اُردو محفل کا اسکول - 6

فرحت کیانی

لائبریرین
  • اچھی بات جو بھی کہے، غور سے سنو۔
  • رشتے نبھانے میں احتیاط پسندی اختیار کرو کہ رشتے شیشے کی مانند ہوتے ہیں۔ ایک طرف آئی خراش دوسری طرف بھی صاف دکھائی دیتی ہے اور مٹائے نہیں مٹتی۔
  • طمانیتِ قلب چاہتے ہو تو حسد سے دور رہو۔
 

شمشاد

لائبریرین
تمہارا مطلب ہے یہ سارے طالبعلم مفت کے چاول لینے چلے گئے ہیں۔ تم نے سب کو اپنے جیسا سمجھ رکھا ہے کیا؟
 

نیلم

محفلین
خطرہ :::

آج پاکستان میں الحمد اللہ زیادہ تر مسلمان ہے ۔ چور کون ہے ڈاکو کون ہے؟

کس نے کس کی عزت کو تبا ہ کیا ؟

مسلمانوں کے عظیم ملک میں کسی غریب پر کیا بیتی؟

کون بتائے؟ کیا اللہ صرف طاقت ور کا ساتھ دیتا ہے؟

کیا ہم لوگ ایک دوسرے کی پہچان سے محروم ہو گئے؟

کیا ہم کسی عاقبت کے قائل نہیں رہے؟

ہم کڑور انسان ، سارے کے سارے تنہا ، افراتفری ، ایک دوسرے پر الزام تراشی، ایک دوسرے کے ساتھ نا انصافی، وعدہ شکنی، مطلب پرستی ، ہوس پرستی، زر پرستی ، منصب پرستی اور ظاہر پرستی۔ خطرہ تو ضرور ہو گا۔

مظلوم کی بد دعا خطرہ پیدا کرتی ہے محروم کی آہ خطرہ پیدا کرتی ہے۔ یتیم کی فریاد پانی میں آگ لگا دیتی ہے۔

جس بستی سے حق والا محروم ہو کر نکلے۔ وہ بستی ویران ہو جاتی ہے!

آج ہمیں سوچنا پڑے گا کہ آخر ہم کس طرف کو جا رہے ہیں۔ ہم کہا ں سے چلے تھے۔ہمارا حال کیا ہے۔ہمارے اندیشے اتنے بے سبب نہیں۔

( واصف علی واصف )
 

نیلم

محفلین
کوئی انسان اس وقت تک کسی کی تعریف نہیں کر سکتا جب تک وہ خودبھی اس تعریف کا اہل نہ ہوجائے۔ کسی کی عظمت کا معترف ہونے والا خود بھی ایک عظمت کا حامل ہوتاہے … اور کسی انسان کی عظمت کا منکردراصل خود کسی تعریف کے قابل نہیں ہوتا۔ جو کسی انسان کا معترف نہیں ہوتا‘ وہ خود معتبر نہیں ہوتا....!۔

ڈاکٹر اظہر وحید ۔
 

نیلم

محفلین
جن لوگوں نے خدا کو عقل سے اور دلیل سے ثابت کرنے کی کوشش کی ( ولایت میں اس پر بڑا کام ہوا ، اور اب بھی ہو رہا ہے )

اور جن لوگوں نے خدا کے وجود کو دلیل سے ثابت بھی کر دیا ، اور لوگ اس کو مان بھی گئے ، انھوں نے خدا کو دلیل کے تابع کر دیا -

دلیل کو خدا سے افضل کر دیا - دلیل خدا سے بڑی ہو گئی -

لیکن جو خدا دلیل سے ثابت ہوگیا .................. وہ دلیل سے رد بھی ہو سکتا ہے -

چنانچہ اس دنیا میں جتنے بھی دہریےہیں ، اور خدا کو نہ ماننے والے ہیں .............. وہ خدا کو ماننے والے دلائل پسند لوگوں کی وجہ سے ہیں -

خدا کے وجود کو ثابت کرتے وقت اور لوگوں کو قائل کرتے وقت آپ خدا کو ثابت نہیں کر رہے ہوتے بلکہ اپنے آپ کو ، اپنی عقل کو ، اپنی دانش کو ثابت کر رہے ہوتے ہیں -

