امجد میانداد
محفلین
کہیں نظر آیا کہ میں نے کسی جماعت یا کسی قوم یا کسی صوبے یا کسی زبان کی حمایت کی ہو؟؟کونسے والے بھائی جان ؟
میں نے صرف وہاں کہا اور اس بارے میں کہا جہاں کسی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہو۔ یا وطن کے اوپر کوئی انگلی اٹھ رہی ہو۔
کہیں نظر آیا کہ میں نے کسی جماعت یا کسی قوم یا کسی صوبے یا کسی زبان کی حمایت کی ہو؟؟کونسے والے بھائی جان ؟
الطاف بھائی کے بیان کے بعد پورا پاکستان ہلا ہوا ہے۔۔۔انیس الرحمن ۔آپ کے اسکول کے زمانے میں اردو تشریح میں ہمیشہ پورے نمبر آتے ہوں گے ۔
ذرا پوری وضاحت کریں نا ۔۔۔ کراچی والوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش نہ کریں ورنہ تین تلوار پر پہنچ کر تلواروں کو اصل شکل دے دیں گے
الطاف بھائی کے بیان کے بعد پورا پاکستان ہلا ہوا ہے۔۔۔
اب مزید کیا تشریح کروں عاطف بھائی۔۔۔
مہوش علی آپ کو ایک بار پھر یاد دلا دوں کہ سوشل میڈیا اور غیر مستند ذرائع کی بنیاد پر بات نہ کریں۔میں اسکا جواب پہلے اوپر دے چکی ہوں جہاں میڈیاکی تبدیل شدہ بیان کے متعلق امیج پوسٹ کیا گیا تھا۔
قائد الطاف حسین نے اور کوئی بات نہیں کہی ہے سوائے اسکے جو علی ابن ابی طالب نے فرمایا تھا: ۔۔۔ ۔ معاشرہ کفر پر تو زندہ رہ سکتا ہے، مگر ناانصافی (ظلم ) پر نہیں"۔
کراچی کے لوگ آپ ، آ سے لکھتے ہیں۔ ا سے آپ کو اپ نہیں لکھتے۔۔
میں بقول اعلانِ مسجد بنارس کالونی ، اسرائیل کا ایجنٹ ہوں۔۔
کاشفی بھائی۔۔۔ جان کی امان پاوں تو کچھ عرض خدمت کروں۔۔ جماعت اسلامی نے کبھی ایم کیو ایم کے نام پر ووٹ نہیں مانگا۔۔۔ ہاں اسلامی اخوت ، بھائی چارے اور الخدمت کے نام پر ضرور مانگا ہے۔۔۔ ٹھنڈے دل سے صرف دو تین باتیں بتا دو بھائی ایم کیو ایم کس بات پر ووٹ مانگتی ہے؟ 30 سال ہوگئے اس مینڈیٹ والے فلسفے کی رٹ کو یار اب کچھ نیا ہونا چاہیے، جاگیردارا بھی بہت پرا؟نا آئٹم ہوگیا، 98 فیصد والی بات بھی بہت پرانی ہوگئی ہے۔۔۔ دوسرا ووٹر اور ورکر کی سطح پر تو ہر پارٹی فریق ہے (میرا تعلق اندرون سندھ سے ہے ایم کیو ایم کو اندرون سندھ مہاجروں کے ووٹ صرف پی پی پی مخالفت پر ملتے ہیں) لیکن ایوان اور رہنماوں کی سطح پر وسیع تر مفاہمت کے نام پر سب شیرو شکر یہاں نا کوئی جاگیردار نا کوئی وڈیرہ نا کوئی 2 فیصد۔۔۔ یعنی میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کڑوا کڑوا تھو تھو۔۔ اے این پی کی ٹسل پر کٹی پہاڑی ، قصبہ، حسرت موہانی کالونی اور گلستان جوہر میں کتنے بے گناہ پٹھان اور مہاجر مزدور اور خوانچہ فروش مارے گئے مگر بعد میں سیکولرازم اور اینٹی طالبان اتحاد کے نام دونوں شیر و شکر۔۔۔ یہ کہاں کی سیاست ہے۔۔۔ کیا یہ ان تیس ہزار شہدا کے خون سے غداری نہیں ہے؟ پختونوں نے اے این پی کے رہنماوں کا فکس میچ کا حساب کر لیا۔۔۔ اس بار آپکا بھی ہوجاتا مگرایجنسیاں کام آگئیں ۔۔۔
فیصلہ کرنے والا میں کوئی نہیں۔۔لیکن آپ کراچی کے ہے ہی نہیں۔۔اس لیئے کہ آپ کو اعلانِ مسجدِ بنارس کالونی معلوم ہی نہیں۔۔آپ نامعلوم شہر کے باسی ہیں۔۔اسرائیل کے ایجنٹوں کو تو مہاجر ویسے بھی چھوڑتے نہیں۔
