زیک
مسافر
اگرچہ کہ ذاتی طور پر احمد نجات بہت سادہ اور کھرے انسان ہیں، لیکن کبھی کبھار ان میں انتہا پسندی کی جھلک نظر آ رہی ہوتی ہے۔
احمدینژاد یا خامنہای کی انتہاپسندی کی کوئی مثال؟
اگرچہ کہ ذاتی طور پر احمد نجات بہت سادہ اور کھرے انسان ہیں، لیکن کبھی کبھار ان میں انتہا پسندی کی جھلک نظر آ رہی ہوتی ہے۔
یہی کافی ہے کہ وہ امریکہ کو آنکھیں دکھاتا ہے ۔
باقی عوام کا جمِ غفیر اس بات کی گوا ہی ہے کہ لوگ احمدی نژاد کو پسند کرتے ہیں۔
اچھے کام کیا ہوتے ہیں؟
یہاں ایرانی حکومت کو اچھا کہنے والے اسے پاکستانی حکومت کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔
ویسے بھی امریکی حکومت جو اچھے کام کر رہی ہے وہ گنوا دیجئے۔
قبل از مرگ واویلا۔ ٹیکس دہندگان کا پیسہ بے معنی اور طویل جنگوں میں جھونک دینا اچھا کام ہے؟
اور ہاں یہ دھاندلی کا ثبوت کہاں ہے؟
اگر دھاندلی ہوئی بھی ہے تو کیا یہ ایران کا داخلی معاملہ نہیں؟
دھاندلیاں کرنے یا کرانے سیاسی قتل کرانے اور حکومتوں کو گرانے یا طویل ڈیکٹیٹر شپ چلوانا ہو پوری پوری پارٹیاں غایب کرانی ہوں یا راتوں رات نئی سیاسی پارٹیاں بنوانی ہوں۔ہنستے بستے ملکوں کو اجاڑنا ہو یا اپنے پرانے وفاداروں کو پھانسی پر لٹکوانا ہو۔پابندیاں لگوا کر عوام کو بھوکوں مارنا ہو یا راتوں رات ڈالروں کی بارش کروانا ہو۔ایٹمی بم چلوانے ہوں یا غلط خفیہ رپورٹیں بنوانی ہوںکسی قسم کی خفیہ ٹیکنالوجی چوری کرانا ہو یا خریدنا ہو۔یہاں آسان قسطوں پر راتوں رات میں صدر اور وزیر اعظم بھی دستیاب ہیں۔ہمارا مشن ہے دنیا میں آزادی اور جمہوریت چاہے دنیا نا رہے پر جمہوریت اور آزادی ہم دے کے رہیں گے۔اگر کوئی بھی کام ہے آپ بلا جھجک ہم سے رابطہ کریں
ہمارا پتہ
پینٹاگون واشنگٹن ڈی سی 20001
یہ ہے ہمارا ہیڈ کوراٹر
نیز ہمارے ہاں جھوٹ کی جدید ترین فیکٹری بھی ہے کالے کو سفید کم نرخوں پر کیا جاتا ہے اورکہیں بھی فساد کرانا ہو ہماری خدمات لیں ہم سے امن ایسے بھاگتا ہے جیسے لاحول وللہ سے شیطان۔
ہمارا زیلی دفتر یہ ہے وائٹ ہاؤس واشنگٹن ڈی سی
لاجواب لوگ با کمال سروس یہاں پر بلیک میلنگ جوڑ توڑ اور سستے نرخوں پر پورا پورا ملک خریدا اور بیچا جاتا ہے
ہماری ایک دنیا جدید ترین جھوٹ کی فیکٹری جس نے کئی عالمی جھوٹ گھڑے کے دنیا آج تک دانتوں میں انگلیاں دیے سوچ رہی ہے اصلی شیطان کون ہے۔ہمارا یہاں کا ہوشیار عملا ایسی ایسی جھوٹی رپورٹیں بناتا ہے راتوں رات کیمیکل بم اور ایٹمی ہتھیار اگ آتے ہیں صحرا میں اور ایسے غایب ہوتے ہیں جیست گدھے کے سر سے سینگ۔ہم
ار جھوٹ اور فراڈ دنیا میں ضرب المثل بن چکے ہیں
نژاد، نجاد اور نجات، یہ تینوں طرح لکھا جات ہے اور مجھے نہیں پتا کیوں ۔ آپ گوگل میں "احمدی نجات" لکھ کر دیکھیں اور آپکو فارسی کے کئی ویب سائیٹ مل جائیں گے جہاں "نجات" لکھا ہوا ہو گا۔
بعد میں الجزیرہ نے ہی رپورٹ کی کہ وہ 4 رہنما ہیں، مگر انکا موسوی کی اپنی پارٹی سے تعلق نہیں اگرچہ کہ وہ موسوی کی اس الیکشن میں تائید کر رہے ہیں۔
ثبوت کہاں ہیں؟ بس قیاس آرائیاں ہیں
1۔ پروفیسر یو آن کول کا پہلا اعتراض یہ ہے کہ تبریز میں بھی احمدی نژاد 57 فیصد ووٹوں کے ساتھ جیتے ہیں، حالانکہ یہ موسوی صاحب کا آبائی علاقہ ہے اور وہ ایرانی آذربائیجانی ہیں۔
جواب:
۔ پروفیسر صاحب یہاں یہ بھول رہے ہیں کہ احمدی نژاد تبریز شہر میں 8 سال تک مقیم رہے ہیں اور اس شہر کے لیڈر کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔
۔ نیز احمدی نژاد نے پچھلے 4 سال میں کم از کم 12 مرتبہ تبریز کا دورہ کیا اور یہاں پر انہوں نے الیکشن کی بہت بڑی ریلی نکالی تھی۔
