پی جی ایڈوائسڈصرف مانع تھی حیا بندِ قبا کھلنے تلک
پھر تو وہ جانِ حیا ایسا کھلا، ایسا کھلا
رسا چغتائی
حرص قانع نہیں ہے بیدل ورنہ اسباب جہاں (میں سے) جن کی ہم ضرورت رکھتے ہیں وہ حقیقت میں ہمیں درکار نہیں ہیں۔حرص قانع نیست بیدل ورنہ اساب جہاں
آنچہ ما درکار داریم دراصل درکار نیست
دل اگر وسعت رکھتا تو یہ چمن یعنی جو کچھ دکھائی دیتا ہے دنیا میں وہ بے نشاں ہو جاتا۔ شراب کا رنگ باہر بیٹھ جاتا ہے کیونکہ مینا تنگ ہے۔ رنگ دور سے دکھائی دینے کو اس کا باہر بیٹھنا قرار دیا گیا ہے۔دل اگر می داشت وسعت بے نشاں بود ایں چمن
رنگ مے بیروں نشست از بسکہ مینا تنگ بود
مجھے انتہائی خوشی ہوئی یہاں فارسی اشعار دیکھ کراحباب سے گذارش ہے کہ کچھ خیال مجھ جیسے نالائق افراد کا بھی کر لیجئے، جو ابھی اردو ہی مکمل سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ چہ جائیکہ فارسی اشعار سمجھ سکیں۔