ابن رضا
لائبریرین
اللہ آپ کو سلامت رکھے اور جزائے خیر عطا فرمائے آمینمیں تو اب تک باز نہیں آیا، محترمی! اب تک جب کہ ہڈیاں چٹخنے لگی ہیں۔ اور یہ باتیں احباب تک پہنچانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ کوئی تو ہو جو مری وحشتوں کا ساتھی ہو۔
اللہ آپ کو سلامت رکھے اور جزائے خیر عطا فرمائے آمینمیں تو اب تک باز نہیں آیا، محترمی! اب تک جب کہ ہڈیاں چٹخنے لگی ہیں۔ اور یہ باتیں احباب تک پہنچانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ کوئی تو ہو جو مری وحشتوں کا ساتھی ہو۔
ثابت کریں کہ عربی اردو کا حصہ ہے۔انگریزی اردو کا حصہ نہیں جبکہ عربی ہے۔ ہے نا! شاید اس لیئے عربی اصطلاح کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ثابت عربی کا لفظ ہے ۔ثابت کریں کہ عربی اردو کا حصہ ہے۔
’’ حصہ ‘‘ بھی عربی کا لفظ ہے ۔ثابت عربی کا لفظ ہے ۔
جی بلکل آپ نے بہتر تعریف بیان کی اس شعبہ کی ، غالباً اس شعبہ میں الفاظ کے وجود میں آنے کے متعلق بھی کچھ کام ہوتا ہے۔ الیکٹرونکس کی مثال سے ہم نے یہی واضح کرنے کی کوشش کی۔ میری رائے یہ ہے کہ ٹرمینولوجی سے قبل اگر ایٹمولوجی پر بھی توجہ دی جائے تو اصطلاحات میں کافی آسانیاں ہو جائیں گی۔کہ اس طرح ایک لفظ کے وجود میں آنے کا قصہ بھی معلوم ہو جائے گا اور ترجمہ سے بہتر اصطلاح کے لیے ممکن ہے کوئی آسان لفظ بھی مل جائے۔ اصلاح کے لیے بے حد شکریہ ۔ والسلاممحترم عبدالحسیب ۔۔ میرے خیال میں ایٹمولوجی وہ علم ہوتا ہے جو الفاظ کے ایک زبان سے دوسری زبان میں داخل ہونے ، وقت و ماحول کے ساتھ ساتھ اپنی لفظی ساخت اور اس کے معنوی تغیرات کے متعلقات پربحث کرتا ہے۔
یہاں موضوع ۔etymology ۔کی بجائے بہتر ہے کہ۔Terminology۔ یا۔ وضع اصطلاحات کہا جائے۔
جی بلکل متفق۔ انگریزی زبان میں بھی کئی لفظ قدیم یونانی و دیگر قدیم یورپی زبانوں سے لیے جاتے ہیں۔ باقی الیکٹرونکس کی اصطلاح پر بس ہم نے کوشش کی تھی کہ کچھ بہتر اصطلاح سامنے آجائے پر یہ کوئی 'حرفِ آخر' نہیں۔ برقانیہ یا کسی اور لفظ پر اگر اہلِ زبان متفق ہو جائیں تو بہتر ہی ہے۔مسئلہ یہاں بھی وہی ہے، حرف بہ حرف ترجمہ بسا اوقات مسئلہ پیدا کرتا ہے۔ اور دوسری طرف جب ہم کسی دوسری زبان (خاص طور پر انگریزی اصطلاحات) کا ترجمہ کرتے ہیں تو مفہوم کی بجائے لفظیات میں الجھ جاتے ہیں۔ انگریزی نے بھی تو دوسری زبانوں سے الفاظ لے کر ان میں تصرف کیا ہے۔ ہم الفاظ بلکہ ان کے ٹکڑوں تک کے ساختیاتی ترجمے کو لازم قرار دے کر خود اپنے کام کو مشکل کر رہے ہیں۔
صرف یہ نہیں بلکہ لسانیاتی جمالیات کے تقاضوں کی فکر بھی متوازی چلتی ہے۔ کوئی شخص ’’لفظ بنانے کی کوشش‘‘ کرے تو اس پر ہزار قسم کی قدغنیں لگا دی جاتی ہیں۔ حالانکہ ہر لفظ ادب کے لئے ہو، یہ بالکل ضروری نہیں۔
ساختیات کے چکر میں پڑے بغیر، تجاویز کی حد تک دیکھ لیجئے (یہاں کہیں کہیں یہ مستعمل بھی ہے):۔
