ایک اور کامیابی۔۔۔ میریاٹ اسلام آباد تباہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

خرم

محفلین
- آج پارلیمنٹ کا اجلاس بلائیے،
- اس جنگ سے باہر آجائیے،
- سرحد سے نہ کوئی جائے نہ کوئی آئے مکمل سیل کر دیا جائے کہ بھائی اپنی لڑائی تم خود لڑو ہماری طرف بھولے سے بھی پتھر آیا تو تمہاری خیر نہیں۔
اور یہ بات امریکہ اور طالبان دونوں کے لیے درست ہے، نہ تو امریکی جاسوس طیارے کو سرحد میں گھسنے دیا جائے نہ یہاں سے کوئی جائے اور کوئی آمدورفت ہوئی تو منہ توڑ جواب دیا جائے۔ اپنے گھر کی کھڑکیاں دروازے بند کر لیجئے یانکیوں کو بھی کہہ دیجئے میاں اتنے مرد کے بچے ہو تو اپن جنگ خود لڑو،
- فغانیوں سے بھی کہہ دیجئے کہ صاحب ہماری طرف سے معذرت ہماری اتنی پسلی نہیں۔
- پھر دیکھیں کیسے حالات واپس امن کی طرف لوٹ جائيں گے۔
اگر کوئی بھی سیاسی رہنما، ان تمام باتوں کی گارنٹی دے سکتا ہے بشمول اس کے کہ ظالمان جو افراد غیر ملکی پاکستان میں مقیم ہیں‌انہیں پاکستان سے باہر نکال دینے کے لئے پاکستان کے حوالے کردیں گے اور ناجائز اسلحہ حکومتی اداروں کے حوالے کردیں گے تو ان باتوں پر عمل درآمد ضرور بالضرور ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ میں نے عرض کی ہے کہ غیر ملکیوں‌کو ان کے اپنے ممالک میں بھیج دیا جائے اور پھر ان کے ملک والے جانیں اور امریکہ۔
کیا کوئی لیڈر یا جماعت ایسی ہے جو ایسی محکم یقین دہانی کرواسکے؟ اگر ایسی ہے اور ایسی کوئی بھی کوشش کی جاتی ہے تو ہم اس کے ساتھ ہیں۔
ليکن اسی منطق کے تحت ان فورمز پر وہ مسلمان جو امريکہ ميں مقيم رہے ہيں يا مختلف امريکی اداروں سے تعلقات کی بنا پر يہاں کے معاشرے کو سمجھتے ہيں، وہ اگر کسی بھی حوالے سے امريکہ کی تعريف ميں کوئ بات کريں تو انھيں فوری طور پر غدار قرار دے ديا جاتا ہے۔ کيا يہ دوہرا معيار نہيں ہے؟
فواد بھائی ہم تو احباب کی نظر کرم میں غدار اور امریکہ کے ایجنٹ ہیں۔ کوئی دن جاتا ہے کہ ہم بھی واجب القتل قرار دیئے جائیں گے سو ہماری بات کیا کرنا :hatoff: بات وہی مستند جو ایک برطانوی خاتون فرمائیں۔ ہزاروں لاکھوں افغان خواتین کچھ بھی کہیں اور سہیں وہ قابل غور نہیں۔:cool:
 

شکاری

محفلین
طالبان کے خلاف سخت الفاط استعمال کرنے اور انسانیت سے گرے ہوئے القابات دینے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔ محسن حجازی بھی اوپر کہہ چکے ہیں کہ سورج کو برف کی ٹکی کہنے سے وہ ٹھنڈا نہیں ہوجائے گا۔کہتے ہیں تحریر انسان کی شخصیت کی عکاسی کرتی ہے اس طرح کے الفاظ سے آپ دوستوں کی شخصیت کا بخوبی اندازہ ہورہا ہے۔ یہ الفاظ استعمال کرکے آپ اپنے اندر کا غبار تو اُتار سکتے ہیں لیکن اُن کے حمایتی لوگوں کو اپنی بات سے قائل نہیں کرسکتے ہاں اُنھیں اشتعال دلانے کے لیے کافی ہیں۔ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ وہ اسلامی احکام نافذ کرنے میں انتہاپسندی سے کام لے رہے ہیں اُن کا طریقہ موجودہ دور کے مطابق نہیں ہے وہ جاہل ہیں لیکن سوال پیدا ہوتا ہے اگر وہ اپنی بات منوانے میں شدت پسندی سے کام لے رہے تو کیا آپ اپنا موقف بیان کرنے میں شدت پسندی کا مظاہرہ نہیں کررہے اپنے اپ کو روشن خیال بتانے کے لیے انتہاپسندی سے کام نہیں لے رہے آپ پڑھے لکھے ہونے کے باوجود ایسی حرکتیں کررہیں تو ان سے اچھے کی اُمید رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

آپ کی عقل کی داد دینے کو جی چاہتا ہے۔

میں ایسی بحث سے دور ہی رہتا ہوں فورم پر کوئی بھی سیاسی دھاگہ کھولتا ہے تو موضوع کچھ بھی ہو لیکن بحث دین و مذہب پر ہورہی ہوتی ہے دلائل دیتے ہوئے یہ بھی نہیں خیال کیا جاتا کہ کہیں ایسی بات کرنے کی اسلام اجازت بھی دیتا ہے یا نہیں۔ ایسی بحث ومبحاثے کرنے کا کوئی فائدہ تو ہوتا نہیں اکثر اوقات ایمان کی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ ابھی اوپر ایک دوست نے لکھا کہ:

