جناب بابو برج گوپی ناتھ صاحب بیکل ؔ امرتسری نے کس عمدگی سے اپنے جذبات کا اظہار نظم مسدس میں کیا ہے ، ملاحظہ فرمائیں۔ ؎
اے رسول پاک، اے پیغمبر عالی وقار
چشم باطن بیں نے دیکھی تجھ میں شانِ کردگار
تیرے دم سے گل نظر آئے رہ عرفاں کے خار
خوبیوں کا ہو تری کیونکر بھلا ہم سے شمار
نور سے تیرے اندھیرے میں درخشانی ہوئی
تیرے آگے آبرو کفّار کی پانی ہوئی
اک جہالت کی گھٹا تھی چار سو چھائی ہوئی
ہر طرف خلقِ خدا پھرتی تھی گھبرائی ہوئی
شاخ دیدار کی بھی بے طرح مرجھائی ہوئی
لہلہا اٹھی تری جب جلوہ آرائی ہوئی