مبارکباد اپریل فول مبارک!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

arifkarim

معطل
تمام احباب کو شرارتوں، مسرتوں اور ہنسی مزح کا یہ عالمی دن مبارک:
april-fool-33a.jpg
 

شیزان

لائبریرین
مزاح یا مذاق ایک حد تک ہی درست ہوتا ہے
اور اگر یہ مزاح جان لیوا ہو جائے تو بہت ہی غلط بات ہے
سب سے گذارش ہے کہ پلیز کسی سے ایسا ہولناک مذاق مت کیجئے جس سے کسی کی جان جانے کا خدشہ پیدا ہو جائے۔۔۔
 
حقائق یہ ہیں کہ میں نے آج تک اسے تضحیک، پریشانی، فریب، جھوٹ اور اچھے دوستوں کا اعتماد کھونے کا دن پایا ہے۔
میری اکلوتی غزل کا ایک شعر
دوستوں کو فریب دے کر ہم
کیوں بھروسے کا خون کرتے ہیں​
 
ویسے اتنا سیریس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے ہاں لوگ یکم اپریل کا انتظار ہی کب کرتے ہیں۔
انتظار والی بات بھی ٹھیک ہے۔ مگر میرا دل اس بات پر بہت کڑھتا ہے کہ ہمارے ہاں ہنسی مذاق کا مطلب عموماً دوسرے کی تضحیک لیا جاتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
انتظار والی بات بھی ٹھیک ہے۔ مگر میرا دل اس بات پر بہت کڑھتا ہے کہ ہمارے ہاں ہنسی مذاق کا مطلب عموماً دوسرے کی تضحیک لیا جاتا ہے۔

میرا بھی۔

ہنسنا بُھولے، ہنسی اُڑانا سیکھ لیا
پہلے کب یہ رنگ ہوا تھا لوگوں کا
:sad:
 

محمداحمد

لائبریرین
انتظار والی بات بھی ٹھیک ہے۔ مگر میرا دل اس بات پر بہت کڑھتا ہے کہ ہمارے ہاں ہنسی مذاق کا مطلب عموماً دوسرے کی تضحیک لیا جاتا ہے۔

یوں بھی "اب" کامیڈی کے نام پر جو کچھ ٹی وی پر پیش کیا جاتا ہے اُس میں سے تضحیک کا پہلو نکال دیا جائے تو باقی کچھ نہیں بنتا۔

سو یہی لوگوں کا مزاج بنتا جا رہا ہے۔
 

ابن رضا

لائبریرین
اس کو یومِ حماقت کی بجائے یومِ کذب بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس میں جھوٹ بول کر لوگوں کی تفریح کا کم اور جان کنی کا زیادہ سامان کیا جاتا ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
ویسے آپس کی بات ہے یہ بیوقوفانہ GREETINGS بڑے بیوقوفانہ طریقے سے دی گئی یہاں ...مبارک کہنے کا کوئی محل نہیں ہے ... :)
 
یہ "اکلوتی غزل" کب تک اکلوتی رہے گی؟ :)
جب تک حاضر و غیب سے کچھ اور مضامین وارد نہیں ہوتے۔ زبردستی کی شاعری کے خلاف ہوں۔ :)
بقول دادا مرحوم:
اے نظرؔ کچھ چاہئے مقصد سے بھی وابستگی
خامہ فرسائی کی خاطر خامہ فرسائی نہ کر​
 
ویسے آپس کی بات ہے یہ بیوقوفانہ GREETINGS بڑے بیوقوفانہ طریقے سے دی گئی یہاں ...مبارک کہنے کا کوئی محل نہیں ہے ... :)

ویکهی جا مولا دے رنگ
اس کو یومِ حماقت کی بجائے یومِ کذب بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس میں جھوٹ بول کر لوگوں کی تفریح کا کم اور جان کنی کا زیادہ سامان کیا جاتا ہے
بجا فرمایا ۔

الا لعنت الله علی الکاذبین
بیشک اللہ جھوٹے شخص پر لعنت کرتا ہے۔
 

گلزار خان

محفلین
” اپریل فول…” یہ گزشتہ سال کی بات ہے"

