ایران صدارتی انتخابات میں دھاندلی

زیک

مسافر
آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس لنک پر موجود آرٹیکل کو بھی پڑھ لیں۔ لنک
۔۔

ایک بلاگ پر کسی گمنام نامعلوم شخص کا تبصرہ! ایسے تبصرے تو انٹرنیٹ پر بہت ہیں۔ بلاگر اس لکھاری کا تعارف کراتے ہوئے لکھتا ہے کہ اسے ایران کے حالات کی کافی خبر ہے مگر حال یہ ہے کہ اس گمنام شخص کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ایران کی دو تہائ آبادی دیہی نہیں بلکہ شہری ہے۔

آغا خامنہ ائ کے الیکشن دھاندلی کے خلاف تحقیقات والی خبر مغربی میڈیا غلط طریقے سے پیش کر رہا ہے [یقینا مغربی میڈیا کے ساتھ ساتھ موسوی صاحب کے حمایتی بھی یہی کر رہے ہیں، مگر موسوی صاحب کے ان حمایتوں کے ایسا کرنے کے باوجود مغربی میدیا پر اعتراض ر باقی رہے گا کہ یہ غیر جانبدار نہیں اور اپنے مفادات کی خاطر چیزوں کو توڑ مڑوڑ رہا ہے۔۔

مغربی میڈیا کی جانبداری کا آپ کا اعتراض ایرانی حکومت نے ان پر پابندی لگا کر ختم کر دیا ہے۔ انٹرنیٹ کے کچھ سائٹ تو ایران کئ دنوں سے بلاک کر رہا ہے۔
 

زیک

مسافر
زیک صاحب کیا یہ ممکن نہیں کہ ہماری یہ لڑی ایرانی احباب بھی دیکھ سکیں ، یا اسے فارسی میں تبدیل کرکے ، ایک بلاگ پر لگایا جائے جو ایران کا سب سے زیادہ پڑھا جانے والابلاگ ہو، شاید وہی لوگ ہماری رہنمائی یا ہم ان کی رہنمائی کرلیں ۔ دیکھیے آپ کا جواب کوئی بھی ہو مگر میرے زرخیز دماغ کی داد ضرور دیجے گا۔ شکریہ (ہی ہی ہی)

ایک لنک آپ کے لئے
 

طالوت

محفلین
پرتشدد واقعات میں سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ (بھئی وہ میری گزارش پر بھی کوئی کان دھرے )
وسلام
 

نایاب

لائبریرین
پرتشدد واقعات میں سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ (بھئی وہ میری گزارش پر بھی کوئی کان دھرے )
وسلام

السلام علیکم
محترم طالوت بھائی ۔
سدا خوش رہیں آمین
شاہ فیصل ، ذوالفقار علی بھٹو ۔ عدی امین ۔ اور اب احمدی نجاد
جس نے بھی امریکہ کو للکارا ۔
اسے اپنوں کے ہاتھوں رسوا کروا کر عبرت کی مثال بنا دیا گیا ۔
احمدی نجاد نے بھی للکارا تھا نا ۔
سو اب بھگتے ۔
نایاب
 

زیک

مسافر
ذرا ماہرین ، "نژاد " "نجات" اور "نجاد" پر بھی روشنی ڈالیں کہ ان کیا معنٰی ہیں تاکہ پتا چلے کہ اس میں بھی کوئی حقیقت ہے یا سب کچھ ویسا ہی حسب معمول ۔

احمدی نجاد عربی میں لکھا جاتا ہے کیونکہ عربی میں "ژ" نہیں ہے۔

احمدی نجات کے بارے میں کچھ علم نہیں۔ مہوش کے استعمال میں ہے۔

"احمدی نژاد" ہی صحیح ہے کہ ایران کے حکومتی ویب سائٹس وغیرہ میں بھی یہی استعمال ہوتا ہے۔ احمدی نژاد کا مطلب ہے احمد کی نسل سے۔

محمود احمدی نژاد کا نام پیدائش پر محمود صابرجہیان (املاء؟؟) Saborjhian تھا۔ جب ان کی فیملی بچپن ہی میں تہران منتقل ہوئ تو نام بدل کر احمدی نژاد رکھا۔
 

