انگریزی الفاظ کے اردو میں تلفظ اور ٹراننس لٹریشن

حسان خان

لائبریرین
اردو میں جب آپ "الحمد للہ" کہیں تو ح کا مخرج عربی ہی ہونا چاہیے کیوں کہ الحمد للہ اردو کی ترکیب ہے ہی نہیں۔

میں تو ہمیشہ الہمدللہ ہی کہتا ہوں اور کہوں گا، کیونکہ ح میری زبان کا جز نہیں، اور میری زبان میری فونولوجی کے تابع ہے، کسی عرب کی نہیں۔ اور نہ ہی میں عرب ہوں۔ اور دوسری بات 'الحمدللہ' بالکل شروع سے اردو میں استعمال ہوتا آ رہا ہے، اور ہر خاص و عام کی زبان پر شروع سے ہے، اس لیے اسے اردو کی ترکیب نہ ماننا غلط ہو گا۔ ویسے ترکی اور فارس کے مسلمان بھی الہمدللہ ہی کہتے ہیں۔ صرف یہاں ہمیں جعلی تلفظ کرنے کا شوق ہے۔ صحیح مخارج میری نظر میں صرف نماز میں یا قرآن مجید کی تلاوت کے وقت استعمال ہونے چاہییں۔
 

حسان خان

لائبریرین
بنگلہ دیش کو بھی تو ہم نے کبھی بنگلہ دیس نہیں کہا؟

نہیں کہا، اسی لیے بنگلہ دیش ہی درست ہے۔ مگر چونکہ ہمیشہ سے امیرکا کو امریکہ کہا اور لکھا ہے، اس لیے اس میں فرنگی کی پیروی غلط ہے۔ جو لفظ زبان کا جز بن گیا (بھلے فرنگی کے نزدیک وہ غلط ہو، فرنگی گیا بھاڑ میں!) وہ زبان کا جز ہے اور اس کا استعمال بالکل درست ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
نہیں کہا، اسی لیے بنگلہ دیش ہی درست ہے۔ مگر چونکہ ہمیشہ سے امیرکا کو امریکہ کہا اور لکھا ہے، اس لیے اس میں فرنگی کی پیروی غلط ہے۔ جو لفظ زبان کا جز بن گیا (بھلے فرنگی کے نزدیک وہ غلط ہو، فرنگی گیا بھاڑ میں!) وہ زبان کا جز ہے اور اس کا استعمال بالکل درست ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ اردو پر اردو قواعد کی گرفت بہت کمزور رہی ہے۔ علمائے صرف و نحو کا کام بہت ہی کم ہے اور جتنا بھی ہے اسے پذیرائی کم ہی ملی۔ یہی وجہ ہے اردو میں اتنے تنوع کی۔ یہ میں مانتا ہوں کہ زبان وہی ہوتی ہے جو اہلِ زبان بولتے ہیں مگر اہلِ زبان کی تہذیب بھی ضروری ہے۔

لنڈن کو لندن کہنا عجیب تر ہے۔ کئی مصنفین نے اردو تحاریر میں لنڈن لکھا ہے کیوں؟
 

حسان خان

لائبریرین
[quote="محمد امین, post: 1006353, member: 438"
لنڈن کو لندن کہنا عجیب تر ہے۔ کئی مصنفین نے اردو تحاریر میں لنڈن لکھا ہے کیوں؟[/quote]

لندن میں کیا قباحت ہے؟ امریکہ بھی تو اردو کا جز ہے۔ ویسے ہی لندن بھی۔ 'بائی دی وے' ترکی میں لندن کو 'لوندرا' کہتے ہیں۔ کیا ایک ترک لنڈن کہہ پانے سے عاجز ہے؟

دوسری ایک اور اہم وجہ، بہت سے مغربی الفاظ فارسی یا عربی کے ذریعے اردو میں آئے ہیں، اور چونکہ عربی اور فارسی میں لنڈن کا مروجہ ہجا لندن ہی ہے، لہذا اردو نویسوں نے بھی اسی تلفظ اور ہجے کو مناسب سمجھا۔ اب اس پر غلطی کا حکم لگانا مناسب نہیں۔ ایسے تجاوزات کرنا ہر زبان کا حق ہوتا ہے، اور ہر زبان میں ایسا فطری طور پر ہوتا ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
اچھا مجھے اس وقت بھی ہنسی آتی ہے جب لوگ لکھتے "ڈاکٹر" اور "آف" ہیں مگر بولتے "ڈوکٹر" اور "اوف" ہیں۔۔۔ایسی مثالیں صرف غیر زبانوں کے الفاظ میں ہی ہیں۔ اردو کے الفاظ کے ساتھ یہ ناانصافی نہیں ہوتی کہ لکھیں "مار" اور پڑھیں "مور"۔۔۔۔ یونہی "سوری" کو اردو میں "ساری" نہیں لکھا جاتا۔۔۔ حالانکہ اسکا تلفظ بھی ڈوکٹر والے ɒ سے بنتا ہے۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
حسان خان نے کہا:
[quote="محمد امین, post: 1006353, member: 438