یہ انتہاپسندی آپ کو ہر مسجد میں ملے گی جہاں مولوی کسی نہ کسی ظاہری یا خفیہ طریقے سے لوگوں کو جہاد کی دعوت دیتا ہے۔ میں پہلے بھی کہتا تھا اب بھی کہتا ہے چاہے مجھ سے کوئی لاکھ اختلاف کرے۔ میری خواہش ہے دہشتگردی کا مورچہ جو مدرسے سے شروع ہوتا ہے اس کو کنٹرول کیا جائے۔ اس سلسلے میں سب سے زیادہ ذمہ داری حکومت کی بنتی ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ ان کے خلاف بھرپور آپریشن کرے مجھے ایک اور حیرانی ہوتی ہے کہ جو لوگ بظاہر تو آپ کو ٹھیک لگے گیں مگر اندر سے وہ طالبان کے حامی ہیں وہ اسلام آباد جیسے جدید شہر میں بھی موجود ہیں

ان سے دو تین چھوٹے سے سوال
اس وقت بہت سے ڈاکٹر آپریشن کے دوران مریض کی کڈنی چوری کرلیتے ہیں یا پھر ویسے کوئی گڑ بڑ کر جاتے ہیں تو آپ کا کیا خیال ہے تمام میڈیکل کالجز کو بند کردینا چاہیے یا پھر اُن ڈاکٹرز کے خلاف مناسب طریقے سے کاروائی کرنی چاہیے؟

آپ نے کبھی مدارس کا نظام تعلیم کا بغور مشاہدہ بھی کیا ہے یا سنی سنائی باتیں ہمیں سنارہے ہیں؟

آپ کو شاید یہ بھی نہ یاد ہو کہ آخری بار مسجد کب گئے تھے اور اصلاح کرنے چلے ہیں مدارس کی ؟
 

زینب

محفلین
ميرے ليے يہ امر خاصہ دلچسپ ہے کہ قريب ہر فورم پر برطانوی صحافی کے قبول اسلام کے واقعے کو اس دليل کے طور پر شہ سرخيوں کے ساتھ استعمال کيا جاتا ہے کہ اس سے طالبان کے حسن سلوک اور انسانی حقوق کے حوالے سے ان کی "عظيم" تاريخ کا ثبوت ملتا ہے۔ اس واقعے کو بنياد بنا کر طالبان کے خلاف دنيا بھر کی درجنوں غير جانب دار تنظيموں کی سينکڑوں رپورٹيں جو ايک دہائ کے عرصے پر محيط ہيں، يکسر نظر انداز کر ديا جاتا ہے۔

ليکن اسی منطق کے تحت ان فورمز پر وہ مسلمان جو امريکہ ميں مقيم رہے ہيں يا مختلف امريکی اداروں سے تعلقات کی بنا پر يہاں کے معاشرے کو سمجھتے ہيں، وہ اگر کسی بھی حوالے سے امريکہ کی تعريف ميں کوئ بات کريں تو انھيں فوری طور پر غدار قرار دے ديا جاتا ہے۔ کيا يہ دوہرا معيار نہيں ہے؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov

بات دوہرے میعار کی کی اپ نے تہ یہ بتائے کہ۔ایک طرف تو امریکہ نے افغانیوں (طالبان) پے ایسے بم برسائے جیسے کاکروچ مارنے کے لیے پف پاف سپرے کیا جاتا ہے اور دوسری طرف اسی امریکہ نے طالبان کے دورے حکومت میں طالبان کے لیے امریکہ سے چنداہ لانے اور لابنگ کرنےو الے کرزائی کہ افغان کا صدر بنا دیا کیا امریکہ کو صرف کرزائی ہی ملا تھا یہ دوہرا میعار کیوں کہ ایک طرف تو طالابن کی آڑ میں مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں امریکی اور دوسری طرف طالبان کا اس وقت کا حمایتی حکومت میں۔۔۔۔۔؟:grin:
 

محسن حجازی

محفلین
طالبان کچھ معاملات تو کیا کسی معاملےمیں بھی اسلام کی روح کو نہیں سمجھے تھے۔ ان کے نزدیک ملک کو پتھر کے زمانے میں لے جانا ہی اسلام کے نفاذ کے مترادف تھا۔ ان کے فہم کو اسلام سے نتھی کرنے والے خود اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ خود اسی فورم پر ایسے لوگ موجود ہیں جو ظل ہما کے قاتل اس مذہبی جنونی مولوی سرور کو اپنا ہیرو مانتے ہیں۔
طالبان کی قید میں ایک برطانوی صحافی خاتون ہی نہیں کئی اور لوگ بھی رہے ہوئے ہیں، ذرا ان کی داستان سن لیں پھر طالبان کی انسانیت کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں۔ ایک خاتون کی طرف متوجہ نہ ہونے کی وجہ کچھ اور بھی ہو سکتی ہے۔ خیر۔۔ جہاں تک امریکیوں کے ظالم ہونے کا سوال ہے تو اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے۔ جب کسی قوم پر جابر اور نااہل حکمران مسلط ہو جاتے ہیں تو اس قوم پر اسی طرح کا عذاب نازل ہوتا ہے۔
بلوچستان میں عورتوں کو زندہ دفن کرنے کا ذمہ دار طالبان کو کسی نے نہیں ٹھہرایا لیکن سوال یہ ہے کہ جہاں شریعت کے نفاذ کے نام پر سی ڈی شاپس کو اڑایا جا رہا ہے اور نائیوں کی دکانیں بند کروائی جا رہی ہیں وہاں کیا شریعت کے متوالوں کو معاشرے میں یہ کھلا ظلم نظر نہیں آتا؟ اس کی وجہ بھی میں اوپر اپنی پوسٹ میں لکھ چکا ہوں کہ ان نام نہاد مجاہدوں کے نزدیک عورتیں اسی سلوک کے لائق ہیں اور انہیں اسی کی تربیت دی جاتی ہے۔ جبھی کسی جہادی تنظیم یا کسی مذہبی جماعت کی طرف سے کاروکاری، ونی اور عورتوں کو زندہ دفن کر دینے جیسی رسوم کے خلاف ایک لفظ بولنے کی توفیق نہیں ہوئی ہے، اس کے خلاف عملی قدم تو دور کی بات ہے۔