طالوت

محفلین
جی اب اکیلا احمدی ہی تو نہیں اور بھئی کئی ایک اور بھی ہیں ، ہم بلاوجہ احمد کو نجات بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ جیسے فیڈرل کاسترو اور ہوگو شاویز وغیرہ ۔
وسلام
 

زیک

مسافر
السلام علیکم
محترم طالوت بھائی ۔
سدا خوش رہیں آمین
شاہ فیصل ، ذوالفقار علی بھٹو ۔ عدی امین ۔ اور اب احمدی نجاد
جس نے بھی امریکہ کو للکارا ۔
اسے اپنوں کے ہاتھوں رسوا کروا کر عبرت کی مثال بنا دیا گیا ۔
احمدی نجاد نے بھی للکارا تھا نا ۔
سو اب بھگتے ۔
نایاب

شکر ہے احمدی نژاد عیدی امین نہیں ہے۔ یہاں تو عیدی امین کے دیوانے بھی موجود ہیں جس نے لاکھوں لوگ مروائے اور ہزاروں انڈین اور پاکستانی origin کے لوگوں کو ملک بدر کیا۔ :rolleyes:
 

نایاب

لائبریرین
شکر ہے احمدی نژاد عیدی امین نہیں ہے۔ یہاں تو عیدی امین کے دیوانے بھی موجود ہیں جس نے لاکھوں لوگ مروائے اور ہزاروں انڈین اور پاکستانی origin کے لوگوں کو ملک بدر کیا۔ :rolleyes:

السلام علیکم
محترم زیک جی
کیا حال ہوا " یوگنڈا " کا
عیدی امین کے جانے کے بعد
عرب بشمول لیبیا اور مصر و عراق جھک گئے ۔
تو بخش دیا امریکہ نے ۔
عراق پاکستان یوگنڈا کا کیا حال کیا ۔
صاحب بہادر امریکہ نے ۔
کچھ وضاحت کریں گے کہ عدی امین نے انڈین پاکستانی کیوں ملک بدر کیے ۔ ؟
نایاب
 

زیک

مسافر
نہیں مگر وکی‌پیڈیا آپ آسانی سے پڑھ سکتے ہیں اور انتہائ تفصیل بھی نہیں ہوتی۔ ورنہ کتابیں ہیں وہ پڑھ سکتے ہیں۔ مگر یہاں کسی کتاب کا ذکر کروں گا تو یار لوگ کہیں گے کہ کتاب کہاں سے ڈھونڈوں اور کیسے پڑھوں۔

آپ کے نزدیک معتبر ذرائع کونسے ہیں؟
 

نایاب

لائبریرین
نہیں مگر وکی‌پیڈیا آپ آسانی سے پڑھ سکتے ہیں اور انتہائ تفصیل بھی نہیں ہوتی۔ ورنہ کتابیں ہیں وہ پڑھ سکتے ہیں۔ مگر یہاں کسی کتاب کا ذکر کروں گا تو یار لوگ کہیں گے کہ کتاب کہاں سے ڈھونڈوں اور کیسے پڑھوں۔

آپ کے نزدیک معتبر ذرائع کونسے ہیں؟

آپ پر سلامتی ہو سدا
محترم زیک جی
کتاب میرے نزدیک معتبر ہے ۔
وہ کتاب جو کسی معتبر مصنف کی لکھی ہوئی ہو ۔
وکی پر 80 پرسنٹ سے زیادہ مواد یورپی نکتہ نظر اور پروپیگنڈے سے متاثر ہے ۔
یوگنڈا اور عیدی امین کا قصور صرف اتنا تھا کہ
اس نے اس وقت کے مسلم ملکوں کے سربراہان کے درمیان " تیل بطور ہتھیار "
کے منصوبے کی تکمیل میں حصہ لیا تھا ۔
انورالسادات ۔ شاہ فیصل ۔ ذوالفقار علی بھٹو ۔ کرنل قذافی اس منصوبے میں شریک تھے ۔
کرنل قذافی کے علاوہ یہ سب عبرت کا نشانہ بنے ۔
کرنل قذافی سے اس کے عوام نے پیار کیا ۔
اور آخر اپنی عوام کے لئے قذافی جھک ہی گیا ۔
اور اپنوں کے ہی ہاتھوں ۔
ہاتھی کے پاؤں میں سب کا پاؤں
اور ہاتھی بھی سفید ۔
یہ امریکہ تو اب کھل کر سامنے آیا ہے جب سرد جنگ کا اک فریق ختم ہو چکا ۔
ورنہ یہ صاحب بہادر ہمیشہ میر صادق و جعفر کو استعمال کرتا رہا پس پردہ رہ کر ۔
نایاب
 

