مریم افتخار
محفلین
اور خبر ہوتی بھی کیسے کہ بادشاہ کو تو سارا دن شعروں کی اصلاح لینے سے ہی فرصت نہ تھی.
شعر میں وہ غالب تخلص کرتا تھااور خبر ہوتی بھی کیسے کہ بادشاہ کو تو سارا دن شعروں کی اصلاح لینے سے ہی فرصت نہ تھی.
کہ وزیر کے گاؤں والے بڑے ٹوہی ہیں!!!بادشاہ کو اِس بات کی خبر نہ تھی ۔
دوسرے گاوں سے کچھ لوگ اِس گاوں میں آئے ۔کہ وزیر کے گاؤں والے بڑے ٹوہی ہیں!!!
ان لوگوں کی ناشتے کی ذمہ داری مریم افتخار بہن کو سونپی گئیلوگوں کو آئے ایک دن ہوگیا
درواقع تو وزیر یہی چاہتا تھا کہ بادشاہ ضرور وہاں جائے تاکہ واپس نہ آئے یوں سلطنت اسے مل جائے۔وزیر نے بضد بادشاہ کو کہا کہ آپ وہاں نہ جائیں وہاں ایسی گھاٹی ہے جو بھی وہاں جاتا ہے پھر واپس نہیں آتا ۔۔۔