یہ گزشتہ سال کی بات ہے۔ میں اپنے آفس میں کام کررہا تھا کہ میرے کولیگ وقاص کا موبائل فون بج اٹھا۔ اس نے کال ریسیو کی، فون رکھنے کے بعد وہ خاصا پریشان نظر آرہا تھا۔ میں نے پوچھا کہ
” کیا ہواوقاص! کوئی پریشانی ہے؟“
کہنے لگا کہ” ہاں یار!بہت بڑی مصیبت میں پھنس گیا ہوں۔“
”اوہ، اللہ خیر کرے، کچھ بتائیں تو سہی۔“
میرے استفسار پر وقاص نے انتہائی پریشانی کے عالم میں مختصراًبتایا کہ
” میری بیوی کا فون تھا، میرے بیٹے عمران کو کسی نے گولی ماردی ہے اور وہ شدید زخمی حالت میں جناح ہسپتال میں ایڈمٹ ہے، مجھے فوراًجانا ہوگا۔“

وقاص صاحب فوراً آفس سے نکلے اور گاڑی کی طرف لپکے۔ اُنہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ سب اتنا اچانک کیسے ہوا؟ٹینشن کی وجہ سے اُن کادماغ ماﺅف ہوا جارہا تھا۔ آندھی طوفان کی طرح گاڑی چلاتے ہوئے وہ تیزی سے ہسپتال پہنچنا چاہتے تھے۔وہ برق رفتاری سے شہر کی سڑکوں پر گاڑی دوڑارہے تھے۔ اُن کا ذہن ڈرائیونگ کی بجائے اپنے بیٹے کی طرف الجھاہواتھا۔ اچانک سامنے سے آنے والی ایک بس سے ان کی گاڑی بری طرح ٹکرائی اور سڑک پر لڑھکتی گئی۔ کچھ دیر بعد ایمبولینس وقاص صاحب کی لاش لیے جناح ہسپتال کی طرف جارہی تھی۔ جب اُن کے گھر والوں کوفون کرکے ایکسیڈنٹ کے متعلق بتایا گیا تو ان کے بوڑھے والدین اس صدمے کو برداشت نہ کرسکیں اور فوری ہارٹ اٹیک کی وجہ سے دونوں موت کے منہ میں چلے گئے۔ دوسری طرف وقاص کی بیوی پھٹی پھٹی آنکھوں سے یہ منظر دیکھ رہی تھی جہاں اس کا منایا گیا “چھوٹا سا” اپریل فول اس کی زندگی میں قیامت برپا کر چکا تھا۔ربط اس حقیقت کو نظر کے سامنے رکھتے ہوئے ہم کو چاہیے کے ہم یکم اپریل کو اپریل فول کے طور پر منانا چھوڑ ہی دیں اور اس جھوٹ سے بچنے کی کوشیش خود بھی اور دوسروں کو بھی اس سے پرے رکھنا چاہیے۔

 

arifkarim

معطل
کیا اس کو یومِ حماقت کہا یا پکارا جا سکتا ہے؟
جی کیوں نہیں۔ جنہیں یہ دن محض جھوٹ بولنے یا کسی کی تضحیک کرنے کا دن لگتا ہے وہ اسے یوم حماقت کہہ سکتے ہیں۔

