اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

سیما علی

لائبریرین
تاروں کی بہاروں میں بھی قمر تم افسردہ سے رہتے ہو
پھولوں کو تو دیکھو کانٹوں میں ہنس ہنس کے گزارا کرتے ہیں

قمر جلالوی
 

سیما علی

لائبریرین
جو ذرا سی پی کے بہک گیا اسے میکدے سے نکال دو
یہاں تنگ نظر کا گزر نہیں یہاں اہل ظرف کا کام ہے
جگر مراد آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
برباد کر کے بصرہ و بغداد کا جمال
اب چشم بد ہے جانب خیبر لگی ہوئی
غیروں سے کیا گلہ ہو کہ اپنوں کے ہاتھ سے
ہے دوسروں کی آگ میرے گھر لگی ہوئی
احمدفراز
 

سیما علی

لائبریرین
نگاہِ شوق میں آ پردہ گماں سے نکل
میں اپنی ذات سے نکلوں تُو لامکاں سے نکل

تُو جانتا ہے مری پستیوں کو پھر بھی کبھی
مری زمیں پہ اتر اپنے آسماں سے نکل
(احمد بشیر طاہر)
 
Top