زیک

مسافر
آپ شاید لیبیا میں نہیں رہے اس لئے قدافی کے اتنے حامی ہیں۔

یاد رہے کہ "تیل بطور ہتھیار" 1973، 1974 کا واقعہ ہے اور ایشینز کو یوگینڈا سے 1972 میں نکالا گیا۔ یہ بھی خیال رہے کہ یوگینڈا میں کوئ تیل نہیں ہے اور وہ اوپیک کا بھی کبھی ممبر نہیں رہا۔
 

نایاب

لائبریرین
آپ شاید لیبیا میں نہیں رہے اس لئے قدافی کے اتنے حامی ہیں۔

یاد رہے کہ "تیل بطور ہتھیار" 1973، 1974 کا واقعہ ہے اور ایشینز کو یوگینڈا سے 1972 میں نکالا گیا۔ یہ بھی خیال رہے کہ یوگینڈا میں کوئ تیل نہیں ہے اور وہ اوپیک کا بھی کبھی ممبر نہیں رہا۔

سلامتی ہو آپ پر
محترم زیک جی
The Mantle of the Prophet, 2nd Edition: Religion and Politics in Iran
یہ کتاب ان کتابوں کی سیریز سے تعلق رکھتی ہے ۔ جو کہ امریکہ نے امریکی مصنفوں سے
مخصوص مقاصد کے تحت لکھوائی گئیں ۔
انٹی شیعہ و انٹی خمینی
اور عرب دنیا کو ایرانی انقلاب کے ہوے سے ڈرانا ۔
ایران کو اک مخصوص خوفناک تصور میں ڈھالنا ۔
یہ کتب عراق ایران جنگ میں بہت مقبول تھیں عرب ممالک میں ۔
ور یوگنڈا کے صدر عدی امین نے 1972 کے بعد ان انڈینز بزنس مینوں اور تاجروں کو جن کے فنڈز بنگل دیش کی مکتی باہنی کے کام آئے تھے ۔ ۔
اک خواب کا چرچا کر کے اپنے ملک سے نکال دیا تھا ۔ اور ان سب کو تقریبا برٹش سٹیزن شپ حاصل ہو گئی تھی ۔
جیسا کہ سعودی عرب سے " آپریشن ڈیزرٹ سٹارم " کے دوران اک امر ملکی کے تحت یمنی باشندوں کو نکالا گیا تھا ۔
بے شک تیل کے ہتھیار کی پبلسٹی 73 اور 74 میں ہوئی ۔ لیکن اس منصوبے کے تانے بانے 72 میں شروع ہوئے ۔
اور عدی امین کا اس میں اک خاص کردار تھا ۔ سعودی عرب نے عدی امین کے جلاوطن ہو جانے کے بعد اپنے پاس جگہ دی ۔
لیبیا میں واقعی میں تو نہیں رہا لیکن قذافی سے متاثر ضرور رہا ہوں ۔
ذوالفقار علی بھٹو کی انڈیا سے شائع ہونے والی کتاب " اف آئی ایم اسیسینیٹڈ " بہت سے رازوں سے پردہ اٹھاتی ہے ۔
( ویسے آپس کی بات ہے کہ انگریزی مجھے آتی نہیں نا لکھنی نا پڑھنی )
اس گفتگو کو بحث نہ سمجھئے گا کہ یہ تو اک کوشش ہے کچھ پانے کی ۔
نایاب
 
