میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا
سید شیرازی محفلین نومبر 3، 2015 #481 میں تیرے ملنے کو معجزہ کہہ رہا تھا لیکن تیرے بچھڑنے کا سانحہ بھی کمال گزرا
سید عاطف علی لائبریرین نومبر 3، 2015 #483 اجنبی سے اس لیے دامن بچاتا ہوں ضیاؔء آشنا ہونے سے پہلے رازداں ہوجائےگا ----------------------- سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری ۔
اجنبی سے اس لیے دامن بچاتا ہوں ضیاؔء آشنا ہونے سے پہلے رازداں ہوجائےگا ----------------------- سید خورشید علی ضیاء عزیزی جے پوری ۔
سید شیرازی محفلین نومبر 4، 2015 #484 کسی نے دُھول کیا آنکھوں میں جھونکی! میں اب پہلے سے بہتر---دیکھتا ہوں
نازنین شاہ محفلین نومبر 26، 2015 #485 تو بھی تو کوئی غیر نہیں غمگسار ہے تھوڑی سی خاک تو بھی میرے سر میں ڈال دے
ادب دوست معطل نومبر 26، 2015 #486 اسی لئے میں ملنے سے کتراتا ہوں لوگوں کو احول سنانا پڑتا ہے فیاض علی فیاض
نازنین شاہ محفلین نومبر 26، 2015 #487 میرے ہاتھوں کے تراشے ہوئے پتھر کے صنم آج بت خانے میں بھگوان بنے بیٹھے ہیں
نازنین شاہ محفلین نومبر 26، 2015 #488 جلا ہے جسم جہاں دل بھی جل گیا ہو گا کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے؟
نازنین شاہ محفلین نومبر 26، 2015 #489 پیار کی دو چار باتیں درد کے دو چار پھول واعظا! انسان کو انسان کرنے کے لئے
نازنین شاہ محفلین نومبر 26، 2015 #491 خرچ لمحوں میں تیرے دستِ کشادہ سے ہوئے کتنی صدیوں کی مشقت سے کمائے ہوئے ہم
نازنین شاہ محفلین نومبر 28، 2015 #492 پلکوں سے ستاروں کی کمائی کا سبب پوچھ آ مجھ سے کسی روز جدائی کا سبب پوچھ یہ پوچھ کہ کیوں جوگ لیا سبز رتوں میں مجھ سے بھی فقیری کا گدائی کا سبب پوچھ
پلکوں سے ستاروں کی کمائی کا سبب پوچھ آ مجھ سے کسی روز جدائی کا سبب پوچھ یہ پوچھ کہ کیوں جوگ لیا سبز رتوں میں مجھ سے بھی فقیری کا گدائی کا سبب پوچھ
نازنین شاہ محفلین نومبر 29، 2015 #493 مجھے اس نے کہا ، آو نئی دنیا بساتے ہیں اسے سوجھی شرارت تھی ، یہ دل کچھ اور سمجھا تھا
نازنین شاہ محفلین نومبر 29، 2015 #494 معدوم ہو چکے ہیں اب ان کے نشان بھی جو زخم منتظر تھے کبھی اندمال کے
نازنین شاہ محفلین نومبر 29، 2015 #495 پیاسا وطن سے دور بہت دور جا بسا اب کیوں کھڑے ہو ہاتھ میں ساغر لئے ہوئے
نازنین شاہ محفلین نومبر 29، 2015 #496 ٹکرائیں سر کو یا کوئی صورت تراش لیں بیٹھے ہیں اپنے سامنے پتھر لیے ہوئے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 7، 2015 #497 کس کا شکوہ کروں خدا میرے کوئی مجرم نہیں سوا میرے اپنا دھوکہ تو میں نے کھایا ہے میں نے شیشے کا گھر بنایا ہے
کس کا شکوہ کروں خدا میرے کوئی مجرم نہیں سوا میرے اپنا دھوکہ تو میں نے کھایا ہے میں نے شیشے کا گھر بنایا ہے
نازنین شاہ محفلین دسمبر 22، 2015 #498 غم ہجر لاکھ کڑا سہی پہ فراز کچھ تو خیال کر میری جاں یہ محفل شعر ہے تو نہ ساتھ ساتھ غزل کے رو
مخلص انسان محفلین دسمبر 22، 2015 #499 نظر کے سامنے اک راستہ ضروری ہے بھٹکتے رہنے کا بھی سلسلہ ضروری ہے