ایچ اے خان
معطل
شکست خوردہ چور نے چلانا ابھی سے شروع کردیا ہے۔
اسے کہتے ہیں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے
اسے کہتے ہیں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے
یہ تجزیہ صرف غلط نہیں ہے ۔
بے وقوفیت کی انتہا ہے
چمگادڑ کو دن کی روشنی میں نظر نہیںاتا۔
سندھ میںاب ایم کیو ایم کو ساتھ چلانے کی بات ہورہی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ سندھ میں بھی م ق م نے اپنی پوزیشن کھوئی ہے ۔ ق لیگ کے دور میں م ق م حکومت میں تھی مگر پی پی پی اب اس پوزیشن میںہے کہ اکیلے حکومت بنالے لہذا م ق م اپوزیشن میں بیٹھنے پر مجبور ہو۔
اس صورت میں م ق م کے پاس واحد صورت یہ ہے کہ وہ اپنی دھشت گردانہ حرکات کو دھمکی کے طور پر استعمال کرے اور پی پی پی کو پاکستان کے وسیع تر مفاد میں م ق م کو ساتھ لے کرچلنا پڑے۔
مگر ہر دو صورتوں میں م ق م نے اپنی پوزیشن کھودی ہے۔
حقیقت میں م ق م شکست سے دوچار ہوئی ہے۔
تو اپ یہاںکیا کررہے ہیں۔یہاں کافی سمجھدار اور بالغ ذہنیت کے لوگ بھی ہیں۔۔۔
اصف زرداری، نواز شریف اور اسفندیار ولی کی ملاقات میںثابت ہوگیا کہ ایم کیو ایم کے بغیر ہی بنے گی انشاللہ۔
اس مرتبہ ایم کیو ایم کو اپنی دھشتگردیوں پر سبق ملے گا۔
کراچی کا رہائشی ہوں اسی لیے سب پتہ ہے۔
کون دھشت گرد ہے اور کون نقب زدہ قاتل ہے۔
میمن برادری کاروباری برادری ہے اور یہ برادری شرپشندوں سے ہمیشہ بچتی رہی ہے۔ ظالم کے ضرر سے بچنے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے۔ سونے کا تاج تو چھوٹی چیز ہے۔
اگر امن قائم ہونے کی یہ شرط ہے کہ بدمعاشوں کی حکومت قائم ہو تو اپ کو یہ امن پسند ہوگا؟
اور کیا یہ دھمکی ہے کہ اگر ہماری حکومت نہ بنی تو امن نہیںرہے گا۔ کیوںایم کیو ایم اپوزیشن میںرہ کر اپنی دھشتگردیوںکی سزا نہیںبھگتنا چاہتی؟
السلام علیکم بہن جی آپ ایسا کریں کے ایک مفصل تحریر کی صورت میں جناب پرویز مشرف صاحب کی جو جو بھی خوبیاں آپکو پسند ہیں ۔ ان کا ذکر یہاں فرمادیں تاکہ ہمیں بھی آپکے ممدوح کی ذات کے اس پہلو سے کم از کم شناسائی تو ہو اور ہمیں موصوف کی تمام خوبیاں تلاش کرنے میں سہولت رہے ۔۔۔۔۔صدر مشرف کی ایک کوالٹی جو مجھے بہت ہی پسند تھی وہ یہ کہ وہ بہت سادگی سے اپنی غلطیاں تسلیم کر لیتے تھے۔
لگتا ہے آپ کو کراچی میں امن پسند نہیں آیا
آپ کو 1992 والے حالات ہی پسند تھے
یونس بھائی ! یقین مانیں کہ میں بھی یہی جملہ لکھنے آیا تھا ۔ ( ہمت علی سے معذرت کیساتھ ) کہ میں نے ان کی مسلسل اس پالیسی سے تنگ آکر ان کے کسی تھریڈ پر تقریباً لکھنا بند کردیا ہے ۔ مگر پھر بھی یہ اکثر ایسی بات کہہ جاتے ہیں کہ جس پر جواب دینا ناگزیر ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ " زرداری زندہ باد " میں ہوا ۔بھائی ہمت علی صاحب "میں نہ مانو" کی پالیسی پر کاربند ہیں۔۔۔۔ انہیں کوئی نہیں سمجھا سکتا ۔۔۔۔۔
جو حضرات کراچی کی الیکشن مہم دیکھ چکے تھے انہیں خوب اندازہ تھا کہ کون جیتے گا۔ خوف اور سراسیمگی کا عالم تھا۔ الطاف بھائ کی مخالفت تو درکنار ان کی تصویر کو غلط نظروں سے دیکھنا بھی جوئے شیر لانے کے برابر تھا۔ ایسا محسوس ہورہا تھا کہ پورے شہر میں صرف ایک تنظیم ہے اور اس تنظیم کا صرف ایک امیدوار ہے۔۔۔اور وہ ہےالطاف بھائ۔ خوش بخت شجاعت کی محض اس بات پر کھنچائ ہوئ کہ ان کی "اشتہاری مہم" میں ان کی اپنی تصویر الطاف بھائ سے بڑی تھی۔ الطاف بھائ کی تقریروں میں ایک سیشن "ایبسٹریکٹ آوازوں کے اخراج" کا ہوتا تھا جس سے وہ اپنے سامعین کی قوت برداشت کا امتحان لیا کرتے تھے۔ الطاف بھائ غضب کے پرفارمر ہیں خاص طور پر لائیو ٹیلی کاسٹنگ میں تو ان کی پرفارمنس اپنے عروج پر ہوتی ہے اور بڑے بڑے بھانڈ اور میراثی ان کے سامنے پانی بھرتے نظر آتے ہیں۔ الطاف بھائ کے مشاغل میں سے ایک مشغلہ ماڈلنگ بھی ہے اور ساتھ ساتھ وہ کیٹ واک ۔۔۔ اوہ معذرت۔۔ گینڈا واک بھی کرتے ہیں۔ یقین نہ آئے تو کراچی کے اراکین محفل سے پوچھ سکتے ہیں کہ انہوں نے اس اشتہاری مہم میں الطاف بھائ کے کتنے "پوز" دیکھے۔ پورے کراچی میں لاکھوں پورٹریٹ، جن میں الطاف بھائ نے رنگ برنگے کپڑے پہن کر ہاتھوں اور انگلیوں سے ہر وہ اشارہ کیا ہے جو ہمارے ہاں شریف حضرات میں معیوب سمجھا جاتا ہے۔ فوٹو سیشن کے دوران سینسر کیا گیا مواد ایسا تھا کہ اگر وہ پرنٹ کردیا جاتا تو خواتین کا گھر سے نکلنا محال ہوجاتا اور معصوم بچے تیزی سے بلوغت کا سفر طے کرتے۔ ایک ایسی تنظیم جس میں اول و آخر صرف الطاف حسین ہو اسے قومی دھارے میں لانے کے خواہش مند حضرات سے درخواست ہے کہ پہلے الطاف حسین کو انسانیت کے دھارے میں لے آئیں۔ اگر یہ بھی نہ کرسکیں تو کم از کم حیوانیت کے دھارے میں تو لے آئیں۔ (حیوانوں سے معذرت کے ساتھ)
یونس بھائی ! یقین مانیں کہ میں بھی یہی جملہ لکھنے آیا تھا ۔ ( ہمت علی سے معذرت کیساتھ ) کہ میں نے ان کی مسلسل اس پالیسی سے تنگ آکر ان کے کسی تھریڈ پر تقریباً لکھنا بند کردیا ہے ۔ مگر پھر بھی یہ اکثر ایسی بات کہہ جاتے ہیں کہ جس پر جواب دینا ناگزیر ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ " زرداری زندہ باد " میں ہوا ۔
یونس بھائی ! یقین مانیں کہ میں بھی یہی جملہ لکھنے آیا تھا ۔ ( ہمت علی سے معذرت کیساتھ ) کہ میں نے ان کی مسلسل اس پالیسی سے تنگ آکر ان کے کسی تھریڈ پر تقریباً لکھنا بند کردیا ہے ۔ مگر پھر بھی یہ اکثر ایسی بات کہہ جاتے ہیں کہ جس پر جواب دینا ناگزیر ہوجاتا ہے ۔ جیسا کہ " زرداری زندہ باد " میں ہوا ۔