آپ ﷺ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
عکسِ روئے مصطفےﷺ سے ایسی زیبائی ملی
‏کِھل اُٹھا رنگِ چمن ، پُھولوں کو رعنائی ملی

‏سبز گنبد کے مناظر دیکھتا رہتا ہوں میں
‏عشق میں چشمِ تصور کو وہ گیرائی ملی

‏جس طرف اُٹھیں نگاہیں محفلِ کونین میں
‏رحمۃ للعٰلمین کی جلوہ فرمائی ملی

‏ارضِ طیبہ م
 

سیما علی

لائبریرین
خَبر بھی ہے اَے زائِرانِ مَدِینہ
‏تُمہیں کِس تَمَنّا سے ہَم دیکھتے ہیں

‏خِراماں خِراماں وہ جاتے ہیں طَیبہ
‏خَیاباں خَیاباں اِرَم دیکھتے ہیں

‏یہ سُن کَر بُہت مُطمئن ہو گئے ہَم
‏کہ حال اَپنا شاہِ اُمَم دیکھتے ہیں

‏سَیِّد مَحمُودؔ قادری
 

سیما علی

لائبریرین
تری شان کیسے کروں بیاں
‏کہ زبان و حرف ہیں بے زباں
‏یہ کرم کہ تُو ہے درونِ دل
‏یہ شرف کہ توُ ہے رہینِ جاں

‏یوسف ظفر
 

سیما علی

لائبریرین
بے شک آتی ہے یقیناً بخدا آتی ہے
ہر مرض کی ہاں مدینے سے دوا آتی ہے

آہی جاتے ہیں خیا لوں میں بلا لِ حبشی
جب بھی مسجد سے اذانوں کی صدا آتی ہے

نیکیوں میں مری ایمان وعقیدے میں مرے
مدحتِ شاہِ مدینہ سے ضیا آتی ہے

بعد میں پھیلتی ہےخاورِمشرِق کی کرن
پہلے سر روضۂ اقدس پہ جھکا آتی ہے

کون آیا ہے یہاں خوشبوئے طیبہ لیکر
ایسا لگتا ہے کہ جنت کی ہوا آتی ہے

مرکے سیدھے وہ چلا جاتا سوئے جنّت
جس کی سرکار کی چوکھٹ پہ قضاآتی ہے

مسکراتے ہوئے کہنے لگے مجھ سے قدسی
تجھکو "زاہد "میرے آقا کی ثنا آتی ہے

محمد زاہد رضابنارسی
 

سیما علی

لائبریرین
پیغام صباء لائی ھے گلزارِ نبی سے
‏آیا ھے بُلاوا مجھے دربارِ نبی سے
‏صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
 

سیما علی

لائبریرین
تحفہ یہ ملا ہے مجھے سرکارِ نبیﷺ سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی ﷺسے

شکرِ خدا کہ آج گھڑی اُس سفر کی ہے
جس پر نثار جان و بقا و ظفر کی ہے

بھاتی نہیں مجھے ہمدم جنت کی جوانی
سنتا نہیں زاہد سے میں حوروں کی کہانی

عاشق ہوں مجھے عشق ہے دیوارِ نبی سے
آیا ہے بلاوا مجھے دربارِ نبی سے
حمید بیگ عالم
 

سیما علی

لائبریرین
بحضورِ سیّدُ المُرسَلِینؐ صلّی اللّٰهُ تعالٰی علیہ وآلہٖ وسلّم

ہر آن اِک تپشِ غم خیرالبشرؐ کی ہے
اب تو یہ آگ دِل کے لیے عُمر بھر کی ہے

عِزّت اُسی کی، شان اُسی کے سفر کی ہے
جس دِل کو آرزُو درِ خیرُالبشرؐ کی ہے

جِس رہگُزر سے گُزرے ہیں محبُوبِؐ کردگار
اکسیر مُجھ کو خاک اُسی رہگُزر کی ہے

پہنچُوں مدینہ، دل کی یہ ہر دَم ہے آرزُو
دیکُھوں نبیؐ کا شہر، یہ حسرت نظر کی ہے

سچ ہے کہ فخر ہے مجھے خُود اپنی ذات پر
کیوں کر نہ ہو کہ خاک مِری اُنؐ کے دَر کی ہے

