گُلِ یاسمیں
لائبریرین
ہاں تو کون کہتا ہے کہ ماریں بلی کو۔۔۔ انھیں پیار سے رہنا بھی تو سکھایا جا سکتا ہے نا
اب اسے شروع سے نہیں سکھایا گیا تو گندگی ہی ڈالے گی نا ہر جگہ۔ انھیں بھی بچوں جیسے سکھانا پڑتا ہے۔
پتا نہیں بے چاری نے مچھلی کھائی تھی۔ کہ گلے میں جیسے کوئی کانٹا پھسا ہوا ہے۔ بہت عجیب طرح کی آواز آتی ہے اس کے گلے میں سے!آپ ڈریں نا کیونکہ یہ بڑی اچھی طرح پہچانتے ہیں کہ آپ ڈر رہے ہیں
ٹائم دیں اسے۔۔۔ اس میں کون سا اس کی جنم کنڈلی چاہئیے۔ سکھایا جا سکتا ہے اب بھی۔ پھر دیکھئیے گا کیسی مہذب بن جائے گی۔بے چاری کا جنم کہاں ہوا۔ کس ماحول میں پلی بڑھی! کہا تو ہے کہ آوارہ بلی ہے
ثمرین بھی یہی کہتی تھی۔ لیکن کسی ایک گھر میں رہے تو یہ سب ممکن ہے۔ خیر سدھر جائے گی خود ہی جب تھوڑا بڑی ہو جائے گی