آبی ٹوکول
محفلین
ایک طرف وزیر اعظم صاحب سے جب یہ پوچھا جاتا کہ کیا آپ اس حادثے میں تفتیش کے لیے امریکی پیش کش کو قبول کریں گے وہ جواب دیتے ہیں کہ یہ ضرورت کے پیش نظر ہوسکتا ہے دوسری طرف اس کے فورا بعد خبر نکلتی ہے کہ امریکی فوجیوں نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا پاکستانی ایجینسیوں کی مدد کے لیے (یا شاید اصل میں صفائی کے لیے) اور اسکے فورا بعد رحمٰان ملک صاحب یوں گویا ہوتے ہیں کہ ہمیں کسی کی مد دکی کوئی ضرورت نہیں ہماری اپنی فورسز ہی کافی ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔یہ عجب مضحکہ خیزی ہے