ابن سعید
خادم
ویسے مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی گوشے کی ضرورت ہے۔ گوشہ نشینی تو عورتوں کا خآصہ ہے یا بن باسیوں کا۔
ہمارا کیا ہے کبھی کسی چائے کی دکان پر جمع ہو گئے۔ کبھی کہیں تاش کی بازی کے لئے پیڑ کے نیچے۔ نہیں تو سردیوں کے دن ہیں الاؤ سلگا کر بیٹھ گئے تو رات 10-11 بجے تک ہلنے کا نام نہ لیا۔ کبھی کہیں مشاعرے یا جلسے میں چلے گئے تو صبح تک وہیں پوال پر سوئے رہ گئے خواہ اس دوران جیب کٹ گئی ہو۔ جبکہ وہیں جلسوں میں عورتیں ایک دوسرے کے زیورات پر بات چیت کر رہی ہوتی ہیں۔ مقرر اپنے اپنے حصے کی تقریر کرکے سونے چلے جاتے ہیں۔ رضاکار صاحبان الگ بلا لٹکائے چائے پانی میں مصروف۔ تو اس میں کہیں بھی گوشے یا بیٹھک کی ضرورت نظر نہیں آتی۔ ٹائم زیادہ ہوا تو صبح شام بھینس لے کر چرانے نکل گئے یا دو گٹھے گھاس ہی کاٹ لائے۔
ہمارا کیا ہے کبھی کسی چائے کی دکان پر جمع ہو گئے۔ کبھی کہیں تاش کی بازی کے لئے پیڑ کے نیچے۔ نہیں تو سردیوں کے دن ہیں الاؤ سلگا کر بیٹھ گئے تو رات 10-11 بجے تک ہلنے کا نام نہ لیا۔ کبھی کہیں مشاعرے یا جلسے میں چلے گئے تو صبح تک وہیں پوال پر سوئے رہ گئے خواہ اس دوران جیب کٹ گئی ہو۔ جبکہ وہیں جلسوں میں عورتیں ایک دوسرے کے زیورات پر بات چیت کر رہی ہوتی ہیں۔ مقرر اپنے اپنے حصے کی تقریر کرکے سونے چلے جاتے ہیں۔ رضاکار صاحبان الگ بلا لٹکائے چائے پانی میں مصروف۔ تو اس میں کہیں بھی گوشے یا بیٹھک کی ضرورت نظر نہیں آتی۔ ٹائم زیادہ ہوا تو صبح شام بھینس لے کر چرانے نکل گئے یا دو گٹھے گھاس ہی کاٹ لائے۔