گُلِ یاسمیں

لائبریرین
عاطف بھائی کہاں ہوتے ہیں آج کل سب۔ ہم آئیں تو کوئی ہوتا ہی نہیں محفل میں۔ جا کر واپس آئیں تو سب ہو کر جا چکے ہوتے ہیں۔ آخر کیا بھید ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
فوری حاضر ہوگئے ۔۔۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 

عظیم

محفلین
فوری حاضر ہوگئے ۔۔۔

اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

کسی کی میری غیر حاضری پر نظر نہیں پڑی شکر ہے، حالانکہ آج کل میں زیادہ غیر حاضر رہ رہا ہوں
 

سیما علی

لائبریرین
گرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذاں ، لا الہ الا اللہ
؀
جناب علامہ اقبالؒ کے بارے میں یہ بات تاریخ کے اوراق میں محفوظ ہے کہ جب انہیں ”سر“ کا خطاب دیا جانے لگا تو انہوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ جب تک ان کے استاد سید میرحسن کو ”شمس العلماء“ کا خطاب نہیں دیا جاتا وہ اپنے لیے یہ خطاب قبول نہیں کرسکتے۔
 

عظیم

محفلین
نہ جانے بچوں کے علاوہ کوئی اور بھی خوش ہو گا ان چار چھٹیوں سے، یہاں لاہور میں چار چھٹیوں کا سننے میں آ رہا ہے، اقبال کی سالگرہ کی چھٹی تو شاید ہر بار ہی ہوتی ہے یہاں پاکستان میں، مگر بازار وغیرہ کھلے رہتے ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
نہ جانے بچوں کے علاوہ کوئی اور بھی خوش ہو گا ان چار چھٹیوں سے، یہاں لاہور میں چار چھٹیوں کا سننے میں آ رہا ہے، اقبال کی سالگرہ کی چھٹی تو شاید ہر بار ہی ہوتی ہے یہاں پاکستان میں، مگر بازار وغیرہ کھلے رہتے ہیں
ویسے بینک تو بند نہیں ہوتے تھے لیکن آج بینک بھی بند ہیں ۔۔۔پہلے ہ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر پورے ملک میں عام تعطیل ہواکرتی تھی اور آخری مرتبہ وفاقی سطح پر یہ چھٹی 1997میں منائی گئی لیکن وفاقی حکومت نے اس قومی دن پر 1998 میں ہی چھٹی ختم کردی تھی۔۔حد تو ہے کہ اسکولوں میں ختم کردی گئی ۔۔اسی طر ح 11 ستمبر اور نو نومبر بھی ۔۔۔یوم اقبال کی سرکاری چھٹی کئی سالوں تک معطل رہی لیکن اب اقبال کی 146 ویں یوم پیدائش پر چھٹی بحال کرنے فیصلہ کیا۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ شکایت نہیں ، ہیں اُن کے خزانے معمور
نہیں محفل میں جنہیں بات بھی کرنے کا شعور

قہر تو یہ ہے کہ کافر کو ملیں حُور و قصور
اور بیچارے مُسلماں کو فقط وعدہء حُور


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 

سیما علی

لائبریرین
ابلیس کی مجلس شوریٰ نامی نظم حضرت علامہ نے 1936 میں اپنے انتقال سے زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ دو سال قبل کہی تھی اور ان کے اردو کلام میں شعریت کے اعتبار سے تو بعض دوسری نظمیں اس کے مقابلے میں بہت بلند مرتبہ ومقام کی حامل ہیں‘ لیکن ’’اُمت ِ ِمسلمہ کے نام پیغام‘‘ کے اعتبار سے‘ اس میں ہرگز کسی شک وشبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ‘ اسی کو ان کے ’’خاتمہ کلام‘‘ اور ’’پیامِ آخریں‘‘ کی حیثیت حاصل ہے. اور اس کا ’’حاصل کلام‘‘ یا خلاصہ اور لب لباب یہ ہے کہ ابلیسیت کو کوئی خطرہ نہ جمہوریت سے ہے‘ نہ اشتراکیت سے بلکہ صرف اور صرف اسلام سے ہے. اس لیے کہ جہاں تک مغرب کی نام نہاد جمہوریت کا تعلق ہے وہ محض ’’ملوکیت کا اک پردہ‘‘ ہے اور اس کی حقیقت ؏ ’’چہرہ روشن اندروں چنگیز سے تاریک تر‘‘ کے سوا اور کچھ نہیں (اس لیے کہ وہ اپنی اصل حقیقت کے اعتبار سے ’’سرمایہ داروں کی آمریت‘‘ ہے). اسی طرح اشتراکیت بھی قدیم ’’مزدکی منطق کی سوزن‘‘ سے نوعِ انسان کے گریبانوں کے چاک کو رفو نہیں کر سکتی. بقول ابلیس ؎
کب ڈرا سکتے ہیں مجھ کو اشتراکی کوچہ گرد
یہ پریشاں روز گار‘ آشفتہ مغز‘ آشفتہ ہو!

اسلام سے اس خوف اور خطرے کے مقابلے میں ابلیس کو اگرچہ یہ تسلی اور اطمینان حاصل ہے کہ ایک جانب تو عمل کے اعتبار سے مسلمانوںکی حقیقی اور واقعی صورتِ حال یہ ہے کہ ؎
جانتا ہوں میں یہ اُمت حامل ِقرآں نہیں
ہے وہی سرمایہ داری بندۂ مومن کا دیں!
 

سیما علی

لائبریرین
ثمرین کی چائے تو پیتے جاؤ
جلدی سے بنا لائیں ثمرین بٹیا! استاد محترم ۔۔

IMG-0845.jpg
 

سیما علی

لائبریرین
حلوا صبح صبح وجی بھیا کے لئے۔۔۔
IMG-0863.jpg


اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص ض‌ ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے۔

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62​

 
Top