واہ ۔کیا بات ہے۔صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمشاہ کونین سے محبت ہے
یہی احساس میری دولت ہے
شاخ کن کا ہے تو گلِ تازہ
باغِ کن میں تری ہی نکہت ہے
آ گئے وجد میں زمان و مکاں
آمدِ تاجدارِ خلقت ہے
کیسے جنت نشاں کہوں اس کو
تیرا کوچہ تو رشک جنت ہے
یہ کرم ہے ترا کہ میری طرف
ملتفت تیری چشمِ رحمت ہے
اے سحابِ سخائے شاہ امم
تیری ہر موڑ پر ضرورت ہے
میرے دامن میں ان کا برگ عطا!
یہ عنایت بڑی عنایت ہے
آمدو رفت میری سانسوں کی
یادِ آقا! تری بدولت ہے
سب کو ارزاں نہیں ہوا کرتی
نعت گوئی تو ایک نعمت ہے
کس لیے میں درِ ثنا سے ہٹوں
اے صدف یہ مری عبادت ہے
- شمائلہ صدف عزیزی