اگر کوئی نظام بدلے بغیر واپس آیا تو اسے بھی شہید کردیں : طاہر القادری

فرحت کیانی

لائبریرین
محترم حاصل بزنجو صاحب کا ردعمل تو آ بھی چکا۔
جسٹس ریاض کیانی صاحب نے بھی وضاحت کر دی، اور الیکشن کمیشن نے بھی اپنا اجلاس بلا لیا ہے۔ محترم نجم سیٹھی صاحب اپنی مراعات کے حوالے سے بیان پہلے ہی دے چکےہیں
ابهی تو پہلا مرحلہ ہے. آگے آگے دیکهیے ہوتا ہے کیا.
 
ابهی تو پہلا مرحلہ ہے. آگے آگے دیکهیے ہوتا ہے کیا.
سوشل میڈیا پر محترم عمران خان صاحب کے تازہ الزامات پر کسی دل جلے نے یوں کمنٹ کیا

میرے پاس ثبوت ہیں کہ دھاندلی ہوئی کیونکہ، میرے باورچی کی بہن کو اس کے تایا جن کی وفات ہو گئی ہے نے مرنے سے پہلے بتایا تھا کہ ان کا دوست جو ان کے پنڈ میں رہتا ہے نے چنگ چی پر سفر کرتے ہوئے چنگ چی چلانے والے سے سنا تھا کہ اس کا پھپھی کا پتر جو الیکشن والے دن دہی لینے جا رہا تھا نے خود اپنے سامنے دو لوگوں کو بات کرتے سنا کہ ان کے کزن نے گیارہ مئی کو ووٹ ڈالنے کے بعد میری پریس کانفرنس میں سنا تھا کہ دھاندلی ہو گئی ہے ۔۔۔

اب اس ثبوت کی بنا پر نواز شریف کو استعفی دینا چاہیے
 

تیز

محفلین
طاہر (فتنہ ماہر) ۔۔۔ صاحب چاہ رہے ہیں کہ لوگ انکو "قائد اعظم ثانی " کا خطاب دیں ، جبکہ وہ لانگ مارچ اور دیگر ہتھکنڈوں سے فتنہ کو ہوا دے رہے ہیں ۔
یہ سب ایجنسی کے ایماء کے بغیر ممکن نہیں ۔۔۔۔
 
میرے خیال میں یہ جوشِ خطابت ہی ہے، ورنہ یقیناّ قادری صاحب کی تمام زندگی اور انکی جماعت کی ساری تاریخ پر امن جدوجہد ہی کی آئینہ دار رہی ہے۔۔۔دیکھنے والے معانی پر نظر رکھتے ہیں ، الفاظ پر نہیں۔ جسٹ اے سلپ آف ٹنگ۔۔۔۔ایک آدمی جسکی عمر 64 سال سے اوپر ہو، اور وہ متواتر کئی دن سے ایک تناؤ والی صورتحال سے دوچار ہو، روزانہ کئی کئی گھنٹے خطاب ہورہے ہوں، تمام چینلز کے ساتھ انٹرویوز چل رہے ہوں، کئی دن سے نیند پوری نہ ہئی ہو، پوری حکومتی مشینری کا پریشر ہو، کریکٹر اسیسینیٹنگ کی مہم کی زد پر ہو، تو دورانَ خطاب ایک آدھ جملہ ایسا نکل جانا عین ممکن ہے، بشری تقاضا ہے۔۔۔۔ ۔۔۔
 

