شیخ سعدی بیان فرماتے ہیں کہ کسی شخص کو نجوم کا معمولی سا علم تھا لیکن اسے اپنے علم پر بڑا غرور تھا۔ وہ شخص دور دراز کا سفر کر کے اپنے وقت کے مشہور نجومی اور بو علی سینا کے استاد ابو الحسن کے پاس مزید علم سیکھنے کی نیت سے پہنچا ۔ ابو الحسن کو اس کے غرور کا علم ہوا تو انہوں نے اسے کچھ بھی نہ سکھایا ، جب اس شخص نے واپسی کا سفر شروع کیا تو ابو الحسن نے اس کہا کہ تمہارے سر میں تو تکبر بھرا ہوا ہے ، اس میں علم کی گنجائش کہاں ہو سکتی ہے۔ اس لئے اے دوست اگر تم خالی ہاتھوں سے آؤ گے تو بھرے ہوئے ہاتھوں سے واپس جاؤ گے۔
(حکایات سعدی)