عاطف بٹ
محفلین
ایران کی دوسری بڑی موبائل فون کمپنی ’ایران سل‘ کی جانب سے رمضان پیکج کے توہین آمیزاشہتار پراہل سنت والجماعت کے حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ موبائل فون کمپنی کے مبینہ گستاخانہ اشتہار میں حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو ’گمراہ شیطان‘ سے تعبیرکیا گیا ہے، جس پر سنی علماء نے کمپنی سے مطالبہ کیا ہے وہ قوم سے معافی مانگے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سُنی اکثریتی صوبہ بلوچستان کے شہر زاہدان کے سرکردہ سنی عالم دین مولوی عبدالحمید نے گستاخانہ اشتہار کواشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحابہ کرام جیسی بزرگ ہستیوں کی شان میں گستاخی مذہبی منافرت پھیلانے کی سنگین سازش ہے۔ انہوں نے کمپنی کے خلاف حکومت سے سخت کارروائی اور عوام سے اس کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا۔
زاہدان میں نماز جمعہ کے خطبہ میں علامہ عبدالحمید کا کہنا تھا کہ صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ حرکت پرمعذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ’ایران سل‘ توہین آمیز اشتہار پر اہل سنت اور اہل تشیع دونوں مسالک سے معافی مانگے، کیونکہ صحابہ کی شان میں گستاخی سے دونوں مسالک بلکہ ایرانی قوم اور عالم اسلام کی توہین کی گئی ہے۔
ادھرایران میں اہل سنت والجماعت مسلک کے پیروکاروں نے ’ایران سل‘ کے بائیکاٹ کی ایک مہم بھی شروع کی ہے۔ مہم کے روح رواں شہریوں نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’ایران سل‘ کی موبائل سمیں توڑ کر پھینک دیں اور کمپنی کا ہرسطح پر بائیکاٹ کریں۔
خیال رہے کہ ایرانی مواصلاتی فرم ’ایران سل‘ نے ماہ صیام کے آغاز میں ’گمراہ شیطان‘ کے نام سے ’رمضان مقابلہ‘ کا ایک اشتہار تیار کیا جس میں ’گمراہ شیطان‘ سے مبینہ طور پر [نعوذ باللہ] خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ عنہ مراد لیے گئے ہیں۔
’ایران سل‘ کے بائیکاٹ کی مہم چلانے والوں نے کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ میں پوری ایرانی قوم، مجلس شوریٰ، اہل تشیع بالخصوص اہل سنت والجماعت سے معافی مانگے۔ ایران کے بعض دیگر صوبوں میں بھی سنی علماء نے ’ایران سل‘ کے اشتہار کی شدید مذمت کی اور اہل تشیع مسلک کے علماء سے بھی اس اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ ’ایران سل‘ کا قیام 2005ء میں جنوبی افریقا کی ’ایم ٹی این‘ ٹیلی کام کمپنی کے اشتراک سے عمل میں لایا گیا تھا۔ نیٹ ورک میں ’ایران سل‘ کے51 فی صد جبکہ ’ایم ٹی این‘ کے49 فی صد حصص ہیں۔ ’ایم ٹی این۔ ایران سل‘ ملک میں موبائل فون کی سہولت فراہم کرنے والا دوسرا بڑا نیٹ ورک سمجھا جاتا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ گستاخانہ اشتہاری مہم کے نتیجے میں کمپنی کو اپنا نیٹ ورک بڑھانے کےبجائے الٹا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔
ربط
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سُنی اکثریتی صوبہ بلوچستان کے شہر زاہدان کے سرکردہ سنی عالم دین مولوی عبدالحمید نے گستاخانہ اشتہار کواشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحابہ کرام جیسی بزرگ ہستیوں کی شان میں گستاخی مذہبی منافرت پھیلانے کی سنگین سازش ہے۔ انہوں نے کمپنی کے خلاف حکومت سے سخت کارروائی اور عوام سے اس کے بائیکاٹ کا بھی مطالبہ کیا۔
زاہدان میں نماز جمعہ کے خطبہ میں علامہ عبدالحمید کا کہنا تھا کہ صحابہ کرام کی شان میں گستاخانہ حرکت پرمعذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ’ایران سل‘ توہین آمیز اشتہار پر اہل سنت اور اہل تشیع دونوں مسالک سے معافی مانگے، کیونکہ صحابہ کی شان میں گستاخی سے دونوں مسالک بلکہ ایرانی قوم اور عالم اسلام کی توہین کی گئی ہے۔
ادھرایران میں اہل سنت والجماعت مسلک کے پیروکاروں نے ’ایران سل‘ کے بائیکاٹ کی ایک مہم بھی شروع کی ہے۔ مہم کے روح رواں شہریوں نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ’ایران سل‘ کی موبائل سمیں توڑ کر پھینک دیں اور کمپنی کا ہرسطح پر بائیکاٹ کریں۔
خیال رہے کہ ایرانی مواصلاتی فرم ’ایران سل‘ نے ماہ صیام کے آغاز میں ’گمراہ شیطان‘ کے نام سے ’رمضان مقابلہ‘ کا ایک اشتہار تیار کیا جس میں ’گمراہ شیطان‘ سے مبینہ طور پر [نعوذ باللہ] خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ عنہ مراد لیے گئے ہیں۔
’ایران سل‘ کے بائیکاٹ کی مہم چلانے والوں نے کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ میں پوری ایرانی قوم، مجلس شوریٰ، اہل تشیع بالخصوص اہل سنت والجماعت سے معافی مانگے۔ ایران کے بعض دیگر صوبوں میں بھی سنی علماء نے ’ایران سل‘ کے اشتہار کی شدید مذمت کی اور اہل تشیع مسلک کے علماء سے بھی اس اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ ’ایران سل‘ کا قیام 2005ء میں جنوبی افریقا کی ’ایم ٹی این‘ ٹیلی کام کمپنی کے اشتراک سے عمل میں لایا گیا تھا۔ نیٹ ورک میں ’ایران سل‘ کے51 فی صد جبکہ ’ایم ٹی این‘ کے49 فی صد حصص ہیں۔ ’ایم ٹی این۔ ایران سل‘ ملک میں موبائل فون کی سہولت فراہم کرنے والا دوسرا بڑا نیٹ ورک سمجھا جاتا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ گستاخانہ اشتہاری مہم کے نتیجے میں کمپنی کو اپنا نیٹ ورک بڑھانے کےبجائے الٹا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔
ربط