انڈیا، ہندوستان، بھارت

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

الف عین

لائبریرین
پہلے ایک لطیفہ سن لیں
دو پاگل باتیں کر رہے تھے۔ پہلے نے کہا۔ ’تم کو معلوم ہے آج انڈیا اور بھارت کا کرکٹ میچ ہوا تھا، انڈیا ہار گیا‘
دوسرے نے جواب دیا “یار ہوگا، ہم کو کیا مطلب۔ ہم تو ہندوستان کے ہیں۔‘

؂مجھے اکثر لگتا ہے کہ پاکستان میں ہمارے ملک کا نام طنزاً بھارت کہا جاتا ہے۔ بھارت محض ہندی میں اس ملک کا نام ہے، اردو میں اسے ہمیشہ ہند یا ہندوستان ہی کہا جاتا ہے جس طرح انگریزی میں ہمیشہ انڈیا۔ لیکن میں اکثر پاکستانہ اخباروں رسائل اور ویب سائٹس پر ہندوستان کے لیے بھارت ہی استعمال کیا ہوا دیکھتا ہوں۔ کیا میرا یہ مشاہدہ صحیح ہے؟ ممکن ہے کہ وجہ طنز نہ ہو، لیکن اگر یہ واقعی یوں ہے تو ذرا غور کریں کہ ایسا کیوں ہے؟
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا ذاتی خیال تو یہ ہے کہ بھارت، ہندوستان اور انڈیا بالکل متبادل الفاظ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ کوئی طنز نہیں مقصود ہوتا
 

ڈاکٹر عباس

محفلین
اعجاز بھائی یہ تینوں الفاظ ھمارے ہاں ایک ہی معنی میں استعمال ہوتے ہیں اور اس میں کسی قسم کا کوئی طنز شامل نہیں ہوتا۔
 

باسم

محفلین
صحیح یاد نہیں پڑتا مگر شاید اخبار میں پڑھا تھا کہ ہندوستان کو بھارت، ہندووں کے اس نظریے کی مخالفت میں کہتے ہیں جس کے مطابق وہ ہندوستان سے غیر منقسم ہندوستان مراد لیتے ہیں
جسکا پاکستان ایک جزو ہے اور ہندوستان سے الگ نہیں
واللہ اعلم
 

زیک

مسافر
میرا تو خیال ہے کہ بھارت عام طور سے (مگر ہمیشہ نہیں) پاکستان میں معاندانہ انداز میں استعمال کیا جاتا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
میں تینوں نام بھارت، ہندوستان اور انڈیا استعمال کرتا ہوں لیکن ان میں کبھی تفریق نہیں کی کہ بھارت کہوں تو اس کا یہ مطلب ہو گا، ہندوستان لکھوں تو یہ مطلب یا انڈیا استعمال کرنے کا یہ مطلب ہے۔ میرے لیے تو تینوں نام برابر ہیں۔
 

ابوشامل

محفلین
اعجاز صاحب! بھارت کا لفظ ہرگز طنزاً استعمال نہیں کیا جاتا بلکہ پاکستانی اخبارات میں اس کے استعمال کی اہم ترین وجہ یہ ہے کہ ہندوستان کا official name یعنی باضابطہ نام "بھارت" ہے اس لیے اخباروں میں بھارت کا لفظ ہی مستعمل ہے جبکہ لفظ "ہندوستان" سے ہماری مراد قبل از تقسیم کا برصغیر ہوتی ہے۔
 

علمدار

محفلین
ہمارے ہاں‌ بھارت قطعی طور پر طنزاّ نہیں کہا جاتا بلکہ متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے- میرا سوال یہ کہ کیا ہندوستان میں اپنے ملک کا نام بھارت کبھی استعمال نہیں کیا جاتا؟ میں‌ نے کئی دفعہ انڈین چینلز اور بی بی سی پر یہ لفظ سنا ہے “بھارتی جنتا،، جس کا مطلب یقیناّ آپ سب جانتے ہیں-
اور یہ مہا بھارت کیا ہے؟ یہ بھی ہندوستانیوں سے ہی سننے میں آیا ہے-
بہرحال جناب طنز کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا-
 

