محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
صبح صبح یہ اشعار یاد آگئے ؀
صبح صبح روشن ہے رات رات روشن ہے
اے خدا دو عالم میں ذات تیری روشن ہے
قدسیانِ عرش بھی چومتے ہیں آکرکے
جب سے شمیم انجم کے لب پہ نعت روشن ہے
عین ممکن ہے ہم نے لکھنے میں غلطی کی !
فیصلہ یہ ہوا کہ یہ شاعر صاحب ہی اسی قسم کی شاعری کرتے ہیں۔ یہ نعت اور دوسری بھی صوفی نامہ میں اغلاط لئے ہے۔ سیما جی کی نقل کی بھی کوئی غلطی نہیں
کراری غلطی کی ہوئی ہے یہاں پر صوفی نامہ والوں نے۔
قافیے: رات، ذات، نعت ہیں۔ جبکہ مطلع میں "تیری ذات" کو "ذات تیری" کر دیا۔
 

الف عین

لائبریرین
لیکن شمیم انجم کے مقطع کے دونوں مصرعوں میں بحر کی اغلاط بھی ہیں، اور "آ کر کے" بھی فیس بکی شعرا کا ہی انداز بیان ہے
 
Top