قابل احترام استاد اعظم نے جزاک اللہ کے متعلق جو بات ارشاد فرمائی یہی بات مظاہر علوم سہارن پور کے ایک بہت بڑے استد محترم نے بھی ایک بار اپنی مجلس میں فرمائی تھی پر مجھے ایک بات لگتی ہے کہ جب کوئی آدمی ہمیں خوش کرنے کا کام یا کوئی بھی اچھا کام کرتا ہے تو ہم اس کو اگر یہ کہیں کہ اللہ بدلہ دے تو اللہ تعالیٰ تو اچھے کام کا بدلہ اچھا ہی دیگا اور ہماری نیت بھی اچھے بدلے کی ہی ہے کہنا تو جزاک اللہ خیرا ہی چاہیئے پر اگر کوئی صرف جزاک اللہ کہہ دے تو کچھ غلط نہیں میری نظر میں ہو سکتا ہے میں غلط سوچتا ہوں اس بارے میں