۔ احمدی اگرچہ کہ ایرانی النسل ہیں، مگر اسکے باوجود وہ روانی سے آذربائیجانی ترکی زبان بولتے ہیں۔
۔ ایرانی آذربائیجانی آبادی تہران کی طرح نہیں ہے بلکہ کافی مذہبی قسم کی آبادی ہے اور آغا خامنہ ای کا تعلق بھی اسی ایرانی آذربائیجانی نسل سے ہے اور انکا وزن احمدی نژاد کر پلڑے میں تھا۔ احمدی نژاد کا سادہ طرز رہن ان علاقوں کی تہذیب کے مطابق ہے اور اس لیے یہ یہاں بہت پسند کیے جاتے ہیں۔
۔ ایرانی ویٹ لفٹر رضازادے بھی آذربائیجانی نسل سے ہیں مگر انہوں نے احمدی نژاد کے حق میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اور رضازادے ایران میں بہت مقبول ہیں۔
2۔ پروفیسر صاحب کا دوسرا اعتراض ہے کہ احمدی نژاد نے تہران میں 50 فیصدی ووٹ حاصل کیے۔
۔ انکی یہ بات مکمل درست نہیں۔ تہران شہر میں تو موسوی ہی جیتے ہیں، مگر تہران شہر کی آس پاس کی غریب آبادیاں کو بھی چونکہ تہران کے ساتھ شامل کیا جاتا ہے اس لیے مجموعی طور پر احمدی نژاد کو اتنا ووٹ پڑا ہے جو کہ بالکل اچھنبے کی بات نہیں۔
چنانچہ پروفیسر صاحب نے کرپشن کے ٹھوس ثبوت دینے کی بجائے صرف قیاس آرائیوں پر تکیہ کیا ہوا ہے اور غیر ضروری شکوک و شبہات پھیلا رہے ہیں۔
میں بھی احمدی نژاد کے اتنے حق میں نہیں، مگر یہ بات بالکل غلط ہو گی کہ اس موقع پر الیکشن کے نتائج ماننے کی بجائے یوں شکوک و شبہات پیدا کیے جائیں اور ملک میں افراتفری پیدا کی جائے۔
تہران اور تبریز اور دیگر شہروں میں ہر پولنگ بوتھ پر الیکشن کمیشن کے علاوہ چاروں امیدواروں کے نمائندے موجود تھے اور انکے دستخط کے بغیر کوئی کام شروع نہیں ہوا۔ اگر کہیں دھاندلی ہوئی ہوتی کوئی ویڈیو ہوتی یا پھر کوئی تو طریقہ بتایا گیا ہوتا کہ کس طرح دھاندلی کی گئی۔
مگر یہاں تو صورتحال یہ ہے کہ یہ تو پتا نہیں کہ دھاندلی کیسے ہوئی، مگر فقط نتائج کی بنیاد پر قیاس آرائیاں کرتے ہوئے ملک میں افراتفری پیدا کی جا رہی ہے۔
یار یہ فلسفہ بھی کیا چیز ہے دنیا کی غنڈہ گرد حکومت کے غنڈے جنہوں نے ہر وہ کھناؤنا اور گرا ہوا کام کیا جس کو دیکھ کر شیطان بھی منہ چھپا لے ان کی تعریف بھی کی جاتی ہے تو مجھے لگتا ہے میں نشے میں ہوں۔ہاں بھائی ہیروشیما سے لے کر ابوغریب اور کوانتانامو سے لے کر بگرام سن ہالی وڈ کے کارنا مے ہیں۔سب فلمی باتیں ہیں۔
یہی قضیہ امریکہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان حالیہ تناؤ کا باعث رہا ہے۔ کئ برسوں سے ایران نے میرے ملک کی مخالفت اپنی شناخت بنا رکھی ہے، اور بے شک ہم دونوں کے درمیان ہنگامہ خیز تاریخ موجود ہے۔ سرد جنگ کے دوران امریکہ نے ایران میں ایک جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے میں کردار ادا کیا تھا۔
On another note, the Western Media sources have mentioned the Wilayatul Faqee, Ayatollah Ali Khamenai stating that the Guardian Council should probe into the claims of fraud in relation to the elections. This is not quite right, while Ayatollah Ali Khamenai has endorsed the results he has asked the Guardian Council to consider the complaints of Mousavi and Rezaei. Infact, Rezaei himself has accepted the results of the election but he has raised certain issues which have been passed to the Guardian Council. One has to ask, whether this manipulative reporting would still be the way of the Western Media had a reformist been in the position of power?