اچھا مشورہ ہے، آئندہ اس پر عمل کی کوشش کروں گا۔ :)


میرا ایک مشاہدہ ہے کہ:
آج اہل مذہب قدامت کو ہی دین داری اور تقدس سمجھ بیٹھے ہیں
یہ بہت عمیق و باریک بات ہے اس کے بارے میں کچھ تفصیلی بھی کبھی تحریر کروں گا لیکن اس بات پر ضرور غور کیجئے گا آپ یہی پائيں گے۔ اہل مذہب سے میری مراد قطعی مسلمان نہیں۔ اس میں عیسائي یہودی پارسی سکھ سب شامل ہیں۔ میں اپنے کچھ ذاتی مسائل اور والدہ کی شدید علالت کے باعث تفصیل سے قاصر ہوں۔


گزشتہ سے پیوستہ: اب یہ جدید اذہان و قدیم اطوار باہم بدست و گریباں ہیں۔ ظاہر ہے خود بھی بدنام مذہب کی بھی بدنامی کا باعث۔

طالبان کی قید میں ایک برطانوی صحافی خاتون ہی نہیں کئی اور لوگ بھی رہے ہوئے ہیں، ذرا ان کی داستان سن لیں پھر طالبان کی انسانیت کے بارے میں کوئی فیصلہ کریں۔
تاہم ان سب سے ابوغریب جیل سے تو بہتر ہی سلوک رہا ہوگا۔ اس بارے میں بھی تفصیل سے معذور سمجھئے۔

ایک خاتون کی طرف متوجہ نہ ہونے کی وجہ کچھ اور بھی ہو سکتی ہے۔ خیر۔۔

لشکر کا لشکر ہی غیر مسلح تو ہونے سے رہا پھر مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی :grin:
خیر اس نکتہ معترضہ کو جانے دیجئے:rolleyes:

جہاں تک امریکیوں کے ظالم ہونے کا سوال ہے تو اس میں بھی کوئی شک نہیں ہے۔ جب کسی قوم پر جابر اور نااہل حکمران مسلط ہو جاتے ہیں تو اس قوم پر اسی طرح کا عذاب نازل ہوتا ہے۔

درست

بلوچستان میں عورتوں کو زندہ دفن کرنے کا ذمہ دار طالبان کو کسی نے نہیں ٹھہرایا لیکن سوال یہ ہے کہ جہاں شریعت کے نفاذ کے نام پر سی ڈی شاپس کو اڑایا جا رہا ہے اور نائیوں کی دکانیں بند کروائی جا رہی ہیں وہاں کیا شریعت کے متوالوں کو معاشرے میں یہ کھلا ظلم نظر نہیں آتا؟ اس کی وجہ بھی میں اوپر اپنی پوسٹ میں لکھ چکا ہوں کہ ان نام نہاد مجاہدوں کے نزدیک عورتیں اسی سلوک کے لائق ہیں اور انہیں اسی کی تربیت دی جاتی ہے۔ جبھی کسی جہادی تنظیم یا کسی مذہبی جماعت کی طرف سے کاروکاری، ونی اور عورتوں کو زندہ دفن کر دینے جیسی رسوم کے خلاف ایک لفظ بولنے کی توفیق نہیں ہوئی ہے، اس کے خلاف عملی قدم تو دور کی بات ہے۔

بالکل متفق۔ جیسا کہ عرض کر چکا ہوں کہ تمام اہل مذہب قدامت میں تقدس تلاش کرتے ہیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ میرے ذہن میں تفصیل سے موجود ہے لیکن تحریر سے قاصر ہوں مختصر سمجھ لیجئے کہ اہل مذہب رواج تک کو جامد کر کے شاید مذہب کو تحریف سے بچاؤ کا سامان کرتے نظر آتے ہیں۔ اب یہ نائی کی دکانیں جلانا، انٹرنیٹ تصویر فون حرام وغیرہ سب اسی طرز فکر کا شاخسانہ ہیں، ایسے صرف مسلمان نہیں ہیں، ہندو بھی ہیں، اسی خیال کے عیسائی بھی موجود ہیں اور ایسے یہودی بھی ہیں۔ میرا اہل مذہب کے بارے میں سوچ کا خلاصہ پھر سے یہ ہے:

آج اہل مذہب قدامت کو ہی دین داری اور تقدس سمجھ بیٹھے ہیں

میرے الفاظ، اظہار، خیالات یا انداز سے کسی دوست کو تکلیف یا ذہنی اذیت اٹھانا پڑی ہو تو میں نہایت عاچزی سے معافی کا طلب گار ہوں۔
 

محسن حجازی

محفلین
انتہائی مختصر الفاظ میں بھرپور ،جامع اور پر مغز ترین تبصرہ حجازی بھائی کو میرا سلام (سیلوٹ)

وعلیکم السلام والرحمتہ اللہ وبرکاتہ۔ :)
اللہ آپ کو اپنی حفظ و امان میں رکھے
دعاؤں میں یاد رکھیئے گا
بہت شکریہ :hatoff:
 