الیکٹرسٹی : برق، بجلی ؛ الیکٹریکل: برقی، بجلی کا۔ ۔۔۔ الیکٹران: برقانیہ، الیکٹرانک: برقانی، الیکٹرانکس: برقانیات
۔۔۔ ۔ الیکٹروڈ: برقیرہ۔ ۔۔۔ کسی شے میں برقی بار پیدا کرنا: برقانا ۔۔۔
جیسے میگنٹ کو معرب کر کے مقناطیس کہا گیا۔ مقناطیس بنانے کو ’’مقنانا‘‘ کہنے میں بھی کوئی ہرج نہیں۔ ایسٹرولیب کا ’’اصطرلاب‘‘ بالکل درست ہے ۔
۔۔۔ ۔۔۔
اصلاح کے لیے بے حد شکریہ محترم۔ غالباً جو درسی کتابیں ہم نے پڑھی تھیں اُس میں الیکٹرون کے ساتھ قوسین میں (منفی باردار یا منفی ذرہ) لکھا ہوا ہوتا تھا۔ اب یہ اسکی اصطلاح تو نہیں لیکن یہاں مفہوم سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔ اسی نسبت ہماری رائے یہ بنتی ہے کہ ایٹمولوجی پر بھی کچھ توجہ دی جائے۔انگریزی لفط 'آئی سی ایس' ، کے ساتھ ساتھ ، لوجی (logy)بھی اسی معنی میں استعمال ہوتا ہے۔ حیاتیات -بائیولوجی، نفسیات-سائکولوجی۔ وغیرہتصحیح کے لیے عرض ہے
۱: آپ جس بات کا ذکر کررہے ہیں وہ الیکٹران کی تشریح ہے معنی نہیں۔ سائنس کی ہر قدیم وجدید اردو کتا ب میں الیکٹران کے لیے الیکٹران یا(بہت ہی کم درسی کتابوں میں ) برقانیہ کا لفظ ہی مستعمل ہے۔
۲: یہ ات نہیں بلکہ ”یات “ہے۔جو علم کے معنی رکھتا ہے۔
الیکٹرانکس کی اصطلاح تو برقیات کے نام سے موجود اور معروف ہے۔جی بلکل متفق۔ انگریزی زبان میں بھی کئی لفظ قدیم یونانی و دیگر قدیم یورپی زبانوں سے لیے جاتے ہیں۔ باقی الیکٹرونکس کی اصطلاح پر بس ہم نے کوشش کی تھی کہ کچھ بہتر اصطلاح سامنے آجائے پر یہ کوئی 'حرفِ آخر' نہیں۔ برقانیہ یا کسی اور لفظ پر اگر اہلِ زبان متفق ہو جائیں تو بہتر ہی ہے۔
جزاک اللہ
میرا اعتراض یہ ہے کہ اگر برقیات ، الیکٹرانکس کے لیے استعمال کریں تو الیکٹرکلس یا الیکٹرک وغیرہ کے لیے کیا اصطلاح ہوگی؟ ویسے 'منفیات' میری ذاتی رائے ہے۔ ضروری نہیں کہ یہی صحیح ہو۔الیکٹرانکس کی اصطلاح تو برقیات کے نام سے موجود اور معروف ہے۔
اس سلسلے میں میں تو اپنی رائے دے چکا۔ جواب 140 تا جواب 145 میں ۔الیکٹرانک کے لیے برقیاتی اور الیکٹرکل کے لیے برقیمیرا اعتراض یہ ہے کہ اگر برقیات ، الیکٹرانکس کے لیے استعمال کریں تو الیکٹرکلس یا الیکٹرک وغیرہ کے لیے کیا اصطلاح ہوگی؟ ویسے 'منفیات' میری ذاتی رائے ہے۔ ضروری نہیں کہ یہی صحیح ہو۔
’’خورد حیاتیات ‘‘ مضمون کے لئے اور ’’خورد حیات‘‘جرثوموں وغیرہ کےلئے ؛ پہلے ہی معروف ہیں۔
خورد ہی درست ہے جیسے خورد بین
جی وہ تو معلوم ہے ۔۔۔ مطلب ۔۔ ’’خورد حیات‘‘جرثوموں وغیرہ کےلئے۔جیسا کہ محترم محمد یعقوب آسی صاحب نے فرمایا۔
’’جرثومہ‘‘ واحد ہے اور اس کی جمع ’’جراثیم‘‘ ہے۔ جسے انگریزی والے ’’جَرم (ز)‘‘ کہتے ہیں۔جرثومہ ۔کیا مطلب ؟