اگر آ اور ا کے فرق سے میری قومیت کا فیصلہ اپ نے کرنا ہے تو بہتر ہے اپ ۔۔ آپ اسرائیل میں ہی رہیں
فیصلہ کرنے والا میں کوئی نہیں۔۔لیکن آپ کراچی کے ہے ہی نہیں۔۔اس لیئے کہ آپ کو اعلانِ مسجدِ بنارس کالونی معلوم ہی نہیں۔۔آپ نامعلوم شہر کے باسی ہیں۔۔
اسرائیلی ایجنٹوں کا اسرائیل میں کام نہیں وہ کہیں اور رہتے ہیں۔۔۔
اللہ آپ کو خوش رکھے فیصل سبزواری بھائی۔ آپکا شکریہ، آپ ہمارے دل کی ڈھارس باندھنے کا وسیلہ ہیں، آپ جھوٹز پروپیگنڈے کی گرتی دیواروں کا آخری دھکا ہیں۔
کاشف عباسی کے پروگرام کا لنک
جسطرح آپ ایم کیو ایم کے ہمدرد ہیں میں ہر اس جماعت کا ہمدرد ہوں جو اسلام اور پاکستان کی بات کرتی ہے اور قومی دھارے میں رہنے کی کوشش کرتی ہے چاہے وہ ایم کیو ایم ہی کیوں نا ہو ، ویسے یہ جمعیت والے بھی پتا نہیں کیا کیا حرکتیں کرتے ہیں ہارتے رہتے پھر بھی "کراچی والوں" پر شب خون مارنے سے باز نہیں آتے؟ سندھو دیش والے تو آپ کے بھی ہم جولی ( عبدالوحیدآریسر گروپ)نہیں ہیں کیا؟ ویسے میں اے پی ایم ایس او اور ایم کیو ایم کا بھی ہمدرد رہا ہوں بلکہ کالج اور یونیورسٹی کے زمانے میں جیے سندھ کے عروج کے دور میں ماریں بھی کھائیں ہیں، لیکن پھر چند سندھی دوستوں کے سمجھانے اور سیاسی چالبازیوں سے مایوس ہو کر باز آگئے،سر جی اندرون سندھ کی سیاست اور کراچی کی سیاست میں بہت فرق ہے، یہ کراچی والے نہیں جانتے نا جاننا چاہتے ہیں انہیں تو صرف 4 سے 5 صوبائی سیٹوں سے غرض ہے، ایم کیو ایم نے اندرون سندھ کے مہاجروں کو ایک روشنی کی کرن دکھائی تھی جسکے صلے میں حیدرآباد، سکھر، میر پورخاص اور اب نوابشاہ کی صوبائی سیٹیں ہمیشہ ایم کیو ایم کے نام ہوتی ہیں،اندرون سندھ میں اردو بولنے والے نا تو سندھ یا پاکستان سے علیحدگی چاہتے ہیں نا اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں۔ وہ سندھی زبان بولتے ہیں خود کو سندھی بھی سمجھتے ہیں لیکن اپنی پچھلی روایات اور ثقافت کو بھی زندہ رکھنا چاہتے ۔۔ اندرون سندھ کے مہاجروں نے 90 کی دھائی میں بہت جانی و مالی قربانیاں دیں بے شمار لوگوں نے دوبارہ بلکہ تین بارہ ہجرت بھی کی، صرف اس لئے کہ ایم کیو ایم کے روپ میں انہیں اپنی تہذیبی روایات، شناخت اور ثقافت کو زندہ رکھنے کے لئے ایک سہارا ملا تھا وہ اب بھی 70 اور 90 کی دھائی کے سندھی مہاجر فساد کو نہیں بھولے اور پی پی پی کو کبھی ووٹ نہیں دیتے چاہے ایم کیو ایم جیتے یا ہارے ووٹ ایم کیو ایم کا ہی ہوتا ہے ! کیا ایم کیو ایم پارلمینٹ میں پی پی پی کے ساتھ پینگیں بڑھا کر اندرون سندھ کے مہاجروں کے مینڈیٹ کی توہین نہیں کرتی ، اب یہ نہیں کہنا کہ یہ جمعیت کا کیا ہوا الٹا سیدھا کام ہے ؟ ایم کیو ایم اندرون سندھ کے مہاجروں کی شناخت کو تو کیا برقرار رکھتی وہ تو اپنی شناخت کو بھی بھلا گئی یعنی مہاجر سے متحدہ ہوگئی؟ اب یہ نہیں کہنا کہ جمعیت والوں کی کاروائی ہے!آپ جماعت اسلامی کے ہو شاید تب ہی اس طرح کی باتیں کررہے ہو وہی پرانی اُلٹی گھسی پٹی باتیں۔۔۔