محسن حجازی

محفلین
ميں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ بيشتر خودکش حملے پاکستان ميں حاليہ برسوں ميں ہوئے ہيں۔ اور اس کی وجہ يہ ہے کہ حکومت پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف عملی کاروائ چند برسوں ميں شروع کی ہے ۔ اس حوالے يہ دليل دی جاتی ہے کہ دہشتگردی پاکستان کا مسلۂ نہيں تھا اور اگر ان کے خلاف آپريشن نہ کيے جاتے تو پاکستان دہشت گردی کی کاروائيوں سے محفوظ رہتا۔ ميں اس سوچ سے متفق نہيں ہوں۔ کيا آپ واقعی يہ سمجھتے ہيں کہ يہ صورتحال قابل قبول ہوتی کہ لوگ ہمارے ملک ميں دہشت گردی کی تربيت حاصل کر کے دنيا بھر ميں اپنی کارواۂياں کرتے اور حکومت پاکستان ان کے خلاف کوئ کاروائ نہ کرتی اس دليل کے ساتھ کہ "دہشت گردی پاکستان کا مسلۂ نہيں" 9/11 کے واقعات کے بعد بڑی تعداد ميں طالبان اور القائدہ تنظيم کے لوگ پاکستان کے سرحدی حدود ميں داخل ہو گئے تھے۔ گزشتہ چند ماہ ميں مولوی فضل اللہ اور بيت اللہ محسود جيسے لوگوں کا اثر ورسوخ اتنا بڑھ گيا تھا کہ وہ اپنے قوانين نافذ کر رہے تھے اور اپنے ريڈيو اسٹيشن چلا کر نئے لوگوں کو اپنی تنظيم ميں شامل کر رہے تھے۔ ان حالات ميں حکومت پاکستان کے ليے ناگزير ہو گيا تھا کہ وہ ان لوگوں کے خلاف کاروائ کرے۔ دہشت گرد چند دنوں ميں تيار نہيں ہوتے، ان کی تربيت ميں کافی عرصہ درکار ہوتا ہے۔ حکومت پاکستان کی کاروائيوں کے نتيجے ميں دہشت گردی کے واقعات سے يہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ دہشت گردي پاکستان کا مسلۂ ہے اور دہشت گردی کا مرض ہمارے معاشرے ميں نہ صرف موجود ہے بلکہ اگر اسے روکنے کے ليے سب نے اپنا کردار ادا نہيں کيا تو اگلے چند برسوں ميں اس ميں مزيد اضافہ ہو گا۔ پاکستانی افواج کے آپريشن کے بعد دہشت گردوں کی بے گناہ لوگوں کے خلاف کاروائيوں کو "ردعمل" قرار دينا ان کے جرائم کو جواز فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ دہشت گردوں کی جانب سے دانستہ پاکستانی شہريوں پر حملے سے يہ ثابت ہے کہ يہ لوگ کسی بھی صورت ميں پاکستان کے خير خواہ نہيں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستانی اس سوچ کو اپنے معاشرے ميں پيھلنے سے روکيں جس کے نتيجے ميں خودکش حملہ آور تيار ہوتے ہيں۔ ہم امريکہ کی خارجہ پاليسی کے بہت سے پہلوؤں سے اختلاف کر سکتے ہيں، ليکن اپنے ہر قومی مسلئے کی طرح اس مسلئے کو بھی "بيرونی ہاتھ" اور "امريکی سازش" قرار دے کر اپنی قومی ذمہ داريوں سے چشم پوشی، دور انديشی اور اس مسلئے کا حل نہيں ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov

حضور اوپر تا نیچے تک آپ نے جیسے کیس بلڈ اپ کیا ہے، ہم یقین مانئیے اپنے سہ روزہ موقف سے تائب ہوتے ہوتے بچے ہیں وہ تو الحمد اللہ واقعات پر ہماری بھی پوری نظر ہے، اخبار بھی اٹک اٹک کر پڑھ لیتے ہیں سو حقیقت حال سے آگاہی رکھتے ہیں۔

نو دو گيارہ کے طربیہ المیے کے بعد یہ مولوی فضل اللہ اور طالبان کے لوگ پاکستانی علاقے میں داخل ہوگئے بہت خوب، بصد احترام تسلیم!
لیکن یانکی تو افعانستان میں اٹھانوے سے اترے ہوئے ہیں، یہ وہاں اپنی طرف سے بارڈر کیوں نہ بند کر سکے؟ کیا ویت نام کے جنگلوں میں گوریلا وار سمیت دنیا بھر میں آوارگی و بدمعاشی کا تجربہ رکھنے والی امریکی فوج اس بنیادی حقیقت سے بھی لاعلم ہیں کہ اس طرح کے علاقوں میں ہی گھس کر گوریلا جنگجو انہیں safe island کے طور پر استعمال کرتے ہیں؟ تو پر اپنے طور پر انہیں وہاں سے نکلنے ہی کیوں دیا گيا؟
کہیں منصوبہ یہ تونہیں کہ:
بھائی صاحب آپ نے ہماری مرغی تو نہیں دیکھی؟ آپ کو طرف تو نہیں آئی؟ اور آپ کی طرف؟

یانکیوں کو ہم یہی کہیں گے کہ صاحب ہماری گود سے اتر کر آپ اپنی جنگ خود لڑئيے۔ جب ہماری کسی جنگ میں آپ کے کام نہ آئے تو ہم کو کیا بھاڑے کا ٹٹو سمجھ رکھا ہے؟
 