خرد۔بمعنی کوچک ہی درست ہے۔۔۔ ویسے میں نے بھی اکثر کتب میں کلاں اور بزرگ کےساتھ ۔خورد۔ پڑھا ہے۔مثلاً برادر بزرگ اور برادر خورد۔۔۔۔ لغات میں خرد ہی بمعنی چھوٹاہے۔آصف کا شکریہ۔ہجوں کی درستی پر ممنون ہوں۔ ویسے میں نے ادب میں بھی اور عوامی زبان میں بھی ’’چھوٹا‘‘ کے لئے ’’خورد‘‘ ہی پڑھا ہے۔ جیسے خورد و کلاں (چھوٹا بڑا)۔ کوئی معتبر لغت سامنے آتی ہے تو دیکھ بھی لیں گے، کہ یہ چھوٹا ’’خورد‘‘ ہے یا ’’خرد‘‘ ہے، یا دونوں مقبول ہیں۔
مجھے اپنی غلطی یا کمزوری تسلیم کرنے میں کبھی کوئی عار نہیں رہا۔ ہو سکتا ہے آپ درست فرما رہے ہوں۔
سید عاطف بھائی الیکٹرک یا الیکٹریکل اور ٹیکنیکل یا ٹیکنالوجیکل اصلا ایک نہیں۔ ان میں بہت نازک فرق ہے۔ نازک۔۔۔۔میں نے عرض کیا الیکٹرک یا الیکٹریکل۔دونوں کے لیے برقی کافی ہے ۔کیوں کہ دونوں میں اصلاً ایک ہی بات ہے۔مثلاً ۔ٹیکنیکل ۔ ٹیکنالوجیکل ۔آپ بتائیں دونوں میں کیا فرق ہے ؟
ادب میں غلط الفاظ دو طرح کے ہیں۔ ایک غلط العوام۔دوسرا غلط العام۔رائج البتہ اردو میں خورد ہی ہے اس کی وجہ نہیں معلوم۔
جب ہم الیکٹرانک انجینیئرنگ کے طالب علم تھے تو دوسرے سال میں ایک مضمون الیکٹریکل مشینز کے نام کا تھا ۔سید عاطف بھائی الیکٹرک یا الیکٹریکل اور ٹیکنیکل یا ٹیکنالوجیکل اصلا ایک نہیں۔ ان میں بہت نازک فرق ہے۔ نازک۔۔۔ ۔
الیکٹرک: وہ شے یا آلہ جس میں کرنٹ ہو،یا جو کرنٹ بجلی سے چلے۔ جیسے الیکٹرک مشین۔ الیکٹرک کرنٹ۔
الیکٹریکل: جس کا واسطہ بجلی سے ہو یا جسے بجلی کے بارےمیں علم ہویا جوتوانائی کی کسی قسم سے برقی توانائی بنائے۔ جیسے الیکٹریکل انجینئیر۔الیکٹریکل جینیریٹر(کیوں کہ برقی جنریٹر مکانیکی توانائی ، برقی توانائی میں بدلتا ہے۔)
اسی طرح ٹیکنیکل اور ٹیکنالوجیکل کا فرق ہے۔
آصف بھائی ۔گراں لینا اردو کا محاوراتی استعمال نہیں (البتہ ہلکا لینا عوامی لہجے میں آج کل مقبول ہو رہا ہے ) بلکہ گراں گزرنا ہوتا ہے ۔آپ کی بات ہر گز گراں نہیں گزری بلکہ مجھے تو کسی کی بھی اور آپ کی بھی دلچسپی خوش آئند لگی۔ اسی لیے آپ کے قول کو پسند بھی کیا ۔۔۔ آپ کو یہ خیال کیسے گزرا ؟ادب میں غلط الفاظ دو طرح کے ہیں۔ ایک غلط العوام۔دوسرا غلط العام۔
جب کوئی لفظ عوام کے زبان پر غلط چڑھ جائے اسے غلط العوام کہتے ہیں۔
جب وہی غلطی بڑھتے بڑھتے خواص کی اکثریت میں سرائیت کرجائے تو غلط العام بن جاتی ہے۔ جسے اچھا نہیں سمجھا جاتا۔
پس نوشت: محترم بزرگ محمد یعقوب آسی اور سید عاطف علی بھائی کے سامنے میں دست بستہ عرض گزار ہوں کہ میری ان” حرف درازیوں“ کو گراں نہ لیں۔ میں خود ایک طفل مکتب ہوں۔میں یہاں آپ حضرات سے سیکھنے آیا ہوں۔ مگر قواعد انشا سے خاص شغف کے سبب اس بارے میں پہلے جتنا مطالعہ رہا ہے یہ سب اسی بنیا د پر ہیں۔ میرا کوئی عمل دخل اس میں نہیں۔
خرد۔بمعنی کوچک ہی درست ہے۔۔۔ ویسے میں نے بھی اکثر کتب میں کلاں اور بزرگ کےساتھ ۔خورد۔ پڑھا ہے۔مثلاً برادر بزرگ اور برادر خورد۔۔۔ ۔ لغات میں خرد ہی بمعنی چھوٹاہے۔آصف کا شکریہ۔
رائج البتہ اردو میں خورد ہی ہے اس کی وجہ نہیں معلوم۔