مریم افتخار
محفلین
کسی نے اپنے فون میں آڈیو پروفائل کا نام "سائلنٹ" کی بجائے "ممنون حسین" رکھا ہوا تھا.
شادی شدوں کی مظلومیاں ۔اسی لیے میں سوچوں کے غصہ آتا ہے پر جاتا کدھر ہے پتا نہی چلتا۔
اب ایسی بھی کوئی قیامت نہی آ گئی۔ جب اکیلا ہوتا ہوں تو خوب غصہ نکالتا ہوںشادی شدوں کی مظلومیاں ۔
اگر عورت ڈاکیہ ہوتی، تو ہر لفافہ کھلا ہوا ملتا ۔
(مشتاق احمد یوسفی)
ذاتی تجربہسنگل خواتین و حضرات 'سڑ سڑ' کر مر جاتے ہیں اور باقی 'لڑ لڑ' کر
سچ ہے وقت کےساتھ بہت کچھ بدل جاتا۔۔۔۔ پرانے زمانے میں جسے لوگ ٹھینگا کہتے تھے، آج کل لوگ اسے لائیک کہتے ہیں۔
ہم نے تو زیادہ مرد ہی شکی مزاج دیکھے ہیںاگر عورت ڈاکیہ ہوتی، تو ہر لفافہ کھلا ہوا ملتا ۔
(مشتاق احمد یوسفی)
ہم نے تو زیادہ مرد ہی شکی مزاج دیکھے ہیں
اس پانی کا کافی تجربہ ہے.کوٹری پر ٹرین رکی اتر کے منہ ہاتھ دھویا پانی کا گدلا پن ختم نہیں ہوا یہی سوچ کر دھوتے رہے ....یہاں تک کے پیچھے کھڑے صاحب نے صورتحال بھانپ کر کہا بھیا یہاں پانی ایسا ہی ہوتا ہے ...
نہیں ہوتےشمالی پنجاب میں خربوزہ، کھکڑی اور ہندوانا، ادھوانا، تربوز زیادہ مستعمل ہیں۔ پتیاں اور متیرے شاید سرائیکی علاقے میں استعمال ہوتے ہیں
نئی نسل نئے دور کے تقاضوں کو بخوبی سمجھتی ہے۔ مرد بیچارہ ہر دور میں سبق سیکھنے کو تیار رہتا ہےاسی پر یاد آگیا
ایک عورت (ماں) 20 سال میں ایک عاقل مرد تیار کرتی ہے دوسری عورت 20 منٹ میں اسے الو بنادیتی ہے
؟ہم سابقہ پاکستانیوں کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آ رہا ہے تو آنے دیں۔ پت بھی باہر نکل کر ہی زخم کو صاف کرتی ہے۔ اب عوام کا کام ہے ان امراء کا صفایا کریں۔
کوئی ہم سا ہو تو دکھائے
ان کا ہتھیار چاقو ہوتا ہے جس سے جھٹکا نہیں بلکہ حرام کیا جا سکتا ہےویسے مجھے شریعت کے حساب سے سر تن سے جدا کرنے والا طریقہ دولت اسلامیہ زیادہ پسند ہے۔ اور چونکہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے تو یہی اپنا لیں۔ ایک جھٹکے سے گردن یہ جا وہ جا۔ اس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی کوئی اعتراض نہیں ہوگا