لندن میں کیا قباحت ہے؟ امریکہ بھی تو اردو کا جز ہے۔ ویسے ہی لندن بھی۔ 'بائی دی وے' ترکی میں لندن کو 'لوندرا' کہتے ہیں۔ کیا ایک ترک لنڈن کہہ پانے سے عاجز ہے؟

دوسری ایک اور اہم وجہ، بہت سے مغربی الفاظ فارسی یا عربی کے ذریعے اردو میں آئے ہیں، اور چونکہ عربی اور فارسی میں لنڈن کا مروجہ ہجا لندن ہی ہے، لہذا اردو نویسوں نے بھی اسی تلفظ اور ہجے کو مناسب سمجھا۔ اب اس پر غلطی کا حکم لگانا مناسب نہیں۔ ایسے تجاوزات کرنا ہر زبان کا حق ہوتا ہے، اور ہر زبان میں ایسا فطری طور پر ہوتا ہے۔

:) :) :) ۔۔۔ Forum کو ہمارے بہت سے بھائی اردو میں فارم لکھتے ہیں۔۔۔۔اس کی وجہ یہی ہے کہ سماع پر بھروسہ کر کر کے لوگ یہ سمجھنے لگتے ہیں لاشعوری طور پر کہ o کا تلفظ اردو میں آ یا الف سے ادا ہوگا۔۔۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
گوگل ٹرانسلیٹر کے مطابق:

یونانی میں لنڈن کو لوندینو کہتے ہیں۔
البانوی میں لونڈیر
بلاروسی میں لوندن
بنگالی میں لونڈون
بلغاروی میں لوندون
کٹالن میں لوندریس
چینی میں لُندُن
چیک میں لوندین
فینیش میں لونتو
فرنچ میں لوندرے
جارجین میں لوندونشی
عبرانی میں لوندون
آئریش میں لونڈُین
اطالوی میں لوندرا
جاپانی میں روندون
لاطینی میں لوندینم
تامل میں لنٹن
تھائی مین لنڈون

ایسے میں صرف اردو کے بیچارے لفظ 'لندن' پر غلط کا فتوی لگانے پر کیا کہا جا سکتا ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
اچھا مجھے اس وقت بھی ہنسی آتی ہے جب لوگ لکھتے "ڈاکٹر" اور "آف" ہیں مگر بولتے "ڈوکٹر" اور "اوف" ہیں۔۔۔ ایسی مثالیں صرف غیر زبانوں کے الفاظ میں ہی ہیں۔ اردو کے الفاظ کے ساتھ یہ ناانصافی نہیں ہوتی کہ لکھیں "مار" اور پڑھیں "مور"۔۔۔ ۔ یونہی "سوری" کو اردو میں "ساری" نہیں لکھا جاتا۔۔۔ حالانکہ اسکا تلفظ بھی ڈوکٹر والے ɒ سے بنتا ہے۔۔۔

کیونکہ ڈاکٹر بولنا مجھے سمیت ہم سب فرنگی زدہ لوگ کسرِ شان سمجھتے ہیں، ورنہ حقیقت یہی ہے کہ درست تر اور اردو کی روح سے زیادہ نزدیک ڈاکٹر کا تلفظ ہی ہے۔ مگر فرنگی کا عفریت ہمارے اذہان سے نکلے جب نا! میں خود ہمیشہ بول چال میں 'ڈوکٹر' ہی بولتا ہوں۔
 

حسان خان

لائبریرین
میرے دادا اور دادی کاپی ہی بولتے ہیں، یعنی ان کے زمانے تک جب انگریزی اتنی رائج نہیں تھی تو لوگوں کی زبان پر ڈاکٹر، کالج اور کاپی ہی تھا۔ مگر اب تو یو نو، انگلش اِس اے سوشل مارکر اِن آر سٹِل منٹلی کولونائزڈ سوسائٹی اس لیے ہم اردو میں بھی انگریز نما تلفظ کو درست مانتے ہیں اور بگڑی ہوئی 'اردو' کی درست شکل کو جہالت کی نشانی۔
 