اندورنِ سندھ سے تعلق ہے ۔سندھو دیش والے تو نہیں۔۔۔ ۔؟ کہیں کراچی آکر کوئی جمعیت والی حرکتیں تو نہیں کرتے ۔۔۔ یعنی کچھ اُلٹا سیدھا کرکے ملبا کراچی والوں پر ڈال دینا۔۔۔
آپ کی اطلاع کے لیئے میں ایم کیو ایم کا کارکن نہیں ہوں (ہمدرد ہوں)۔۔۔ اور نہ ہی میں کٹی پہاڑی، قصبہ کالونی ، حسرت موہانی کالونی ، گلستانِ جوہر وغیرہ وغیرہ میں جمیعت اور دشمنوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے مہاجروں کے خون کو بھلا ہوں۔۔
ویسے 30 سال ہوگئے جماعتِ اسلامی 2 ، 3 سیٹوں سے آگے نہیں بڑھی ہے۔۔اور یہی بات جمیعت کو ناگوار گزرتی ہے۔۔جب ہی وہ کراچی والوں پر شب و خون مارتی ہے ۔۔۔ اور الزام اُلٹا کراچی والوں پر ڈال دیتی ہے۔۔
جسطرح آپ ایم کیو ایم کے ہمدرد ہیں میں ہر اس جماعت کا ہمدرد ہوں جو اسلام اور پاکستان کی بات کرتی ہے اور قومی دھارے میں رہنے کی کوشش کرتی ہے چاہے وہ ایم کیو ایم ہی کیوں نا ہو ، ویسے یہ جمعیت والے بھی پتا نہیں کیا کیا حرکتیں کرتے ہیں ہارتے رہتے پھر بھی "کراچی والوں" پر شب خون مارنے سے باز نہیں آتے؟ سندھو دیش والے تو آپ کے بھی ہم جولی ( عبدالوحیدآریسر گروپ)نہیں ہیں کیا؟ ویسے میں اے پی ایم ایس او اور ایم کیو ایم کا بھی ہمدرد رہا ہوں بلکہ کالج اور یونیورسٹی کے زمانے میں جیے سندھ کے عروج کے دور میں ماریں بھی کھائیں ہیں، لیکن پھر چند سندھی دوستوں کے سمجھانے اور سیاسی چالبازیوں سے مایوس ہو کر باز آگئے،سر جی اندرون سندھ کی سیاست اور کراچی کی سیاست میں بہت فرق ہے، یہ کراچی والے نہیں جانتے نا جاننا چاہتے ہیں انہیں تو صرف 4 سے 5 صوبائی سیٹوں سے غرض ہے، ایم کیو ایم نے اندرون سندھ کے مہاجروں کو ایک روشنی کی کرن دکھائی تھی جسکے صلے میں حیدرآباد، سکھر، میر پورخاص اور اب نوابشاہ کی صوبائی سیٹیں ہمیشہ ایم کیو ایم کے نام ہوتی ہیں،اندرون سندھ میں اردو بولنے والے نا تو سندھ یا پاکستان سے علیحدگی چاہتے ہیں نا اپنی شناخت کھونا چاہتے ہیں۔ وہ سندھی زبان بولتے ہیں خود کو سندھی بھی سمجھتے ہیں لیکن اپنی پچھلی روایات اور ثقافت کو بھی زندہ رکھنا چاہتے ۔۔ اندرون سندھ کے مہاجروں نے 90 کی دھائی میں بہت جانی و مالی قربانیاں دیں بے شمار لوگوں نے دوبارہ بلکہ تین بارہ ہجرت بھی کی، صرف اس لئے کہ ایم کیو ایم کے روپ میں انہیں اپنی تہذیبی روایات، شناخت اور ثقافت کو زندہ رکھنے کے لئے ایک سہارا ملا تھا وہ اب بھی 70 اور 90 کی دھائی کے سندھی مہاجر فساد کو نہیں بھولے اور پی پی پی کو کبھی ووٹ نہیں دیتے چاہے ایم کیو ایم جیتے یا ہارے ووٹ ایم کیو ایم کا ہی ہوتا ہے ! کیا ایم کیو ایم پارلمینٹ میں پی پی پی کے ساتھ پینگیں بڑھا کر اندرون سندھ کے مہاجروں کے مینڈیٹ کی توہین نہیں کرتی ، اب یہ نہیں کہنا کہ یہ جمعیت کا کیا ہوا الٹا سیدھا کام ہے ؟ ایم کیو ایم اندرون سندھ کے مہاجروں کی شناخت کو تو کیا برقرار رکھتی وہ تو اپنی شناخت کو بھی بھلا گئی یعنی مہاجر سے متحدہ ہوگئی؟ اب یہ نہیں کہنا کہ جمعیت والوں کی کاروائی ہے!
