سیما علی
لائبریرین
شہدا ء بدر کی یاد میں کہی گئی اس دلسوز نظم میں حضرت حسان رضی اللہ عنہ میدانِ جہاد کی خوفناک فضا میں صحابہ کرام ک رضی اللہ عنہم کے جذبۂ وفا کی تصویر کشی کرتے ہوئے لکھتے ہیں:
تذکرت عصرًا قد مضی فتھافت
بنات الحشا وانھل منی المدامع
صبابۃ وجدٍ ذکر تنی احبۃ
قتلی مضوا فیھم نضیع ورافع
وفوا یوم بدرٍ للرسول وفوقھم
ضلال المنایا والسبوف اللوامع
(دیوانِ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ص ۱۹۷)
’’ مجھے ماضی یاد آیا تو میرا دل غمگین اور آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔ یہ بے چینی میرے ان دوستوں کی یاد میں ہے جو (غزوہ بدر میں) شہید ہوگئے، جن میں (میرے قریبی ساتھی) نضیع اور رافع بھی تھے۔جب ان پر موت کے سائے منڈلارہے تھے اور چمکتی تلواریں ٹوٹ رہی تھیں، انہوں نے اس وقت بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھر پور وفاداری کی‘‘
تذکرت عصرًا قد مضی فتھافت
بنات الحشا وانھل منی المدامع
صبابۃ وجدٍ ذکر تنی احبۃ
قتلی مضوا فیھم نضیع ورافع
وفوا یوم بدرٍ للرسول وفوقھم
ضلال المنایا والسبوف اللوامع
(دیوانِ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ص ۱۹۷)
’’ مجھے ماضی یاد آیا تو میرا دل غمگین اور آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔ یہ بے چینی میرے ان دوستوں کی یاد میں ہے جو (غزوہ بدر میں) شہید ہوگئے، جن میں (میرے قریبی ساتھی) نضیع اور رافع بھی تھے۔جب ان پر موت کے سائے منڈلارہے تھے اور چمکتی تلواریں ٹوٹ رہی تھیں، انہوں نے اس وقت بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھر پور وفاداری کی‘‘