کہاں اعمال ہیں ایسے کہ ہم سرکار کو دیکھیں
مگر دل کی تمنا ہے جمال یار کو دیکھیں
سخاوت میں,عنایت میں, مروت میں, اخوت میں
یگانہ ہیں، مرے سرکار کے اطوار کو دیکھیں
زمانہ میں اگر چاہو سکون و امن قائم ہو
تو پھرسرکار کے ہر سیرت و کردار کو دیکھیں
نکیرو چاہنا جو پوچھ لینا تم ,مگر پہلے
نگاہوں کی تمنا ہے رخ سرکار کو دیکھیں
تمنائے دلی ہے کاش وہ دن بھی میسر ہو
مدینہ جائیں اور جاکر گل و گلزار کو دیکھیں
خدا کے پاس لمحہ میں چلے جانا,چلے آنا
شب اسری مرے سرکار کی رفتار کو دیکھیں
ہے فضل بے نوا کی یہ تمنا اے میرے آقا
کہ جب بھی بند ہوں آنکهيں ترے انوار کو دیکھیں
ڈاکٹر سید فضل الرحمن کاظمی