ساجد

محفلین
ایک رکشے کے پیچھے لکھا تھا
"بریک لگے نہ لگے ۔۔۔ سپیڈ 190"
اور مجھے لگتا ہے یہ انقلابی رکشے بھی 190 کی سپیڈ پر بھاگتے ہیں اور بریک نہ ہونے کی وجہ سے بار بار 180 درجے کا یو ٹرن لیتے ہیں ۔ ان سے بچ کر رہو کہیں الٹ پلٹ گئے تو سب کا نقصان کریں گے ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میرے خیال میں یہ جوشِ خطابت ہی ہے، ورنہ یقیناّ قادری صاحب کی تمام زندگی اور انکی جماعت کی ساری تاریخ پر امن جدوجہد ہی کی آئینہ دار رہی ہے۔۔۔دیکھنے والے معانی پر نظر رکھتے ہیں ، الفاظ پر نہیں۔ جسٹ اے سلپ آف ٹنگ۔۔۔۔ایک آدمی جسکی عمر 64 سال سے اوپر ہو، اور وہ متواتر کئی دن سے ایک تناؤ والی صورتحال سے دوچار ہو، روزانہ کئی کئی گھنٹے خطاب ہورہے ہوں، تمام چینلز کے ساتھ انٹرویوز چل رہے ہوں، کئی دن سے نیند پوری نہ ہئی ہو، پوری حکومتی مشینری کا پریشر ہو، کریکٹر اسیسینیٹنگ کی مہم کی زد پر ہو، تو دورانَ خطاب ایک آدھ جملہ ایسا نکل جانا عین ممکن ہے، بشری تقاضا ہے۔۔۔۔ ۔۔۔
لیکن غزنوی بهائی ایسی سلپ آف ٹنگ کا نتیجہ کتنا سنگین ہو سکتا ہے.
اور جوش خطابت تو علامہ کا ہر بار ایسا ہی ہوتا ہے. چاہے چار دن سے میڈیا کو انٹرویو دے رہے ہوں یا کتنے عرصے بعد کینیڈا سے واپس لوٹ رہے ہوں.
 
لیکن غزنوی بهائی ایسی سلپ آف ٹنگ کا نتیجہ کتنا سنگین ہو سکتا ہے.
اور جوش خطابت تو علامہ کا ہر بار ایسا ہی ہوتا ہے. چاہے چار دن سے میڈیا کو انٹرویو دے رہے ہوں یا کتنے عرصے بعد کینیڈا سے واپس لوٹ رہے ہوں.

ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ محترم طاہر القادری صاحب تیز مزاجی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ اور اس مرض کا عموماً مریض کو خود بھی نہیں پتہ چلتا۔
ایسے میں وہ کچھ بھی فیصلہ کر سکتا ہے اور کچھ بھی نا مناسب کہہ سکتا ہے۔
مجھے مریض سے ہمدردی ہے اور دعا گو ہوں کہ اللہ پاک جلد صحتیابی عطا فرمائیں۔ آمین
 
اس 'کسی' کی تشریح کر سکتے ہیں !!!
حقیقت تو یہ ہے کہ میں خود اس "کسی" کی تلاش میں ہوں۔ لیکن کسی کی طرف شک اس لئے ہو رہا ہے کہ اسی سال اپریل میں عمران نے کہا تھا کہ وہ انتخابی اصلاحات چاہتا ہے مگر اب وہ حکومت سے استعفی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس کا رویہ بہت بدلہ ہوا اور خلاف روایت جارحانہ ہے۔
غالباً وہ "کسی" عمران اور طاہرالقادری دونوں کے پیچھے ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ساری دنیا اپنے اندازے لگا رہی ہے. ابهی کچه دیر پہلے میری ایک جاننے والی جو ایک فوجی خاندان سے ہیں ، نے تبصرہ فرمایا ہے کہ مشرف صاحب کو سیف ایگزٹ دے دیں. خان اور قادری صاحبان دونوں کے انقلاب کا مقصد حاصل ہو جائے گا.
 