محسن حجازی

محفلین
اگر کوئی بھی سیاسی رہنما، ان تمام باتوں کی گارنٹی دے سکتا ہے بشمول اس کے کہ ظالمان جو افراد غیر ملکی پاکستان میں مقیم ہیں‌انہیں پاکستان سے باہر نکال دینے کے لئے پاکستان کے حوالے کردیں گے اور ناجائز اسلحہ حکومتی اداروں کے حوالے کردیں گے تو ان باتوں پر عمل درآمد ضرور بالضرور ہونا چاہئے۔ واضح رہے کہ میں نے عرض کی ہے کہ غیر ملکیوں‌کو ان کے اپنے ممالک میں بھیج دیا جائے اور پھر ان کے ملک والے جانیں اور امریکہ۔
کیا کوئی لیڈر یا جماعت ایسی ہے جو ایسی محکم یقین دہانی کرواسکے؟ اگر ایسی ہے اور ایسی کوئی بھی کوشش کی جاتی ہے تو ہم اس کے ساتھ ہیں۔


فواد بھائی ہم تو احباب کی نظر کرم میں غدار اور امریکہ کے ایجنٹ ہیں۔ کوئی دن جاتا ہے کہ ہم بھی واجب القتل قرار دیئے جائیں گے سو ہماری بات کیا کرنا :hatoff: بات وہی مستند جو ایک برطانوی خاتون فرمائیں۔ ہزاروں لاکھوں افغان خواتین کچھ بھی کہیں اور سہیں وہ قابل غور نہیں۔:cool:

یونائیٹڈ موبائل کے بعد گارنٹی تو اس ملک میں صرف زرداری صاحب کی ہی قابل اعتماد ہے :grin:
بالکل ہم بھی یہی کہہ رہے ہیں جو آپ فرما رہے ہیں۔


ارے صاحب کسی کی جرات کہ آپ کو واجب القتل قرار دے؟ یہاں سبھی رقیق القلب احباب ہیں سو زیادہ سے زیادہ واجب الغسل قرار دیا جا سکتا ہے کہ صاحب دوبارہ وضو کر کے پھر سے قبلہ رو ہو جائیے مگر اس بالا کچھ نہیں۔
رہے ہم تو ہم تو ابھی کے ابھی آپ کو وہی قرار دیتے جو آپ نے فرمایا لیکن اس کارہائے گراں کے واسطے ابھی ہماری ریش مبارک دو چار سوتر کم ہے۔ :grin:

خوش رہیے!:hatoff:
ہم آپ کا موقف اور اس کی گہرائی میں پوشیدہ حکمت سے بخوبی شناسا ہیں ;)
 

خرم

محفلین
ارے صاحب کسی کی جرات کہ آپ کو واجب القتل قرار دے؟ یہاں سبھی رقیق القلب احباب ہیں سو زیادہ سے زیادہ واجب الغسل قرار دیا جا سکتا ہے کہ صاحب دوبارہ وضو کر کے پھر سے قبلہ رو ہو جائیے مگر اس بالا کچھ نہیں۔

شکر ہے آپ نے غسال والا غسل نہیں حکم فرمایا۔:cool:
ہم آپ کا موقف اور اس کی گہرائی میں پوشیدہ حکمت سے بخوبی شناسا ہیں
جزاک اللہ بھیا۔ بس یہی مقصود تھا۔
 

mujeeb mansoor

محفلین
یہاں بد قسمتی سے مسلمانوں کے لباس میں بڑے بڑے منافقین بیٹھے ہوئے ہیں جو کبھی جھاد کے خلاف،کبھی مساجد کے خلاف،کبھی مدارس کے خلاف ،کبھی علماء کے خلاف ،تو کبھی افغانی عظیم مجاھدین یعنی طالبان کے خلاف زبانیں دراز کرتے ہیں اللہ بھتر جانتاہے سمجھ نہیں آرہی کہ ایسے لوگ کبھی مسجد میں بھی گئے ہیں یا نہیں؟ ان کو توجھاد نام سے ہی چڑ ہے اور ہاں مسلک پرستی کی آگ میں بھی جل رہے ہیں،سیدھی اور حق بات کو غلط کہنا اور سمجھنا ان کی فطرت ہے ۔اس ضمن میں حجازی بھائی اور شکاری بھائی کا موقف جرئت مندانہ اور حقیقت پسندانہ ہیں اور بھی ماشاء اللہ کئی ہیں لیکن بالخصوص یہ دونوں حضرات مبارک باد کے مستحق ہیں ۔۔۔۔۔ اب اللہ رحم فرمائے مجھ پر الٹے سیدھے نشتر نہ چلائے جائیں ۔لیکن پروہ نہیں حق بات سے باز ہم لوگ بھی کبھی نہیں آئیں گے
 

خرم

محفلین
کبھی افغانی عظیم مجاھدین یعنی طالبان کے خلاف زبانیں دراز کرتے ہیں اللہ بھتر جانتاہے سمجھ نہیں آرہی کہ ایسے لوگ کبھی مسجد میں بھی گئے ہیں یا نہیں؟
بھیا یہ بھگوڑے عظیم مجاہد کیسے ہوگئے یہ بات اس احقر کی سمجھ میں نہیں‌آئی؟ جہاد اور فساد میں فرق تو عظیم ہے لیکن آج کل ان دونوں کے اختلاط کا موسم ہے سو فساد کو جہاد کا نام دے کر مارکیٹ کیا جارہا ہے دھڑا دھڑ۔ بھلا جس دلیل کے تحت احمد شاہ مسعود کا قتل جائز تھا اسی دلیل کے تحت پاکستانی ظالمان کا قلع قمع جائز کیوں نہ ہو؟ اور جہاں تک بات مسجد جانے یا نہ جانے کی ہے تو یہ سوال کرنا ہی نامناسب ہے کہ اس میں یا تو اپنے مسجد جانے پر زعم ہے اور یا دوسرے کے مسجد نہ جانے پر طنز اور دونوں ہی صورتوں میں اعمال کی بربادی ہے۔
جہاد دین کی چھت ہے لیکن جہاد وہی جو اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے طریق پر ہو۔ ہر کوئی جو نعرہ تکبیر لگا کر کشتوں‌کےپشتے لگانا شروع کردے وہ مجاہد نہیں۔ بس یہی ایک بات ہے قابل فکرو غور۔
جہاں تک بات ہے مدارس کی تو ان میں جو کچھ ہوتا ہے اس سے یا تو آپ ناواقف ہیں یا کچھ کہنا نہیں چاہتے۔ لیکن ہم یہ ضرور عرض کریں گے کہ تمام مدارس دہشت گردی کی نرسریاں نہیں اور نہ ہی انہیں ایسا سمجھنا چاہئے۔ اسی طرح تمام مدارس دین کی خدمت بھی نہیں‌کررہے اور نہ ہی ایسا سمجھنا چاہئے۔
 

mujeeb mansoor

محفلین
آپ کا قصور نہیں جناب ۔آپ تو رہتے ہی امریکہ میں ہو ۔جیسا دیس ویسا بھیس۔(لیکن امریکہ میں رہنے والاہرفرد ایسا نہیں) میں نے افغان طالبان کو عظیم مجاھد کہا۔ وہ تھے الحمدللہ اسی وجہ سے تو دنیا ئے کفر اور ان کی روحانی اولاد جب بھی ان کا نام سنتی ہے تو لرزتی ہے،انھوں نے دنیا میں امن کا پرچم لہرایا،شریعت کو نافذکیا ،ہر برائی کا خاتمہ کیا،اسلام کا بول بالاکیا ،تم لوگ بزعم خود انہیں جو بھی کہو ان پر کوئی اثر نہیں پڑتا،طالبان کے پاکیزہ اسلامی نظام اورحکومت کودنیاکے کونے کونے نے تسلیم کیا،اور ہاں سب سے پہلے پاکستان اور پھر عرب ممالک نے تسلیم کیا تھا۔لیکن سب سے پہلے مخالفت امریکہ (اوردیگریھودونصاری وکفاراور منافقین) نے کی جو کسی صورت میں بھی مسلمانوں کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا اور اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کے مقلدین نے اس دور سے لیکر اب تک طالبان کی مخالفت کی ؛؛؛
جہاں تک بات ہے مدارس کی تو ان میں جو کچھ ہوتا ہے اس سے یا تو آپ ناواقف ہیں یا کچھ کہنا نہیں چاہتے۔
میں تو ٹھرا ناواقف آپ تو لگتاہے بی بی سی کے خصوصی نمائندے ہو کہ ہر جگہ وہر نظام کا سروے کیا ہوا ہے''''''''اللہ کے فضل سے میں مدارس کے نظام اور کردار سے خوب واقف ہوں ،آپ کبھی مدارس میں قدم رکھ کرتو دیکھو اور ان کے نظام ،اور تعلیم قرآن وحدیث،اور فقہ وغیرہ کو چیک کرو بخدا آپ کی سوچ اور زاویہ بدل جائے گا۔ سنی سنائی پر چلنے والے ہم لوگ نہیں ہیں ۔ہم تو حقیقت پسندانہ اصولوں کے حامل ہیں

لیکن ہم یہ ضرور عرض کریں گے کہ تمام مدارس دہشت گردی کی نرسریاں نہیں اور نہ ہی انہیں ایسا سمجھنا چاہئے۔ اسی طرح تمام مدارس دین کی خدمت بھی نہیں‌کررہے اور نہ ہی ایسا سمجھنا چاہئے۔
کسی کی کج فھمی اور کج روی مانے یا نہ مانے حقیقت یہ ہے کہ تمام مدارس دین کے قلعے ہیں اور الحمدللہ تمام مکاتب فکر کے تمام مدارس دین کا کام کررہے ہیں
خدانے تمہیں سمجھ وشعور عطافرمایا ہے حقیقت کو سمجھو اور دشمن کی سازشوں کو بھی سمجھو وہ تو ہیں ہی اسلام کے دشمن ۔اب ان کو جولوگ بھی عملی اسلام والے نظر آئیں گے ان کے خلاف طرح طرح کی سازشیں کریں گے اور ان کے خلاف زرخرید افراد تیار کریں گے
پاکستانی ظالمان کا قلع قمع جائز کیوں نہ ہو؟
میں نے ان کا ذکر بھی نہیں کیاتھا
۔اللہ تعالی ہم سب کو ھدایت عطافرمائے اور دین مبین پر چلائے عالم کفر کی سازشوں سے محفوظ فرمائے
آمین ثم آمین
 

خرم

محفلین
مجیب بھیا آپ کے نکات کا ایک ایک کرکے جواب دیتے ہیں۔ ٹھیک ہے؟
آپ کا قصور نہیں جناب ۔آپ تو رہتے ہی امریکہ میں ہو ۔جیسا دیس ویسا بھیس۔(لیکن امریکہ میں رہنے والاہرفرد ایسا نہیں)
آپ کو شائد علم نہ ہو لیکن میں امریکہ 2001 میں پاکستان میں اپنی تعلیم مکمل کرکے آیا تھا۔ پاکستان میں رہتے ہوئے الحمد للہ حکومت کے ایوانوں سے لیکر غریب کی کٹیا تک ہر جگہ قیام رہا اور معاشرہ کے ہر پہلو کو اگر برتا نہیں تو دیکھا ضرور ہے۔ عموماً ہمارا امریکہ رہنا ہماری شخصی کجی کی دلیل بنایا جاتا ہے لیکن یہ ہم بھی دعوٰی کر سکتے ہیں کہ شائد ہی کسی کو قدرت نے پاکستانی معاشرہ کو اسقدر قریب سے دیکھنے کا موقع عطا کیا ہو جتنا ہمیں عطا کیا ہے اور پاکستان کے متعلق ہم جو بات کرتے ہیں ان کا تعلق ہمارے ذاتی مشاہدے سے ہوتا ہے سُنی سُنائی پر نہیں۔ اور ایک جگہ پہلے بھی کہیں عرض کی تھی کہ الحمد للہ پاکستان کو ہماری ذات یا افکار سے کبھی نقصان نہیں پہنچا۔
میں نے افغان طالبان کو عظیم مجاھد کہا۔ وہ تھے الحمدللہ اسی وجہ سے تو دنیا ئے کفر اور ان کی روحانی اولاد جب بھی ان کا نام سنتی ہے تو لرزتی ہے،انھوں نے دنیا میں امن کا پرچم لہرایا،شریعت کو نافذکیا ،ہر برائی کا خاتمہ کیا،اسلام کا بول بالاکیا ،تم لوگ بزعم خود انہیں جو بھی کہو ان پر کوئی اثر نہیں پڑتا،طالبان کے پاکیزہ اسلامی نظام اورحکومت کودنیاکے کونے کونے نے تسلیم کیا،اور ہاں سب سے پہلے پاکستان اور پھر عرب ممالک نے تسلیم کیا تھا۔لیکن سب سے پہلے مخالفت امریکہ (اوردیگریھودونصاری وکفاراور منافقین) نے کی جو کسی صورت میں بھی مسلمانوں کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا اور اس کے ساتھ ساتھ امریکہ کے مقلدین نے اس دور سے لیکر اب تک طالبان کی مخالفت کی
طالبان کا نام سُن کر کون لرزتا ہے یہ سمجھ نہیں آیا۔ وہ تو بچارے خود بھاگتے پھرتے ہیں پہاڑوں میں۔ راتوں رات مورچے چھوڑ کر کھسک لئے۔ اتنے زبردست اسلامی تھے کہ ان کی اپنی رعیت میں سے کوئی ان کی حمایت میں نہ نکلا۔ اور کس دُنیا میں انہوں نے امن کا پرچم لہرایا؟ دُنیا کی تعریف تو کردیجئے پیارے بھیا؟ امن تو وہ اپنے ملک میں نہ لاسکے دُنیا تو بہت دور کی بات ہے۔ شریعت کو نافذ کیا؟‌اچھا؟؟؟ طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم کا نفاذ اس طرح کیا کہ عورتوں کی تعلیم ہی منقطع کردی۔ عورتوں کو سربازار ڈنڈے مارے جاتے تھے یہ ہم نے خود دیکھا۔ یہ شریعت کونسے نبی لائے تھے یہ بھی بیان فرما دیتے اگر تو بہت بہتر تھا۔ ایک شخص کو آنکھوں‌پر پٹی باندھ کر گولی مارنے کی ویڈیو تو دیکھی ہی ہوگی آپ نے۔ حدیث تو یہ فرمائے کہ اگر کسی کو سزائے موت بھی دو تو اس پر احسان کرو اور آسانی کرو۔ آپ نے فرمایا کہ انہوں نے ہر برائی کا خاتمہ کیا۔ پہلے بُرائی کی تعریف فرما دیجئے پھر اس کے خاتمے کے دعوٰی پر بھی بات ہو جائے گی۔ اسلام کا بول بالا کیا۔ وہ کیسے؟ یہ آپ نے بتایا ہی نہیں۔ چین میں چھیڑ چھاڑ شروع کرکے؟ ریاض بسرا جیسوں کو پناہ دے کر؟ لڑکیوں پر تعلیم کے دروازے بند کرکے؟ اسلام کے نام پر زبان بندی نافذ کرکے؟ حجاموں کی دوکانیں بند کرواکر؟ ڈاڑھی منڈوانے پر سزائیں دے کر؟ اگر اسلام کا بول بالا ایسے ہی ہوتا ہے تو پھر اسوہ رسول کی پیروی کی تو ضرورت ہی نہیں کہ ان میں سے کوئی بھی قدم اس عظیم الشان ہستی کی پیروی میں نہیں اُٹھایا گیا جنہیں خالق کائنات نے رحمۃ اللعالمین کے لقب سے سرفراز فرمایا۔ دُنیا میں صرف تین ممالک نے ان کی حکومت کو تسلیم کیا تھا، پاکستان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات۔ اگر چاہیں تو یہ بھی عرض کرسکتا ہوں کہ ان تین ممالک نے ان کی حکومت کو کیوں تسلیم کیا تھا۔
جاری ہے۔۔۔۔
 

