امجد میانداد بھائی سے گذشتہ کچھ ملاقاتوں کے باوجود انہیں پہچان ہی نہ سکا جس کا تمام کریڈٹ علامہ کی ملٹی ڈائمنشل داڑھی کو جاتا ہے اور یہی multidimensionality امجد بھائی کے علمی موضوعات میں بھی جھلکتی ہے۔ کیا آرٹ، کیا سائنس،کیا جغرافیہ، وغیرہ وغیرہ۔۔۔ کوئی موضوع ہو امجد بھائی کے مطالعے اور تجربے کی وسعت سے بچا نظر نہیں آتا۔
کل یہ بھی معلوم ہوا کہ امجد بھائی کے سامنے آپ کسی بھی موضوع پر بات کر سکتے ہیں لیکن "ایک حد" میں رہنا پڑتا ہے۔۔۔ جونہی
زیک نے ڈی این نے کے متعلق گفتگو کی طوالت کو پونے تین سے تین منٹ کی حدود میں داخل کیا امجد بھائی کا پیمانۂ صبر لبریز ہو گیا۔