احمدی نجاد عربی میں لکھا جاتا ہے کیونکہ عربی میں "ژ" نہیں ہے۔

احمدی نجات کے بارے میں کچھ علم نہیں۔ مہوش کے استعمال میں ہے۔

"احمدی نژاد" ہی صحیح ہے کہ ایران کے حکومتی ویب سائٹس وغیرہ میں بھی یہی استعمال ہوتا ہے۔ احمدی نژاد کا مطلب ہے احمد کی نسل سے۔

محمود احمدی نژاد کا نام پیدائش پر محمود صابرجہیان (املاء؟؟) saborjhian تھا۔ جب ان کی فیملی بچپن ہی میں تہران منتقل ہوئ تو نام بدل کر احمدی نژاد رکھا۔

محمود سبورچیان اغلبا درست تلفظ ہے۔
 
ایران میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ کچھ درست نہیں ہو رہا ہے۔ میں ایران کا سپورٹر نہیں بلکہ ناقد ہوں مگر اس وقت اگر صورت حال بگڑی تو اس پورے خطے میں ایک بڑا Chaos پیدا ہو جائے گا جو کسی طرح مناسب نہیں‌ہو گا۔ بہتر ہے کہ خامنہ ای صاحب اس معاملے میں اپنا کرادار مناسب طور پر ادا کریں‌۔
ویسے ناجانے کیوں‌ مجھے یہ بھی لگ رہا ہے کہ معاملہ ذاتی مخاصمت کا ہو چلا ہے۔ جس طرح ٹی وی مباحثوں میں‌ اور دیگر جگہ نژاد نے اپنے مخالفین پر ذاتی تنقید کی اور کرپشن وغیرہ کے الزامات عائد کیے اس کا ابھی ایرانی معاشرہ اتنا عادی نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ ہاشمی رفسنجانی نے انتخابی نتائج سے پہلے ہی خامنہ ای سے اس معاملے پر سخت احتجاج کیا تھا لیکن ان کی شنوائی نہ ہوئی۔ ادھر موسوی بھی اتنی واضح شکست کے لیے تیار نہ تھے سابقہ گرما گرمی اور پھر ان غیر متوقع نتائج نے نوبت یہاں تک پنچا دی۔(لیکن اس مخاصمت کی جڑیں مزید گہری اور پرانی بھی ہو سکتی ہیں)
ایران بھی جو مسلسل غیر ملکی ذرائع ابلاغ پر پابندیاں عائد کر رہا ہے شاید یہ بھی کچھ اتنا درست قدم نہیں ہے اس طرح افواہوں اور غیر متصدقہ خبروں کو رواج ملے گا اور ایران کا میج مزید خراب ہوتا چلاجائے گا۔
 

زیک

مسافر
ور یوگنڈا کے صدر عدی امین نے 1972 کے بعد ان انڈینز بزنس مینوں اور تاجروں کو جن کے فنڈز بنگل دیش کی مکتی باہنی کے کام آئے تھے ۔ ۔
اک خواب کا چرچا کر کے اپنے ملک سے نکال دیا تھا ۔ اور ان سب کو تقریبا برٹش سٹیزن شپ حاصل ہو گئی تھی ۔

سورس؟؟؟؟؟؟
 

مہوش علی

لائبریرین
وقت کی کمی کے باعث میں ایرانی الیکشن اور حالات پر زیادہ پڑھ نہیں پائی ہوں [بلکہ بہت ہی کم وقت ملا ہے]۔ بہرحال، دوسری سائیڈ کی سٹوری میرے سامنے یہ آئی تھی کہ:

1۔ جو سات لوگ مارے گئے ہیں، انکے متعلق میں تھوڑی دیر میں لکھوں گی۔

2۔ عمومی طور پر مغربی میڈیا کا رویہ آپ دیکھ چکے ہیں کہ وہ اب ایسی فضا قائم کریں گے جس میں ایک فریق کے موقف کو یکسر نظر انداز کیا جائے گا اور دوسرے کی قیاس آرائیوں کو ناقابل تردید ثبوت کے طور پر پیش کیا جائے گا۔