حسان خان

لائبریرین
یونہی "سوری" کو اردو میں "ساری" نہیں لکھا جاتا۔۔۔ حالانکہ اسکا تلفظ بھی ڈوکٹر والے ɒ سے بنتا ہے۔۔۔

کاپی اور کالج تحریری اردو کا حصہ بن چکے ہیں، جبکہ سوری کا استعمال فی الحال صرف ناولوں کے مکالموں تک ہی ہے (وہ بھی عموما آئی ایم سوری کی ترکیب میں ہی)، اس لیے یہ تحریری اردو کا جز نہیں۔ اسے آپ سوری لکھیں، ساری لکیں یا کچھ اور۔ اردو کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
:) :) :) ۔۔۔ Forum کو ہمارے بہت سے بھائی اردو میں فارم لکھتے ہیں۔۔۔ ۔اس کی وجہ یہی ہے کہ سماع پر بھروسہ کر کر کے لوگ یہ سمجھنے لگتے ہیں لاشعوری طور پر کہ o کا تلفظ اردو میں آ یا الف سے ادا ہوگا۔۔۔ :)

فورم میں ɔː کی آواز ہے، لہذا اس کا واؤ کے ساتھ لکھا جانا درست تر ہے۔
 

عثمان

محفلین
دلچسپ اور مفید بحث جاری ہے! :):)
آپ حضرات کا کیا خیال ہے ، کہ تلفظ لہجے سے متاثر نہیں ہوتا ؟ میرا تو خیال ہے بعض اوقات تلفظ لہجے کے تابع ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہم پنجابی میں ٹائم کو ٹے ئم بولتے ہیں۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ہم لنڈن کی بجائے لندن بولنے کو ترجیح دیتے ہیں کہ موخر الذکر ہمیں اجنبی لہجہ اپنانے پر نہیں اکساتا۔ :)
ویسے اگر لندن کو صحیح لہجہ اور تلفظ میں بولنے پر مصر ہیں تو لنڈن بھی درست نہیں۔ لانڈن یا پھر ل کے اوپر مد ڈالنا پڑے گی اور خیال رکھنا پڑے گا کہ ڑ پر تشدید یا زور نہ ہو۔ :)
 

حسان خان

لائبریرین
ویسے اگر لندن کو صحیح لہجہ اور تلفظ میں بولنے پر مصر ہیں تو لنڈن بھی درست نہیں۔ لانڈن یا پھر ل کے اوپر مد ڈالنا پڑے گی اور خیال رکھنا پڑے گا کہ ڑ پر تشدید یا زور نہ ہو۔ :)

خود لا‌نڈُن بھی درست نہیں، کیونکہ ڈ اردو کے retroflex d کو لکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ انگریزی کے london میں alveolar d ہے جو اردو کا جز نہیں۔ اب اتنے پاپڑ بیلنے کے بجائے کیا یہ مناسب نہیں کہ سیدھا سیدھا اردو میں لندن کہہ دیا جائے؟
 

عثمان

محفلین
خود لا‌نڈُن بھی درست نہیں، کیونکہ ڈ اردو کے retroflex d کو لکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ انگریزی کے london میں alveolar d ہے جو اردو کا جز نہیں۔ اب اتنے پاپڑ بیلنے کے بجائے کیا یہ مناسب نہیں کہ سیدھا سیدھا اردو میں لندن کہہ دیا جائے؟
گویا ترکی اور فارسی پر اپنی معلومات سے متاثر کرنے کے بعد اب آپ مجھے اپنی لسانیات کا ڈراوا دے رہے ہیں۔ :):)
خوب دلائل ہیں۔ اس مفید مکالمے کر جاری رکھنے کے لئے کچھ پاپڑ بھی بیلنا پڑیں تو کیا برا ہے۔ :)
 

محمد امین

لائبریرین
خود لا‌نڈُن بھی درست نہیں، کیونکہ ڈ اردو کے retroflex d کو لکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ انگریزی کے london میں alveolar d ہے جو اردو کا جز نہیں۔ اب اتنے پاپڑ بیلنے کے بجائے کیا یہ مناسب نہیں کہ سیدھا سیدھا اردو میں لندن کہہ دیا جائے؟

