دیکھو تو دل فریبیِ اندازِ نقشِ پاسنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےآغاز ہم نے کر دیا ہے۔ آگے آپ جانیے۔ سرگوشی مدِّ نظر رہے۔
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
جدھر دیکھتا ہوں وہی روبرو ہےنظر میرے دل کی پڑی درد کس پر
جس طرف دیکھتا ہوں وہی رو برو ہے
شکریہ!جدھر دیکھتا ہوں وہی روبرو ہے
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےآغاز ہم نے کر دیا ہے۔ آگے آپ جانیے۔ سرگوشی مدِّ نظر رہے۔
کہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں