زرقا مفتی
محفلین
بجا فرمایا آپ نے یہاں ہر کوئی اپنے مفادات کے لئے سیاست یا حکومت کرتا ہے ۔ عوام تو فقط تماشائی ہیںنہ تو یہ پاکستان کے وفادار ہیں اور نہ ہی عوام کے ہمدرد۔ انہیں صرف اور صرف اپنی ذات سے محبت ہے اور اپنی ہی ذات کے لیے کرتے ہیں۔
بجا فرمایا آپ نے یہاں ہر کوئی اپنے مفادات کے لئے سیاست یا حکومت کرتا ہے ۔ عوام تو فقط تماشائی ہیںنہ تو یہ پاکستان کے وفادار ہیں اور نہ ہی عوام کے ہمدرد۔ انہیں صرف اور صرف اپنی ذات سے محبت ہے اور اپنی ہی ذات کے لیے کرتے ہیں۔
کراچی کو ہی کیوں؟کراچی میں بد امنی کے ذمہ دار بھی یہی پارٹیاں ہیں عروس البلاد کراچی کی حالت ایک خون آلود لاش جیسی ہے اور یہ مردار خور راجہ گدھ
کراچی کو دس زونز میں تقسیم کرکے اسلحے سے پاک کرنا چاہیئے ۔ غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی پر کم از کم سات سال قید کی سزا ہونی چاہیئے ساتھ ہی مجرم کی جائیداد بھی ضبط ہونی چاہیئے۔ ٹارگٹ کلرز کو فوری سزائیں دے کر چوراہوں میں پھانسی دی جائے
ہاہاہاہاہامتحدہ قومی موومنٹ نے پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا اعلان کردیا، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ اگر پہلے علیحدہ ہوتے تو پی پی حکومت ختم ہونے کا الزام ایم کیو ایم پر لگتا، حکومت کے پانچ سال پورے کرنے کا فرض نبھادیا، پیپلزپارٹی کے ساتھ مزید نہیں چل سکتے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز نائن زیرو پر پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے وفاق اور صوبے میں حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ علیحدگی کا فیصلہ حتمی ہے، تبدیل نہیں ہوگا، متحدہ نے وفاق اور صوبے میں اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے وزراء کے کام میں مسلسل رکاوٹیں کھڑی کی جاتی رہیں، پیپلزپارٹی نے بلدیاتی نظام ختم کیا اور تاحال بحال نہیں کیا گیا، سندھ کے عوام کو بیورو کریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ ہر کڑے وقت میں پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا لیکن اس کا طرز عمل اچھا نہیں تھا، امید تھی پیپلزپارٹی ماضی کے رویے کو نہیں دہرائے گی، ہم نے ماضی کی تلخیاں بھلا کر پی پی سے اتحاد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے امن کمیٹی تشکیل دے کر شہریوں اور متحدہ کے کارکنوں کے قتل کی کھلی چھوٹ دی، پیپلز پارٹی گینگ وار میں ملوث افراد کی سرپرست کررہی ہے، 2 دن پہلے لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کے خلاف مقدمات واپس لئے گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ لوگوں کے ٹکڑے کرنے کی ویڈیو سامنے آنے کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کے بجائے ملوث عناصر ضمانت پر رہا کئے گئے۔
ربط
حضرت یہ اگر وا قعی یہ طلاق ہی تھی تو پانچ سال میں پچیس بار پہلے بھی ہو چکی ہے۔۔۔ دراصل شادی کی کس نے تھی؟؟؟ آخر مغرب میں بھی تو لوگ بغیر شادی کے رہ لیتے ہیں۔۔۔۔یہ کیسی طلاق ہے جس کی عدت بھی پوری نہیں ہو سکتی
اسلحہ رکھنے پر نہیں بغیر لائسنس کے غیر قانونی اسلحہ رکھنےکراچی کو ہی کیوں؟