یہ والی بات سمجھ نہیں آئی حسان۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
کیونکہ ڈاکٹر بولنا مجھے سمیت ہم سب فرنگی زدہ لوگ کسرِ شان سمجھتے ہیں، ورنہ حقیقت یہی ہے کہ درست تر اور اردو کی روح سے زیادہ نزدیک ڈاکٹر کا تلفظ ہی ہے۔ مگر فرنگی کا عفریت ہمارے اذہان سے نکلے جب نا! میں خود ہمیشہ بول چال میں 'ڈوکٹر' ہی بولتا ہوں۔

کیسے نکلے گا عفریت؟ انگریزی کے بہت احسانات ہیں اردو پر :) :) :)
 

حسان خان

لائبریرین
یہ والی بات سمجھ نہیں آئی حسان۔۔۔

اردو کے ڈ کی آواز یہ ہے
http://en.wikipedia.org/wiki/Voiced_retroflex_plosive

انگریزی کے d کی آواز یہ ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Voiced_alveolar_plosive

ہماری اردو زبان میں چونکہ انگریزی d کی آواز نہیں اس لیے ہم d والے تمام الفاظ کو عموما اپنے ڈ کی طرح تلفظ کرتے ہیں۔
 

محمد امین

لائبریرین
دلچسپ اور مفید بحث جاری ہے! :):)
آپ حضرات کا کیا خیال ہے ، کہ تلفظ لہجے سے متاثر نہیں ہوتا ؟ میرا تو خیال ہے بعض اوقات تلفظ لہجے کے تابع ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ہم پنجابی میں ٹائم کو ٹے ئم بولتے ہیں۔ شائد یہی وجہ ہے کہ ہم لنڈن کی بجائے لندن بولنے کو ترجیح دیتے ہیں کہ موخر الذکر ہمیں اجنبی لہجہ اپنانے پر نہیں اکساتا۔ :)
ویسے اگر لندن کو صحیح لہجہ اور تلفظ میں بولنے پر مصر ہیں تو لنڈن بھی درست نہیں۔ لانڈن یا پھر ل کے اوپر مد ڈالنا پڑے گی اور خیال رکھنا پڑے گا کہ ڑ پر تشدید یا زور نہ ہو۔ :)

کسی تلفظ کے سارے کے سارے اجزا تو اردو ادا نہیں کرسکتی ظاہر ہے۔ میں لسانیات کا ماہر نہیں ہوں اس لیے اصطلاحات سے ناواقف ہوں مگر جو باتیں میرے ذہن میں تجزیے سے آتی ہیں وہی بیان کر رہا ہوں۔

حسان horse کے بارے میں کیا کہو گے؟
 

محمد امین

لائبریرین
اردو کے ڈ کی آواز یہ ہے
http://en.wikipedia.org/wiki/Voiced_retroflex_plosive

انگریزی کے d کی آواز یہ ہے:
http://en.wikipedia.org/wiki/Voiced_alveolar_plosive

ہماری اردو زبان میں چونکہ انگریزی d کی آواز نہیں اس لیے ہم d والے تمام الفاظ کو عموما اپنے ڈ کی طرح تلفظ کرتے ہیں۔

مجھے تو دونوں میں کوئی فرق نہیں سمجھ آیا۔۔۔ ان مضامین سے یہ سمجھ آیا ہے کہ retroflex انڈین انگریزی کا حصہ ہے۔۔۔یعنی اردو و ہندی میں انگریزی کا ڈی ادا کرنے کے استعمال ہوسکتا ہے۔ تو اس میں کیا قباحت ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
مجھے تو دونوں میں کوئی فرق نہیں سمجھ آیا۔۔۔ ان مضامین سے یہ سمجھ آیا ہے کہ retroflex انڈین انگریزی کا حصہ ہے۔۔۔ یعنی اردو و ہندی میں انگریزی کا ڈی ادا کرنے کے استعمال ہوسکتا ہے۔ تو اس میں کیا قباحت ہے؟

انگریزی کے d اور اردو کے ڈ میں اتنا ہی فرق ہے جتنا عربی کے ص اور س میں۔ ہمارے کان اس فرق کو درک کر پانے سے قاصر رہ سکتے ہیں، مگر ایک عرب کبھی ان کے فرق میں غلطی نہیں کرتا۔ ہر زبان بولنے والا کچھ الفاظ کی ادائیگی سے قاصر ہوتا ہے جیسے انگریز کڑی مشق کے بغیر retroflex حروف کی ادائیگی کر پانے سے قاصر ہے۔
 
Top