الف عین

لائبریرین
اقوامِ متحدہ میں انگریزی نام انڈیا ہی ہے، اور دنیا بھر میں اردو ہندی طبقے کے علاوہ اسے انڈیا ہی کہا اور لکھا جاتا ہے۔ محض اردو ہندی والے بھارت اور ہندوستان استعمال کرتے ہیں۔ بھارت صرف ہندی والے، ہندوستان ہندی اور اردو والے دونوں۔ لیکن پاکستان میں بیشتر بھارت کا استعمال کی شاید یہ وجہ بھی ہو جیسا کچھ ارکان نے لکھا ہے کہ غیر منقسم ملک کے لیے استعمال کیا جاتا ہو۔ لیکن پھر بھی شاید زکریا ہی مجھ سے متفق ہیں۔ عوام میں ممکن ہے کہ احساس نہ ہو، لیکن حکومتِ پاکستان کے سرکاری میڈیا اسے بھارت اس لیے کہتی ہے کہ وہ اس ملک کو ہندو اور ہندی ملک مے طور پر پروجیکٹ کرنا چاہتی ہے، سیکولر ملک کے طور پر نہیں۔ عوام تو اکثر تینوں الفاظ استعمال کرتے ہیں لیکن یہاں کے اردو اخباروں میں کہیں بھارت کا استعمال نہیں ملے گا۔ بی بی سی اردو بھی پاکستانی نوعیت کی سائٹ ہی ہے میرے خیال میں۔ آپ یہاں کے اخباروں کو دیکھیں تو بھارت کہیں نہیں ملے گا۔ مثال کے طور پر
http://munsifdaily.com
http://siasat.com
 

الف عین

لائبریرین
اردو وکی پیڈیا سے
قیام پاکستان کے بعد قائد ا‎عظم نے بھارت کو ہندوستان کہنے کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ ہندوستان وہ ملک ہے جو 1947ء سے پہلے تھا۔ اس وجہ سے بھارتی راہنما اپنے ملک کیلیے ہندوستان کو باقاعدہ نام کی حیثیت نہ دے سکے۔ ہندوستان کی طرح قائد ا‎عظم نے لفظ انڈیا (India) کے استعمال کی بھی مخالفت کی لیکن بعد میں رضامند ہو گئے۔
http://ur.wikipedia.org/wiki/بھارت
 

پاکستانی

محفلین
عام طور پر یہ تینوں نام ایک ہی معنی میں استعمال کئے جاتے ہیں، جس میں کسی قسم کے طنز کی قطعی کوئی گنجائش نہیں۔
 
میں خود کئی بار اس کشمکش کا شکار ہوجاتا ہوں کہ کس نام سے پکارنا زیادہ مناسب ہوگا۔ ہمارے ہاں ہندوستان، بھارت اور انڈیا، تینوں ناموں کا استعمال کیا جاتا ہے (بنا سوچے سمجھے)۔ میں نے اب تک یہ نوٹ نہیں کیا کہ کسی نے تعصب میں بھارت بولا ہو یا کوئی اور نام کسی وجہ سے۔ میرا خیال ہے کہ بھارت کہنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ ہندوستان کہا جاتا ہے تو اس سے مراد وہ 1947ء سے پہلے والی شکل ابھرتی ہے۔ انڈیا بھی کہا جاسکتا ہے۔ اخبارات میں عموما صرف بھارت نہیں، بلکہ ہندوستان بھی استعمال ہوتا ہے (اور معیاری اخبارات لفظ ہندوستان کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔)
بہرحال! میں اس بات سے ہرگز اتفاق نہیں کروں گا کہ لفظ بھارت کا استعمال طنزیہ کیا جاتا ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
ایک اور غلط فہمی عام ہے۔ وہ یہ کہ ہندی یہاں کی قومی زبان ہے۔ درست یہ ہے کہ بشمول ہندی کے ساری 22 زبانیں ہندوستان کی قومی زبانیں ہیں۔ سرکاری زبان سر مراد سرکاری کام کاج کی زبان ہے، جو مرکزی حکومت میں بے شک ہندی ہے لیکن صوبائی سرکاریں اپنے صوبے کی زبانیں سرکاری بنا سکتی ہیں۔ اس لحاظ سے اردو بھی کئی صوبوں کی سرکاری زبان ہے کہ بیشتر صوبوں میں دو دو زبانوں کو سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔ لیکن ہندوستان کی قومی زبان کوئی نہیں ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
ایک اور بات مزید:
محفل کے ارکان کے بارے میں کبھی مجھے نہیں لگا کہ وہ بھارت لکھ رہے ہوں تو طنزیہ طور پر لکھ رہے ہیں، بلکہ درست تو یہ ہے کہ یہاں زیادہ تر پیغامات میں یہاں انڈیا ہی استعمال ہوا ہے۔
 

پاکستانی

محفلین
میرے خیال تو پاکستانیوں سے زیادہ یہ لفظ ‘بھارت‘ خود انڈیں زیادہ استعمال کرتے ہیں، یہاں آپ کیا مطلب لیں گے اس کا؟