آپ خدا کو اجاگر نہیں کر رہے ہوتے لوگوں کو معقول کر رہے ہوتے ہیں -

آپ یہ بتا رہے ہوتے ہیں کہ دیکھو اسے کہتے ہیں دانشمندی اور منطق آویزی -

آپ محسوس کر رہے ہوتے ہیں کہ آپ بتا سکتے ہیں ، آپ بیان کر سکتے ہیں - آپ ثبوت دے سکتے ہیں - دلیل دے سکتے ہیں - مثال بیان کر سکتے ہیں -

اس وقت خدا کا سارا دارومدار بھی آپ پر ہوتا ہے -

آپ چاہیں تو اس کو ثابت کر دیں نہ چاہیں تو اس کا بطلان کر دیں -
اس کی حیثیت ثانوی ہوتی ہے -

ایمان کہتا ہے دانش اور برہان کی حیثیت بعد کی ہے

" ہونے " کا وجود افضل ہے -

ساری چیزیں ہونے سے تعلق رکھتی ہیں - "being" اول ہے ، اور دانش ثانوی ہے - دانش اس کا ایک جزو ہے -

از اشفاق احمد بابا صاحبا صفحہ ٤٢٦
 

نیلم

محفلین
کہہ دو اگر میرے رب کی رحمت کے خزانے تمہارے ہاتھ میں ہوتے تو تم انہیں خرچ ہو جانے کے ڈر سے بند ہی کر رکھتے اور انسان بڑا تنگ دل ہے.
 

نیلم

محفلین
’’ جب تک مسلمان شریعت کو ما نتے ہیں وہ سب مسلمان ہیں۔ایک ہی امت ہیں۔ ان کی جما عتیں الگ الگ ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔مگرجو لوگ اس چیزکونہیں سمجھتے وہ انہی چھوٹی چھوٹی با توں پر فرقے بناتے ہیں‘ایک دوسرے سے کے کٹ جاتے ہیں‘اپنی نمازیں اورمسجدیں الگ کرلیتے ہیں‘ایک دوسرے سے شادی بیاہ‘میل جول ‘ربط ضبط بندکردیتے ہیں اوراپنے ہم مذہبوں کے جتھے اس طر ح بنا لیتے ہیں کہ گو یاہر جتھا ایک الگ امت ہے ۔آپ اندازہ نہیں کرسکتے اس فرقہ بندی سے مسلمانوں کوکتنانقصان پہنچاہے۔ کروڑوں مسلمانوں کی اتنی بڑی جماعت اگرواقعی ایک ہو اورپورے اتفاق کے ساتھ خداکاکلمہ بلند کرنے کیلئے کام کرے تو دنیا میں کون اتنادم خم ر کھتاہے جوان کو نیچادکھاسکے‘‘.

( سیّد ابوالاعلٰی مودودی )
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
محبت اور تنہائی،

نجانے جب محبتیں فنا ہوجاتی ہیں،بچھڑجاتی ہیں تو اپنے پیچھے خوش فہمیاں کیوں چھوڑجاتی ہیں -

دل ہر آن ایک ہی دھن میں لگارہتا ہے کہ وہ ہمیں مل جائے گا، ہماراپھر سے ساتھ چاہے گا حالانکہ جدائیوں کے راستے تو بہت طویل ہوتے ہیں-

جانے والےکبھی لوٹ کر نہیں آتے جو اس نے ملنا ہوتا تو بچھڑتا ہی کیوں؟
اگر تم تنہاہو اور وقت کے دل شکن لمحات تمھارے محسوسات کو پامال کررہے ہیں تو کیاہوا!
تم اس دنیا میں اکیلے آئے تھے، اکیلے ہی جاؤ گے، جب قدرت نے تمھیں اکیلا ہی تخلیق کیا تھا تو پھر تنہائی سے کیا گھبرانا-

از خلیل جبران
 

نیلم

محفلین
انس بن مالک (رضی الله تعالیٰ عنھا) سے روایت ہے کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، جو کوئی جھوٹے دعوے کی حمایت میں جھوٹ بولنا چھوڑ دے اسکے لئے جنّت کے مضافات میں ایک محل تعمیر کر دیا جائے گا. جو کوئی بحث چھوڑ دے بھلے ہی وہ حق پر ہو تو اسکے لئے جنّت کے وسط میں محل تعمیر کر دیا جائے گا. اور جو کوئی اچھے اخلاق والا ہو گا اسکے لئے جنّت کے بہترین مقام پر محل تعمیر کیا جائے گا.

[ ابنِ ماجہ، کتاب السنّه، باب:1 ، حدیث:51
 
Top