یار تم برا مان گئے ۔ تم میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہو۔ اور ’’تم‘‘ میں نے اس لیئے ’’آپ ‘‘ کو کہا کہ بہت پرانی دوستی ہے ۔میں اپنے چھوٹے بھائی کو بھی ایسا ہی مخاطب کرتا ہوں ۔ خیر آئندہ احتیاط کروں گا ۔میرا بھی خیال تھا کہ آپ بھی بڑے بزرگ ہوگئے ہونگے لیکن ’’تم ‘‘ کے طرز تخاطب سے آپ نے میرے خیال کو غلط کر دیا ۔ آپ جتنا بھی چاہیں میں آپ کو کبھی بھی ایسے مخاطب نہیں کرونگا۔ آپ آپ ہی رہیں گے۔
رہی بات چار شادیوں کی تو اب میں آپ کی طرح اپنے آپ کو فلاسفر تو نہیں سمجھتا
لیکن
میرے خیال میں ایک عورت کے لئے کسی کی دوسری تیسری چوتھی بیوی بننا زیادہ بہتر ہے
بجائے
اس کے کہ وہ معاش کے چکر میں زنا یا دیگر برے کاموں میں مبتلا ہوجائے۔
میں نے اپنا نقطہ بیان کر لیا ہے ۔لیکن آپ نے اب بھی اس کو زبردستی والی دلیل اور استدلال ثابت کرنا ہے۔
باقی میری طرف سے آپ کو مخاطب کرنے کی پوری پوری اجازت ہے ۔ کیا یاد کریں گے۔
بات فلاسفر بننے کی نہیں ہے ۔ مگر مجھے تو حیرت ہوتی ہے کہ کیا کسی کا ایمان اتنا کمزور ہوتا ہے کہ وہ کسی کی دوسری تیسری چوتھی بیوی نہ بنے تو کیا واقعی اس کے لیئے ایسے حالات پیدا ہوجاتے ہیں کہ زنا اور دوسرے برے کاموں میں مبتلا ہوجائے ۔ میرے خیال میں کسی کے کردار کو اس درجے کمزور اور پستی پر پرکھنا نہیں چاہیئے ۔ مرد اور عورت کو برے کام کرنے ہوں تو مذید شادیوں کی اجازت بھی ان کو ان کاموں سے روک نہیں سکتی۔ میرا کہنا یہ ہے کہ ایک سے زائد شادیوں کو اللہ کا احکام کی نظر میں دیکھنا چاہیئے ۔ نہ کہ اس کو زنا سے بچنے کا بہانہ بناکر اپنی نفسی خواہشوں کی تکمیل کے لیئے راہ ہموار کی جائے اور مختلف تاویلیں پیش کی جائیں ۔