خرم

محفلین
میں تو ٹھرا ناواقف آپ تو لگتاہے بی بی سی کے خصوصی نمائندے ہو کہ ہر جگہ وہر نظام کا سروے کیا ہوا ہے''''''''اللہ کے فضل سے میں مدارس کے نظام اور کردار سے خوب واقف ہوں ،آپ کبھی مدارس میں قدم رکھ کرتو دیکھو اور ان کے نظام ،اور تعلیم قرآن وحدیث،اور فقہ وغیرہ کو چیک کرو بخدا آپ کی سوچ اور زاویہ بدل جائے گا۔ سنی سنائی پر چلنے والے ہم لوگ نہیں ہیں ۔ہم تو حقیقت پسندانہ اصولوں کے حامل ہیں۔ کسی کی کج فھمی اور کج روی مانے یا نہ مانے حقیقت یہ ہے کہ تمام مدارس دین کے قلعے ہیں اور الحمدللہ تمام مکاتب فکر کے تمام مدارس دین کا کام کررہے ہیں
آپ کی اس بات کے پہلے حصہ کا جواب تو عرض کرچکا پیارے بھیا۔ مدارس کے کام سے میں نے کبھی انکار نہیں کیا لیکن اگر آپ تمام مدارس کو اسلام کا قلعہ قرار دیں گے تو صرف یہی عرض کروں گا کہ چند برس پہلے جب کسی سے مغرب میں ہم جنس پرستی کی لعنت کی مذمت کی تھی تو اس نے جواباً طعنہ مارتے ہوئے کہا تھا کہ مغرب کی ہم جنس پرستی تو دکھتی ہے تمہارے مدارس میں کیا ہوتا ہے؟ اب کیونکہ اس پہلو سے بھی واقف تھا سو چُپکا ہورہا۔ اگر یہ بھی دین کی خدمت میں داخل ہے تو معذرت۔
خدانے تمہیں سمجھ وشعور عطافرمایا ہے حقیقت کو سمجھو اور دشمن کی سازشوں کو بھی سمجھو وہ تو ہیں ہی اسلام کے دشمن ۔اب ان کو جولوگ بھی عملی اسلام والے نظر آئیں گے ان کے خلاف طرح طرح کی سازشیں کریں گے اور ان کے خلاف زرخرید افراد تیار کریں گے
یقیناً اسی لئے تو عرض کرتے ہیں کہ بات کی تصدیق کے لئے کسی عصبیت کا استعمال نہ کیجئے۔ حقائق کا سامنا کیجئے اور حق و سچ کا بول بالا کیجئے کہ سچائی کے اصول کسی بھی وابستگی سے بڑے ہوتے ہیں اور سچ کا راستہ ہمیشہ اللہ کا راستہ ہے اور صرف یہی ایک اللہ کا راستہ ہے۔ اسی کی اتباع لازم جس کا طرز عمل اسوہ رسول کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اتباع میں ہو اور اسی کو اسلام کا دعویدار مانیں‌جو صاحب قرآن صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عاشق و پیروکار ہو۔ اگر کوئی جھوٹا ہو اور ظالم ہو تو اس کے طرز عمل کو اسلام کی دلیل نہ سمجھئے کہ اس کی حرکات سے بالآخر اسلام کو نقصان ہی پہنچے گا۔
۔اللہ تعالی ہم سب کو ھدایت عطافرمائے اور دین مبین پر چلائے عالم کفر کی سازشوں سے محفوظ فرمائے
آمین ثم آمین
آمین ثم آمین
 
جماعتہ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سوات اور اسلام آباد سمیت پاکستان کے اندر جتنی بھی پرتشدد کارروائیاں ہورہی ہیں وہ جہاد نہیں بلکہ فتنہ ہیں۔
جماعتہ الدعوۃ کے امیر نے کہا کہ افغانستان پر امریکی حملہ ہو یا پھر لال مسجد کا سانحہ اس کے باوجود اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل پر حملے کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔

بی بی سی اردو سے
 

مغزل

محفلین
مجیب صاحب ٹھنڈے پیٹوں یہ بات ہضم نہیں ہوتی مگر ذرا تحمل (جو سنت ہے)
اور رواداری (یہ بھی سنت ہے ) سے بات سنیئے ۔۔ انشا اللہ آپ خود کو ہلکا پھلکا پائیں گے۔
میں خرم سے صاحب کے مراسلات (آپ کے جواب میں ) سے اتفاق رکھتا ہوں۔
شکریہ خرم صاحب۔
اور شکریہ مجیب منصور صاحب
 

طالوت

محفلین
یہی حملہ اگر اس وقت پارلیمنٹ پے ہوتا جب زرداری خطاب کر رہا تھا تو کتنا اچھا تھا ایک ساتھ سارے ہی پاکستان کے دشمن مارے جاتے ۔۔۔۔۔۔۔۔یہاں‌تو بے گناہ غریب محنت کش ایک بار پھر نشانہ بنے۔۔۔۔۔اللہ پیچھے رہ جانے والوں کو صبر عطا کرے
زرداری سے آپ کی دشمنی دیکھتے ہوئے ایک مفت مشورہ
طالبان کے ساتھ مل کر اسے پھڑکانے کا کوئی بندو بست کریں خالی خولی باتوں سے کیا فائدہ :)
وسلام
 

طالوت

محفلین
میرا خیال ہے کہ اس قسم کے موضوعات پر جتنی بحث ہو چکی ہے کوئی حل نکل آنا چاہیئے تھا لیکن نہیں نکلا
تو مجیب منصور آپ کی بات کے صرف اس حصے
یہاں بد قسمتی سے مسلمانوں کے لباس میں بڑے بڑے منافقین بیٹھے ہوئے ہیں
سے میں متفق ہوں ، میں کہا کرتا ہوں کہ "ہم اعلٰی درجے کا منافق ہیں" اور شاید ہی کوئی اس اعزاز سے خالی ہو ، کیونکہ ہم نے اپنی منافقت کو کہیں مصلحت پسندی کا لبادہ اوڑھا رکھا ہے تو کہیں شدت و اعتدال پسندی کا۔۔۔۔۔ کرنا کرانا کچھ نہیں بس "چولیں" مارنی ہیں جو قریب قریب ہر فورم پر ماری جا رہی ہیں ۔۔۔۔۔ تو لگے رہو :)
وسلام
 

مغزل

محفلین
ویسے یہ مثل تو ہم ایسوں پر صادق آتی تھی ۔
سندھ صادقاں، پنجاب عاشقاں ، ہزارہ منافقاں
( یعنی یہ خصوصیت مسلسل ارتقا پزیر ہے )
(میں ہزارہ ڈویژن سے ہوں نا)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top