گرُ کی بات تو یہ ہے کہ ہاتھ میں وہ شفا ہو کہ لوگ دور دور سے آئیں اُنکے ہاس کجاُ کہ مردوں کو لٹا کر رکھیں بل بڑھانے کے لئئے ۔۔۔کراچی میں تو ڈاکٹروں نے اندھی مچائی ہوئی ہے۔مردے کو بھی بیڈ پہ لٹا کے رکھتے ہیں دنوں تک تاکہ کرایہ بڑھتا رہے۔مردہ تدفین کے لیے حوالے ہی نہیں کرتے جب تک بھاری بل ادا نہ ہو جائے۔
میری خالہ کوئی طریقہ تو ہو گا سیکھنے کا تاکہ آئندہ ٹرانسفر نہ ہو۔لیں ہمارا تو خیال ہے یہ ایسی بلٹ اِن کوالٹی ہے جو ہر ایک میں نہیں ہوسکتی ۔۔۔اور شارٹ کورس میں تو بالکل سیکھی نہیں جاسکتی ۔۔۔اور یہ جراثیم جن میں ہیں وہ ہیں ۔۔۔
یہ کہاں سے اخذ کیا کہ ورسٹائل ہیں۔ہمیں تو لگتا ہے کہ ہم کنویں کے مینڈک ہیں ۔ورسٹائل ہیں سید عاطف علی بھائی شاید وہ بتائیں کہ خوشامد کیسے ہوتی ہے.
بات اتنی سی ہے بھانجے آپ نے اُلٹا ہی کرنا ہے اور خوشامد نہیں کرنی !!!آپ غلط کو صحیح نہیں کہہ سکتے اور دوسری بڑی بات آپ منافق نہیں ہوسکتے ۔۔یہ خوشامدی سب سے پہلے منافق ہوتے ہیں۔۔۔گولڈن ہینڈ شیک کا زمانہ تھا ہم بھی باس کے کمرے میں ہوتے ۔اب جو صاحب فارم بھر چکے ہوتے وہ اندر ملنے آتے !!!تو جو صاحب یہ فارمز فنائل کررہے تھے وہ بھی اندر بیٹھے ہوتے تو فوراً کہتے سید صاحب کیا ظلم کررہے ہیں نا جائیں وہ کہتے نہیں میں نے فیصلہ کر رلیا ہے ۔۔وہ آخری بات چیت کر کے نکلتے تو فوراً باس سے کہتے سر آپ تو نئے آئے ہیں یہ سب سے خطرناک بندہ ہے۔۔۔اور ہم منہ دیکھتے رہ جاتے کہ یہ دو پل میں کیا ماجرہ ہوگیا😢😢😢😢🍃میری خالہ کوئی طریقہ تو ہو گا سیکھنے کا تاکہ آئندہ ٹرانسفر نہ ہو۔
تقدیر کے لکھے کو قبول نہیں کرتے اور اپنے اور اپنے بچوں کے حلال رزق کو اپنے ہاتھوں پائمال کرتے ہیں۔پاپی پیٹ کیا کیا کرواتا ہے حالانکہ ملنا مقدر کا لکھا ہی ہے۔
توبہ توبہ۔۔۔کراچی میں تو ڈاکٹروں نے اندھی مچائی ہوئی ہے۔مردے کو بھی بیڈ پہ لٹا کے رکھتے ہیں دنوں تک تاکہ کرایہ بڑھتا رہے۔مردہ تدفین کے لیے حوالے ہی نہیں کرتے جب تک بھاری بل ادا نہ ہو جائے۔
ٹن ٹن ٹن ، یہ غلطی کا الارم ہے ۔توبہ توبہ۔۔۔