اس کو یومِ حماقت کی بجائے یومِ کذب بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس میں جھوٹ بول کر لوگوں کی تفریح کا کم اور جان کنی کا زیادہ سامان کیا جاتا ہے
ایسا آپ کا ماننا ہے۔ ہم مغرب میں اپریل فول ایسے نہیں مناتے۔ اپریل فول کا مقصد نہ تو محض جھوٹ بول کر کسی کو تکلیف پہنچانا ہوتا ہے اور نہ ہی کسی کی تضحیک کرنا۔ اپریل فول تو محض ہنسی مذاق کا دن ہے جب ہم دوستوں، رشتہ داروں کیساتھ ہلکی پھلکی سی چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں۔ جنہیں اپریل فول کی تاریخ یاد ہوتی ہے وہ فوراً سمجھ جاتے ہیں اور شرارت کا شکار نہیں ہوتے۔ البتہ جن کے ذہن میں نہیں ہوتا وہ پھنس جاتے ہیں۔
ہماری کچھ شرارتیں:
کچھ سال قبل کی بات ہے یکم اپریل اتوار کے روز آیا۔ ہمارا چھوٹا بھائی جسکو اسکول جانے کی بہت جلدی ہوتی تھی اس دن دیر تک سویا رہا۔ ہمیں شرارت سوجھی اور گھر کی تمام گھڑیاں 7 بجے کر کے اسکو جگایا اور کہا کہ اسکول نہیں جانا اتنی دیر ہو گئی ہے۔ وہ بیچارا جلدی جلدی اٹھا، منہ ہاتھ دھو کر ناشتہ کر کے بستہ اٹھایا اور گھر سے باہر نکلنے ہی والا تھا کہ ہم نے کہہ دیا: اپریل فول! بس پھر کیا تھا ہم دونوں کا ہنس ہنس کر برا حال ہو گیا۔
ہمارے ایک کولیگ ہیں جنکا کام کمپنی کے سرورز کی مانیٹرنگ کرنا ہے۔ پچھلے سال یکم اپریل کو جب ہم آفس پہنچے تو وہ ابھی تک آئے نہیں تھے۔ ہم نے مانیٹر کی ساری تاریں اتار دیں تاکہ تمام سرورز آف لائن نظر آئیں۔ اسکا اسنیپ شاٹ لیا اور اصل پروگرام کو ٹاسک بار میں ڈال کر اسنیپ شاٹ سکرین پر آویزاں کر دیا۔ اور پھر تمام تاریں واپس جوڑ دیں۔
موصوف دیر سے آفس پہنچے تو مانیٹر اسکرین دیکھ کر ہوش اڑ گئے۔ دوڑے دوڑے گئے اور ملک میں موجود مختلف آفسز میں فون کھڑکا دیا کہ کیا معاملہ ہے جہاں سے اطلاع ملی کہ تمام سسٹمز نارمل کام کر رہے ہیں۔ پسینہ پونچھ کر واپس مانیٹر روم میں آئے تو اسکرین پر اپریل فول آویزاں تھا اور تمام کولیگز ٹھاٹھے مار کر ہنس رہے تھے۔ جسپر انکی جان میں جان آئی اور وہ بھی بہت ہنسے۔
ان سب مثالوں کو بتانے کا مقصد یہ ہے کہ مغرب میں اپریل فول بالکل ویسے نہیں منایا جاتا جیسا پاکستان میں رواج ہے۔ کہ جھوٹ بول کر بندے کو ہسپتال پہنچا دو یا اسکی تضحیک کر کے ذلیل و رسوا کرو۔ مغربی اپریل فول اور دیسی اپریل فول میں زمین آسمان کا فرق ہے۔

انتظار والی بات بھی ٹھیک ہے۔ مگر میرا دل اس بات پر بہت کڑھتا ہے کہ ہمارے ہاں ہنسی مذاق کا مطلب عموماً دوسرے کی تضحیک لیا جاتا ہے۔
درست۔ پاکستان میں پیروڈی کا معیار دیگر اخلاقیات کی طرح بہت گر چکا ہے۔ اسے ابھارنے کی ضرورت ہے۔

ویسے آپس کی بات ہے یہ بیوقوفانہ GREETINGS بڑے بیوقوفانہ طریقے سے دی گئی یہاں ...مبارک کہنے کا کوئی محل نہیں ہے ... :)
آپکو نہیں دینی تو نہ دیں۔ جنکو دینی ہے وہ دیں۔
 

arifkarim

معطل
ہم یکم اپریل کو اپریل فول کے طور پر منانا چھوڑ ہی دیں اور اس جھوٹ سے بچنے کی کوشیش خود بھی اور دوسروں کو بھی اس سے پرے رکھنا چاہیے۔
اگر اپریل فول واقعی منانا ہے تو جس طرح مغربی مناتے ہیں ویسے منائیں۔ وگرنہ نہ منائیں۔ ہر مغربی کام دیسی انداز میں کرنا ضروری نہیں ہوتا۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top