یا رب! نصیب دولتِ عشقِ رسولؐ ہو
مُجھ کو ہَوس نہ زر کی، نہ لعل و گُہر کی ہے

لوگوں نے دے دیا ہے اُسے کہکشاں کا نام
جو دُھول آسماں پہ تِری رہ گُزر کی ہے

ماہ و نجُوم کو تِرے جلووں کی ہے تلاش
جو اُن کی جستجو ہے وہی بحر و بر کی ہے

کہتا ہے، سب ضیائے نبیؐ مَیں سمیٹ لُوں
کتنی بڑی یہ بات دلِ مختصر کی ہے

پہنچے وہ بارگاہِ رسالت مآبؐ میں
جس دل کو احتیاج کِسی چارہ گر کی ہے

اُس آستانِ پاک پہ سجدے کیے ہزار
اُنؐ کے حضُور خم ہو، سعادت یہ سَر کی ہے

کیوں کر کہُوں نصِیرؔ زمانے سے حالِ دل
گھر میں رہے جو بات وہی بات گھر کی ہے ۔

سیّدپِیرنصِیرالدّین نصِیرؔ جیلانی،
 

کاشفی

محفلین
مداح ہوں میں دل سے محمد کی آل کا
مشتاق ہوں وصیٔ نبی کے جمال کا

سو جان سے فدا ہوں محمد کے نام پر
جس نے بتایا فرق حرام و حلال کا

تاریکیٔ لحد سے کچھ آغاؔ نہ خوف کر
دامن ہے تیرے ہاتھ میں زہرا کے لال کا
 

سیما علی

لائبریرین
نعت شریف
"دل کی دنیا میں محبت کا صحیفہ اترا"
دیکھ لو رحمت العا لمین کا تحفہ اترا
دنیا کو جو ایک مثال دی ہر خدمت کی
شہروں میں ہے شہر بے مثال مدینہ اترا
ہر ظلمت کی جہالت نو کو مٹانے آیا
اللہ کی واحدنیت کا ستارہ اترا
نور ہی نور زمانے میں ہے نبی کے دم سے
میٹھے لب و لہجہ روشن چہرہ اترا
دنیا پر بے ہودگی کا دور دورہ تھا
طوفاں ہلاکت میں آقا کا سفینہ اترا
اعلا تجھ پے نعمت ہے نعت گویٔ کا
لاکھوں نبیوں میں سب سے چمکتا نگینہ اترا
انوارالحسن اعلیٔ
 

سیما علی

لائبریرین
مری نجات کا ہوگا ظفرؔ وسیلہ وہی
‏جو لفظ نعت کا میرے خیال تک پہنچا

‏ظفر اقبال ظفر
 

سیما علی

لائبریرین
بحضورِ سیّدُ المُرسَلِینؐ صلّی اللّٰهُ تعالٰی علیہ وآلہٖ وسلّم

آنسُو جو آئے آنکھ میں مثلِ گُہر لگے
ختمِ رُسُلؐ کی یاد سے ہم معتبر لگے

اُس کے لئے دیارِ نبیؐ ہے پناہ گاہ
ٹھوکر قدم قدم پہ جِسے در بدر لگے

دیکھے جو کوئی چشمِ حقیقت سے اِس طرف
خُلدِ بریں سے بڑھ کے محمدؐ کا گھر لگے

پروازِ فِکر کیا کہُوں نعتِ رسُولؐ میں
لُطفِ خُدا سے طائرِ بے پَر کو پَر لگے

رُوئے نبیؐ کی ایک جھلک ماند کر گئی
دُنیا کے سب چراغ، چراغِ سحر لگے

آتی ہے روز گُنبدِ خَضرٰی کو چُوم کر
کیوں کر ہمیں نہ بادِ صبا مُعتبر لگے

آقا ہمارے سرورِ کونین ہیں نصِیرؔ
دونوں جہان میں ہمیں اب کِس کا ڈر لگے ۔

پِیرسیّدنصِیرالدّین نصِیرؔ جیلانی،

 