3۔ امریکہ اس سے قبل اعلانیہ طور پر کئی ملین ڈالر کا بجٹ ایرانی حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ مہم پر خرچ کر چکا ہے۔
اب بھی امریکہ سے ایرانی چینل اور دیگر انفارمیشن بھرپور طریقے سے پھیلائی جا رہی ہیں۔

میں انتہا پسندی کے خلاف تھی اور اسی بنا پر خاتمی اور موسوی کیمپ کی طرف جھکاؤ رکھتی تھی۔ مگر جو رویہ ان لوگوں نے اپنایا ہے، اسے دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی ہے۔
اور موسوی صاحب کے کیمپ کے ایک حصے میں جو مغرب زدہ ایرانی موجود ہیں، ان سے تو شیطان بھی پناہ مانگتا ہو گا۔ جتنی نفرت، مادیت پرستی، ایرانی نسلی تعصب، اسلام دشمنی میں نے ان میں دیکھی ہے اسکا عشر عشیر بھی مغربی ممالک میں اسلام کے خلاف نہیں پائی جاتی۔

یہ سب باتیں مجبور کر رہی ہیں کہ میں اپنے مؤقف پر نظر ثانی کروں۔
اور ایرانی حکومت اگر مغرب سے آنیوالی ان انفارمیشن کے سیلاب پر پابندی لگا رہی ہے تو بالکل ٹھیک کر رہی ہے کیونکہ انکی نیتوں میں موجود کھوٹ دیکھ کر جانتے بوجھتے اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہیں چلنی دینی چاہیے۔ یہ انفارمیشن نہیں بلکہ ڈس انفارمیشن ہے اور یہ حقیقت ہے کہ امریکہ اور مغربی ممالک پیسے کے بل بوتے پر اور میڈیا کے طویل نیٹ ورک کے بل بوتے پر اکیلے احمدی نژاد کو آسانی سے شکست دے سکتے ہیں۔

**************

4۔ پچھلے الیکشن میں دو دور ہوئے تھے۔ پہلے دور میں تمام امیدوار انتخابات لڑے تھے اور یوں ووٹ تقسیم ہو گئے تھے۔ مگر ایرانی قانون کے مطابق چونکہ کوئی ایک امیدوار بھی 50 فیصد ووٹ نہیں حاصل کر پایا تھا اس لیے انتخابات کا دوسرا راؤنڈ ہوا جس میں صرف دو امیدوار ہی مدمقابل کھڑے ہوئے۔

اس دوسرے راؤنڈ میں احمدی نژاد کو 61 فیصد ووٹ ملے۔

پچھلے انتخابات کے برعکس، ان انتخابات میں صورتحال پہلے دن سے واضح تھی کہ اصل مقابلہ صرف دو امیدواروں کے ہی درمیان ہے اور بقیہ دو کو ووٹ دینا اپنا ووٹ ضائع کرنے کے برابر ہے۔

اس لیے احمدی نژاد کو ان الیکشن میں 62 فیصد ووٹ ملے جو کہ بالکل سمجھ میں آنے والی بات ہے۔ احمدی نژاد کی اقتصادی پالیسیاں ایک طرف، مگر یہ حقیقت ہے کہ جس طبقے نے انہیں پچھلے الیکش میں ووٹ دیا تھا، انہیں احمدی نژاد نے ہمیشہ فوقیت دی اور امیر لوگوں کی بجائے وہ ہمیشہ غریبوں کے ساتھ نظر آئے۔ چنانچہ ان 4 سالہ حکومت میں وہ غریب اور متوسط طبقے میں اور زیادہ مقبول ہوئے لہذا اگر انہیں 61 کی بجائے 62 فیصد ووٹ ملے ہیں تو کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔

5۔ مسئلہ یہ ہے کہ مجھے موسوی صاحب اب مغربی طاقتوں کے ہاتھوں میں مکمل طور پر کھیلتے نظر آ رہے ہیں۔
پہلے انہوں نے بیلٹ باکس کے دوبارہ گنتی کروانے کی بات کی، ۔۔۔۔ مگر پھر اس سے مکر کر دوبارہ الیکشن کروانے کی بات کرنے لگے۔