میرے خیال میں یہ جوشِ خطابت ہی ہے، ورنہ یقیناّ قادری صاحب کی تمام زندگی اور انکی جماعت کی ساری تاریخ پر امن جدوجہد ہی کی آئینہ دار رہی ہے۔۔۔دیکھنے والے معانی پر نظر رکھتے ہیں ، الفاظ پر نہیں۔ جسٹ اے سلپ آف ٹنگ۔۔۔۔ایک آدمی جسکی عمر 64 سال سے اوپر ہو، اور وہ متواتر کئی دن سے ایک تناؤ والی صورتحال سے دوچار ہو، روزانہ کئی کئی گھنٹے خطاب ہورہے ہوں، تمام چینلز کے ساتھ انٹرویوز چل رہے ہوں، کئی دن سے نیند پوری نہ ہئی ہو، پوری حکومتی مشینری کا پریشر ہو، کریکٹر اسیسینیٹنگ کی مہم کی زد پر ہو، تو دورانَ خطاب ایک آدھ جملہ ایسا نکل جانا عین ممکن ہے، بشری تقاضا ہے۔۔۔۔ ۔۔۔
آج حامد میر نے طاہرالقادری کی پچھلے سال اسلام آباد کے لانگ مارچ کے خطاب کی ریکارڈنگ دکھائی جس میں طاہرالقادری نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ "جو یہاں سے اٹھ کر جائے گا اس سے بڑا ظالم کوئی نہیں ہوگا۔ "
پہلے ساتھ چھوڑنے والوں کو ظالم قرار دیا تھا اور اب قتل کا حقدار قرار دیا ہے۔ صرف جذبے میں شدت آئی ہے سوچ تو وہی ہے۔ :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ محترم طاہر القادری صاحب تیز مزاجی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ اور اس مرض کا عموماً مریض کو خود بھی نہیں پتہ چلتا۔
ایسے میں وہ کچھ بھی فیصلہ کر سکتا ہے اور کچھ بھی نا مناسب کہہ سکتا ہے۔
مجھے مریض سے ہمدردی ہے اور دعا گو ہوں کہ اللہ پاک جلد صحتیابی عطا فرمائیں۔ آمین
تو باقی قوم کو تو یہ مرض منتقل نہ کریں نا. یہ اشتعال انگیزی ہمارے مزاجوں کا حصہ بنتی جا رہی ہے.
 
ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ محترم طاہر القادری صاحب تیز مزاجی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ اور اس مرض کا عموماً مریض کو خود بھی نہیں پتہ چلتا۔
ایسے میں وہ کچھ بھی فیصلہ کر سکتا ہے اور کچھ بھی نا مناسب کہہ سکتا ہے۔
مجھے مریض سے ہمدردی ہے اور دعا گو ہوں کہ اللہ پاک جلد صحتیابی عطا فرمائیں۔ آمین
میری رائے میں یہ صرف ان کا زہنی مرض نہیں ہے۔ اس طرح کا فن خطابت اور زہن سازی ان کا ہنر ہے جسے وہ اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ اور اس وقت وہ یہ فن فساد مچانے کے لئے استعمال کررہے ہیں۔
 
حقیقت تو یہ ہے کہ میں خود اس "کسی" کی تلاش میں ہوں۔ لیکن کسی کی طرف شک اس لئے ہو رہا ہے کہ اسی سال اپریل میں عمران نے کہا تھا کہ وہ انتخابی اصلاحات چاہتا ہے مگر اب وہ حکومت سے استعفی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ اس کا رویہ بہت بدلہ ہوا اور خلاف روایت جارحانہ ہے۔
غالباً وہ "کسی" عمران اور طاہرالقادری دونوں کے پیچھے ہے۔
حکومتی وزرا نے آج پریس کانفرنس میں سابق آئی ایس آئی چیف محترم شجاع پاشا صاحب کا نام لیا ہے۔
 
ساری دنیا اپنے اندازے لگا رہی ہے. ابهی کچه دیر پہلے میری ایک جاننے والی جو ایک فوجی خاندان سے ہیں ، نے تبصرہ فرمایا ہے کہ مشرف صاحب کو سیف ایگزٹ دے دیں. خان اور قادری صاحبان دونوں کے انقلاب کا مقصد حاصل ہو جائے گا.
یہ خبریں آرہی ہیں کہ عمران ، سابق آئی ایس آئی چیف احمد شجاع پاشا سے رابطے میں ہے۔
 
Top