سیما علی

لائبریرین
نعت رسول مقبول ﷺ
عارفہ فاطمہ

بعد رب کے معتبر ہے سب سے قال مصطفیٰﷺ
اس سے ظاہر صاف ہے بے شک کمال مصطفیٰﷺ

سن کے مل جاتی ہے قلب و روح کو تابندگی
جب بیاں کرتا ہے کوئی شخص حالِ مصطفیٰﷺ

جس گھڑی افلاک پر آقا قدم رنجہ ہوئے
بن گئے سرتاجِ سیارہ نعالِ مصطفیٰﷺ

جب خدا نے ثانی و سایہ بنایا ہی نہیں
کون ہے پھر لائے جو مثل و مثالِ مصطفیٰﷺ

دیکھنا ہو سارے نبیوں کا اگر حسنِ کمال
دیکھئے فرطِ عقیدت سے کمالِ مصطفیٰﷺ

جو نہ تپتی ریت پر بھی کلمے کا منکر ہؤا
ہے سلامی عزم کو تیرے بلالِ مصطفےﷺ

میں نہیں اے عارفہ کہتے ہیں یہ علمائے حق
جھوم کر برسے گی محشر میں نوالِ مصطفیٰﷺ
 

سیما علی

لائبریرین
آپ کی نسبت سہارا ہے مرا کونین میں
بس رہے قائم یہ نسبت یا رسول اللہ کرم

سر زمینِ پاک پر اپنا ٹھکانہ ہو جلیل
دل کی ہے بس یہ ہی چاہت یا رسول اللہ کرم

حافظ محمد عبد الجلیل
 

سیما علی

لائبریرین
اس کی قسمت پہ فدا تخت شہی کی راحت
خاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہو

بند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیں
اس کی نظروں میں تیرا جلوہ زیبائی ہو

  • مولانا حسن رضا بریلوی
 

سیما علی

لائبریرین
صبح باندھوں گا مَیں تجھ کو مقطعِ نعتِ نبی
روشنی کے مطلعِ اظہار پر شب بھر اُتر

حاصلِ نظمِ دو عالم، جلوئہ مقصودِؔ کُن
بہرِ تکمیلِ سخن ادراک کے اوپر اُتر

مقصود علی شاہ
 

سیما علی

لائبریرین
..
‏رات جی کھول کے پھر میں نے دعا مانگی ہے
اور اک چیز بڑی بیش بہا مانگی ہے

اور وہ چیز نہ دولت، نہ مکاں ہے، نہ محل
تاج مانگا ہے، نہ د ستار و قبا مانگی ہے
‏نہ تو قدموں کے تلے فرشِ گہر مانگا ہے
اور نہ سر پر کلہِ بالِ ہما مانگی ہے

نہ شریک سفر و زاد سفر مانگا ہے
نہ صدائے جرس و بانگِ درا مانگی ہے
‏نہ سکندر كی طرح فتح کا پرچم مانگا
اور نہ مانندِ خضر عمرِ بقا مانگی ہے

نہ کوئی عہدہ، نہ کرسی، نہ لقب مانگا ہے
نہ کسی خدمتِ قومی کی جزا مانگی ہے
‏نہ تو مہمانِ خصوصی کا شرف مانگا ہے
اور نہ محفل میں کہیں صدر کی جا مانگی ہے

نہ تو منظر کوئی شاداب و حسیں مانگا ہے
نہ صحت بخش کوئی آب و ہوا مانگی ہے
‏محفلِ عیش نہ سامانِ طرب مانگا ہے
چاندنی رات نہ گھنگور گھٹا مانگی ہے

بانسری مانگی، نہ طاؤس، نہ بربط، نہ رباب
نہ کوئی مطربۂ شیریں نوا مانگی ہے
‏چین کی نیند، نہ آرام کا پہلو مانگا
بختِ بیدار، نہ تقدیرِ رسا مانگی ہے

نہ تو اشکوں کی فراوانی سے مانگی ہے نجات
اور نہ اپنے مرَض دل کی شفا مانگی ہے
‏سن کے حیران ہوئے جاتے ہیں اربابِ چمن
آخرش! کون سی پاگل نے دعا مانگی ہے

آ! ترے کان میں کہہ دوں اے نسیمِ سحری!
سب سے پیاری مجھے کیا چیز ہے؟ کیا مانگی ہے

وہ سراپائے رحم گنبد خضری کے مکیں
ان کی غلامی میں مرنے کی دعا مانگی ہے۔

صلی اللہ علیہ وآلہ وبارک وسلم
 

سیما علی

لائبریرین
اس زمانے نے تو بس مار ہی ڈالا ہوتا
مصطفیﷺ نے نہ اگر ہم کو سنبھالا ہوتا
(ایاز عباسی)
 

سیما علی

لائبریرین
شافعِ محشر، حبیبِ کبریا، ختم الرسلﷺ
‏ھے سرِ اقدس سے عزت طرہ و دستار کی

‏حمدِ خالق، مدحتِ محبوب ھے، اہلِ خرد
‏صورتِ تعریفِ رب، بس نعت ھے سرکارﷺ کی
 

سیما علی

لائبریرین
حرفِ کُن پر بھی کرم کی انتہاء آقاﷺ کی ہے
‏اور صدائے لم یزل میں بھی نِدا آقاﷺ کی ہے

‏ہے رسولِ پاکﷺ کا وردِ زُباں حمدِ خدا
‏اور الٰہی حمد کی زینت ثناء آقاﷺ کی ہے
 
Top