ایک شام زیک کے ساتھ

زیک

مسافر
کل یہ بھی معلوم ہوا کہ امجد بھائی کے سامنے آپ کسی بھی موضوع پر بات کر سکتے ہیں لیکن "ایک حد" میں رہنا پڑتا ہے۔۔۔ جونہی زیک نے ڈی این نے کے متعلق گفتگو کی طوالت کو کو پونے تین سے تین منٹ کی حدود میں داخل کیا امجد بھائی کا پیمانۂ صبر لبریز ہو گیا۔
حالانکہ میرا ارادہ مزید دس منٹ اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو کرنے کا تھا
 

جاسم محمد

محفلین
محمد سعد کو بولنے پر مائل کرنے کی کوششیں وقفے وقفے سے تقریباً تمام دوستوں کی جانب سے ہی جاری رہیں لیکن ان کا زیادہ تر وقت خاموشی سے سننا اور مشاہدے میں مشغول رہنا ہی ا ن کے علم کا راز ہے۔
لگتا ہے موصوف اپنی سائنسی فیلڈ کو ہمہ وقت خود پر طاری بھی رکھتے ہیں :)
 

فاتح

لائبریرین
موضوعات زیادہ تر علمی ہی رہے۔ خصوصاً محفل کے متعلق جو گفتگو رہی اس کا لب لباب یہ ہے کہ گذشتہ کچھ سالوں سے اردو کمپیوٹنگ کے حوالے سے کوئی قابل ذکر کام نہیں ہوا۔
نیز یہ بھی زیر بحث آیا کہ کیا ایسے کام ہیں جو اب بھی اردو کمپیوٹنگ کے حوالے سے بے حد اہم ہیں اور کیے جانے چاہییں:
  • اردو او سی آر: میں نے زیک کو اس جانب اکسانے کی کوشش کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ دن بھر دفتر میں جو کام کرتے ہیں وہ آرٹیفشل انٹیلیجنس سے متعلق ہی ہوتا ہے تو ذاتی دلچسپی اور مشغلے کے طور پر بھی اسی شعبے میں سر کھپائی تھکا دے گی۔
  • زیک نے کہا کہ گوگل ٹرانسلیشن "انگریزی سے ہندی" میں "انگریزی سے اردو" کی نسبت کہیں زیادہ میچور ہے اور یہی حال ٹیکسٹ ٹو سپیچ اور سپیچ ریکیگنیشن کا ہے۔
  • امجد میانداد نے کہاکہ انہوں نے کچھ تحریری مواد اردو ٹیکسٹ ٹو سپیچ میں ڈھالنے کے لیے گوگل پر ہندی کا آپشن استعمال کر کے حاصل کیا اور کھ اور خ جیسے الفاظ کو درست کروانے کے لیے رومن کا جگاڑ لگایا۔
  • میرا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو ہم ہندی سے اردو ٹرانسلٹریشن کو نیئر پرفیکٹ بنانے پر کام کر سکتے ہیں اور اس طرح گوگل کے ہندی کمپیوٹنگ کے ذخیرے کو ہی اردو کے لیے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
  • ابن سعید بھائی کا بھی تذکرہ ہوا ڈکشنری ایکسپلورر پراجیکٹ کے حوالے سے اور زیک نے ان کی بے انتہا مصروفیت کے باعث انہیں کلین چٹ دے دی۔ اس پراجیکٹ کو بھی وہاں سے آگے لے جانے کی بات ہوئی۔ تابش بھائی نے بتایا کہ اس آئیڈیا کو ریختہ والوں نے اچھی شکل دی ہے۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
مارجن امجد میانداد کو ان کی سلو سپیڈ کی بنا پر دیا ہے۔ ذوالقرنین کو کسی صورت خاموش طبع قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ہمارے ساتھ ملاقات پر بھی ساری کھپ ذوالقرنین بھائی نے ڈال رکھی تھی۔ امجد میانداد بھائی تو بیچارے خاموش تماشائی بنے رہے۔ صرف کھانے کا بل دیتے وقت معمولی سا ’احتجاج‘ کیا تھا :)
 

فاتح

لائبریرین
حالانکہ میرا ارادہ مزید دس منٹ اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو کرنے کا تھا
میرے سوال کا جواب ابھی تک تشنہ ہے۔ وہ آپ اگر مجھے سمجھا دیں تو احسان ہو گا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے جیسا امجد بھائی نے اصرار کیا تھا کہ آپ ون ٹو ون ہی یہ موضوع ڈسکس کر لیں۔ ویسے تو اس موضوع پر "ڈسکشن" کی بجائے 99 فیصد گفتگو آپ ہی کریں گے اور میں صرف سنوں گا
 

زیک

مسافر
میرے سوال کا جواب ابھی تک تشنہ ہے۔ وہ آپ اگر مجھے سمجھا دیں تو احسان ہو گا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے جیسا امجد بھائی نے اصرار کیا تھا کہ آپ ون ٹو ون ہی یہ موضوع ڈسکس کر لیں۔ ویسے تو اس موضوع پر "ڈسکشن" کی بجائے 99 فیصد گفتگو آپ ہی کریں گے اور میں صرف سنوں گا
آپ کی مرضی ہے محفل پر لڑی کھول لیں یا مکالمہ۔ یا پھر فیسبک، واٹس ایپ یا ای میل
 

فاتح

لائبریرین

فاتح

لائبریرین
انگریزی سے عربی بھی بہت اچھی ہے۔
انگریزی سے فرانسیسی اور جرمن وغیرہ بھی بہت اچھی ہیں لیکن انگریزی سے پہلے عربی، یا فرانسیسی یا جرمن اور پھر ان سے اردو میں ڈھالنا کیسے ہندی کی نسبت زیادہ آسان ہو سکتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
اردو او سی آر: میں نے زیک کو اس جانب اکسانے کی کوشش کی لیکن ان کا کہنا تھا کہ چونکہ وہ دن بھر دفتر میں جو کام کرتے ہیں وہ آرٹیفشل انٹیلیجنس سے متعلق ہی ہوتا ہے تو ذاتی دلچسپی اور مشغلے کے طور پر بھی اسی شعبے میں سر کھپائی تھکا دے گی۔
یعنی گھر کی مرغی دال برابر :)
 
انگریزی سے فرانسیسی اور جرمن وغیرہ بھی بہت اچھی ہیں لیکن انگریزی سے پہلے عربی، یا فرانسیسی یا جرمن اور پھر ان سے اردو میں ڈھالنا کیسے ہندی کی نسبت زیادہ آسان ہو سکتا ہے؟

ہندی کا ذکر اس لیے آیا کہ اردو اور ہندی تقریباً ایک ہی زبانیں ہیں۔ :)
چوک ہوگئی۔ :)
اب ذکر آہی گیا تو یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ سپیچ ریکیگنیشن اگر ہندی میں کی جائے تو اسے اردو میں کیسے ڈھالا جاسکتا ہے؟
 
چوک ہوگئی۔ :)
اب ذکر آہی گیا تو یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ سپیچ ریکیگنیشن اگر ہندی میں کی جائے تو اسے اردو میں کیسے ڈھالا جاسکتا ہے؟
میرا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو ہم ہندی سے اردو ٹرانسلٹریشن کو نیئر پرفیکٹ بنانے پر کام کر سکتے ہیں اور اس طرح گوگل کے ہندی کمپیوٹنگ کے ذخیرے کو ہی اردو کے لیے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
 
Top