑا فسانہ تو گورے سے مکھڑے پہ آیا پسینہ
جو نکلے تھے گھر سے تو کیا جانتے تھے کہ یوں دھوپ میں آج برسات ہو گی

اور بھی بہت سی ہیں۔


ہ کس طرح کی شاعری زیادہ متاثر کرتی ہے۔۔؟

اسی طرح کی جو اوپر ایک شعر لکھا ہے۔
اور معیاری قسم کی مزاحیہ شاعری بھی اچھی لگتی ہے۔


ہ شمشاد چاء کبھی خود کچھ لکھا۔۔؟

کبھی نہیں۔

ہ کیا آپ کو ڈائری لکھنے کی عادت ہے؟

پہلے بہت لکھتا تھا۔ میرے پاس بہت ساری ڈائریاں اب بھی پڑی ہوئی ہیں۔ اب ان میں کیا لکھتا تھا، تو “ میری ڈائیری کا ایک ورق “ زمرہ ملاحظہ کر لیں۔
 

امن ایمان

محفلین
[align=justify:7fdcb28aab]شمشاد چاء سنجیدہ سنجیدہ سوال تو کافی سارے ہوگئے ہیں۔۔۔میں ابھی آپ کا موڈ تھوڑا چینج کررہی ہوں۔:)

چلیں جی پہلا سوال۔۔

ہ شہنشاہ خطوط اس شعر کی تشریح اپنے انداز میں کریں۔۔:)
بلاتے ہیں اکثروہ مجھے انجمن میں
مگر میں نہیں ہوں وہاں جانے والا
کہ اکثربلایا‘ بلا کر بٹھایا
بٹھا کر اٹھایا‘ اٹھا کر نکالا


ہ سمجھیں کہ آپ چاند پر پہنچ چکے ہیں۔۔تو چاند پر پہنچ کے پہلا کام آپ کیا کریں گے۔۔؟ (یاد رہے کہ چائے کا سامان ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں) :)

ہ شمشاد چاء بہت اہم میٹنگ ہے لیکن آپ لیٹ ہوچکے ہیں‘اور آفس پہنچ کر پتہ چلتا ہے کہ جو پوائنٹ آپ نے تیار کیے تھے وہ فائل تو گھر ہی رہ گئی تو۔۔۔۔ کیا کریں گے؟

ہ وقت سے مجھے ایک بڑا مزے کا سوال یاد آیا۔۔سوال یہ کہ لوگوں کو اپنی اوقات کب یادآتی ہے؟

ہ آپ کو آفر ملے کہ ایک انوکھے کام کے بدلے آپ کا نام گینیز بک آف ورڈ ریکارڈ میں آسکتا ہے۔۔۔تو وہ انوکھا کام کیا ہوگا۔۔؟

ہ آپ پوری طرح تیار شیار ہو کر کہیں جا رہے ہیں۔۔اچانک راستے میں کیلے کے چھلکے سے پاؤں سلپ ہوجاتا ہے اور لوگ ہنسنے لگتے ہیں تو۔۔۔آپ بھی ہنسنے لگے گیں یا غصہ کریں گے؟

ابھی کے لیے اتنا ہی۔۔۔۔۔:)[/align:7fdcb28aab]
 

شمشاد

لائبریرین
ہ شہنشاہ خطوط اس شعر کی تشریح اپنے انداز میں کریں۔۔
بلاتے ہیں اکثروہ مجھے انجمن میں
مگر میں نہیں ہوں وہاں جانے والا
کہ اکثربلایا‘ بلا کر بٹھایا
بٹھا کر اٹھایا‘ اٹھا کر نکالا

وہ اکثر و بیشتر مجھے اپنے گھر بلاتی رہتی ہے۔ اس کی وسیع و عریض کوٹھی کے باہر جو نیم پلیٹ لگی ہوئی ہے اس پر “ کاشانہ انجمن“ لکھا ہوا ہے۔ انجمن اس کی مما کا نام ہے جو اپنی ذات میں بھی ایک انجمن ہی ہے۔ میک اَپ نہ ہو تو دیکھنے کا حوصلہ بھی نہیں پڑتا۔ اسکی مما کو۔

