میرے خیال میں یہ جوشِ خطابت ہی ہے، ورنہ یقیناّ قادری صاحب کی تمام زندگی اور انکی جماعت کی ساری تاریخ پر امن جدوجہد ہی کی آئینہ دار رہی ہے۔۔۔دیکھنے والے معانی پر نظر رکھتے ہیں ، الفاظ پر نہیں۔ جسٹ اے سلپ آف ٹنگ۔۔۔۔ایک آدمی جسکی عمر 64 سال سے اوپر ہو، اور وہ متواتر کئی دن سے ایک تناؤ والی صورتحال سے دوچار ہو، روزانہ کئی کئی گھنٹے خطاب ہورہے ہوں، تمام چینلز کے ساتھ انٹرویوز چل رہے ہوں، کئی دن سے نیند پوری نہ ہئی ہو، پوری حکومتی مشینری کا پریشر ہو، کریکٹر اسیسینیٹنگ کی مہم کی زد پر ہو، تو دورانَ خطاب ایک آدھ جملہ ایسا نکل جانا عین ممکن ہے، بشری تقاضا ہے۔۔۔۔ ۔۔۔