6۔ اور آغا خامنہ ای پر الزام ہے کہ انہوں نے الیکشن نتائج کے بعد مقررہ معیاد سے قبل ہی الیکشن نتائج کو قبول کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا، مگر مغربی میڈیا یہ نہیں بتا رہا کہ موسوی صاحب نے تو ووٹنگ ختم ہونے سے قبل ہی اپنی فتح کا اعلان کر دیا تھا، اور پھر ایک ٹیلی فون کال کا نام لے رہے ہیں کہ وہ ووٹنگ کے ایک گھنٹے بعد ہی وزارت داخلہ سے آئی جس میں موسوی صاحب کو کامیاب قرار دیا گیا وغیرہ وغیرہ۔

7۔ اور اب ویسٹرن میڈیا سے ایک اور شک کو تقویت دی جا رہی ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ووٹنگ ختم ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی الیکشن کے نتائج آنا شروع ہو گئے۔ حالانکہ پہلے دو گھنٹے کے بعد صرف 19 فیصد علاقوں کے نتائج کا اعلان ہوا تھا [وہ بھی چھوٹے علاقوں کا] اور مکمل نتائج نو دس گھنٹے کے بعد ہی مکمل ہوئے تھے، اور پاکستان میں بھی ایسا ہوتا ہے کہ چھوٹے علاقوں کے نتائج جلد موصول ہو جاتے ہیں۔ْ
بہرحال، ویسٹرن میڈیا کو یہ ایشو بنانا تھا اور وہ اس میں مکمل کامیاب ہیں۔

بقیہ واشنگٹن پوسٹ کا یہ مضمون ان حقائق کو بہتر غیر جانبدارانہ طور پر پیش کر رہا ہے جن کا تذکرہ میں اوپر کر چکی ہوں۔

Signs of Fraud Abound, But Not Hard Evidence

ابھی تک ایک بھی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا ہے اور فقط قیاس آرائیوں کو بنیاد بناتے ہوئے پورے ملک کو خانہ جنگی کی سمت میں دھکیلا جا رہا ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جو سات لوگ مارے گئے ہیں،اگرچہ کہ کہا جا رہا ہے کہ انہیں فوجی چوکی پر حملے کے بعد مارا گیا ہے، لیکن انہیں فورسز نے نہیں مارا ہے بلکہ سادہ لباس میں ملبوس لوگوں نے فائرنگ کی تھی۔

shots have been fired during a mass rally staged by mir-hossein moussavi supporters, who cry foul over what they call 'vote-rigging' in iran's presidential election.

presstv's man-on-the-spot, recording live from the scene, reported that as the protesters were beginning to disperse at sundown after a peaceful rally, unidentified gunmen fired shots into the crowd.

The shooters were reportedly not in uniform.

"there has been sporadic shooting out there ... I can see people running here," said our correspondent, adding that he had seen a wounded boy, being carried.

The rally staged by pro-moussavi supporters incredulous at the official results of iran's presidential ballot on friday, which gave the incumbent president mahmoud ahmadinejad a huge 63 percent of the cast votes.

press tv reports

------------

shots have been fired at an opposition rally in tehran where more than 100,000 iranians were protesting against the re-election of president mahmoud ahmadinejad.

an associated press photographer saw one person killed when shots were fired from a compound for pro-government militiamen. Several other people appeared to have been seriously wounded in tehran's azadi square. Bbc's persian service quoted an eyewitness saying that four protesters have been killed.

A reporter on iran's english-language press tv said: "there has been sporadic shooting out there ... I can see people running here."

speaking live on the air, he said: "a number of people who are armed ... I don't know exactly who they are, but they have started to fire on people, causing havoc in azadi square."

local residents said they had heard shooting in three districts of northern tehran.

guardian uk reports

یہ فائرنگ کرنے والے کوئی بھی ہو سکتے ہیں۔

 
Top