پورے پاکستان میں یہ قانون لاگو ہونا چاہیے۔
اسلحہ رکھنے پر سزائے موت ہونی چاہیے۔
اسلحہ رکھنے کا جواز کیا ہے؟؟؟اسلحہ رکھنے پر نہیں بغیر لائسنس کے غیر قانونی اسلحہ رکھنے
سزائے موت تب دی جائے جب کسی کی جان جائے
ویسے آپ الطاف حسین کو The Silence of Lambs کا Dr. Hannibal Lecter کہہ سکتے ہیںآپ کو نہیں لگتا الطاف اسٹیفن سپیل برگ کی کسی فلم کا ایک ایسا نفسیاتی مریض ہے جس نے اپنی تسکین کی خاطر دہشت کا ایک بازار گرم کر رکھا ہے، اسے صرف ہاں اور صرف تعریف سننی ہے۔
اور اس کے خوف سے اور لالچ سے سہمے کچھ لوگ اس کی یہ خواہش پوری کیے جاتے ہیں اور ہاں ہاں اور جی جی بس۔
اور وہ اتنا پھول گیا ہے کہ اس ڈر خوف اور لالچ میں دبی آوازوں کو وہ حقیقت سمجھنے لگ گیا اور پوری قوم کو ہی ان کچھ یرغمال لوگوں جیسا سمجھ کر طرح طرح کی الٹی سیدھی حرکتیں، ڈرامے، ڈانس، بار بار کے یو ٹرنز اتنا کہ اہلِ نظر کی نظر میں دو کوڑی کا کر چھوڑا خود کو بھی اور پارٹی کو بھی۔ اب سب کو پتہ ہے کہ ایم کیو ایم کرسی کی خاطر کسی کی بھی لے پالک ہو سکتی ہے۔
جہاں تک میں سمجھا ہوں، تو انیس الرحمن صاحب کا کہنا ہے کہ اسلحہ رکھنے کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیا جائے۔ پھر اگر کسی سے اسلحہ نکلے تو اسے سخت ترین سزا دی جائے۔ میں سراسر اس بات کا حامی ہوں۔ اسلحہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے پاس ہونا چاہیے۔تمام اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے جائیں۔ اور موجودہ لا ئسنس یافتہ اسلحہ بحقِ سرکار ضبط کر لیا جائے۔ عام آدمی کے پاس سے تو، استثنائیات چھوڑ کر، کند چھری تک نہیں نکلتی۔ اسلحہ لائسنس بھی تو ان مگر مچھوں کے پاس ہی ہیں۔اسلحہ رکھنے پر نہیں بغیر لائسنس کے غیر قانونی اسلحہ رکھنے
سزائے موت تب دی جائے جب کسی کی جان جائے
١۷ نومبر۲۰١١ کو میرے دیور کو ڈاکوؤں نے ہمارے گھر میں اُس کے بیوی بچوں اور ضیٕعف والدین کے سامنے گولی مار دی ۔ ہمارے گھر میں اگر اسلحہ ہوتا تو اپنی حفاظت کر سکتے تھے۔ حکومت تو عام آدمی کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہےاسلحہ رکھنے کا جواز کیا ہے؟؟؟
تمام لائسنس منسوخ کیے جائیں۔
اسلحہ رکھنے کی صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اجازت ہونی چاہیے۔
بہت افسوس ناک بات ہے۔ اللہ ان کی مغفرت کرے۔١۷ نومبر۲۰١١ کو میرے دیور کو ڈاکوؤں نے ہمارے گھر میں اُس کے بیوی بچوں اور ضیٕعف والدین کے سامنے گولی مار دی ۔ ہمارے گھر میں اگر اسلحہ ہوتا تو اپنی حفاظت کر سکتے تھے۔ حکومت تو عام آدمی کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے
ہاں اگر حکومت ایسے قاتلوں کو پکڑ کر فوری عبرت ناک سزائیں دے تو حکومت پر اعتماد بحال ہو اور عام آدمی کو اپنی حفاظت کے لئے گارڈ نہ رکھنا پڑیں
بے نقوف کراچی والوں کو پھر بیوقوف بنا دیا بھائی جی نے ۔۔انتخابات میں صرف ایک مہینہ باقی رہ گیا ہے، اور اب اس وقت یہ حکومت سے علیحدہ ہو کر عوام سے داد وصول کرنا چاہ رہے ہیں۔
بے وقوف نہیں بنایا، بلکہ سیاست دان حضرات ہم عوام کو بے وقوف سمجھتے ہیں۔بے نقوف کراچی والوں کو پھر بیوقوف بنا دیا بھائی جی نے ۔۔