محترمہ میرا سوال اپنی جگہ پر جوں کا توں ہے۔۔۔ جب آپ نے پارلیمنٹ میں جاکر ملنا ہی ہے یا مفاہمت کرنی ہے تو پھر ووٹرز اور کارکنان کو لڑوانے کی کیا ضرورت ہے؟ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پہلے ہی کیوں نہیں کرلیتے کے بیچارے غریب مارے نا جائیں: نوابشاہ کی طرح!نہیں بھائی۔ مصطفی کمال بھائی نے پیپلز پارٹی کی حلیف بننے کے جو وجوہات بتلائی ہیں، اس میں سب سے پہلے اندرون سندھ مہاجروں کا نام لیا ہے۔
جب جب متحدہ اور پیپلز پارٹی کی لڑائی ہوتی ہے، تو وہ فقط پارٹی لڑائی تک محدود نہیں رہتی، بلکہ آگے بڑھ کر دو کمیونٹیز کی لڑائی بن جاتی ہے، جس میں سب سے زیادہ نقصان اندرون سندھ رہنے والے مہاجروں کا ہوتا ہے۔
چنانچہ قائد الطاف حسین اور متحدہ کی بھرپور کوشش ہے کہ کسی طرح سندھی بھائیوں سے تعلقات بہترین رکھے جائیں، چاہے اسکے لیے جماعت کو پیپلز پارٹی کے گناہوں کا کچھ بوجھ ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے۔
عقلمند بزرگ یہ نصیحت کر گئے ہیں کہ انسان اپنا دشمن تبدیل کر سکتا ہے، مگر اپنا پڑوسی نہیں۔
بھائی، یہ اس لیے ہے تاکہ پیپلز پارٹی (بلکہ پورے پاکستان) کو متحدہ کی عوام طاقت کا اندازہ رہے، وگرنہ وہ مکمل فرعون بن جائے گی۔محترمہ میرا سوال اپنی جگہ پر جوں کا توں ہے۔۔۔ جب آپ نے پارلیمنٹ میں جاکر ملنا ہی ہے یا مفاہمت کرنی ہے تو پھر ووٹرز اور کارکنان کو لڑوانے کی کیا ضرورت ہے؟ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پہلے ہی کیوں نہیں کرلیتے کے بیچارے غریب مارے نا جائیں: نوابشاہ کی طرح!
مجھے تو یہ لگ رہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے جو اپنا نام 'مہاجر' سے'متحدہ' کیا تھا وہ محض ایک ڈھکوسلہ تھا ورنہ اُس کے حامیوں کا رویہ اور جماعت والوں کی حرکتیں بتاتی ہیں کہ وہ ابھی تک ایک کٹر مہاجر قوم پرست جماعت ہی ہے۔
جی نہیں، متحدہ ہر مظلوم کی آواز ہے۔
اور چونکہ اندرون سندھ وڈیرہ صوبائی حکومت میں آ کر مہاجروں کے حقوق کو سلب کر کے ان پر ظلم کرتا ہے، چنانچہ اس وجہ سے متحدہ ان مظلوموں کی آواز ہے، جسے آپ مہاجر کی آواز کہہ رہے ہیں۔