قیصرانی
لائبریرین
ل و لکالے بٹ سے ایک صاحب یاد آئے، پراپرٹی کا کام کیا کرتے تھے اور نہایت زیرک اور جہاندیدہ انسان تھے۔ کہتے تھے، اندھے، لولے، لنگڑے، بہرے اور گونگے شخص کے ساتھ کاروباری معاملات کرتے ہوئے بہت محتاط رہنا پڑتا ہے، کہ اس کی ایک رگ فالتو ہوتی ہے۔ پھر اپنے ہی بیان مین اضافہ کرتے ہوئے اس فہرست کو 'کالے سید' اور 'چٹے مصلی' تک بڑھا دیتے تھے۔
ایک بار وجہ پوچھی تو کہنے لگے، سُچا سید کالا نہیں ہو گا، اور سُچا مصلی چٹا نہیں ہو گا۔ اگر کوئی ہے تو دو نمبر ہے (واللہ عالم بالصواب)