مسلمانوں کے لئے نبی کریم ﷺ کی سنت راہنما ہیں ۔ نہ کہ کسی اور نبی کی۔
رہی بات اس سوال کی تو آدم کے لئے ایک حوا پیدا کی گئی تو یہ جوازقابل بحث نہیں کہ جس کی وجہ سے ہزاروں بیٹیاں گھروں میں بیٹھی شادیوں کے انتظار میں ان کا گھر نہ بسنے دیا جائے۔ حضرت محمد ﷺ آخری نبی ہیں اور تا قیامت پیارے نبی ﷺ ہی کی شریعت کی پیروی کی جائےگی۔
دوسری، تیسری، چوتھی شادی کو سنتِ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیروی کا جواز بنانے پر خصوصی طور پر صاحبِ لڑی سے اور ان کے حمایتی محفلین سے چند سوالات..
1. کیا دوسری شادی آپ اپنی پسند سے کریں گے یا والدین یا قریبی رشتہ داروں کو لڑکی تلاش کرنے کے لیے کہیں گے؟
2. لڑکی بیوہ ہے، طلاق یافتہ ہے یا کنواری ہے؟ کیونکہ ہم نے نہیں سنا کہ کبھی کسی نے بیوہ یا طلاق یافتہ کا بھلا کیا ہو، لوگ کنواری لڑکی کا ہی بھلا کرتے ہیں. (مطلب بھلا اپنا ہی کرتے ہیں) اس سلسلے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی کیا سنت ہے؟
3. دوسری شادی دھوم دھام سے کریں گے یا سنت رسول اپناتے ہوئے یہاں بھی سادگی سے کام لیں گے؟ پہلی شادی بھی سادگی سے ہوئی تھی؟؟