میں تو صرف یہی سمجھتا ہوں کہ ایک ہی ملک کے تین چار نام ہیں اور بس۔
 

ابوشامل

محفلین
اعجاز صاحب! ذیل کی سطر میں نے انگریزی وکیپیڈیا پر موجود آرٹیکل India سے حاصل کی ہے۔ جس سے میری بات کی تائید ہوتی ہے کہ ہندوستان کا سرکاری نام "بھارت" ہے۔
The Constitution of India and common usage in Hindi also recognise Bharat as an official name of equal status
باقی کسی ملک کا نام طنزاً لینے کی بات سمجھ میں نہیں آئی۔
 

زین

لائبریرین
کچھ عرصہ پہلے میں نے ایک خبر محفل پر پوسٹ‌کی تھی جس میں‌ لفظ "بھارت" استعمال کیا گیا تھا ۔ اعجاز صاحب نے اس وقت بھی یہ اعتراض اٹھایا تھا۔ اس وقت تو مجھے سمجھ نہیں‌آئی۔

یہاں بھی میں نے اکثر لوگوں سے پوچھا لیکن کوئی جواب نہیں‌ملا۔

آج گوگل پر تلاش کے دوران محفل کا یہ دھاگہ مل گیا۔

میں بھی یہی کہنا چاہتا ہوں‌کہ ہم ہندوستان یا انڈیا کی بجائے "بھارت" نام طنز کے طور پر بالکل بھی استعمال نہیں کرتے ۔
 

الف عین

لائبریرین
آپ چاہے نا کرتے ہوں لیکن محض پاکستان میں اس لفظ کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اخباروں میں بطور خاص اور امریکہ سے نکلنے والے اردو اخباروں میں بھی جن کے مالکان زیادہ تر پاکستانی ہوتے ہیں۔ اور اسی لئے پاکستانی عوام بغیر کچھ سوچے سمجھے اس لفظ کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن بھارت بطور اردو لفظ ہندوستان میں کبھی استعمال نہیں کیا جاتا۔ میں نے آج تک کسی غیر پاکستانی کو استعمال کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ اگر اخباروں میں بھی کہیں ’بھارت‘ لکھا ملا ہے تو تحقیق کر لیجئے، اس کے مصنف بھی پاکستانی ہی ہوں گے اور اردو اخباروں نے محض ان کی نقل کی ہوگی۔ آخر عطاء الحق قاسمی کے کالم یہاں بھی تو ملتے ہیں!!
اور اصل بات یہ ہے کہ میڈیا لوگوں کو وہی بات مہیا کرتی ہے جو وہ سننا چاہتے ہیں۔ یہاں کے اخباروں میں، اردو چھوڑ ہندی کے اخباروں میں بھی کبھی اتفاق سے ہی پاکستان کے خلاف کچھ لکھا جاتا ہے، لیکن پاکستان میں اکثر اخباروں میں ہندوستان کو ہوا کی طرح پیش کیا جاتا ہے (ثبوت۔۔۔ یہاں پیش کی گئی پاکستانی اخباروں کی خبریں، اور امریکہ میں نے بھی اردو اخبارات میں یہی محسوس کیا ہے کہ بیشتر خبریں ایسی ہوتی ہیں جیسے ہندوستان کا ایک ہی مشن ہے، پاکستان پر حملہ کرنا!! 26/11 ممبئی حملوں کے بارے میں عجیب عجیب خبریں جو یہاں کبھی نظر نہیں آئیں۔ حد یہ ہے کہ بی بی سی اردو یا وائس آف امریکہ بھی ہندوستان مخالف خبریں ہی دیتا ہے اور وہی بھارت لفظ استعمال کرتا ہے، بی بی سی ہندی دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ پاکستان کے مخالف مواد بہت کم ہوتا ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
جناب آپ کی باتوں میں سے ایک سے مجھے اختلاف ہے۔

یہاں کے اخباروں میں، اردو چھوڑ ہندی کے اخباروں میں بھی کبھی اتفاق سے ہی پاکستان کے خلاف کچھ لکھا جاتا ہے

جبکہ انڈیا کا الیکڑونک میڈیا اگر انڈیا میں کسی کو اگر چھینک بھی آجائے تو یہ خبر نشر کردیتا ہے کہ اس میں پاکستان اور خاص طور پر آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے۔

یہ وہ باتیں اور خبریں ہیں جو خود انڈین چینل پر دیکھ رکھی ہیں۔

جبکہ پاکستان کے الیکڑونک میڈیا کی جانب سے کبھی انڈیا کے خلاف اس طرح کی بے بنیاد اور بنا کسی بات کے کوئی خبریں نشر نہیں کی جاتیں۔


اور آپ اخباروں کی بات کررہے ہیں:cool:
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top