سیما علی
لائبریرین
طریقہ صرف اُنکو یہ محسوس کرانا ہے ۔۔۔تمھارے شر کا اثر مجھ پر نہیں ہوا ۔۔مالک نے جو اوصاف مجھے دئیے ہیں وہ شر کو خیر میں بدل دیں گے ۔۔۔شروع میں ہمیں بہت غصہ آتا تھا ۔۔۔پھر ہمارے ایک کولیگ جو بہت جونیئر تھے ۔۔آیک بڑی بات کی کہنے لگے سیما آپا یہ وہ پودے ہیں جنکی تراش خراش بالکل نہیں ہوئی ۔۔یہ خود رُو پودے ہیں ۔۔یہ وہ لوگ ہیں جو گلیوں میں پل کر جوان ہوئے !! تو بس نظر انداز کیجیے ۔۔۔ضرر پہنچانے والا چپکے سے سوئی چبھوتا ہے اور جس کے چبھی وہ چلاتا ہے۔تماشائی چلانے والے کو مجرم ٹھہراتے ہیں ،سوئی چبھونے والا سرسری اور سطحی وعظ کر کے سرخرو رہتا ہے۔