اگر تو آپ کا مقصد مثبت گفتگو ہے تو دلیل سے بات کیجئے ورنہ تو اپنے جاہلانہ کمنٹس اپنے پاس رکھیے۔
توہین رسالت کا قانون ایک ڈکٹیٹر کی پیداوار ہے- ابھی پچھلے چند ایک کیسز کا ہی مطالعہ کیجئے کہ ان میں اس قانون کا استعمال کس طرح سے زمین ہتھیانے کے لئے کیا گیا۔ اور ایسے کتنے ملزمان کو جیل میں قتل کیا گیا ہے۔
آپ بنائیں قانون لیکن قوانین یک طرفہ نہیں ہوتے ہیں اگر کوئی خلفہ ثلاثہ کے خلاف نازیبہ زبان استعمال کرے تو اس کو جیل میں ڈالا جائے لیکن ساتھ میں جو لوگ حضرت علی کیساتھ جنگ کرنے والوں کی تعریفیں کریں ان پر اس قانون کا اطلاق ہونا چاہیے۔ جب آپ صحابہ کی توہین کی بات کرتے ہیں تو ایک بڑے صحابی اور خلیفہ کیساتھ جنگ کرنے سے بڑی تو کوئی توہین نہیں ہو سکتی نا؟ اور ان سے بڑے دشمن بھی کوئی نہیں ہو سکتے؟
اب ایسا کیا ہوا ہے جو چنگاری لاوا بن گئی ہے؟ سنی شیعہ تو اس علاقے میں صدیوں سے آباد ہیں، اب کون سا آسمان ٹوٹ پڑا ہے جو آپ جیسے لوگ بدک گئے ہیں؟
آپ جیسے شدت پسند گالی اور بریکٹ میں تبرا لکھ کر یہ ثابت کرتے ہیں کہ شیعہ سب کے سب غلیظ لوگ ہیں جن میں تہذیب نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ چونکہ میں نے تبرا کو دین کا حصہ کہا اب آپ کہہ سکیں گے کہ یہ دیکھو کیسا دین ہے انکا جس میں گالی دینا دین کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ آپ جیسے manipulative ذہنیت کے لوگوں کو میں خوب سمجھتا ہوں۔ اور چنگاری کو لاوا آپ جیسے چھوٹے ذہن کے لوگ بنا رہے ہیں، جو کہ شاہ سے زیادہ شاہ سے وفادار بن رہے ہیں۔ دکان تو مولوی کی چمکتی ہے، اور آپ جیسے لوگوں مال مویشی کی طرح استعمال ہوتے ہیں۔
آپ کریں منافرانہ باتیں، مدیر حضرات آپ کو زبردست کی ریٹنگ ویسے ہی عنایت کر رہے ہیں، آپ کو کوئی پریشانی نہیں ہو سکتی۔
بہت خوب سید ذیشان۔
تبرے بازی کا شوق تو اپنی پوسٹ میں آپ نے پورا کر لیا۔چھوٹا ذہن، جاہلانہ مینو پیلٹڈ سوچ، مال موشی دکان داری۔۔امید ہے اگلی پوسٹ میں مزید آپ کے اس شوق کے نئے نئے نمونے سامنے آئیں گے۔
افسوس آپ نہ بات سمجھتے ہیں اور نہ اٹھائے گئے نکات کا جواب صحیح طور پر دے پائے ہیں۔
پھر آپ نے توہین رسالت کے قانون کا مسئلہ اٹھایا ہے اچھا پھر ایسا کرتے ہیں کہ سارے قوانین کو معطل کر دیتے ہیں کہ ہر قانون کا یا تو غلط استعمال ہوتا ہے یا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ۔ گاوں دیہات کے ادنا پٹواری و زمین دار تک قوانین کو استعمال کرتے ہیں اپنے مخالفین کے خلاف۔ کہا کہنے آپ کی لوجک کے
حضرت علی کی جنگ کے حوالے سے اوپر کچھ حضرات باتیں کر چکے ہیں مجھے اس معاملے میں کچھ کہنے کا شوق نہیں کہ حضرت علی کا اختلاف یا جنگ جن لوگوں سے ہوئی وہ ان کے ہم پلہ لوگ تھے ۔جبکہ میں ان لوگوں کے غلاموں کے کفش برداروں کی صف میں شامل ہونے کے بھی لائق نہیں۔ اور آخری چیز یہ کہ منافرانہ سوچ اسی کانام ہے کہ ہر چیز میں مخالفانہ باتیں اور اکابریں کو گھسیٹ کر ماحول کو خراب کیا جائے۔
تبرا کی تعریف کے لیے میں سیدذیشان صاحب کا محتاج نہیں اور نہ ہی مجھے ان کی کسی تشریح اور وہ بھی ایسی تشریح جس کے بارے میں شعر صادق آتا ہو
مگس کو باغ میں جانے نہ دینا ؎
کہ ناحق خؤن پروانے کا ہو گا
کی پروا ہ ہے۔ اوپر آپ کا مشورہ آپ کی نظر تھوڑی سی تبدیلی کے بعد
"اگر تو آپ کا مقصد مثبت گفتگو ہے تو دلیل سے بات کیجئے ورنہ تو اپنے (عاقلانہ تشریح )اپنے پاس رکھیے۔ "
نیز تبرے سے معاملات سلجھتے ہیں یا بگڑتے ہیں اس کے لیے کیا کسی تشریح کی ضرورت ہے بھی؟
اور حضرت یہ کوئی عامر لیاقت شو نہیں چل رہا کہ ریٹنگ کا معاملہ آپ درمیان میں لے آئے۔ اللہ جانے کیا کچھ آپ کے کارخانہ ذہن میں چل و پک رہا ہے؟