بہا اے چشم تر ایسا بھی ایک آنسو ندامت کا جسے دامن پے لینے رحمت پروردگار آئے قمر جلالوی
سیما علی لائبریرین نومبر 18، 2021 #621 بہا اے چشم تر ایسا بھی ایک آنسو ندامت کا جسے دامن پے لینے رحمت پروردگار آئے قمر جلالوی
سیما علی لائبریرین نومبر 18، 2021 #622 مجروح جو کردے دلِ انساں کی حقیقت اس شوخئ گفتار پہ تنقید کا حق ہے!!!! ﺳﺎﻏﺮؔ ﺻﺪﯾﻘﯽ
گُلِ یاسمیں لائبریرین نومبر 23، 2021 #623 ہجوم اِک منتشر ریوڑ کی طرح چل رہا ہے کہ ان میں سمت کا جو سوچتا ہے، لاپتہ ہے وہ جن کی روح جڑ سے مر چکی ہے، پھر رہے ہیں جو خود میں دفن ہو کر جی اٹھا ہے، لاپتہ ہے
ہجوم اِک منتشر ریوڑ کی طرح چل رہا ہے کہ ان میں سمت کا جو سوچتا ہے، لاپتہ ہے وہ جن کی روح جڑ سے مر چکی ہے، پھر رہے ہیں جو خود میں دفن ہو کر جی اٹھا ہے، لاپتہ ہے
سیما علی لائبریرین نومبر 23، 2021 #624 وہ چار چاند فلک کو لگا چلا ہوں قمرؔ کہ میرے بعد ستارے کہیں گے افسانے اُستاد قمر جلالوی
سیما علی لائبریرین نومبر 24، 2021 #625 جگنو ہی سہی فصیل شب میں آئینہ خصال آ گیا ہے!!!!!!!؟!!!!!!!!! ادا جعفری
سیما علی لائبریرین نومبر 24، 2021 #626 جس ہاتھ کی تقدیس نے گلشن کو سنوارا اس ہاتھ کی تقدیر پہ آزردہ رہی ہوں!!!!!!!!!
سیما علی لائبریرین دسمبر 16، 2021 #627 نہ تُو مِلا ہے ، نہ خود ہی سے نبھ سکی اپنی تو پھر یہ عُمر کہاں ہم نے رائیگاں کی ہے سلیم کوثر
سیما علی لائبریرین دسمبر 17، 2021 #628 ہر چارہ گر کو چارہ گری سے گریز تھا ورنہ ہمیں جو دکھ تھے بہت لادوا نہ تھے فیض احمد فیض
سیما علی لائبریرین دسمبر 20، 2021 #630 نہ کوئی وعدہ نہ کوئی یقیں نہ کوئی اُمید مگر ہمیں تو ترا انتظار کرنا تھا فراق گورکھپوری
سیما علی لائبریرین دسمبر 22، 2021 #631 لے تو آیا ہوں تجھے گھیر کے اپنی جانب آگے انسان کی اپنی بھی لگن ہوتی ہے اظہر فراغ
سیما علی لائبریرین جنوری 15، 2022 #632 رواج بسکہ ہے آرائش نشاط کا اب بتوں کی چال کو دیکھے ہے خال خال گرہ (ایمان)
سیما علی لائبریرین جنوری 19، 2022 #633 چمن کو ہم نے خود اپنے لہو سے سینچا ہے ہمیں بہار پہ دعویٰ ہے اپنے حق کی طرح (شاعر لکھنوی)
سیما علی لائبریرین جنوری 19، 2022 #634 مجھ کو اس کے نہیں خود میرے حوالے کرتے کم سے کم۔ ۔ یہ تو مرے چاہنے والے کرتے سیما غزل
محمد وارث لائبریرین جنوری 21، 2022 #635 غالب چُھٹی' شراب' پر اب بھی کبھی کبھی پیتا ہوں روز ابر و شب ماہ تاب میں
گُلِ یاسمیں لائبریرین جنوری 21، 2022 #636 فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی ہیں بھرپور جب تک خزانے ترے دلوں کو جراحت کا لطف آ گیا لگے ہیں کچھ ایسے نشانے ترے عبدالحمید عدم
فقیروں کی جھولی نہ ہوگی تہی ہیں بھرپور جب تک خزانے ترے دلوں کو جراحت کا لطف آ گیا لگے ہیں کچھ ایسے نشانے ترے عبدالحمید عدم
سیما علی لائبریرین فروری 17، 2022 #637 جو ہے زباں پہ دِل کو نہیں اُس سے فائدہ جو دِل میں ہے، وہ لا نہیں سکتے زبان پر اکبرؔ الٰہ آبادی
سیما علی لائبریرین مارچ 2، 2022 #638 اُنکی زباں پہ غیر کی تعریف ہائے ہائے کیونکر کہوں یہ بات۔ بنائی ہوئی سی ہے احمد حسین مائل
سیما علی لائبریرین مارچ 5، 2022 #639 مجروح ہوئے مائل کس آفتِ دوراں پر اے حضرتِ من، تم نے دل بھی نہ لگا جانا
سیما علی لائبریرین نومبر 18، 2022 #640 فکر معاش، عشق بتاں، یاد رفتگاں اس زندگی میں اب کوئی کیا کیا کیا کرے سودا