گزشتہ تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے اب تو میں کبھی ادھر کا رخ بھی نہیں کروں گا۔ کیا ہے کہ مجھے اپنے گھر بلا کر اپنے وسیع و عریض اور سجے سجائے ڈرائینگ روم میں بٹھا دیتی ہے۔ اسے اپنی امارت کا رعب جھاڑنے کا بہت شوق ہے۔ پھر چند ہی لمحوں بعد اپنی کاپیاں کتابیں میرے سامنے لا پھینکتی ہے۔ اپنے کالج کا تمام کام مجھ سے کروا لیتی ہے۔ تمام نوٹس مجھے کاپی کر کے دینا پڑتے ہیں۔ اور خود اپنے موبائیل فون پر باتیں کرتی رہتی ہے۔ اپنا کام ختم ہونے کے بعد پھر اپنے چھوٹے بھائی کو بھیج دیتی ہے کہ اسے ٹیوشن پڑھاؤ۔ کنجوس اتنی ہے کہ قلم بھی مجھے اپنا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اور اتنی توفیق نہیں ہوتی کہ چائے کا ایک کپ ہی پلا دے۔ جب یہ سب کام ختم ہو جاتے ہیں تو اگلے دن کا وعدہ کر کے گھر سے نکال دیتی ہے۔ ویسے گھر سے باعزت طریقے سے ہی نکالتی ہے۔ باہر گیٹ تک بنفسِ نفیس چھوڑنے آتی ہے۔ کیونکہ پھر جو بلوانا ہوتا ہے۔ لیکن میں نے بھی اب فیصلہ کر لیا ہے کہ چاہے خود لینے آ جائے اب میں نے نہیں جانا۔ (لیکن وہ کمبخت اتنی خوبصورت ہے کہ جانا ہی پڑے گا)۔
p_heartbeat07.gif


ہ سمجھیں کہ آپ چاند پر پہنچ چکے ہیں۔۔تو چاند پر پہنچ کے پہلا کام آپ کیا کریں گے۔۔؟ (یاد رہے کہ چائے کا سامان ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں)

جب چاند پر جانے کی میری باری آئے گی تو چائے کا سامان لے جانے کی ضرورت ہی نہیں پڑئے گی۔ وہ وہاں باآسانی دستیاب ہو گی۔ اور ہاں وہاں پہنچ کر سب سے پہلا کام جو کروں گا وہ یہ دیکھوں گا کہ تمہاری آنی بھی تو پیچھے ہی نہیں آ گئی۔
0037.gif

ہ شمشاد چاء بہت اہم میٹنگ ہے لیکن آپ لیٹ ہوچکے ہیں‘اور آفس پہنچ کر پتہ چلتا ہے کہ جو پوائنٹ آپ نے تیار کیے تھے وہ فائل تو گھر ہی رہ گئی تو۔۔۔۔ کیا کریں گے؟


کوئی بات نہیں، ایسی باتیں ہو جاتی ہیں، اپنے ذہن پر زور دوں گا اور جو جھوٹ سچ اس میں سے برآمد ہو گا وہی میٹنگ میں حاضر شرکاء کے گوشِ گزار کر دوں گا۔ تمہیں شاید علم نہ ہو ہمارے ہاں یہاں جو کاروباری میٹنگیں ہوتی ہیں ان میں شریک اعلٰی افسروں کو جھوٹ سننے کا بہت شوق ہوتا ہے۔ سیلز فگر کو جتنا بڑھا چڑھا کر پیش کرو یہ اتنے ہی خوش ہوتے ہیں۔
0023.gif

ہ وقت سے مجھے ایک بڑا مزے کا سوال یاد آیا۔۔سوال یہ کہ لوگوں کو اپنی اوقات کب یادآتی ہے؟

کچھ لوگوں کو تو اپنی اوقات یاد ہی نہیں آتی۔ یاد کیا بار بار یاد دلانے پر بھی اپنی اوقات یاد نہیں آتی۔ ویسے میرے اوقات 8 سے 1 اور 2 سے 5 ہیں۔ اس سے زیادہ نہیں۔ جمعرات اور جمعہ کو تو اتنے بھی اوقات نہیں۔
0039.gif


ہ آپ کو آفر ملے کہ ایک انوکھے کام کے بدلے آپ کا نام گینیز بک آف ورڈ ریکارڈ میں آسکتا ہے۔۔۔تو وہ انوکھا کام کیا ہوگا۔۔؟

یہ تو مشورہ کرنے والا کام ہے۔ تمہاری آنی سے مشورہ کرنا پڑے گا۔ کیونکہ ہر انوکھا کام وہی کرتی ہے۔
0027.gif

ہ آپ پوری طرح تیار شیار ہو کر کہیں جا رہے ہیں۔۔اچانک راستے میں کیلے کے چھلکے سے پاؤں سلپ ہوجاتا ہے اور لوگ ہنسنے لگتے ہیں تو۔۔۔آپ بھی ہنسنے لگے گیں یا غصہ کریں گے؟

امن کیلے کے چھلکے سے ضرور پھسلوانا تھا، کسی حسین صورت کا ذکر ہوتا، کسی حسین پر پھسلتے تو مزہ بھی آتا، لیکن اب جب کیلے کے چھلکے پر پھسل ہی گئے ہیں تو دیکھنا پڑے گا کہ پھسلنے کے بعد کیا صورتحال ہے۔ اگر تو خود سے اٹھ سکتے ہیں تو پہلے تو دوسروں کے ساتھ مل کر خود پر تھوڑا سا ہنس لیں گے، بصورتِ دیگر کسی کو درخواست کریں گے کہ ہمارے اٹھنے میں مدد کرئے۔ غصہ تو بالکل بھی نہیں کریں گے۔
0033.gif
 
Top