ویسے میری رائے کیسی ہے مہوش بہن کہ ایرانیوں کو بھی پتہ چلے کہ ہم ان کے مسائل پر ہلکان ہورہے ہیں۔۔
اپنے مسائل پر بات ہی نہیں ہوتی ۔
لیکن یہ سات لوگ کیوں مارے گئے؟ساجد بھائی اور باقی آپ سب صرف ایک نظر اس ریلی پر بھی ڈال لیں۔
اسکو دیکھنے کے بعد آپ سب الیکشن دھاندلی وغیرہ کو بھول جائیں گے اور مزید کچھ کہنے سننے کی شاید ضرورت نہ رہے۔
اور مغربی میڈیا صرف موسوی صاحب کی ریلی کو دکھا رہا ہے جبکہ اس ریلی اور دیگر شہروں میں نکلنے والی ریلیاں جو کہ احمدی نژاد کے لیے نکالی گئیں ہیں، اُن کی ہلکی سی بھی جھلک انہوں نے نہیں دکھائی ہے۔
**************
زیک،
آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس لنک پر موجود آرٹیکل کو بھی پڑھ لیں۔ لنک
۔ آغا خامنہ ائ کے الیکشن دھاندلی کے خلاف تحقیقات والی خبر مغربی میڈیا غلط طریقے سے پیش کر رہا ہے [یقینا مغربی میڈیا کے ساتھ ساتھ موسوی صاحب کے حمایتی بھی یہی کر رہے ہیں، مگر موسوی صاحب کے ان حمایتوں کے ایسا کرنے کے باوجود مغربی میدیا پر اعتراض ر باقی رہے گا کہ یہ غیر جانبدار نہیں اور اپنے مفادات کی خاطر چیزوں کو توڑ مڑوڑ رہا ہے۔
اوپر والے آرٹیکل سے دھاندلی پر اقتباس
مغربی میڈیا نے اور بھی بہت سی غلط فہمیاں پھیلانے کی کوششیں کی ہیں، مثلا یہ کہ فورسز کو حکم دے دیا گیا ہے کہ وہ ربڑ کی گولیوں کی جگہ لائیو ایمونیشن استعمال کریں وغیرہ وغیرہ۔ [اوپر والے لنک میں تفصیلات موجود ہیں]
ڈاکٹر صاحب یقینا مجھ سے زیادہ علم رکھتے ہوں اور فارسی پر عبور بھی زیادہ ہو گا۔ مگر ڈاکٹر صاحب کے مقابلے میں میں اکیلی نہیں ہوں بلکہ ایران کے ہی بہت سے پڑھے لکھے پروفیسرز اور بہتر فارسی جاننے والے اور اپنے کلچر کو جاننے والے بھی اس صف میں ڈاکٹر صاحب کے تجزیے سے اختلاف کر رہے ہیں۔
اختلاف رائے کوئی مسئلہ نہیں۔ ہمیں بس تھوڑا اور انتظار کرنا چاہیے تاکہ حالات مزید کچھ صاف ہو جائیں۔ ابتک موسوی صاحب کا طبقہ مجھے مایوس کر رہا ہے اور جو اچھا امیج پہلے میں نے اُن کا بنا رکھا تھا وہ آہستہ آہستہ ٹوٹ رہا ہے۔
ایرانی سورسایران کے سرکاری ریڈیو کے مطابق دارالحکومت تہران میں پیر کو صدر محمود احمد نژاد کی انتخابی جیت کے خلاف مظاہروں میں سات افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
سرکاری ریڈیو کے مطابق یہ ہلاکتیں تہران میں آزادی سکوائر میں احتجاجی ریلی کے قریب ایک فوجی چیک پوسٹ پر حملے کے بعد ہوئی ہیں۔ مکمل خبر